منگل, 15 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) اولمپکس 2024 کی میزبانی کیلئے جنگ اب زور پکڑ رہی ہے، جس میں اب تک امریکا اور فرانس نے تو میزبانی کی خواہش ظاہر کی ہے لیکن ساتھ ہی روسی صدر ولادی میر پوٹن نے بھی بڈ جمع کرانے کا عندیہ دیا ہے۔
لاس اینجلس کو میگا ایونٹ کی میزبانی دلانے کی امریکی کوششوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ امریکی بڈ کمیٹی کے سربراہ کیزی ویزرمین نے گزشتہ روز میڈیا کو بتایا کہ صدر ٹرمپ نے وہ سب کچھ کیا ہے جو ممکن ہے۔ انہوں نے آئی او سی چیف تھامس باخ سے ٹیلی فون پر اس متعلق بات بھی کی ہے۔
دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پوٹن بھی اس میدان میں اترنے کی تیاری کررہے ہیں۔ انہوں نے جمعہ کو ایک انٹرویو میں کہا ہمارے کئی شہر میگا ایونٹ شایان شان انداز سے کرانے کے اہل ہیں۔
اولمپکس کے لیے ماسکو، سینٹ پیٹرزبرگ، کازان اور سوچی کے نام میزبانی کیلیے پیش کیے جاسکتے ہیں۔ سوچی میں 2014 سرمائی گیمز کا کامیاب انعقاد کیا جاچکا ہے۔ روس کی جانب سے پیشکش کو اس وقت خارج از امکان قرار نہیں دیاجاسکتا، ہم موزوں وقت پر لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
ادھر یورپی ایتھلیٹکس فیڈریشن نے گیمز کی میزبان کیلئے فرانسیسی دارالحکومت پیرس کی حمایت کی ہے۔ خیال رہے کہ پیرس میں 2020 یورپی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کا انعقاد ہوگا۔
 

 

