ھفتہ, 12 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(صحت)کراچی میں ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لینےکااعلان کردیا ہے،ڈاکٹر شعاع اللہ کاکہنا ہےکہ سیکریٹری صحت سندھ نے 7مارچ تک کا وقت مانگاہے،10مارچ کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔
سول اسپتال کراچی کے ینگ ڈاکٹروں نے 6 دن کے احتجاج کے بعد سیکریٹری ہیلتھ سے مذاکرات میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ کراچی میں کل سے تمام ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی انجام دیں گے۔
احتجاج کے بعد مظاہرین نے سیکریٹری ہیلتھ سے مذاکرات کئے، جس میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے احتجاج اور ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے اور10مارچ کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ‎گزشتہ سال حکومت نے ان کا وظیفہ 42 ہزار سے بڑھاکر 65 ہزار روپے کردیا تھا،جس کے حصول کے لیے انہوں نے 4 فروری 2017 سے احتجاج شروع کیا ہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(سندھ)پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سکھر کے عوام کو صحت کی سہولت فراہم کریں گے، یہاں انٹرنیشنل لیول سرجیکل یونٹ بنارہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ کا کہناتھاکہ ایک سے ڈیڑھ سال میں سکھر میں صحت مند لوگ ہوں گے،یہاں کھیلوں کے میدان ہوں گے ،شہر کو میڈیکل حب بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سکھر میں 100بستروں پر مشتمل اسپتال جبکہ 200بستروں کا گائنی وارڈ بنایا جارہا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(سندھ)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے جھرک پل کی افتتاح کردیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےدہشت گردی کے خلاف پہلی دفاعی لائن ثقافت ہے ، نیپ پر عمل نہ ہونےسےانسداد دہشت گردی میں کامیابی مشکل ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمانی سیاست میں آمد کےلیے پاناما کیس پر فیصلے کا انتظار ہے ، پیپلز پارٹی جمہوری پارٹی ہے ، دروازے ہر ایک کےلیےکھلےہیں، عرفان اللہ مروت کی صرف ایک ملاقات ہوئی ، شمولیت نہیں ہوئی ۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ پاناما پر فیصلے کےبعدپارلیمانی سیاست کیلیےحکمت عملی بنائیں گے ، پیپلز پارٹی آیندہ انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔
انہوں نے خطاب میں مزید کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں عوام تکلیف میں ہیں ،ہم ان کے مسائل اور انفرااسٹرکچر پر توجہ دے رہے ہیں ،بے نظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام غریبوں کی مدد کیلئے طویل المدتی ہے
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایک مہینے میں سندھ حکومت نے دوسرے پل کا افتتاح کیا ہے ،جھرک پل کو سر آغا خان کے نام سے منسوب کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت دریائے سندھ پرصوبائی فنڈنگ سے پل بنانے والی پہلی حکومت ہے.ان کا مزید کہناتھاکہ نجی سرمایہ کاروں کی مدد سے پل تیار کیا ہے،کوشش ہے ٹنڈو محمد خان اور حیدرآباد روڈ الیکشن سے پہلے تیار کیا جائے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، خالد صدیقی اور عامر لیاقت کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔ ذرائع کےمطابق پاکستان مخالف نعروں اور میڈیا ہاؤسز پر حملوں سے متعلق کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی۔ 
اس موقع پر پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور عامر لیاقت مقدمے میں اشتہاری ہیں لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا جس پر عدالت نے تینوں کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو 15 روز میں تینوں ملزمان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا جب کہ ایم کیو ایم رہنماؤں کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے مراسلہ بھی آج ہی محکمہ داخلہ کو ارسال کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 22 اگست کو الطاف حسین کی ملک دشمن تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں پر ملک مخالف نعروں اور اشتعال انگیزی کے مقدمات قائم کئے گئے تھے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)الیکشن کمیشن کی مسلسل عدم دلچسپی کے باعث مرد اور خواتین ووٹرز کا فرق روز بروز بڑھتا جارہا ہے اور ملک بھر میں ایک کروڑ 21 لاکھ سے زائد اہل خواتین ووٹ ڈالنے سے محروم ہیں۔
پاکستان کی کل آبادی کا 51 فیصد خواتین اور 49 فیصد مردوں پر مشتمل ہے لیکن قومی ووٹرز لسٹیں اس کا الٹ نقشہ پیش کررہی ہیں۔ میڈیا ذرائع کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایک کروڑ 21 لاکھ سے زائد اہل خواتین ووٹ ڈالنے سے محروم ہیں۔ دستاویز کے مطابق پنجاب میں سب سے زیادہ 67 لاکھ اور سندھ میں 22 لاکھ خواتین ووٹرز لسٹوں میں شامل نہیں جب کہ خیبر پختونخوا میں 20 لاکھ، بلوچستان میں 5 لاکھ 69 ہزار، فاٹا میں 5 لاکھ 23 ہزار اور اسلام آباد میں 52 ہزار خواتین کا ووٹرز لسٹوں میں اندراج نہیں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی مسلسل عدم دلچسپی کے باعث مرد اور خواتین ووٹرز کا فرق روز بروز بڑھتا جارہا ہے، خواتین کو انتخابی عمل میں زیادہ سے زیادہ شامل کرنے کے لیے الیکشن کمیشن نے شعبہ جینڈر بھی بنایا تھا لیکن 2 سال کے دوران اس شعبے کی کارکردگی واجبی سی رہی۔

