جمعرات, 19 ستمبر 2024

 

ایمز ٹی وی(کراچی)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی آگئی اور سرمایہ کار سرگرم ہوگئے ہیں، کاروبار کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس گیارہ سو پوائنٹس اضافے سے 45 ہزار 600 کی سطح عبور کرگیا۔
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آج اسٹاک مارکیٹ میں تیزی رہی، سرمایہ کاروں نے سپریم کورٹ کی سماعت سے اندازہ لگایا ہے کہ عدالت مزید حقائق کو مد نظر رکھ رہی ہے اور ایسے حالات نہیں کہ فوری طور پر وزیر اعظم کے خلاف کوئی فیصلہ آئے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ان ہی وجوہات کے سبب حصص بازار میں سرمایہ کار سرگرم نظر آئے اور کاروبار کے دوران شیئرزکی خریداری پر ہنڈریڈ انڈیکس میں 1100پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا اور انڈیکس46ہزار 600 کی بلند سطح تک دیکھا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیزکا کہنا تھا کہ عمران خان ہمیں اخلاقیات کا درس نہ دیں انہیں تو انسداد دہشت گردی عدالت نے اشتہاری قرار دے رکھا ہے وہ اسی لئے سپریم کورٹ نہیں آتے کیوں کہ وہ اشتہاری مجرم ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ اصل عدالت عوام کی رائے ہے اسی عوامی رائے کو ختم کرنے کے لئے عمران خان نے دھرنے دئے تھے

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ سیاسی میدان میں کوئی بھی مخالف نوازشریف کا مقابلہ نہیں کرسکتا

سپریم کورٹ کو سب علم ہے کہ کیا کرنا ہے اور ہمیں امید ہے کہ عدالت حق اور سچ پر فیصلے دے گی۔ ان کا کنا تھا کہ فواد چوہدری جیسے مشیروں کی وجہ سے ہی پرویز مشرف آج پاکستان نہیں لوٹ سکتے

یہ تحریک انصاف کو بھی لے ڈوبیں گے اور 2018 کے اتنخابات میں سب کو پتہ چل جائے گا کہ کیا کھیل کھیلا جارہا ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ آنے پر تحریک انصاف بہت خوش ہے لیکن یہ وہی جے آئی ٹی ہے جو قانون کی خلاف ورزی کو دیکھنے کے بجائے خود قانون کی خلاف ورزیاں کرتی رہی، اصولوں کی خلاف وزری کر کے رشتے داروں کو ٹھیکا دیا انہوں نے ناقص مواد اکٹھا کیا اور جو رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی وہ تعصب پر مبنی ہے، جے آئی ٹی نے کس طرح گل کھلائے وہ ہم آہستہ آہستہ بتائیں گے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ کھیل احتساب کا نہیں بلکہ اقتدار کا ہے، جو وزیر یا وزیراعظم نہ بن سکے وہ عدالت سے کندھا لگائے بیٹھے ہیں اور روزانہ سپریم کورٹ کے باہر سیاسی یتیم اقتدار کا لنگر لینے قطار بنا لیتے ہیں، انہیں یہ نہیں پتہ کہ اقتدار عوام دیتے ہیں جبکہ سپریم کورٹ سے صرف انصاف ملتا ہے، یہ لوگ دراصل وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ کرعدالت پرعدم اعتماد کااظہار کررہے ہیں۔
چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ بلاول زرداری بھی نوازشریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں انہیں پتہ نہیں کہ استعفیٰ لینے سے کتنا درد ہوتا ہے، نوازشریف سے تو بڑے بڑے استعفیٰ نہیں لے سکے وہ تو ابھی بچے ہیں، وہ اپنے والد سے پوچھیں کرپشن کیا ہوتی ہے کیوں کہ آصف علی زرداری کرپشن کے آئین اسٹائن ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گلی گلی میں شور ہے نیازی کے پیچھے کوئی اور ہے، سازش کے تانے بانے باہر سے ملتے ہیں اور عمران خان اور ان کے بھتیجے بلاول زرداری بیرون ملک سے ہونے والی تمام سازشوں کی کٹھ پتلیاں ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا ہے پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کا خاموش اتحاد ہے، یہ لوگ سندھ میں تیر اور پنجاب میں بلے کے نشان کے ساتھ انتخابات میں حصہ لیں گے، 2013 میں بھی متحدہ اپوزیشن نواز شریف کے خلاف تھی لیکن تمام تر مخالفت کے باوجود نواز شریف وزیراعظم بنے تھے اور اب بھی 2018 میں نوازشریف ہی وزیراعظم بنیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں پاناما کیس کی سماعت جاری ہے جس میں وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری ہیں ۔ اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے وزیر اعظم کے وکیل کی توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر اعتراض اٹھا یا ہے لیکن اس میں موجود دستا ویزات کی تردید نہیں کی اور نہ ہی انہیں چیلنج کیا ۔اس پر خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ ہم سے کسی دستا ویز پر موقف ہی نہیں مانگا گیا ۔جس پر جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ عدالت غیر متنازعہ دستا ویزات پر فیصلہ دے سکتی ہے ۔ اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے کہا کہ تحقیقات میں نیب کو کیا مسئلہ ہے ؟، چیئر مین نیب کو ہدایات جا ری کی ہیں کہ وہ اس کیس کی تحقیقات مکمل کر کے ریفرنس فائل کریں ۔اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں بتا یا گیا تھا تمام اثاثوں کے ذرائع موجود ہیں ،ہم ابھی تک ذرائع کا انتظار کر رہے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد پاناما کیس کی دوسری سماعت جاری ہے جہاں تین رکنی بینچ وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث سے سخت سوالات کر رہی ہے ۔عدالت نے وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا ہے کہ وزیر اعظم نے دبئی میں کام کرنے کیلئے اقامہ تو لیا تھا نا؟ تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ کے ممبر جسٹس عظمت سعید شیخ نے وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ وزیر اعظم نے دبئی میں کام کرنے کیلئے اقامہ تو لیا تھا نا؟ جس پر وکیل نے موقف اپنایا کہوزیر اعظم نے ایف زیڈ ای کی بنیاد پر 2012ءمیں اقامہ لیا تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کے موکل نے تو اپنے خالو کو بھی نہیں پہچانا ، کیاآپ کی اپروچ یہ تھی کہ جے آئی ٹی کو کچھ نہیں بتانا ؟فیملی کی اپروچ کیا ہے آپ دیکھ رہے ہیں ، لندن فلیٹس کا مالک کون ہے فیملی کو کچھ پتہ ہی نہیں۔سوالات کے جواب میں کہا گیا میں نہیں جانتا۔

