جمعرات, 19 ستمبر 2024

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سبکدوش وزیراعظم نواز شریف نے عدالت عظمیٰ سے اپنی نااہلی کی سزا ختم کرانے کیلئے صدر مملکت کے اختیار کو بروئے کار لانے کی تجویز یہ کہہ کر مستردکردی ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کو قانونی جنگ اور عوام کی تائید سےلڑیں گے اورجیتیں گے۔ ذرائع کے مطابق آئین کی دفعہ 45؍ کے تحت صدر مملکت کواس امر کے وسیع اختیارات حاصل ہیں کہ وہ کسی بھی عدالت سے دی گئی سزا کو موقوف کرسکتے ہیں تاہم نواز شریف نے آئین کی اس دفعہ کا سہارا لیکر اپنی سزا ختم کرانے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی ہے۔ اسی اثناء میں ایوان صدر کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر ممنون حسین متذکرہ سزا کو ختم کرنے کے لئے تیارہیں تاہم اس سلسلےمیں ایوان صدر سے کوئی رابطہ ہی نہیں کیا گیا۔
اس دوران ذرائع نے بتایا ہے کہ 28؍ جولائی کے فیصلے کےخلاف آئندہ ہفتے عدالت عظمیٰ میں نظرثانی کی درخواست دائر کردی جائے گی۔ درخواست کو اسی عدالت کے روبرو پیش کیا جاتا ہے جس نے سزا سنا رکھی ہو تاہم نواز شریف کے وکلاء عدالت عظمیٰ سے استدعا کرینگے کہ وہ ان کی درخواست کو اپیل کی شکل میں سنے کیونکہ پانچ رکنی بنچ کے پاس اس کا دائرہ سماعت بہت محدود ہے۔ چیف جسٹس کو دائر کردہ درخواست میں استدعاکی جائے گی کہ جائزہ درخواست کو بطور اپیل سنا جائے اور اس مقصد کے لئے فل کورٹ پر مشتمل بنچ تشکیل دیا جائے۔ استدعا منظور ہونے کی صورت میں پانچ رکنی بنچ کے ارکان فل بنچ میں شامل نہیں ہونگے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے وزیراعظم ہاؤس خالی کردیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق نواز شریف نے وزیراعظم ہاؤس خالی کردیا اور اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مری ہاؤس روانہ ہوگئے۔ اس موقع پر جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔ نواز شریف وزیراعظم ہاؤس کےعملے سے ملے اور الوداعی مصافحہ کیا۔ ان کا سامان دو روز پہلے ہی منتقل کردیا گیا تھا۔
اب نئے وزیراعظم کے لیے وزیراعظم ہاؤس کو آراستہ کیا جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) نے شاہد خاقان عباسی کو 45 روز کے لیے عبوری وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ امکان ہے کہ منگل کی شام تک نئے وزیراعظم کا انتخاب ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا جس کے نتیجے میں ان کی وزارت عظمیٰ ختم اور کابینہ تحلیل ہوگئی۔

 

ایمزٹی وی (پشاور)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ سیاسی قیادت سے درخواست ہے خدارا پارلیمنٹ کے اختیارات سپریم کورٹ کو نہ دیں ،اگر ایساہو گیا تو قومی اسمبلی کی افادیت ختم ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی جمہوریت کے لیے کوشش کرتی رہے گی ،جمہوریت کو کسی صورت بھی ڈی ریل ہونے نہیں دیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 62,63اصل حالت تھے تو اس پر ابہام نہیں تھا لیکن جب سابق آمر ضیا الحق نے ترامیم شامل کیے تو بہت سے ابہام پیدا ہو گئے ،ہم میں سے کوئی بندہ بھی اس پر پورا نہیں اترتا ۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62,63کو اصل حالت میں واپس لانے کی سب سے زیاد ہ مخالف نواز شریف نے کی اور اب اس آرٹیکل کا ڈنڈا بھی سب سے پہلے نواز شریف کو پڑا ہے ۔
 
میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اگرچہ ہمارے بہت سے تحفظات ہیں لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کو سپورٹ کرتے ہیں ،لیکن اب ڈر ہے کہ کیس کے فریقین اس مسئلے کو اپنے درمیان تنازعے کی وجہ نہ بنا لیں ،تمام فریقین سے اپیل ہے کہ آپس میں نہ لڑیں کیونکہ اس وقت ملک کے اندرونی و بیرونی حالات ایسے ہیں کہ ہم کسی بھی بحران کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔ان کا کہنا تھا کہ ایک سال سے سیاسی لیڈر شپ اور میڈ یا پاناما کے قیدی بنے ہوئے تھے ،ہمیں دنیا میں کوئی دوسرا مسئلہ نظر نہیں آرہا تھا ،اب پاناما منطقی انجام تک پہنچ گیا ہے ،اب اصل مسئلوں پر توجہ دی جائے ۔

