جمعرات, 19 ستمبر 2024

 

ایمزٹی وی (ملتان)سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ کوئی بھی آئین سے بالاتر نہیں ہے اور وزیراعظم نواز شریف سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیئے۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی نے غلط بات کی لیکن ججز بھی یکطرفہ بات کر رہے ہیں، جے آئی ٹی بنائی ہے تو اس کا توازن بھی ٹھیک رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے جج کو بھی ریمارکس سوچ سمجھ کر دینے چاہئیں، جج اپنا مقام دیکھیں، کسی کو گارڈ فادر اور کسی کو سسلی مافیا کے ریمارکس دیتے ہیں۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ فوج نے 4 بار ملک پر قبضہ کیا لیکن لوگوں کو محرومیوں کے سوا کچھ نہ ملا، ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے حوالے سے ایک جج نے کہا کہ بھٹو کو پھانسی اس لئے دی کیونکہ دباو تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کئی بار کہا کہ تصدق جیلانی ٹھیک جج نہیں دوسرا آئے گا وہ اپنا ہے، مجھے توہین عدالت میں بلائیں میں وہاں بات کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں سابق ممبر قومی اسمبلی نے کہا کہ نوازشریف اور حسین نواز سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیئے کیونکہ کوئی بھی آئین سے بالاتر نہیں۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ تین سال میں موجودہ حکومت نے جو زیادتیاں کیں اس کی مثال نہیں ملتی، پنجاب حکومت نے میری جائیداد پر بلڈوزر چلا دیا، میرے خاندان پر دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات درج کیے گئے لیکن میں نے نواز شریف، شہباز شریف کو کبھی نہیں کہا کہ آپ نے زیادتیاں کیں۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ نے پاناما عملدرآمد کیس میں جے آئی ٹی کی درخواست کی سماعت دوپہر ایک بجے تک ملتوی کردی۔
 
جسٹس اعجازافضل خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی خصوصی بنچ پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کررہا ہے، سماعت کے دوران اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتراوصاف پیش ہوئے تاہم جے آئی ٹی کا کوئی نمائندہ موجود نہیں تھا۔ جس پر جسٹس اعجاز افضل نے سماعت دوپہر ایک بجے تک ملتوی کردی۔
 
