جمعہ, 11 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک)گوگل نے اپنے ویب براﺅزر کروم کا نیا ورژن متعارف کرا دیا ہے جس میں ایک فیچر ویب سائٹس پر بھاری ثابت ہوسکتا ہے۔گوگل کروم 56 میں کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کئی اضافے کیے گئے ہیں جیسے تیز ویب پیج لوڈنگ اور غیر محفوظ ویب سائٹ پر جانے کی صورت میں سرخ وارننگ وغیرہ۔ مگر اس میں ایک نیا ٹیب تھرولٹنگ فیچر بھی دیا گیا ہے جو کہ فائدے کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے

۔گوگل اس فیچر کے ذریعے بیک گراﺅنڈ ٹیبز کے ریسورسز کو محدود کرنا چاہتا ہے اور ان کی سرگرمیاں ایک حد سے بڑھنے پر انہیں روک دیتا ہے تاکہ لیپ ٹاپ کی بیٹری لائف کو بڑھایا جاسکے۔

ماہرین کے مطابق ویسے تو یہ ایک اچھی چیز ہے کیونکہ کروم کو بیٹری کا دشمن سمجھا جانے والا براﺅزر کہا جاتا ہے مگر اس فیچر میں کچھ چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔اس فیچر کے باعث کئی ویپ اپلیکشنز جیسے سلیک اور دیگر متاثر ہوں گے جو کہ پس منظر میں کافی کام کرتی ہیں۔گوگل کو اس حوالے سے آگاہ کیا گیا مگر اس نے بیٹری لائف کو ترجیح دی۔ گوگل کے مطابق بدقسمتی سے ویب ساکٹس کا گلا گھونٹنے کے حوالے سے ہمارے فیچر میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(انٹر ٹینمنٹ)امریکی صدرٹرمپ کے مسلمانوں کےخلاف انتہا پسندانہ اقدامات پر ہالی ووڈ کے ستارے بھی بول اٹھے اداکاروں کاکہنا ہے صدرٹرمپ امریکی اقدار کا قتل کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی نفرت انگیزپالیسیاں،اپنے بھی ان سے منہ موڑنے لگے۔امریکی صدر نے سات مسلمان ممالک کے شہریوں پر پابندیاں لگائیں تو ہالی ووڈ سٹارزبھی ان کے خلاف پھٹ پڑے۔ لاس اینجلس میں سیگ ایوارڈ کی تقریب میں شریک فنکاروں نے ٹرمپ کو خوب کھری کھری سناڈالیں ایوارڈ یافتہ اداکارماہرشالا علی کا کہنا تھاٹرمپ ایسے اقدامات سے امریکی روایات کی نفی کررہے ہیں،

 

اداکارہ للی ٹام لین نے تو یہ کہہ دیا کہ انہیں یقین نہیں آرہا ٹرمپ کس قسم کے اقدامات اٹھار ہے ہیں۔ ایوارڈز شومیں شریک اداکارمیتھیو موڈین ، ڈیوڈ ہاربن سمیت دوسرے اداکاروں نے اس خدشے کااظہارکیاکہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکاکو تقسیم کرنا چاہتے ہیں ،جس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے ایل این جی کی درآمد کے لیے اینگرو ایلنجی ٹرمینل پاکستان لمیٹڈ اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے مابین طے کیے گئے معاہدے میں سنگین بے قاعدگیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اسے سوئی سدرن گیس کمپنی کے لیے خسارے کا سودا قرار دے دیا ہے۔ نجی کمپنی اینگرو ایلنجی ٹرمینل پاکستان لمیٹڈ 125 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے لگایا گیا تاہم اس معاہدے کے نتیجے میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی آمدن میں کوئی اضافہ نہ ہوسکا بلکہ مارچ تا دسمبر 2015کے دوران صرف 10 ماہ کی مدت میں 83.924 ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔

 

