جمعرات, 19 ستمبر 2024

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ نے پاناما جے آئی ٹی کے رکن اور ڈی جی نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی کی کارکردگی پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو کی ناقص کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کرپشن کا سہولت کار بن چکا ہے۔ جسٹس دوست محمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عرفان نعیم منگی کیخلاف کل انکوائری ہو رہی تھی آج وہ ہیرو بن گیا ہے، محض عدالتی فیصلے کے باعث عرفان نعیم منگی پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے۔ سپریم کورٹ نے گندم کرپشن کیس میں گرفتار بلوچستان حکومت کے سابق وزیر خوراک اسفند یار خان کاکڑ کی پچاس لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔ اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے ڈی جی نیب بلوچستان اور پاناما جے آئی ٹی کے رکن عرفان نعیم منگی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس فائز عیسی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیوں نہ ڈی جی نیب بلوچستان کو بھی شریک ملزم بنایا جائے، نیب اہلکاروں کیخلاف مقدمات بنیں گے تو ہی بہتری آئے گی، نیب کرپشن کا سہولت کار بن چکا ہے، بلوچستان میں کئی اہم مقدمات تاخیر کا شکار ہیں۔ بلوچستان میں رنگے ہاتھوں پکڑا جانے والا بھی چھوٹ جاتا ہے، نیب نے کرپشن مقدمات کو مذاق بنا رکھا ہے، قومی احتساب بیورو نے 30 دن میں ٹرائل مکمل کرنا ہوتا ہے جو 30 ماہ میں بھی نہیں ہوتا، قوم کے پیسے سے تنخواہ لے کر قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، قوم کے 771 ملین چوری ہوگئے اور نیب سو رہا ہے، قومی احتساب بیورو نے آج تک تیس دن میں کوئی ٹرائل مکمل نہیں کیا۔

 

ایمز ٹی وی (کراچی)پاک سر زمین پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین انیس خان ایڈووکیٹ نے گزشتہ روزپاکستان ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہےکہ آئین پاکستان کے مطابق ملک میں ہر دس سال بعد مردم شماری لازمی ہونی چاہئے ،مگرافسوس ملک میں پچھلے انیس سالوں سے کوئی مردم شماری نہیں ہوئی، بلدیاتی انتخابات کی طرح مردم شماری بھی سپریم کورٹ کے احکامات کی بنیاد پر ہوئی ، ماضی میں ہونے والی تمام مردم شماری کے نتائج سے ملک میں بد اعتمادی کی فضا قائم ہوئی ۔

چھٹی مردم شماری کے ابتدائی نتائج بھی ا نتہائی مایوس کن ہیں ، کراچی سے وانا تک عوام کی اکثریت نے مردم شماری کے ابتدائی نتائج کو یکسر مسترد کردیا ہے ۔ہم کسی کی نیت پر شک نہیں کر رہے بلکہ ہم اس کو ایک بڑی انتظامی غفلت سے تشبیہ دیتے ہیں۔ چھٹی مردم شماری میں پاکستان کے قومی خزانے سے 30ارب روپے خرچ ہوئے اورا س دوران متعدد افراد شہید ہوئے ،

اس مردم شماری کے عمل میں پاک فوج/پاکستان رینجرز/پولیس دیگر سرکاری اداروں کے عملے نے دن رات محنت کرکے جو نتائج مرتب کیئے اس سے پاکستانی قوم کویہ امید ہوچلی تھی کہ اس سے ان کے غموں کا مداوا ہوگا افسوس کہ ایسا نہیں ہوا۔ اس موقع پر سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر صغیر احمد ، وائس چیئرمین وسیم آفتاب، اشفاق منگی سمیت اراکین سینٹرل ایکزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل بھی ان کے ہمراہ تھے۔

 

 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے حدیبیہ پیپرمل کیس میں اپیل دائر نہ کرنےپر نیب کےخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اپیل دائر نہ کرکےعدالتی فیصلےپرعملدرآمد میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں ۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ نیب کو اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی پرعملدرآمد کا حکم دیا جائے ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ21 جولائی کو ایک ہفتےمیں اپیل دائر کرنےکی یقین دہانی کرائی گئی تھی ۔