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)نوازشریف کی تلاشی کے بعد اب عمران خان کی تلاشی کا عمل شروع ہونے کو ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے عمران خان کی نااہلی اور پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس پیر کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا ۔
میڈیا ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے عمران خان کی نااہلی اور پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس پیر سے سماعت کیلئے مقرر کر دیے ہیں ، چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ ان کیسز کی سماعت کریگا۔
پیر کے روز ہونے والی سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل انور منصور اپنے دلائل دیں گے جن کے دلائل ختم ہونے کے بعد درخواست گزار لیگی رہنماﺅں کے وکلاءکے دلائل سنے جائیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)نواز شریف آج وزیراعظم ہاﺅس سے پنجاب ہاﺅس منتقل ہو جائیں گے جہاں عبوری وزیراعظم پر مشاورت کیلئے اہم اجلاس ہو گا پھر نواز شریف لاہور روانہ ہو جائیںگے۔
تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں نااہلی فیصلے کے بعد نواز شریف آج پنجاب ہاﺅس منتقل ہو نگے جہاں عبوری وزیراعظم کیلئے پارٹی رہنماﺅں سے مشاورت کی جائے گی ۔عبوری وزیراعظم کیلئے ایاز صادق، احسن اقبال،شاہد خاقان عباسی، خرم دستگیر کے نام زیر غور ہیں ۔نواز شریف پنجاب ہاﺅس میں اہم اجلاس کے بعد لاہور روانہ ہو جائیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے پاناما کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وہ وزارت اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے سیکڑوں پریس کانفرنس کی ہے لیکن یہ سب سے مشکل پریس کانفرنس ہے۔ یہ پریس کانفرنس میرے لئے وبال جان بن گئی ہے، وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران انہوں نے جو کہا تھا تھا ان میں کچھ باتیں صحیح طریقے سے باہر گئیں جب کہ کچھ کا تاثر غلط دیا گیا۔ میں کسی سے نارض نہیں ہوا۔ وہ 35 سال سے مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت کے ساتھ کھڑے ہیں، نوازشریف اور (ن) لیگ کے ساتھ اپنی ساری زندگی داؤ پر لگائی لیکن کبھی مڑ کر نہیں دیکھا۔ مجھے اس پارٹی سے پیار ہے، اس پارٹی کو نواز شریف نے اپنی محنت اور ثابت قدمی سے کھڑا کیا لیکن ان کے ساتھ اور بھی لوگ تھے اور ان میں سے ایک وہ بھی ہے، انہیں اس پر فخر ہے کہ وہ ان میں ایک ہیں جو اگلی صفوں میں کھڑے ہیں۔
شیخ رشید کو مخاطب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ دوسری ٹرینیں انہیں مبارک، وہ کسی اور ٹرین کی سواری نہیں، خواہ وہ رکی یا چلی، جب سے سیاست کا آغاز کیا اس وقت سے ایک ہی ٹرین پر بیٹھے ہیں۔ ان کے خلاف ہر مقام پر پراپیگنڈا ہوا لیکن جس نے بھی کہا کہ نثار پارٹی نہیں چھوڑے گا اس سے بڑا ان کے لیے کوئی تمغہ نہیں۔ وہ 33 سال سے ہر میٹنگ میں موجود ہوتے ہیں، گزشتہ ایک ماہ کے دوران انہیں 3 میٹنگز کے لیے بلایا گیا لیکن اہم ترین مشاورتی اجلاس میں نہیں بلایا گیا اور وہ بن بلائے کہیں نہیں جاتے۔ انہوں نے تمام عمر نواز شریف کے سامنے سچ کہنے کی جسارت کی، ان کا کردار نواز شریف کے ساتھ یہی ہے کہ اکثر نواز شریف سے کہہ دیتے تھے کہ رومن شہنشاہ اپنے ارد گرد لوگوں کو کھڑے رکھتے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ فوج سے قربت کے حوالے سے ان پر بہت الزام لگے، ان کا خاندانی پس منظر فوجی ہے اور انہیں اس پر فخر ہے، وہ سیاست دان ہیں اور انہوں نے سویلین اتھارٹی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ 1991 میں آرمی چیف نے گلف وار پر بات کی تو وہ واحد سیاستدان تھےجس نے سخت جواب دیا اور وہ حکومت اور نوازشریف کے لیے بولے تھے، ان کا سیاست سے دل اچاٹ ہوگیا ہے۔ جس دن بھی سپریم کورٹ کا پاناما کیس پر فیصلہ آیا چاہے وہ نواز شریف کے حق میں ہو یا خلاف، وہ قومی اسمبلی کی رکنیت اور وزارت چھوڑ دیں گے۔ وہ کہاں کہاں وضاحتیں دیتے رہیں، اب انہوں نے قیادت سے کہہ دیا ہے کہ یہ سب کچھ ان سے نہیں ہوتا۔ انہوں نے ہمیشہ عزت کے لیے سیاست کی ہے، وہ اپنے کردار کے حوالے سے بہت حساس ہیں، ان کے خون میں سازش نہیں ہے، وہ کسی عہدے کے خواہشمند نہیں اور پاناما کیس کے فیصلے کے بعد سیاست ہی چھوڑ دیں گے۔
 