 

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ) کوئٹہ کی احتساب عدالت میں بلوچستان میں وزرات خزانہ کی جانب سے ہونے والی میگا کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اور کنٹریکٹرسہیل مجید عدالت میں پیش ہوئے ،عدالت نے دونوں ملزمان کوجرم سے متعلق ریفرنس کی نقول فراہم کردیں۔
کیس کے مرکزی ملزم سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کی میڈیکل رپورٹ پیش کرکے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی تاہم عدالت نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے سابق مشیر خزانہ ملزم خالد لانگو کو فوری عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت کے حکم پر کچھ گھنٹوں بعد ملزم خالد لانگو کو ایمبولینس کے ذریعے عدالت میں لایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ملزم کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل خالد لانگو بیماری کے باعث کمرہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے اور سیڑھیاں چڑھنے سے قاصر ہیں جس پر عدالت نے کمرہ عدالت کے باہر ہی میر خالد لانگو کی جرم سے متعلق ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 3 مارچ تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ خالد لانگو گزشتہ سماعتوں میں طبی وجوہات پرعدالت میں پیش نہیں ہوسکے اوراحتساب عدالت سےحاضری سےاستثنٰی حاصل کرتے رہےہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک میں اس بار گرمیوں کی لہر جلد آنے کا امکان ہے جس کے باعث مارچ کے وسط تک درجہ حرارت 30 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے۔
 
چیف پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر غلام رسول نےمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کے وسط تک درجہ حرارت 30 ڈگری تک پہنچ سکتا ہےجب کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ مارچ کے آخری دنوں میں اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں میں درجہ حرارت 30 ڈگری سے تجاوز کرجائے گا جس کے باعث گرمی کی شدت میں بھی اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔
ڈاکٹر غلام رسول نے بتایا کہ ابھی موسم گرما شروع نہیں ہواہے بلکہ یہ موسم بہار کی شروعات ہے جو ایک ماہ تک جاری رہے گا جب کہ اگلے ماہ ہلکی پھلکی بارشیں بھی متوقع ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ ماہ اپریل کے دوران جنوبی سندھ کے علاقوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم)ملک کے مختلف شہروں کے نجی اسکولوں میں پانچویں جماعت کے بچوں کو پڑھائے جانے والی معاشرتی علوم کی کتاب میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق نصابی و غیر نصابی کتب چھاپنے والے نجی پبلشنگ ادارے پیرا ماؤنٹ کی جانب سے چھاپی جانے والی پانچویں جماعت کی معاشرتی علوم کی کتاب میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار دیا گیا ہے اور یہ کتاب ملک کے متعدد بڑے شہروں میں بھی دستیاب ہے لیکن حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا تاہم پیرا کی جانب سے اس کتاب پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پیپلزپارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے کتاب میں ہونے والی مجرمانہ غلطی پر ایوان بالا میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ کئی دیگر کتابوں میں بھی اسی طرح کی سنگین غلطیاں موجود ہیں۔
میڈیا پر معاملہ سامنے آنے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں کتاب پر پابندی عائد کردی ہے اور کہا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے متنازع کتاب نہیں پڑھائیں گے اور غلطیاں درست کرکے ترمیم شدہ ایڈیشن دوبارہ شائع کیا جائے گا۔ پیرا کے حکام کا کہنا تھا کہ پبلشرز ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔دوسری جانب پیرا ماؤنٹ پبلشرز نے بھی کتاب میں متنازع مواد کے ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے پیرا سے تحریری معافی مانگ لی ہے۔