عدالت نے نیب کی یقین دہانی کوفیصلے میں بھی تحریر کیا ۔ سات روز گزرنے کے بعد چیئرمین نیب کو یقین دہانی سے متعلق نوٹس بھیجا، لیکن چیئرمین نیب نے نوٹس کا جواب نہیں دیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ایسی افواہیں ہیں کہ ایک اور این آراو پرکام ہورہا ہے،انہوں نے کہا کہ جب تک اسمبلی ہے آرٹیکل 62،63 موجود رہے گا ۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے حدیبیہ ملزکیس کی تفصیلی تحقیقات کیں،تحقیقات میں نوازشریف اوراسحاق ڈار منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے، نیب نے21جولائی کوایک ہفتےمیں اپیل دائرکرنےکی یقین دہانی کرائی تھی، سپریم کورٹ سےکہاہےکہ ریفرنس دائر کرنےکی نیب کو تنبیہ کی جائے۔ شیخ رشیدنے مزید کہا کہ امریکا کے معاملے میں ساری قوم ایک ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کی بریت میثاق جمہوریت کے مک مکا کا ثبوت ہے۔ لاہور میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کو نیب کیسز سے بری کیا گیا اس کی مذمت کرتا ہوں، قوم کو ان کی بریت کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ آصف زرداری کی اربوں روپے کی جائیداد بیرون ملک پڑی ہے اس کے باوجود نیب سے آصف زرداری کی بریت میثاق جمہوریت کے مک مکا کا ثبوت ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگرسپریم کورٹ کے نیچے جے آئی ٹی نہ بنتی تونواز شریف بھی بری ہوچکےہوتے، نیب میں ٹرائل کا کہا گیا تو جی ٹی روڈ پر معصوم بن کر کہنے لگے کہ مجھے کیوں نکالا گیا۔ تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ این اے 120 کا ضمنی انتخاب پاکستانیوں کیلئےٹیسٹ کیس ہے جس میں دیکھنا ہوگا کہ اس میں قانون کی بالادستی ہوگی یا ڈاکو راج ہوگا جب کہ یاسمین راشد کا مقابلہ کلثوم نواز کے ساتھ نہیں بلکہ ریاست کے ساتھ ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(لوئردیر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ سوئٹزرلینڈ اور لندن کے بینکوں میں رکھی عوام کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے۔
لوئردیر کے علاقے چک درہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نواز شریف کو سیدھا جیل بھیجنا چاہیے تھا،حکمرانوں کے پاس عوام کے لیے کوئی پالیسی نہیں ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کو جب حکومت کرنے کا موقع ملا، انہوں نے اپنی جیبیں بھریں،نواز شریف نے 4 مرتبہ امریکا کا دورہ کیا لیکن عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ پاکستان جس نظام کے لیے بنا تھا گزشتہ 70 سالوں میں وہ نظام نافذ نہیں ہوسکا۔سراج الحق کا یہ بھی کہنا ہے کہ کرپٹ اشرافیہ نے تہذیب، سیاست اور جمہوریت پر قبضہ کیا اور ہمارے کلچر اور تہذیب کو برباد کیا۔
امیر جماعت اسلامی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبر دار کیا کہ پاکستانی عوام کا سرصرف اللہ تعالی کے سامنے جھکتا ہے ۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے ٹریبیونل کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر خالد لطیف کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹریبیونل کی تشکیل اور کارروائی خلاف قانون ہے اور انہیں گواہوں پر جرح کا موقع فراہم نہیں کیا گیا، اس لئے ٹریبیونل کو کارروائی سے روکا جائے۔
 
کرکٹر کا کیس ٹریبیونل میں حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، پی سی بی کی جانب سے حتمی تحریری دلائل جمع کروائے جا چکے ہیں جبکہ کرکٹر نے کئی مرتبہ ٹریبیونل کا بائیکاٹ کرنے کے بعد گزشتہ روز حتمی تحریری دلائل جمع کروانے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
واضح رہے کہ کرکٹر کی جانب سے ٹریبیونل کی اہلیت کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کی درخواست مسترد ہو چکی ہے اور انہوں نے کیس کے فیصلے سے قبل سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عدالت کے پاس آرٹیکل 190 کے نفاذ کا بھی اختیار ہےاور اگر اس کا اطلاق ہوا تو بہت خطرناک ہوگا اس کے ذریعے عدالت فوج کو شریف خاندان کی گرفتاری کا حکم دے سکتی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف بہت خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں، نیب کی طلبی کے باوجود نوازشریف اور ان کے اہل خانہ پیش نہیں ہورہے، عدم پیشی کا سلسلہ جاری رہا تو نیب گرفتاری کے وارنٹ جاری کرے گی۔ عدالت کے پاس آرٹیکل 190 کے نفاذ کا بھی اختیار ہےاور اگر آرٹیکل 190 کا اطلاق ہوا تو وہ بہت خطرناک ہوگا جب کہ عدالت فوج کو شریف خاندان کی گرفتاری کا حکم دے سکتی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان کا آئین اور قانون سب کے لیے برابر ہے، سمجھ سے بالاتر ہے کہ حکومت کیوں اداروں کے ساتھ لڑائی لڑنا چاہتی ہے، ڈان لیکس اور ماڈل ٹاؤن سانحہ کی رپورٹ دونوں سامنے آنے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ہاؤس سے باہر چوہدری نثار کی پریس کانفرنس کی اہمیت ہوگی جب کہ کل چوہدری نثار آسٹریلین طوطے کی طرح اپنے منہ میاں مٹھو بنے ہوئے تھے۔

 