واضح رہے کہ اٹارنی جنرل جے آئی ٹی کی درخواست پر اپنا جواب جمع کراچکے ہیں جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ تمام اداروں اور وزیر اعظم ہاؤس نے جے آئی ٹی کے الزامات کی تردید کردی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وزیر اعظم نوازشریف آج پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل پانے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونگے اور اس موقع پر میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے ۔
میڈیاذرائع کے مطابق حسین اور حسن نواز کی بار بار پیشیوں کے بعد وزیر اعظم نوازشریف آج ذاتی حیثیت میں جے آئی ٹی کے طلب کرنے پر جوڈیشل اکیڈمی آئیں گے ، وزیر اعظم کی پیشی کے حوالے سے جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے جس کے لئے جوڈیشل اکیڈمی کے باہر بلٹ پروف ڈائس بھی لگا دیا گیا ہے ۔
جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان کو بلیو بک کے مطابق سیکیورٹی فراہم کی جائے گی ، جوڈیشل اکیڈمی آنے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں اور ٹریفک کیلئے متبادل پلان جاری کر دیا گیا ہے ۔حساس عمارتوں کی سیکیورٹی کیلئے اینٹی ایئر کرافٹ گنز بھی نصب کر دی گئی ہیں جبکہ جوڈیشل اکیڈمی آنے والے تمام راستے سیل ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر ) صفدر کو بھی 24جون کو طلب کر رکھا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھی طلبی کا سمن جاری کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ حدیبیہ پیپر مل کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک کو بھی بلایا گیا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ کا پاناما عمل درآمد بینچ آج جے آئی ٹی میں حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کی رپورٹ کا جائزہ لے گا۔ جے آئی ٹی کو دھمکیوں اور مشکلات کی درخواست کی سماعت بھی آج ہو گی۔حسین نواز نے تصویر لیک ہونے کا الزام جے آئی ٹی کے ارکان پر لگا رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلیں۔ اس معاملے میں جے آئی ٹی کی سیکورٹی کے ذمے دار افسران سے پوچھ گچھ کی گئی۔
سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی کرنے والوں سے بھی تحقیقات کی گئی ہے۔ تصویر کے معاملے کی ابتدائی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔
حسین نواز نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ تصویر لیک کرنے کا مقصد ان کی تذلیل کرنا ہے، اس لیے سپریم کورٹ کے حاضر سروس یا ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں کمیشن بنا کر معاملے کی تحقیقات کرائی جائے اور ملوث افراد کو سزا دی جائے۔دوسری جانب جے آئی ٹی کو دھمکیوں اور مشکلات کی درخواست کی سماعت بھی آج ہوگی۔
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ و اجد ضیا نے جے ا?ئی ٹی کو درپیش چیلنجز اور مسائل کے بارے میں اپنی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہوئی ہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی (ملتان)ملتان جیل کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاناما پیپرکی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پرقائم کی گئی، جب تک نوازشریف وزارت عظمیٰ کے عہدے پررہیں گے جے آئی ٹی پردباؤ بنا رہے گا، حکومت بوکھلاہٹ کا شکارہے کیونکہ وہ جےآئی ٹی میں مناسب جواب نہیں دے پا رہی اوراب اسے متنازع بنا کربائیکاٹ کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، اگرمسلم لیگ (ن) قانون اورانصاف کی راہ میں رکاوٹ بنی توہم قانونی اداروں کے ساتھ ہوں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جمشید دستی سے کارروائی میں انتقام کی بوآرہی ہے، آج جو حکومت پر تنقید کر رہے ہیں انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے، شیخ رشید پر ایک نمائندے کے ذریعے حملہ کرایا گیا اورجمشید دستی پر ایسے مقدمات بنائے گئے جن کا علم ہی نہیں ، ہم نے اسپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ بجٹ سیشن میں جمشید دستی کو بلوایا جائے، جس پراسپیکر نے کہا کہ جمشید دستی کی گرفتاری کی اجازت نہیں لی لیکن اطلاع دی گئی ، درخواست دی جائے تو جمشید دستی کے پروڈکشن آرڈرجاری کردوں گا، وہ جمشید دستی سے دستخط شدہ درخواست لینے آئے لیکن جیل سپرنٹنڈنٹ کہتے ہیں اوپرسے حکم ملنے تک جمشید دستی سے ملنے نہیں دے سکتے، ہم نے انہیں کہا کہ ملاقات نہیں کرنے دیتے تو درخواست پرجمشید دستی کے دستخط کرا کر بھجوادیں اور اگر جیل سپرنٹنڈنٹ درخواست پر دستخط نہیں کراتے تو پیر کو متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں معاملہ رکھیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاناما پیپرزکیس میں جے آئی ٹی نے 15روزہ پیشرفت رپورٹ کو حتمی شکل دے دی جو آج سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔
جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3رکنی خصوصی بینچ آج دوپہر ایک بجے رپورٹ کا جائزہ لے گا، گزشتہ روز مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا 29 واں اجلاس ہوا جس میں قطری شہزادے حماد بن جاسم کے جوابی خط اور حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا جبکہ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کارپوریٹ سپروائزرونگ کے سربراہ عابد حسین نے حدیبیہ پیپر ملزکیس کا ریکارڈ جے آئی ٹی میں جمع کرا دیا۔
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کا منی لانڈرنگ پراعترافی بیان بھی ریکارڈ میں شامل کیا گیا ہے جو پرویز مشرف کے دور میں مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرایا گیا تھا، جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی کے3 افسران سے تقریبا ایک ہفتہ قبل پوچھ گچھ بھی کی تھی۔
آئی این پی کے مطابق حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کے بعد وفاقی جوڈیشل اکیڈمی کی سیکیورٹی بڑھاتے ہوئے 24 گھنٹے نگرانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کو بھی اس معاملے سے آگاہ کیا جائے گا۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی نے عابد شیر علی کو ورغلاتے ہوئے انوکھا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں بجلی نہیں آرہی تو لوگوں کو موم بتیاں گفٹ کردیں تاکہ وہ اپنی سحری اور افطاری کو رومینٹک بنا سکیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرنے لگے تو سینیٹر نہال ہاشمی بھی وہاں آگئے اور عابد شیر علی سے کہنے لگے کہ یہ بیان دیں کہ واپڈا میں جو لوگ پاکستان پیپلز پارٹی نے بھرتی کئے ہیں وہ بغاوت کررہے ہیں اور سحر اور افطار میں بجلی نہ بھیجنے کا وعدہ پورا نہیں کررہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ لوگوں کو موم بتیاں گفٹ کردیں کیونکہ لائٹ تو نہیں آرہی اس سے لوگ موم بتیاں جلا کر اپنی سحری اور افطاری کو رومینٹک بنالیں سینیٹر نہال ہاشمی کی بات مکمل ہونے کے بعد عابد شیر علی نے انہیں کہا کہ آپ چپ کر جائیں سب کیمرے آن ہیں جس کے بعد وہ چلے گئے۔
 

