Reporter SS
۔
ایمزٹی وی(مظفر آباد)نیلم جہلم منصوبے کی سرنگیں مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو لوڈ شیڈنگ عروج پر تھی مگر لوڈ شیڈنگ کے ذمہ دار آج ہمیں برا بھلا کہہ رہے ہیں، لوڈ شیڈنگ کے خلاف وہی لوگ احتجاج کررہے ہیں جو اس کے ذمہ دار ہیں۔ 2012 میں پاکستان میں کرپشن، دہشت گردی، معیشت کے حوالے سے لوگ بہت پریشان تھے اور کہا جارہا تھا ملک دیوالیہ ہوجائے گا اور اب ملک میں اس عذاب میں مبتلا کرنے والے لوگ کس منہ سے باتیں بناتے ہیں، ان کا حساب اب قوم خود کرے گی، قوم نے دیکھا کہ کیسے اس ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، معیشت بہتر ہوئی جب کہ پچھلے دور حکومت میں 18 گھنٹوں سے زائد بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی اور گیس کی لوڈشیڈنگ بھی عروج پر تھی مگر آج پورے پاکستان کی انڈسٹری کو 100 فیصد گیس اور بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
ایمزٹی وی(چمن)پاک افغان سرحدی علاقے پر افغان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے شہید افراد کی تعداد 8 ہو گئی ہے جب کہ خواتین اور بچوں سمیت 31 افراد زخمی ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق افغان فورسز نے چمن کے سرحدی علاقے میں پاکستانی چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی اور گولے برسائے، افغان فورسز کی جانب سے داغے گئے گولے گلدار باغیچہ اور اڈہ کہول میں مکانات پر گرنے سے 3 پاکستانی شہری شہید جب کہ 6 بچوں اور 3 خواتین سمیت 36 افراد زخمی ہو گئے، بعد ازاں مزید 5 شہری دم توڑ گئے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کی کارروائی میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لئے سول اسپتال چمن منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ شدید زخمیوں کو علاج کے لئے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔ چمن انتظامیہ نے اسپتال میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر کے تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ افغان فورسز کی جانب سے سول آبادی میں گولہ باری سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور صبح سویرے کھلنے والے بازار بند ہیں جب کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھی افغان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصے قبل بھی پاک افغان سرحد پر کشیدگی کے باعث پاکستان نے افغانستان سے ملحقہ چمن اور طورخم بارڈر کو ایک ماہ تک بند کئے رکھا تھا اور پھر افغان حکام کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر سرحدوں کو کھولا گیا تھا۔