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)آئی سی سی نے ٹیسٹ پلیئرز کی نئی رینکنگ جاری کردی ہے جس کے مطابق بیٹسمینوں میں اظہرعلی اور بولنگ میں یاسر شاہ کو 2,2 درجے ترقی ملی ہے اور نوجوان پیسر محمد عباس لمبی چھلانگ لگاتے ہوئے 61 ویں پوزیشن پرآ گئے ہیں جب کہ یونس خان کی 6 درجہ تنرلی ہوئی ہے۔
بارباڈوس ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے اظہرعلی کو رینکنگ میں بہتری کی صورت میں انعام مل گیا ہے اور وہ آئی سی سی کی نئی رینکنگ میں 2 درجے بہتری کے ساتھ 8 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ پوائنٹس برابر ہونے کی وجہ سے ہاشم آملہ بھی اسی پوزیشن پر موجود ہیں۔ یونس خان اپنی اختتامی سیریز میں 6 درجہ تنزلی کے بعد 8 ویں سے 14 ویں نمبر پر آ گئے ہیں جب کہ مصباح الحق بدستور ٹاپ 20 ٹوئنٹی بیٹسمینوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ ویسٹ انڈین بیٹسمین روسٹن چیز 21 درجے بہتری کےساتھ 49 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ احمد شہزاد 4 درجے ترقی کے ساتھ 62 ویں اور شائی ہوپ 19 درجے کی چھلانگ کے ساتھ 101 ویں نمبر پرآگئے ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 9 شکار کرنے والے یاسر شاہ 2 درجے ترقی کے ساتھ بولنگ رینکنگ میں 13 ویں پوزیشن پرآگئے ہیں۔ ویسٹ انڈین پیسر شینن گیبریل 19 ویں، جیسن ہولڈر 40 ویں اور پہلی ٹیسٹ سیریز کھیلنے والے نوجوان پیسر محمدعباس نے 42 درجے کی لمبی چھلانگ لگاتے ہوئے 61 ویں پوزیشن حاصل کر لی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے، 6 اداروں کے افسران پر مشتمل جے آئی ٹی میں اسٹیٹ بینک سے گریڈ 20 کے افسر عامر عزیز، ایس ای سی پی سے بلال رسول، نیب سے عرفان نعیم منگی، آئی ایس آئی کے برگیڈیئر نعمان سعید جب کہ ایم آئی سے برگیڈیئر کامران خورشید شامل ہیں۔ جے آئی ٹی کے سربراہ ایف آئی اے کے افسر واجد ضیا ہوں گے۔
جےآئی ٹی میں شامل افسران کورہائشی وسفری سہولیات مہیاکی جائے گی ،جے آئی ٹی کا سیکریٹریٹ جوڈیشل اکیڈمی میں ہوگا، جوڈیشل اکیڈمی میں ہی جے آئی ٹی کو دفتری سہولیات مہیا کی جائیں گی، جے آئی ٹی مقامی اور بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کرسکے گی تاہم سپریم جوڈیشل اکیڈمی میں دفتر اور ملازمین کی منظوری چیف جسٹس پاکستان سے لی جائے گی۔
سپریم کورٹ کی رو سے جے آئی ٹی 60 روز میں تحقیقات مکمل کرے گی اور 15 روز میں تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے خصوصی بینچ کو آگاہ کرے گی۔ کیس کی مزید سماعت 22 مئی کو ہوگی۔
اس سے قبل سپریم کورٹ میں پاناما کیس پر عمل درآمد کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل نے اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کی جانب سے گریڈ 18 سے اوپر کے افسران کی فہرست پیش کی اور اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گورنر اسٹیٹ بینک اور چیرمین ایس ای سی پی دونوں عدالت میں موجود ہیں۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے بھیجے ہوئے ناموں کی تصدیق کرائی، ایسے لگا جیسے ہمارے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے، نامزد افسروں کی سیاسی وابستگی کے حوالے سے منفی رپورٹ ملی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ عدالت آنے سے پہلے محکموں نے خود تمام نام جاری کر دیئے، اداروں کے سربراہان اس کے ذمہ دار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متنازع جے آئی ٹی کا فائدہ کس کو ہوگا، زمین پھٹے یا آسمان گرے، قانون پر چلیں گے، کون کیا کر رہا ہے ہمیں کوئی سروکار نہیں، ہم نے قانون کے مطابق فیصلوں کا حلف اٹھایا ہے، آج ہی جے آئی ٹی تشکیل دیں گے۔
جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ایک لیڈر نے کہا جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی نوازشریف کو جھوٹا کہا، اس لیڈر نے قوم سے جھوٹ بولا، بہت تحمل سے کام کر رہے ہیں، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی رہنما نےکہا پانچوں ججز نے وزیر اعظم کو جھوٹا کہا ہے، آئندہ ایسا ہوا تو ہم کٹہرے میں لائیں گے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالتی کارروائی پر بحث کرنے پر پابندی لگائی جائے۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سپریم كورٹ نے پاناما كیس کا فیصلہ 20 اپریل كوسناتے ہوئے معاملے كی مزید تحقیقات كے لیے مشتركہ تحقیقاتی ٹیم تشكیل دینے كا حكم دیا تھا اور اس ٹیم كی تشكیل كے لیے 6 اداروں سے نام طلب كیے تھے اور قرار دیا تھا كہ عدالت ناموں كاجائزہ لے كر خود جے آئی ٹی تشكیل دے گی جو 15 روز بعد اپنی عبوری رپورٹ عدالت میں پیش كرے گی جب كہ 60 روز میں تحقیقات مكمل كركے اپنی حتمی رپورٹ سپریم كورٹ كے بینچ كے سامنے جمع كرائے گی۔

 

 

ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اس کے صارفین کی تعداد تقریباً 2 ارب ہوچکی ہے یعنی اس وقت دنیا میں ہر تیسرا فرد کسی نہ کسی صورت میں فیس بُک استعمال کررہا ہے۔
اس وقت فیس بُک پر بنائے گئے اکاؤنٹس کی تعداد ایک ارب 94 کروڑ کا ہندسہ عبور کرچکی ہے جب کہ ان میں سے ایک ارب 30 کروڑ صارفین وہ ہیں جو ہر روز کم از کم ایک مرتبہ فیس بُک ضرور استعمال کرتے ہیں۔
2017 کی پہلی سہ ماہی میں فیس بُک نے مجموعی طور پر 3 ارب ڈالر (312 ارب پاکستانی روپے) منافع کمایا جو پچھلے سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 76 فیصد زیادہ بتایا جاتا ہے لیکن اشتہارات کی مد میں اس کی آمدنی کم ہوئی ہے۔
اگرچہ فیس بُک گزشتہ کئی ماہ سے نفرت پر مبنی اظہارِ خیال کو فروغ دینے، سیاسی جانب داری برتنے، قتل اور خود کشی جیسے واقعات (فیس بُک لائیو کے ذریعے) براہِ راست نشر کرنے، تشدد کو فروغ دینے اور مایوسی کے شکار نوجوانوں سے غلط طور پر فائدہ اٹھانے کے الزامات کی زد میں رہی ہے لیکن پھر بھی اس کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔
گزشتہ روز فیس بُک کے بانی مارک زکربرگ نے اعلان کیا کہ وہ اس مقبول ترین سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نفرت انگیز اور تعصب پر مبنی اظہارِ خیال کا راستہ روکنے کے لیے 3 ہزار افراد کو ملازمت دیں گے تاکہ ایسے کسی بھی مواد پر بروقت اور درست طور پر نظر رکھی جاسکے کیونکہ ابھی یہ کام درست طور پر انجام دینا کسی بھی خودکار سافٹ ویئر کےلیے بہت مشکل ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(تجارت)پاکستان سے سرمائے کی غیرقانونی منتقلی کے خلاف حکومتی اقدامات، اسٹیٹ بینک کے موثرریگولیٹری حکمت عملی اورسی پیک منصوبوں پر پیشرفت کی وجہ سے روپیہ مضبوط جبکہ امریکی ڈالرکمزورہوتا جارہا ہے.
ملک میں زرمبادلہ کی سپلائی بہترہونے سے رواں سال کے آغاز سے ہی امریکی ڈالر کی قدرتنزلی کا شکار ہے جس سے گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔
واضح رہے کہ 25 اکتوبر2016 کواوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر105.90 روپے تھی جس کے بعد 18 جنوری2017 کوڈالر کی قدر بتدریج بڑھتے ہوئے109 روپے کی بلندترین سطح تک پہنچ گئی تھی جس کا اسٹیٹ بینک کے حکام کی جانب سے فوری طور پرنوٹس لیا گیا اورایکس چینج کمپنیوں پرمشتمل اجلاس میں کمرشل بینکوں کواپنے صارفین کے لیے فزیکلی ڈالر فراہم کرنے کے سخت احکام جاری کیے جس کے نتیجے میں ڈالرکی قدر میں بتدریج کمی کا رحجان غالب ہوا۔
اس ضمن میں فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سربراہ ملک محمد بوستان نے ’میڈیا کو بتایا کہ ماہ رمضان المبارک سے قبل ورکرز ریمیٹنسز کی آمد میں نمایاں اضافے کے پیش نظر آنے والے دنوں میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گھٹ کر105.50 اور پھر105 روپے کی سطح پر آسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی سپلائی میں بہتری اور کمرشل بینکوں کی جانب سے صارفین کو فزیکلی ڈالر جاری کرنے جیسے مسائل کے حل میں اسٹیٹ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرفارن ایکس چینج سید عرفان علی شاہ کی مسلسل مانیٹرنگ اورمارکیٹ سے مستقل روابط کی مرہون منت ہے.
علاوہ ازیں ملک محمد بوستان نے بتایا کہ پاکستان کی افغانستان اور ایران کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں پرپیشرفت پردنیا بھر کے سرمایہ کاروں نے توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، روپیہ کی نسبت ڈالر کی تنزلی درحقیقت پاکستان کے معاشی صورتحال میں بہتری کی نشاندہی کرتی ہے۔