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ برائے سال 2015-16کے مطابق ری گیسیفائڈ ایل این جی کی درآمد کے لیے کیے گئے معاہدے میں بے ضابطگیوں اور سروس ایگریمنٹ کی شرائط پوری نہ کیے جانے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو کم وبیش9ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھر سوئی سدرن گیس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 28جنوری 2014کو ایل این جی سروس ایگریمنٹ کی مشروط منظوری دی تھی، بورڈ کی جانب سے شرائط عائد کی گئی تھیں کہ گیس کمپنیاں خریدی گئی ایل این جی کی قیمت (سیل پرائس) پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی جبکہ سروس ایگریمنٹ چارجز اور انتظامی اخراجات سوئی سدرن گیس کمپنی کو ادا کرنے کی پابند ہوں گی

بورڈ نے پی ایس او یا وفاقی حکومت کی جانب سے ایل این جی درآمد نہ ہونے کی صورت میں سوئی سدرن گیس کمپنی پر کوئی کیپیسٹی چارجز لاگو نہ ہونے کی تحریری ضمانت کو بھی لازمی قراد دیا تھا جبکہ سوئی ناردرن گیس کمپنی سے بھی اس پروجیکٹ سے اپنے حصے کی ایل این جی وصول کرنے کی تحریری ضمانت طلب کی گئی تھی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی اور اینگرو ایلنجی ٹرمینل کے مابین ایل این جی سپلائی ایگریمنٹ پر 30 اپریل 2014کو دستخط کیے گئے جس میں یہ شرط بھی عائد کی گئی کہ سوئی سدرن گیس کمپنی اینگرو ایلنجی ترمینل کمپنی کو یومیہ 2لاکھ 72ہزار 479ڈالر کیپیسٹی فیس کی مد میں اداکرے گی، دوسرے سال سے آئندہ 15سال تک 2لاکھ 28ہزار 16ڈالر یومیہ ادا کیے جائیں گی جبکہ معاہدے کی مدت پوری ہونے تک 0.06273 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے یوٹٰیلائزیشن چارجز بھی ادا کرنا ہوں گے۔

 

دوسری جانب رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی پر تمام شرائط کا اطلاق کردیا گیا تاہم سوئی سدرن گیس کمپنی کے بورڈ کی جانب سے 28 جنوری 2014کو منظور شدہ ایگریمنٹ کے لیے لازمی قرار پانے والی شرائط پر 30جون 2016 تک بھی عمل درآمد نہ ہوسکا۔ رپورٹ میں پروجیکٹ سے متعلق تکنیکی اور فنانشل تخمینہ جاتی رپورٹس پر بھی شکوک وشبہات کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا گیاکہ پروجیکٹ سے متعلق تکنیکی تخمینہ رپورٹ اور کمرشل /فنانشل تخمینہ رپورٹ پر کسی کنسلٹنٹ یا متعلقہ کمیٹی نے دستخط نہیں کیے جس کی وجہ سے آڈٹ کے دوران ان رپورٹس کی صداقت ثابت نہ ہوسکی، اینگروایلنجی ٹرمینل پرائیوٹ لمیٹڈ کی جانب سے دیے گئے پرائس پرپوزل کا نہ تو کوئی تجزیہ کیا گیا اور نہ ہی کسی دوسرے ٹرمینل سے موازنے کی رپورٹ کمرشل تخمینہ جاتی رپورٹ کے ساتھ منسلک کی گئی۔ رپورٹ میں ٹرمینل لگانے کے لیے منعقدہ بولی میں 1پارٹی اینگروایلنجی ٹرمینل کو ٹینڈر ایوارڈ کیے جانے کے عمل کو بھی پیپرا قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے واضح کیا گیا کہ سنگل بڈ کی صورت میں ٹینڈر صرف اس ہی صورت میں ایوارڈ کیا جاسکتا ہے جبکہ اسی مالیاتی سال کے دوران اسی طرز کا کوئی اور معاہدہ طے کیا گیا ہو تاکہ مسابقتی ریٹ (چارجز) کو پرکھا جا سکے، اس صورتحال میں سوئی سدرن گیس کمپنی کو یہ ٹینڈر دوبارہ جاری کرنا چاہیے تھا تاکہ بہتر اور مسابقانہ چارجز پر خدمات حاصل کی جاسکیں۔ معاہدے میں بے ضابطگیوں کا معاملہ مارچ 2015میں ٹرمینل کی تکمیل کے 1سال بعد جون 2016میں کمپنی کی انتظامیہ کو بھیجا گیا تاہم انتظامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں اس معاملے کی تحقیقات پر زور دیتے ہوئے ری گیسیفائڈ ایل این جی کے لیے خلاف ضابطہ فزیبلیٹی رپورٹس، لاگت اور فوائد کا تجزیہ کیے بغیر کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے والے عناصر کو سامنے لانے کی سفارش کی ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک)واٹس ایپ میں بہت جلد کسی میسج کو بھیجنے کے بعد اسے واپس یا ری کال کرنے کا فیچر متعارف کرایا جارہا ہے۔ یہ وہ فیچر ہے جس کا انتظار صارفین کافی عرصے سے کررہے ہیں اور اس کی بدولت لوگ کسی پیغام کو غلطی سے بھیجنے پر اسے پڑھنے سے قبل ڈیلیٹ کرسکیں گے۔ اس حوالے سے واٹس ایپ کے بیٹا ورژن میں اس فیچر کو ٹیسٹ کیا جارہا ہے اور ڈیلیٹ کرنے کے ساتھ بھیجے جانے والے پیغامات کو ایڈٹ کرنے کی صلاحیت بھی رکھی گئی ہے

تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ میسج پڑھا نہ گیا ہو۔ اس کے علاوہ واٹس ایپ میں دوستوں کی ٹریکنگ جسے لائیو لوکیشن ٹریکنگ کا نام دیا گیا، کو بھی متعارف کرایا جائے گا جس میں لوگوں کی چلنے پھرنے کے دوران ان کی لوکیشن پر نظر رکھی جاسکے گی۔تاہم یہ دونوں فیچرز کب تک دنیا بھر کے صارفین کے لیے دستیاب ہوں گے وہ ابھی واضح نہیں۔

اس سے ہٹ کر بیٹا ورژن میں اسٹیٹس میسجز کے رئیپلائی کا فیچر بھی شامل ہے۔واضح رہے کہ واٹس ایپ نے حالیہ مہینوں کے دوران ویڈو کالنگ سمیت تصاویر کو ایڈٹ اور ان پر ڈوڈل بنانے جیسے فیچرز بھی متعارف کرائے۔ تاہم ماہرین نے لائیو لوکیشن ٹریکنگ کو لوگوں کی پرائیویسی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے جبکہ یہ ان کی سیکیورٹی کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /فیصل آباد ) جی سی ویمن یونیورسٹی میں پیف اسکالر شپ کے دو رکنی وفد نے طالبات کو پیف اسکالرشپ کے حوالے سے آگاہی فراہم کی اور ان سے ایویلیو ایشن فارم پر کروائے۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نورین عزیز قریشی نے پنجاب حکومت اور وائس چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب کی مستحق ہونہار طالبات کے لئے کوششوں کو سراہا اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ہی ہے جس سے ملک کی ترقی ممکن ہے بعد ازاں انہوں نے ایم اے ،ایم ایس سی اور ایم فل کی26 طالبات میں سات لاکھ بیالیس ہزار تین سو روپے کے اسکالرشپ چیک تقسیم کئے ۔

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت)اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور عالمی بینک نے اسٹیٹ بینک کے وژن 2020 کے تحت اسٹریٹجک اہداف کے حصول میں تکنیکی تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ معاہدہ 28 جنوری 2017 کو طے پایا۔ دستخط کی تقریب کراچی کے ایک ہوٹل میں گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا اور عالمی بینک کی سی ای او کرسٹلینا جارجیوا کے درمیان ملاقات کے بعد منعقد ہوئی۔ ایس بی پی اسٹریٹجک پلان (2020-2016) پاکستان کی معیشت اور مالی شعبے کو درپیش اہم اسٹریٹجک مسائل کے حل پر توجہ دیتے ہوئے تشکیل دیا گیا ہے۔ پاکستان حالیہ برسوں میں اپنی اقتصادی مبادیات میں نمایاں بہتری لایا ہے، چنانچہ ایس بی پی اسٹریٹجک پلان کی تیاری میں اس بات کو پیش نظر رکھا گیا ہے کہ مستقل مسائل کس طرح حل کیے جائیں اور مالی شعبے کا زیادہ بڑا وساطتی (inter mediation) کردار کس طرح پروان چڑھایا جائے۔

علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک کے 6اسٹریٹجک اہداف کا مقصد زری پالیسی کی قدر بڑھانا، مالی نظام کے استحکام کو مضبوط کرنا، بینکاری نظام کی اہلیت، اثر انگیزی اور منصف مزاجی کو بہتر بنانا، مالی شمولیت میں اضافہ کرنا، ادائیگیوں کے بڑے نظام تشکیل دینا اور اسٹیٹ بینک کی ادارہ جاتی اہلیت اور اثر انگیزی کو مستحکم کرنا ہے۔ مالی نظام میں عالمی بینک کو ساتھ ملا کر دراصل مالی، مشاورتی، علمی، اور انعقادی (convening) خدمات کو آمیز کیا گیا ہے اور اس میں انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کی طرف سے سرمایہ کاری اور نجی شعبے کی شرکت بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ معاہدے کے تحت اسٹیٹ بینک اور عالمی بینک نے مخصوص نتائج کے حصول سمیت ایک واضح ورک پروگرام پر اتفاق کیا ہے۔

امید ہے کہ تکنیکی تعاون پروگرام کئی اجزا پر مشتمل ہوگا جیسے رسک کو پیش نظر رکھ کر نگرانی کے فریم ورک کی تشکیل اور عملدرآمد، انٹرپرائز رسک مینجمنٹ فریم ورک کا نفاذ، سائبر سیکیورٹی کا استحکام وغیرہ۔ ابتدا میں پروگرام کی مدت 3 سال ہوگی، ہر سال جائزے میں پروگرام کی مجموعی اثر انگیزی پر بحث ہوگی، قابلِ حصول چیزوں اور نتائج کے حصول پر نظر ڈالی جائے گی۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاناما لیکس کیس کی سماعت کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کیس میں خطوط ارسال کر کے وزیراعظم کو بچانے والا قطری شہزادہ کرپٹ ترین آدمی ہے،قطری شہزادہ شریف خاندان کا بزنس پارٹنر ہے ،نواز حکومت نے ایل این جی اور پورٹ قاسم کا کنٹریکٹ قطری کو دیا ۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سات سالوں میں شریف خاندان نے قطری کا کبھی نام نہیں لیا ،جب سے سپریم کورٹ آئے ہیں کبھی قطری ون اور کبھی قطری ٹو آجاتا ہے ۔
عمران خان نے کہا کہ مجھ پر آف شور کمپنی کا الزام لگا یا جاتا ہے ،میں اور میرا خاندان اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عدالت میں نواز شریف منی ٹریل بچوں پر ڈال دیتے ہیں اور بچے کہتے ہیں ہمیں کچھ نہیں پتہ سب کچھ دادا کو پتہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ 1993سے لے کر 2006تک فلیٹس قطری کے نام تھے تو اس عرصے میں 30کروڑ روپے کرایہ بنا ،یہ کرایہ کس نے ادا کیا ،جب بھی ثبوت مانگو تو قطری حاتم طائی بن کر آجاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قطری کرپٹ ترین انسان ہے جس نے سیف الرحمان سے مل کر ایل این جی اور پورٹ قاسم کے کنٹریکٹ لیے ہیں ۔
 

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /راولپنڈی ) پنجاب ایگزامینیشن کے تحت ہونے والے پنجم اور ہشتم کے امتحانات 2فروری سے شروع ہو رہے ہیں۔ اس کیلئے بائیکاٹ کا اعلان کرنے والے اساتذہ کے ایک گروپ کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس ضمن میں فہرست بھی تیار کر لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جو اساتذہ امتحانات سے غیرحاضر ہونگے اُن کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006ء کے تحت کارروائی کرتے ہوئے برطرفی کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق گورنمنٹ اسکولوں کی کارکردگی پر عوامی رائے بھی کچھ اچھی نہیں‘ لہٰذا اس طرح کے سخت اقدامات سے بچوں کا قیمتی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ ادھراساتذہ کے دیگر گروپ کے ممبران امتحانات میں ڈیوٹیاں لگوا رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اساتذہ تنظیمیں اسی طرح انتشار کا شکار رہیں تو نقصان اساتذہ کا ہوگا۔ اس وقت اساتذہ تنظیموں کے 4اتحاد بنے ہوئے ہیں جن میں ایک گروپ نے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔ ‘ کچھ گروپ یکم فروری سے مذاکرات کیلئے پرتول رہے ہیں۔