 

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاوّس میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پاناما کیس کی سماعت پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ہاوّس میں وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں وزیر اعظم کی قانونی ٹیم اور قریبی سیاسی ساتھی شریک تھے ، اجلاس مہں وزیراعظم کو قانونی ٹیم نے آج پاناما کیس پر سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے حوالے سے آگاہ کیا۔
زرائع کا کہنا ہے کے وزیر اعظم کی زیر صدارت میں ہو نے وا لے اجلاس میں سپریم کورٹ میں پا نا ما کیس کی سماعت کے حوالے سے آئندہ کی
حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ میں شریف خاندان کی جمع کرائی گئی دستاویزات تصدیق شدہ ہیں جب کہ جےآئی ٹی نے غیر تصدیق شدہ دستاویزات پیش کرکے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اب غیر تصدیق شدہ دستاویزات کی گواہی کون دے گا۔ جےآئی ٹی ابھی تک کس آئین و قانون تحت اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو جو اختیارات دیئے تھے اس پر کہاں کہاں تجاوز ہوا ہمیں اس کا جواب چاہئے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے دن سے ہی جے آئی ٹی پر تحفظات تھے اور آج بھی اس پر قائم ہیں، جےآئی ٹی رپورٹ کی زبان سے پتا چلتا ہے کہ یہ بدنیتی پر مبنی ہے اور رپورٹ میں نواز شریف پر ایک بھی الزام ثابت نہیں ہوسکا اور نا ہی وزیراعظم اوران کے خاندانی کاروبار کے ساتھ کرپشن کا کوئی کیس جوڑا جا سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد نمبر 10 سپریم کورٹ سے بھی چھپائی جارہی ہے۔ ہماری استدعا ہے کہ اسے بھی منظر عام پر لایا جائے ی

ہ رپورٹ حتمی فیصلہ نہیں بلکہ سپریم کورٹ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دے گی۔ وزیرمملکت نے کہا کہ سیاسی مخالفین سازشی ٹولے کے ساتھ مل کر منتخب وزیراعظم کے استعفیٰ کی پیس بنارہے ہیں اور ایسے وزیراعظم پر انگلی اٹھا رہے ہیں جس نے اپنی 3 نسلوں کا حساب دیا، حیرت انگیز امر یہ ہے کہ سپریم کورٹ پر گندے کپڑے ٹانگنے والے شخص جس نے خیبرپختون خوا میں نیب کو تالا لگایا، اداروں کو گالیاں دیں اور خود 3 عدالتوں سے مفرور ہے وہ آئین اورقانون کی پاسداری کی بات کرتا ہے ایک اشتہاری پاکستانی عوام کے حقوق کی باتیں کررہا ہے، لیکن ہمیشہ کی طرح وزیراعظم اس بار بھی عدالتوں سے سرخرو ہوں گے اور سازشی عناصرکو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے کیس کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کامران ٹیسوری کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی سماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ہوئی ۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار سعید غنی کی جانب سے سینیٹر اعتزاز احسن الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ کامران ٹیسوری کے وکیل عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔
 
کامران ٹیسوری نے الیکشن کمیشن کو درخواست دی کہ ان کے وکیل بیمار ہیں اس لیے سماعت میں پیش نہیں ہو سکتے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی اور ریمارکس دیے کہ اگر بدھ کو کامران ٹیسوری کے وکیل پیش نہ ہوئے تو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی جائے گی

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں شریف خاندان کے خلاف حقائق کو چھپایا گیا اور انہیں مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ۔ ہمارے مخالفین کے پاس حقائق پر مبنی کوئی چیز نہیں صرف مضروضات ہیں ۔ ہمیں یقین ہے کہ عدالت عظمیٰ فیصلہ انصاف پر دے گی نہ کہ عمران خان کے الزامات پر ۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اسی سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے شواہد کو پکوڑے ڈالنے والے کاغذات قرار دیا ۔ ہم عدالت اور ججز پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور انصاف کی توقع ہے ۔ عمران نامہ اور پرویز مشرف نامہ ماضی کا قصہ بن جائیں گے ۔
عابد شیر علی نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف کا نام پاناما لیکس میں نہیں ہے تاہم مخالفین کی سازشوں کو پنڈی کے گندے نالے میں بہا دیں گے ، شیخ رشید نوازشریف کو دنیا کاسب سے بہترین انسان کہنے والے تھے ۔انہوں نے شیخ رشید کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