 

 

ہ
ایمزٹی وی(تجارت)پی آئی اے کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر نیر حیات نے جمعرات کو مقامی ہوٹل میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو گزشتہ سال ماہانہ سوا3ارب روپے خسارے کا سامنا رہا جبکہ بینکوں سے لیے گئے قرضے اور سود کی ادائیگیوں کے باعث بھی ایئرلائن کومالی مشکلات رہیں۔
نیر حیات نے کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کا خسارہ ماضی کے قرضوں اور خلیجی ایئرلائینوں کی وجہ سے ہورہا ہے، پی آئی اے ایک منزل سے دوسری منزل کیلیے پروازیں چلاتی ہے، خلیجی ایئرلائین مسافروں کو پوائنٹ سے منزل کے فارمولے پرآپریٹ کرتی ہیں۔ انھوں نے کہاکہ خلیجی ایئرلائینوں سے پی آئی اے کو پہنچنے والے نقصان سے حکومت کو آگاہ کردیا گیا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کے امریکا اور یورپ کے لیے روٹس خسارے میں چل رہے ہیں تاہم پی آئی اے کے آپریٹنگ ماڈل کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
علاوہ ازیں نیر حیات کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو پورپی ممالک کے متعدد روٹس پرخسارے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے تاہم ادارے کو انتظامی طورپر بہتر انداز میں چلانے کیلیے ٹھوس حکمت عملی بھی تیار کی گئی ہے انھوں نے کہاکہ حج آپریشن کیلیے مزید طیارے لیزپر حاصل کیے جائیں گے تاہم حج آپریشن کیلیے تیاریاں جاری ہیں۔

 

۔

ایمزٹی وی(مظفر آباد)نیلم جہلم منصوبے کی سرنگیں مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو لوڈ شیڈنگ عروج پر تھی مگر لوڈ شیڈنگ کے ذمہ دار آج ہمیں برا بھلا کہہ رہے ہیں، لوڈ شیڈنگ کے خلاف وہی لوگ احتجاج کررہے ہیں جو اس کے ذمہ دار ہیں۔ 2012 میں پاکستان میں کرپشن، دہشت گردی، معیشت کے حوالے سے لوگ بہت پریشان تھے اور کہا جارہا تھا ملک دیوالیہ ہوجائے گا اور اب ملک میں اس عذاب میں مبتلا کرنے والے لوگ کس منہ سے باتیں بناتے ہیں، ان کا حساب اب قوم خود کرے گی، قوم نے دیکھا کہ کیسے اس ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، معیشت بہتر ہوئی جب کہ پچھلے دور حکومت میں 18 گھنٹوں سے زائد بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی اور گیس کی لوڈشیڈنگ بھی عروج پر تھی مگر آج پورے پاکستان کی انڈسٹری کو 100 فیصد گیس اور بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر ہم آپ جیسی سیاست کرتے تو آج ہم بھی آپ کی طرح تباہ حال ہوتے، ہم بہت سنجیدگی کے ساتھ ملک بھر میں تمام منصوبوں پر کام کررہے ہیں اور اس سے ملک میں انقلاب برپا ہورہا ہے، مخالفین اپنی آنکھیں کھولیں جب کہ مخالفین دعوے تو بہت کرتے ہیں لیکن آنکھیں کھول کر تو دیکھیں، 2018 میں پھر شیر آئے گا اور بند آنکھوں والوں کبوتر کو اٹھا کرلے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بدزبانی کرنے والے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ نہ ڈالیں، گالیاں دینا، جھوٹ بولنا آپ کا شیوہ سہی مگر لوگ اس الزام تراشی سے تنگ آچکے ہیں، قوم جانتی ہے ملک کوکس نے تباہ کیا مگر پھر بھی اگرآپ بدزبانی سے مجبورہیں توضرور اپنا شوق پورا کریں، ہم نے تو کسی کو گالیاں نہیں دیں بلکہ گالیاں سنی ہیں اور گندی زبان سے سنی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پچھلے ادوار میں پاکستان کی دولت جو ان تمام منصوبوں پر لگنا تھی وہ لوگوں کی جیبوں میں گئی اور پچھلے ادوار میں آئے دن نیا اسکینڈل سامنے آتا تھا مگر ہمارے ان 4 سالہ دورے حکومت میں کوئی ایک اسکینڈل بھی سامنے نہیں آیا جب کہ جس حکومت کو عوام مینڈیٹ دیتی ہے اسے کام نہیں کرنے دیا جاتا اور دھرنے دیگر ملک وقوم کا وقت برباد کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان چائنا اقتصادری راہداری کے منصوبے سمیت دیگر منصوبے بھی تاخیر کا شکار ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم منصوبہ 969 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا اور آئندہ سال 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی جب کہ اس منصوبے سے نہ صرف آزاد کشمیر بلکہ پاکستان کو فائدہ پہنچے گا۔