ایمز ٹی وی(لاہور) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی بھی ”انقلابی ڈرامہ “نوازشر یف اور انکے خاندان کو جیل سے نہیں بچاسکتا نوازشریف اورآصف زرداری نے ملک کو نقصان پہنچایا یہ دونوں پیسہ لوٹ کرملک سے باہرلے گئے ہیں ہمیں اس ملک کو ان لوگوں سے بچاناہے‘شریف خاندان کو اب نیب کے نام سے بھی ڈر آتا ہے مگر نیب بھی شریف خاند ان کے احتساب کے معاملے میں سنجیدہ نظر نہیں آتا ، اس لئے سپریم کورٹ کا کیسز کی نگرانی کر نا ضرور ی ہے ‘ نواز شریف اپنے تیس سالہ اقتدار میں صرف اپنے خاندان کی خوشحالی والا انقلاب لائے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ نوازشریف جیل سے بچنے کیلئے انقلاب اور ووٹ کے تقدس کے ڈرامے کر رہے ہیں مگر وہ اپنے اس ایجنڈے میں کسی صورت کامیاب نہیں ہوں گے ، اڈیالہ جیل میں نوازشریف کا کمرہ تیارہے اور انکو آخر کار جیل ہی جانا پڑ ے گا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام میرے ساتھ ہیں توکیا میرے لئے لوٹ مارجا ئز ہے؟ججزنے کسی ملزم کواتناموقع نہیں دیا جتنا نوازشریف کودیا مگر اسکے باوجو د نوازشریف اور انکا خاندان اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکا کیونکہ اصل میں نوازشر یف اور انکا خاندان بے گناہ نہیں بلکہ کر پٹ ہے اورایسے کر پٹ لوگ قوم کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور پاناما بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کیخلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت 5 صفحات پر مشتمل ریفرنس دائر کردیا۔ دائر ریفرنس میں اسپیکر اسمبلی نے موقف اختیار کیا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پاناما کیس کے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسپیکر نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں اور اس بنیاد پر پاناما کیس سے متعلق درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیا۔ ایاز صادق نے ریفرنس میں کہا کہ اسپیکر کو وزیراعظم کا وفادار اور جانبدار قرار دینا حقائق کے منافی ہے

اسپیکر ایوان کے ووٹوں سے منتخب ہوتا ہے اور اسپیکر کا دفتر کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں ہوتا، جب کہ سپریم کورٹ نے دس ماہ تک پاناما سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے بعد فیصلہ سنایا اور اسپیکر کا اس حوالے سے کوئی کردار نہیں تھا۔ ریفرنس میں کہا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف ریمارکس سے ذاتی عناد اور جانبداری کا تاثر ملتا ہے، معزز جج کے ان ریمارکس سے کئی منفی سوالات پیدا ہوگئے ہیں، عہدے پر برقرار رہنے سے معزز جج صاحب کو مزید متنازع فیصلوں کا موقع ملے گا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ریفرنس کو عدلیہ کے خلاف سازش قرار دے دیا۔

سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف کسی قسم کی محاذ آرائی قبول نہیں، سپریم کورٹ کے جج معزز ہیں اور سپریم کورٹ بار عدلیہ کے ساتھ ہے۔ دھر اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق ایسا کوئی ریفرنس دائر نہیں ہوا۔ قانونی ماہرین کے مطابق ریفرنس دائر کیے جانے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل ابتدائی سماعت کرکے ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گی۔ سپریم جوڈیشل کونسل میں ہائی کورٹس کے دو چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز شامل ہوں گے

 

 

ایمزٹی وی (سکھر)قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میاں صاحب کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ ووٹ کے تقدس کی پامالی نہیں ہے انہوں نے کئی بار کہا ہے کہ وہ عدلیہ کے فیصلے کو قبول کریں گے۔پیپلز پارٹی نے کبھی عدلیہ پر حملہ نہیں کیا جبکہ اس وقت نوازشریف کی عدلیہ کے ساتھ جنگ چل رہی ہے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں کوئی سیاسی بحران نہیں بس ایک جماعت میں بحران ہے اور میاں صاحب اپنی عقلمندی کی وجہ سے آج یہ دن دیکھ رہے ہیں۔ نوازشریف کی جنگ اس وقت عدلیہ کے ساتھ چل رہی ہے جب کہ ہم 1977 سے عدلیہ کا سامنا کرتے آرہے ہیں اور پیپلزپارٹی نے کبھی عدلیہ پرحملہ نہیں کیا۔
چیئرمین نیب کا چناو بہت اہم ذمہ داری ہے اور اس تقرری کا عمل اکتوبر میں مکمل ہونا ہے جب کہ بطور اپوزیشن لیڈر بہتر اور غیر متنازع شخص کی تلاش میں ہوں۔ جب پارلیمنٹ کو خطرہ تھا تو پیپلزپارٹی سسٹم کو بچانے کے لیے آئی لیکن (ن) لیگ خود پارلیمنٹ کی بالادستی سے ہٹ گئی تھی۔ سپریم کورٹ نیب کے اوپر نگرانی کرے گی اور نیب کو اپنا فیصلہ بروقت دینا ہے۔