جمعرات, 19 ستمبر 2024

 

ایمزٹی وی (سلام آباد)پاناما کیس میں نیب نے نوازشریف اور ان کے بچوں کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کا والیم 10 حاصل کرلیا ہے۔
میڈیا کے مطابق نیب نے پاناما کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ کا 415 صفحات پر مشتمل والیم 10 حاصل کرلیا ہے۔ اس سے قبل نیب نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس سے والیم 10 فراہم کرنے کی استدعا کی تھی لیکن رجسٹرار آفس نے نیب کی استدعا مسترد کردی تھی تاہم اب نیب کو والیم 10 کی 4 مصدقہ نقول فراہم کردی گئی ہیں جب کہ نیب کو اب مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی مکمل رپورٹ کی 3 مصدقہ نقول بھی حاصل ہوگئی ہیں۔
نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 10 میں مزید تحقیقات کے لئے ٹھوس شواہد اور ثبوت موجود ہیں اور نوازشریف اور ان کے خاندان کے خلاف ریفرنسز فائل کرنے کے لئے والیم 10 کا ہونا ضروری ہے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)چیئرمین نیب قمر زمان چودھری کے زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج ہو گا، اجلاس نیب ہیڈکوارٹرز میں دوپہر 2 بجے شروع ہوگی جس میں اعلیٰ افسروں اور پراسیکیوٹرز جنرل کو شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب قمر زمان چودھری ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز کی تیاری کا جائزہ لیا جائے گا اس کے علاوہ حدیبیہ پیپر مل کیس سے متعلق اپیل پر بھی غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نیب کو ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا ۔

 

 

ایمزٹی وی (اسپورٹس)پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث خالد لطیف کا تاخیری حربہ کامیاب ہوگیا، سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے خواہاں اوپنر کو ٹریبیونل نے مہلت دیدی۔
پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث خالد لطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبیونل پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کیس کی سماعت کیلیے پیش ہونے سے انکار کرتے رہے،اوپنر نے کارروائی رکوانے کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دی، خارج ہوئی تواپیل میں بھی ناکام ہونے پرٹریبیونل میں پیش ہوگئے، خالد لطیف نے خود پیش ہونے سے گریز کرتے ہوئے بذریعہ کوریئر درخواستیں بھجوادی تھیں جن میں کارروائی کی ریکارڈنگ اور مزید جرح کرنے کیلیے کہا گیا۔
واضح رہے کہ یکم اگست کو ٹریبیونل کی جانب سے خالد لطیف کو ہدایت کی گئی تھی کہ 9اگست تک حتمی تحریری دلائل جمع کروادیں، دوسری صورت میں 30روز کے اندریکطرفہ فیصلہ سنادیا جائیگا لیکن اوپنرکے وکیل بدرعالم نے پی سی بی کو ای میل بھجوادی کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں رٹ دائرکرنے جارہے ہیں، ہمیں کیس لڑنے اور اپنا موقف پیش کرنے کیلیے پورا موقع نہیں دیا گیا، مزید 2 ہفتے کا وقت دیا جائے۔
گزشتہ روز اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری کی جانے والی پریس ریلیز میں یکم اگست کی کارروائی اورای میل کا ذکر ہوئے کہا گیا ہے کہ اگرچہ قوائد کے مطابق خالد لطیف کو 9اگست کے بعد وقت دینے کی گنجائش نہیں تھی،اگلے 30 روز میں فیصلہ بھی سنادیا جاتا، اس کے باوجود انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلیے خالد لطیف کو 22اگست تک حتمی تحریری دلائل جمع کروانے کہ مہلت دی جاتی ہے، اگر اس موقع پر بھی انھوں نے موقف نہ دیا توموجود شواہد کی بنیاد پر فیصلہ سنادیا جائیگا۔

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 16اگست کو شہدائے ماڈل ٹاؤن کی بیٹیاں، بہنیں، بیوگان اور زخمیوں کے اہل خانہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے انصاف کی اجتماعی درخواست کے ساتھ مال روڈ پر بیٹھیں گے اور میں ان کے پاس اظہار یکجہتی کیلئے جاؤں گا، اڑھائی سال سے باقر نجفی کمیشن رپورٹ پبلک کروانے کیلئے دھکے کھارہے ہیں،

عدالت کے احترام کے تمام تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ سے مودبانہ درخواست ہے کہ وہ عیدالاضحی کے بعد پہلے ہفتے میں غیر جانبداربینچ تشکیل دے کر جسٹس باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کئے جانے سے متعلق ہماری درخواست کی سماعت اور فیصلہ کراوئیں،پاناما پر قائم جے آئی ٹی کی رپورٹ پبلک ہو سکتی ہے اور اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آسکتا ہے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پبلک کیوں نہیں ہو سکتی؟یہ کرپشن کا نہیں انسانی جانوں کی حرمت کا معاملہ ہے، پریس کانفرنس کے موقع پر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء بھی موجود تھے،جنہوں نے سربراہ عوامی تحریک سے درخواست کی کہ اگر انصاف سڑکوں پرآنے سے ہی ملنا ہے تو پھر ہمیں تادم انصاف احتجاج کی اجازت دیں،

سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ہم غیر جانبدار بینچ کی تشکیل کی اپیل کررہے ہیں، ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ بینچ ہماری مرضی کا ہو مگر ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ بینچ قاتلوں کی مرضی کاہو۔انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی (لاہور)عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اقتدار سے برطرف کیا گیا اور وہ پوچھتے ہیں میرا قصور کیا ہے؟ میں ان سے پوچھتا ہوں کہ ماڈل ٹاﺅن میں شہید اور زخمی ہونے والے معصوم افراد کا قصور کیا تھا؟ سابق وزیر اعظم کا ماننا ہے کہ مجھے نا اہل قرار دینے کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا تھا ، وہ سچ کہتے ہیں کیوں کہ پانامہ کیس میں شریف خاندان کی پکڑا للہ کا انتقام ہے، ماڈل ٹاﺅن کے خون کے جرم میں اللہ نے آپ کو ذلیل و رسوا کیا ہے۔
ناصر باغ میں عوامی تحریک کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کوان کا قصور معلوم ہے اور وہ کہتے ہیں کہ میری نا اہلی کا فیصلہ ہو چکا تھا ،میری دانست میں انصاف کا وقت آگیا ہے، آپ کہتے ہیں پانچ آدمی گھر بھیج دیتے ہیں، سپریم کورٹ نے آپ سے نرمی برتی شکر کریں جیل نہیں بھیجا، آزاد عدلیہ نے فیصلہ دیا۔ پاکستان کی سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دیا ہے، اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں، پانامالیکس میں نوازشریف اور ان کے خاندان کی پکڑ اللہ کا انتقام ہے

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ (ن) نے نئے وزیر اعظم کے لیے شاہد خاقان عباسی کو نامزد کیا تھا ،ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار نوید قمر، پی ٹی آئی، عوامی مسلم لیگ اور مسلم لیگ (ق) کے شیخ رشید اور جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ تھے۔ قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے دوران 342 ارکان کے ایوان میں شاہد خاقان عباسی 221 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوگئے ہیں جب کہ نوید قمر کو 47 ، شیخ رشید کو 33، اور طارق اللہ کو 4 ووٹ ملے۔
قائد ایوان منتخب ہونے والے شاہد خاقان عباسی کو مسلم لیگ (ن) کے علاوہ ایم کیو ایم، جے یو آئی (ف)، نیشنل پارٹی، پشتون خوا ملی عوامی پارٹی اور مسلم لیگ ضیا کے ارکان نے بھی ووٹ دیئے۔
قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزارت عظمیٰ سیاست کی معراج سمجھی جاتی ہے، جمہوریت کا عمل آج دوبارہ پٹڑی پر چل پڑا ہے، مسلم لیگ (ن)، حلیف جماعتوں اور عوام کے وزیر اعظم نواز شریف کا مشکور ہوں،ا س کے علاوہ ہمیں گالی گلوچ میں یادرکھنے والے عمران خان کا بھی مشکور ہوں، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہم نے من و عن قبول کیا ہے لیکن پاکستان کے عوام نے اسے قبول نہیں کیا۔ ابھی ایک اور عدالت بھی لگے جو اس عدالت سے بڑی ہوگی اور وہاں کوئی جے آئی ٹی نہیں ہوگی۔
نو منتخب وزیر اعظم نے کہا کہ 30 سال سے پارٹی کے ساتھ ہوں نوازشریف نے کبھی کرپشن نہیں کی، پنڈی سے الیکشن لڑنے والے شیخ رشید بھی نواز شریف کے حق میں گواہی دیں گے، نوازشریف نے ملک کو ایٹمی ملک بنایا یہ اس کی غلطی ہے۔
واضح رہے کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن وہ اس وقت رکن قومی اسمبلی نہیں ۔ اس لیے ان کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے تک شاہد خاقان عباسی کو عارضی طور پر وزارت عظمیٰ سونپی گئی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شہباز شریف دل سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہیں۔
پارلیمنٹ ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کی پوری کوشش ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس نہ کھلے لیکن سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق یہ کیس ایک ہفتے کے اندر کھولنا پڑے گا اور اگر یہ نہ کھولا گیا تو چیئرمین نیب ویسے بھی جانے والے ہیں اور اگر وہ ایک ہفتے میں کیس نہیں کھولتے تو سپریم کورٹ پھر ان کا معاملہ دیکھ لے گی۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)پاناماکیس پر سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیرمین قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت ہوا جس میں پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے بعد نیب کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق نیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 4 ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اگلے 6 ہفتوں میں دائرکیے جائیں گے، تمام ریفرنسز راولپنڈی اسلام آباد کی احتساب عدالتوں میں دائر کیے جائیں گے جب کہ ریفرنسز پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ اوراکٹھے کیے گئے مواد کی روشنی میں دائر ہوں گے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیراگراف 9 میں درج کمپنیوں سے متعلق ریفرنس دائرہوگا۔
نیب اعلامیہ کے مطابق ایوان فیلڈ پراپرٹیز، پارک لین لندن ، عزیزیہ اسٹیل مل، ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے قیام پر ریفرنس دائر کیا جائے گا اور اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثے رکھنے کا ریفرنس دائر ہوگا جب کہ تمام افسران کو سارے عمل کو مستعد اور پیشہ ورانہ انداز میں دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے اور ریفرنسزمیں نیب، ایف آئی اے کے پاس موجود اثاثوں کے ریکارڈ کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف،ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز سمیت ان کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