 

ایمز ٹی وی ( راولپنڈی) راولپنڈی پولیس اورپتنگ بازوں میں اتوارکوبھی آنکھ مچولی کاسلسلہ جاری رہا ،پنجاب کانسٹیبلری سے بلائی گئی نفری کو پولیس کے ہمراہ شہرکے مختلف علاقوں میں تعینات کیاگیا تھا جوسارادن پتنگ بازوں کے خلاف کارروائی کے لئے گلی محلے اورسڑکوں پرگشت کرتے رہے سی پی اوکے حکم پرشہرکے مختلف پلوں کے اوپراورکھمبوں پرلٹکتی ڈوربھی ہٹائی گئی سی پی اونے حکم دیاتھاکہ پولیس اپنے علاقوں میں کھمبوں اور اونچی جگہوں کوچیک کرے اورجہاں کہیں ڈورلٹک رہی ہواسے وہاں سے ہٹایاجائے تاکہ کوئی موٹرسائیکل سواراس کی زد میں آکرزخمی نہ ہوجائے ادھربعض ایس ایچ اوزکاکہناتھاکہ 25،سے 30ملازمین کے ساتھ وہ لاکھوں کی آبادی میں کیسے پتنگ بازوں کے خلاف مؤثرکارروائی کرسکتے ہیں اس حوالے سے قانون کی عملداری کے لئے معاشرے کے تمام طبقات کواپناکرداراداکرنا چاہئیے ،ادھرراولپنڈی پولیس نے پتنگ فروشوں،پتنگ بازوں، آتش بازوں اورسائونڈ آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 19ملزموں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کر لیے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) لاہورمیں پی ایس ایل کا فائنل کرانے کی صورت میں بھرپور سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا،پلان کے تحت 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کو قذافی اسٹیڈیم کےاطراف تعینات کیا جائےگا، پاک فوج اوررینجرز کو مامورکرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔
میچ سے دو روز قبل قذافی اسٹیڈیم کو مکمل بندکردیا جائے گا ،چپے چپے کی تلاشی کے بعد کلیئرنس دی جائے گی، اسٹیڈیم کے اندراورباہر 10 ہزارسے زائدپولیس اہلکاراور افسران تعینات ہوں گے ۔
سیکیورٹی کے تناظر میں فیروز پورروڈمکمل بند ہو گی، نہرکے پل اور کلمہ چوک پر کنٹینر کھڑے کرکے ٹریفک بندکردی جائیگی ، شائقین پیدل اسٹیڈیم تک جائیں گے ،مین گیٹ سے صرف کھلاڑیوں اور وی وی آئی پیز کو گزارا جائے گا، گاڑیاں لبرٹی مارکیٹ کی پارکنگ میں کھڑی کی جائیں گی۔
باوردی اہلکاروں کے ساتھ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار بھی ڈیوٹی انجام دیں گے ،شائقین کو 5 درجاتی سکیورٹی سے گزارا جائے گا ،50واک تھرو گیٹ نصب کیے جائیں گے ،ہرانٹری پوائنٹ پر گزرنے سے سے پہلے فزیکل چیکنگ ہو گی ، ٹیموں کو ہوٹل سے اسٹیڈیم تک وی وی آئی پی سکیورٹی دی جائے گی۔
ایئرپورٹ سے ہوٹل اورہوٹل سے اسٹیڈیم تک روٹ کو مکمل طورپر عام ٹریفک کیلئے بند کردیا جائے گا،اسٹیڈیم کے باہر ایلیٹ فورس کی30 سے زائد گاڑیاں بدستورگشت کرتی رہیں گی۔
پولیس اہلکار صبح 6 بجے اپنے اپنے انچارج کو رپورٹ کرینگے ،ناشتے سے کھانے تک اٹھنے والا کروڑوں روپے کاخرچہ ویلفیئر فنڈ سے ادا کیا جائے گا۔