دوسری طرف حکام بالا بھی ٹس سے مس نہیں ہو رہے نہ ہی مذاکرات کی دعوت دے رہے ہیں۔ دوسری طرف سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کے مطابق اساتذہ سے غیرتدریسی فرائض نہیں لئے جا سکتے لہٰذا ان قائدین کو بائیکاٹ کے بجائے سپریم کورٹ سے توہین عدالت کیلئے رجوع کرنا چاہئے۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ ضلع راولپنڈی میں پنجم اور ہشتم کے امتحانات کے تمام انتظامات مکمل ہیں اور اساتذہ کی اکثریت امتحانات لینے کیلئے تیار ہے۔ اس گومگو کی صورتحال میں والدین اور طلباء سخت پریشان ہیں‘ انتظامیہ کو بھی صورتحال واضح کر کے والدین کو مطمئن کرنا چاہئے

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) حکومت پنجاب نے موبائل ایپ کے ذریعے ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی تین کمپنیاں غیر قانونی قرار دے دیں۔
پنجاب پرونشیل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اُوبر ، کاریم اور اے ون ٹیکسی سروس کمپنیاں موبائل ایپ کے ذریعے پرائیویٹ کاروں کو غیر قانونی طور پر بطور ٹیکسی استعمال کر رہی ہیں۔
گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ اور روٹ پرمٹ کے بغیر بطورٹیکسی استعمال کیا جاتا ہے جو غیر قانونی ہے۔اس سے پنجاب حکومت کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔
ڈرائیورز کی سیکورٹی کلیئرنس بھی نہیں لی جاتی، اس لیے ان غیر قانونی ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
 

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی کی وجہ سے ایشیائی مارکیٹوں میں مندی کے اثرات اورایس ای سی پی کی جانب سے مالیاتی معاملات درست نہ رکھنے والے اسٹاک بروکرز کے خلاف تادیبی کارروائی کی غرض سے فہرست مرتب کرنے کی افواہوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کواتارچڑھاؤ کے بعد سال کی سب سے بڑی مندی رونما ہوئی

جس سے انڈیکس کی49000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی، 77.90 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے1 کھرب77 ارب99 کروڑ89 لاکھ14 ہزار 14 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں کاروباری رحجانات کے اثرات مقامی کیپٹل مارکیٹ پر بھی براہ راست مرتب ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پیر کومقامی مارکیٹ بھی ایشیائی مارکیٹوں میں رونما ہونے والی مندی کے زیراثر رہی جبکہ مالیاتی معاملات درست نہ رکھنے والے اسٹاک بروکرز کے خلاف ایس ای سی پی کی ممکنہ کارروائی کے لیے بروکرز کی فہرست مرتب کیے جانے کی افواہوں نے جلتی پرتیل کا کام کیا اور سرمایہ کاروں نے ڈھڑا دھڑ حصص فروخت کیے۔

 

ادھر کاروبار کی ابتدا میں 378.23 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 50000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی لیکن بعد ازاں فروخت کی شدت سے ایک موقع پر 1140 پوائنٹس کی بدترین مندی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ ہونے والی خریداری سرگرمیوں کی وجہ سے مندی کی شدت میں قدرے کمی ہوئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس991.53 پوائنٹس کی کمی سے 48972.24 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس528.27 پوائنٹس کی کمی سے 26386.17، کے ایم آئی30 انڈیکس1846.85 پوائنٹس کی کمی سے84069.70 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس575.05 پوائنٹس کی کمی سے233.75.24 ہوگیا۔