 

 

ایمزٹی وی(چمن) پاک افغان سرحدی علاقے میں مردم شماری کی ٹیم پر افغان بارڈفورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت9افراد شہید اور 45زخمی ہوگئے ہیں جبکہ پاک فوج کے تازہ دم دستے کوئٹہ سے چمن روانہ ہوگئے ہیں ، پاک فضائیہ کو بھی ممکنہ کارروائی کیلئے الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی جس کے بعد صورتحال مزیدکشیدہ ہوسکتی ہے اور تازہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مقامی آبادی نے نقل مکانی شروع کردی۔ سامنے آنیوالی فوٹیج میں دیکھاگیا کہ افغانستان کی بزدل بارڈر پولیس نے مقامی آبادی کوڈھال بنالیا اور گھروں سے چھپ کر پاکستانی علاقوں میں گولہ باری کررہی ہے ۔
پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کے مطابق افغان بارڈر پولیس نے کلی لقمان اور کلی جہانگیری کے علاقے میں مردم شماری ٹیم کیساتھ موجود ایف سی کے دستوں پر فائرنگ کی جس کے بعد پاک افغان سرحدبھی بند کردی گئی ، افغانستان کی طرف سے 30اپریل سے مردم شماری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی تھیں ۔
دنیا نیوز کے مطابق افغان فورسز نے بھی بھارت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے غیراعلانیہ جنگ چھیڑلی ہے اور سرحد کے قریبی گاﺅں پر راکٹ حملوں اور فائرنگ سے 9افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جس پر پاک فوج بھی میدان میں آگئی اور کوئٹہ سے تازہ دم دستے چمن کیلئے روانہ کردیئے گئے جبکہ پاک فضائیہ کو بھی ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی علاقے میں مکین مقامی آبادی نے علاقے سے نقل مکانی شروع کردی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر کے تعلیمی ادارے بند کرادیئے ہیں ۔
میڈیا ذرائع کے مطابق افغانستان کے سیکیورٹی اہلکار مقامی آبادی کو ڈھال کے طورپر استعمال کررہے ہیں اور سرحدی گاﺅں کے گھروں کو مورچوں میں بدل لیا ہے جہاں سے فائرنگ کے بعد چھپ جاتے ہیں ۔غیرمصدقہ اطلاعات کے مطابق ایف سی کی جوابی کارروائی میں کئی افغان اہلکاربھی مارے گئے ہیں۔ دوسری طرف افغان فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونیوالے کئی افراد کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کردیاگیا۔ویڈیو دیکھئے

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)شاہد آفریدی چیمپئنز ٹرافی میں پاک بھارت ٹاکرا دیکھنے کیلیے بے تاب ہیں۔
 