 

 

ایمزٹی وی (کراچی)چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندی سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کراچی پورٹ ٹرسٹ، سندھ حکومت اور ٹرانسپورٹر تنظیموں کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف تمام اپیلیں سماعت کے لئے منظور کرلیں۔
سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے عدالت عالیہ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے قرار دیا کہ نقل و حرکت پر پابندی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، سندھ ہائی کورٹ کا حکم سپریم کورٹ کے 17 اگست 2007 کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت کے حکم سے پورا کاروباری نظام جام ہو گیا۔ عدالت عظمیٰ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے 31 مارچ کو کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پرپابندی عائد کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ ہیوی ٹریفک سے بھی دہشت گردی پھیلائی جارہی ہے، 15 ماہ میں 250 افرادکو ٹریفک حادثات میں ماردیا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)پاناما کیس کی جے آئی ٹی کی جانب سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ جے آئی ٹی ٹیم نے وزیر اعظم کے بیٹے حسین نواز ، طارق شفیع کی جانب سے ٹیم پر لگائے جانے والے الزامات کا جواب تیار کر لیا ہے۔ ٹیم کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پر الزامات عائد کرنا تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔ ٹیم کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیم میں شامل کسی بھی رکن کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور کیس کے حوالے سے تمام تحقیقات غیر جانبدارانہ طور پر آگے بڑھ رہی ہیں اور ان کو اسی طرح کیس کے اختتام تک جاری رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ حسین نواز اور طارق شفیع نے پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی کے ممبر ایس ای سی پی کے نمائندے بلال رسول اور اسٹیٹ بینک کے نمائندے عامر عزیز پر اعتراضات اٹھائے تھے ۔حسین نواز اور طارق شفیع نے اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ایس ای سی پی کے نمائندے بلال رسول کی اہلیہ ق لیگ کی رہنما ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک کے نمائندے عامر عزیز پرویز مشرف کے دورحکومت میں نیب میں تحقیقات افسر کے طور پر رہے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ میں پاناما عمل در آمد کیس کی سماعت ہوئی جس میں جے آئی ٹی نے 15روز کی کارروائی سے متعلق عدالت میں پیشرفت رپورٹ پیش کردی ۔
میڈ یا رپوررٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی جس میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کی جانب سے پہلی پیش رفت رپورٹ پیش کی گئی ۔
تین رکنی عدالتی بینچ جے آئی ٹی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کا جائزہ لیاجس کے بعد جسٹس عظمت سعید نے واجد ضیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم غیر مطمئن نہیں ،آپ درست سمت میں جا رہے ہیں ،ہمیں آپ اور آپ کی ٹیم پر اعتماد ہے ۔انہوں نے واجد ضیا سے کہا کہ اگر کوئی محکمہ کارروائی میں رکاوٹ ڈالے یا تعاون نہ کرے تو ہمیں بتائیں ۔
اس موقع پر جسٹس اعجاز افضل نے ہدایت کی کہ کارروائی 60روز کی مقررہ مدت میں مکمل کرنی ہے ،یہ عدالتی فیصلہ ہے ۔اس دوران تحریک انصاف نے جے آئی ٹی کی رپورٹ سے متعلق رسائی مانگی جس پر عدالت نے پی ٹی آئی کی رپورٹ شیئر کرنے کی درخواست مسترد کردی ۔