 

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)شاہد خاقان عباسی کا وزیر اعظم ہاوس شفٹ ہونے سے انکاراُن کا کہنا تھا کہ میں نے درخواست کیا ہے مجھے اپنے گھر میں ہی رہنے دیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے پورے اثاثے قوم و ملک کے سامنے پیش کئے ہیں۔سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کر کے ن لیگی قیادت نے وزیر اعظم کومستعفی ہونے کو کہاتاکہ ملک میں کسی بھی قسم کی انتشار اور بد بد پھیلی کا سامنہ نہ ہو،شاھد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ترقیاتی کام سی پیک جیسے منصوبوں اور دیگر اسی قسم کی ترقیاتی کام ہماری دورِ حکومت میں ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ میرے خلاف ہونے والے تمام تر شازشیں بے نقاب ہو گئی ہیں اور میرے خلاف دائر ہونے والی کسی بھی قسم کی ریفرنس سے نہیں ڈرتا۔30 سال سے سیاست میں ہوں میرے تمام تر اثاثے سب کے سامنے پیش کئے جا چکے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک انتہائی نازک حالات سے گزر رہا ہے

 

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)معروف عرب جریدے امارات الیوم کی ویب سائٹ سے ملتی جلتی ایک نئی امریکی ویب سائٹ نے سعودی عرب میں پاک فوج کے سابق اور عرب اتحاد کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی گرفتاری کا شوشہ چھوڑ دیا لیکن امارات الیوم کی ویب سائٹ سمجھتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے اسے اہمیت دی اور سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی لیکن یہ خبر جھوٹی اور پاک سعودی تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی بھونڈی سازش کی گئی ، ایسی کسی بھی گرفتاری یا کشیدگی کی جنرل راحیل شریف کے قریبی ساتھی و تجزیہ نگار جنرل (ر) امجد شعیب نے بھی تردید کردی اور اسے مخصوص حلقوں کی لابنگ قراردے دیا۔
تفصیلات کے مطابق معروف عرب نیوز ویب سائٹ امارات الیوم کے نام سے مشابہت رکھنےو الی ایک ویب سائٹ نے عربی زبان میں راحیل شریف کی سعودی عرب میں گرفتار ہونے کی افواہ پھیلی تو نام میں مشابہت ہونے کی وجہ سے لوگوں نے اسے معروف ویب سائٹ سمجھتے ہوئے سوشل میڈیا پر شیئرکردی لیکن بعدازاں کسی کو یہ خبرمشکوک معلوم ہوئی کیونکہ ویب سائٹ کے نام میں موجود لفظ ’T ‘ کے نیچے ایک نقطہ(ڈاٹ) موجود تھا ۔ مزید جانچ پڑتال پر معلوم ہوا کہ یہ ویب سائٹ 2012 ء میں امریکہ سے رجسٹرڈ ہوئی ۔
میڈیاذرائع کے مطابق جنرل ریٹائرڈ نے کہا کہ گزشتہ رات دبئی کے میڈیا سیل نے بے بنیاد خبر چلادی کہ پاکستان آرمی کے سابق چیف جنرل (ر) راحیل شریف کو سعودی عرب میں عین اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ خفیہ طور پر پاکستان آرہے تھے، اس خبر کو ایک بھارتی چینل نے بھی نشر کردیا۔
جنرل امجد شعیب نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ نواز شریف کا ذاتی مسئلہ ہے لیکن وہ اسے قومی ایشوبنا کر ملکی اداروں کے مابین نہ صرف کشیدگی پھیلارہے ہیں بلکہ سپریم کورٹ پر بھی اعتراضات اٹھارہے ہیں جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے ان کو سہولت دیتے ہوئے جے آئی ٹی بنادی تاکہ یہ اطمینان سے ثبوت فراہم کردیں مگر انہوں نے نہ ہی سپریم کورٹ میں ثبوت فراہم کئے اور نہ ہی جے آئی ٹی میں جبکہ سپریم کورٹ چاہتی تو ان کو جے آئی ٹی بنائے بغیر بھی سزا دے سکتی تھی۔