آئی سی سی کیلیے اپنے کالم میں شاہد آفریدی نے امید ظاہر کی کہ دونوں پڑوسی ملکوں میں سیاسی کشیدگی کا خاتمہ اور باہمی مقابلوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگا، انھوں نے کہاکہ روایتی حریفوں کے باہمی مقابلے دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں، امید ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں دونوں ٹیمیں ایجبسٹن میں آمنے سامنے ہوں گی۔
 
آل راؤنڈر نے کہا کہ بھارت کو میگا ایونٹس میں ماضی کی فتوحات کی بدولت نفسیاتی فائدہ حاصل ہے،جارحانہ بیٹنگ اور متوازن بالنگ لائن اپ بھی روایتی حریفوں کے میچ میں دلچسپ بنادے گی،اس مقابلے کا شدت سے منتظر ہوں۔ یاد رہے کہ پاک بھارت میچ 4جون کو شیڈول ہے،’’بگ تھری‘‘ کے محاذ پر ناکامی کے بعد بی سی سی آئی میں بحث چل رہی ہے کہ ایونٹ میں شریک ہوں یا بائیکاٹ کردیا جائے۔
 
شاہد آفریدی نے کہا کہ بھارتی ٹیم کے بیشتر کرکٹرز سے میرے اچھے تعلقات رہے ہیں، ہربجھن سنگھ، یوراج سنگھ اور ظہیر خان کے ساتھ اچھا وقت گزرا اور کئی خوشگوار یادیں وابستہ ہیں، صرف گوتم گھمبیر سے چند سال قبل تلخ کلامی ہوئی تھی،میں تو اس واقعے کو کھیل کا حصہ سمجھ کر آگے بڑھ گیا لیکن بھارتی اوپنر کی ناراضی نہیں گئی۔
آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے بتایا کہ بھارتی ٹیم کے دورئہ پاکستان میں مہمان کرکٹرز کو کراچی میں اپنے گھر کھانے پر بلایا تو پٹھان روایات کے مطابق گوشت کی ڈشز تیار کرا لیں، کھلاڑی ایک دوسرے کا منہ دیکھنے لگے تو مجھے احساس ہوا کہ ان میں سے بیشتر تو سبزی خور ہونگے، فوری طور پر دال اور سبزی کی ڈشز تیار کرائیں اور پیش کردیں، انہوں نے کہا کہ بعد ازاں افسوس بھی ہوتا رہا کہ مہمانوں کے کلچر اور ضروریات کو نظر انداز کیسے کر گیا۔

 

 

ایمزٹی وی(چمن)پاک افغان سرحدی علاقے پر افغان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے شہید افراد کی تعداد 8 ہو گئی ہے جب کہ خواتین اور بچوں سمیت 31 افراد زخمی ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق افغان فورسز نے چمن کے سرحدی علاقے میں پاکستانی چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی اور گولے برسائے، افغان فورسز کی جانب سے داغے گئے گولے گلدار باغیچہ اور اڈہ کہول میں مکانات پر گرنے سے 3 پاکستانی شہری شہید جب کہ 6 بچوں اور 3 خواتین سمیت 36 افراد زخمی ہو گئے، بعد ازاں مزید 5 شہری دم توڑ گئے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کی کارروائی میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لئے سول اسپتال چمن منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ شدید زخمیوں کو علاج کے لئے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔ چمن انتظامیہ نے اسپتال میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر کے تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ افغان فورسز کی جانب سے سول آبادی میں گولہ باری سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور صبح سویرے کھلنے والے بازار بند ہیں جب کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھی افغان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصے قبل بھی پاک افغان سرحد پر کشیدگی کے باعث پاکستان نے افغانستان سے ملحقہ چمن اور طورخم بارڈر کو ایک ماہ تک بند کئے رکھا تھا اور پھر افغان حکام کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر سرحدوں کو کھولا گیا تھا۔