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور احسن اقبال کی جانب سے یو اے ای کے اقامے ظاہرنہ کرنے پران کی نااہلی کے ریفرنس اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوائے گئے ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور احسن اقبال کو نااہل قراردینے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو ریفرنس بھجوایا ہے۔
ریفرنس میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار، خواجہ آصف اوراحسن اقبال نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنی بیرون ملک ملازمت کو ظاہرنہیں کیا، اس کے علاوہ تینوں وزرا نے اپنے کاغذات نامزدگی میں تںخواہ بھی ظاہر نہیں کی۔
اسپیکرکے دفتر کو بھجوائے گئے ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ اقامہ اور تنخواہ ظاہر نہ کرنے پرتینوں وزرا اسمبلی کی رکنیت کے اہل نہیں رہے۔ عوامی نمائندگی ایکٹ 1976 کے تحت تینوں وزراء کو تین سال سزا ہوسکتی ہے، اس لئے انہیں آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت نا اہل قرار دیا جائے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب ںثار نے ملتان کے علاقے مظفر آباد میں جرگے کے حکم پر لڑکی سے زیادتی سے متعلق الیکٹرانک میڈیا اور اخبارات میں نشر اور شائع ہونے والی خبروں کا نوٹس لے لیا ہے، چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب واقعے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔
دوسری جانب خاتون سے زیادتی کے واقعہ پر گزشتہ روز 20 افراد کو گرفتارکیا تھا جب کہ اب پولیس نے مرکزی ملزمان سمیت مزید 4 افراد کوگرفتارکرلیا جس کے بعد گرفتارہونے والے ملزمان کی تعداد 24 ہوگئی۔ گرفتار ہونے والوں میں مرکزی ملزم اشفاق کا والد اورعمروڈا بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف بھی آج ملتان پہنچ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ملتان میں 16 جولائی کوعمر وڈا نامی شخص نے 12 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس پرپنچایت نے بدلے میں عمروڈا کی 17 سالہ بہن کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا حکم سنایا جس پرمتاثرہ لڑکی کے بھائی اشفاق نے 18 جولائی کوعمر وڈا کی بہن کے ساتھ زیادتی کی۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی)ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق درخواست میں سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔ جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر عدالت نے کہا کہ معاملے پر وزارت داخلہ کا موقف جاننا چاہتے ہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ دیکھنا چاہتے ہیں ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے لیے قانون کا اطلاق یکساں ہوتا ہے کہ نہیں، جاننا چاہتے ہیں کہ کیا پسند ناپسند کی بنیاد پر تو نام ای سی ایل میں شامل نہیں کیے جاتے۔ کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے سپریم کورٹ سے پاناما کیس کا فیصلہ جلد سنانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا انتظار کررہی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ پوری قوم کو پاناما کیس کے فیصلے کا انتظار ہے لہذا سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے تاکہ قوم آگے بڑھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حالات بگڑ رہے ہیں، معیشت تباہ ہوگئی ہے لیکن ساری حکومت وزیراعظم کی کرپشن بچانے میں مصروف ہے لیکن 4 میں سے 2 صوبے اور وکلا وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں جب کہ لاہور کا اتنا بڑا حادثہ ہوا وزیراعظم مالدیپ چلے گئے حالانکہ ملک کو اس وقت چیف ایگزیکٹو کی ضرورت ہے اور وہ ملک میں موجود ہی نہیں ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے ابھی تک ایک بینکنگ ٹرانزیکشن نہیں دی اور جو دستاویزات دیں وہ فراڈ نکلیں، یہ لوگ بجائے اپنی صفائی پیش کرنے کے کہہ رہے ہیں کہ ملک میں باقی بھی سب کرپٹ ہیں جب کہ لوگوں کو خریدنے کیلیے پیسا استعمال ہورہا ہے، یہ قوم کو پاگل سمجھتے ہیں اور 30 سال سے بیوقوف بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کے دبئی میں ڈیڑھ ڈیڑھ ارب روپے کے گھر ہیں اور ان کے وزیر اقامے لیے پھر تے ہیں، یہ سارے قوم کے مجرم ہیں اور واقعی گاڈ فادر ہیں جب کہ کسی جمہوریت میں کبھی نہیں ہواہوگا کہ کسی ملک کا وزیراعظم اقامہ لیکردوسرے ملک کا سیلز منیجربنا ہو۔
چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ فلیٹ لینے کی منی ٹریل جو ناممکن تھی وہ بھی عدالت میں دکھادی جب کہ ایک کھلاڑی 60 لاکھ روپے کا فلیٹ لیتا ہے اور اس کا مقابلہ چوری کے پیسا باہر بھیجنے والے سے کرایا جارہا ہے، میرے باہر کمائے پیسے پر ٹیکس وہاں لگنا تھا مگر برطانیہ نے اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جب کہ میں اگر نااہل ہوا تو یہ بہت چھوٹی قیمت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت خورشید شاہ اور پیپلزپارٹی اچھا کام کررہے ہیں کیوں کہ پیپلزپارٹی فرینڈلی اپوزیشن کی راہ سے ہٹ گئی ہے۔