جمعہ, 11 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

اسلام آباد:  پاکستان بھر کی465 ماڈل کورٹس نے گزشتہ روز2012 مقدمات کا فیصلہ کیا۔

ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ سہیل ناصر کے دفتر سے جاری رپورٹ کے مطابق 182ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس نے قتل کے 79 اور منشیات کے 180 مقدمات کافیصلہ سنا دیا۔ تمام عدالتوں نے کل 945 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

 پنجاب میں قتل کے 36 اور منشیات کے 91 اسلام آباد منشیات کے 2، سندھ میں قتل کے 26 اور منشیات کے 21، خیبر پختونخوا میں قتل کے 14 اور منشیات کے 62 جبکہ بلوچستان میں قتل کے 3 اور منشیات کے 4 مقدمات کا فیصلہ ہوا۔ 5 مجرمان کو سزائے موت 12 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت جاری ہے۔
 
چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مظہر عالم اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ درخواست گزار ریاض حنیف راہی عدالت میں پیش ہوئے۔
 
چیف جسٹس نے کہا کہ ریاض حنیف راہی صاحب آپ کہاں رہ گئے تھے، کل آپ تشریف نہیں لائے ،ہم نے آپ کی درخواست زندہ رکھی۔ ریاض حنیف راہی نے کہا کہ حالات مختلف پیدا ہو گئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم انہی حالات میں آگے بڑھ رہے ہیں،آپ تشریف رکھیں
 
اٹارنی جنرل انورمنصور بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ ہم نے کل چند سوالات اٹھائے تھے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں کچھ وضاحت پیش کرنا چاہتا ہوں، کل کے عدالتی حکم میں بعض غلطیاں ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ صرف 11 ارکان نے کابینہ میں توسیع کی منظوری دی، کابینہ سے متعلق نقطہ اہم ہےاس لیے اس پربات کروں گا، رول 19 کے مطابق جواب نہ آنے کا مطلب ہاں ہے، حکومت نے کہیں بھی نہیں کہا کہ ان سے غلطی ہوئی۔
 
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کابینہ کے ارکان کے مقررہ وقت تک جواب نہیں دیا گیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اب تو حکومت اس کارروائی سے آگے جا چکی ہے، رول 19 میں وقت مقرر کرنے کی صورت میں ہی ہاں تصور کیا جاتا ہے، اگرکابینہ سرکولیشن میں وقت مقررنہیں تھا تواس نقطے کوچھوڑدیں، اگر حالات پہلے جیسے ہیں تو قانون کے مطابق فیصلہ کردیتے ہیں۔
 
اٹارنی جنرل نے کابینہ کی نئی منظوری عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 243 کے مطابق صدرمملکت افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر ہیں جو وزیراعظم کی سفارش پرافواج کے سربراہ تعینات کرتے ہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ازسرنواورتوسیع کے حوالے سے قانون دکھائیں جس پرعمل کیا۔
 
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں تعیناتی کا ذکر ہے،کیا تعیناتی کی مدت کابھی ذکر ہے اور کیا ریٹائرڈ جنرل کوآرمی چیف لگایا جاسکتا ہے؟۔
 
اٹارنی جنرل نے کہا کہ شاید ریٹائر جنرل بھی بن سکتا ہو لیکن آج تک ایسی کوئی مثال نہیں، جبکہ مدت تعیناتی نوٹیفکیشن میں لکھی جاتی ہے جو صوابدید ہے اور آرمی ریگولیشن آرمی ایکٹ کے تحت بنائے گئے ہیں
 
چیف جسٹس نے کہا کہ انتہائی اہم معاملہ ہے اور اس میں آئین خاموش ہے، 5،7 جنرل دس دس سال تک توسیع لیتے رہے، کسی نے پوچھا تک نہیں، آج یہ سوال سامنے آیا ہے،اس معاملے کو دیکھیں گےتاکہ آئندہ کے لیے کوئی بہتری آئے، تاثر دیا گیا کہ آرمی چیف کی مدت 3 سال ہوتی ہے۔
 
جسٹس منصورعلی شاہ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ آپ نے آج بھی ہمیں آرمی ریگولیشنز کا مکمل مسودہ نہیں دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جو صفحات آپ نے دیئے وہ نوکری سے نکالنے کے حوالے سے ہیں۔
 
جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت 3 سال کہاں مقرر کی گئی ہے، کیا آرمی چیف 3 سال بعد گھر چلا جاتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آرمی چیف کی مدت تعیناتی کا کوئی ذکر نہیں۔
 
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیا دستاویزات کے ساتھ آرمی چیف کا اپائنٹمنٹ لیٹر ہے، جنرل قمر باجوہ کی بطورآرمی چیف تعیناتی کا نوٹیفکیشن کہاں ہے، کیا پہلی بارجنرل باجوہ کی تعیناتی بھی 3 سال کے لئے تھی، آرمی چیف کی مدت تعیناتی طے کرنے کا اختیار کس کو ہے۔
 
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کی مدت پرقانون خاموش ہے اور آرٹیکل 243 کے تحت کابینہ سفارش نہیں کرسکتی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کابینہ کی سفارش ضروری نہیں تو 2 بار معاملہ کابینہ کو کیوں بھیجا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو قائل کرنے کی کوشش کروں گا کہ تعیناتی میں توسیع بھی شامل ہوتی ہے۔
 
چیف جسٹس نے کہا کہ ریٹائرمنٹ 2 اقسام کی ہوتی ہے، ایک مدت ملازمت پوری ہونے پراوردوسری وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ، ہمیں بتائیں آرمی چیف ریٹائرکیسے ہوگا، نارمل ریٹائرمنٹ توعمر پوری ہونے پرہوجاتی ہے، آرمی ریگولیشن کی شق 255 کوریٹائرمنٹ کے معاملے کےساتھ پڑھیں تو صورتحال واضح ہوسکتی ہے۔
 
سابق فروغ نسیم بھی عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جنگی صورتحال میں کوئی ریٹائرہورہا ہو تو اسے کہتے ہیں آپ ٹہرجائیں۔
 
چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل 255 اے کہتا ہے اگر جنگ لگی ہو تو چیف آف آرمی اسٹاف کسی کی ریٹائرمنٹ کوروک سکتا ہے، یہاں تو آپ چیف کو ہی سروس میں برقراررکھ رہے ہیں، قانون کے مطابق آرمی چیف دوران جنگ افسران کی ریٹائرمنٹ روک سکتے ہیں، لیکن حکومت آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کو روکنا چاہتی ہے، آپ کا سارا کیس 255 اے کے گرد گھوم رہا ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ 1948 سے آج تک تمام آرمی چیف ایسے ہی تعینات ہوئے اور ریٹائرمنٹ کی معطلی عارضی نہیں ہوتی۔
 
ایک موقع پر دلائل دیتے ہوئے اٹارنی جنرل نے سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو جسٹس کیانی کہہ دیا جس پر چیف جسٹس نے انہیں ٹوکا کہ وہ جسٹس نہیں جنرل کیانی تھے۔ اس پرعدالت میں قہقے گونج اٹھے
 
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیا 3 سالہ مدت کے بعد آرمی چیف فوج میں رہتا ہے یا گھر چلاتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فوجی افسران سروس کی مدت اور مقررہ عمر کو پہنچنے پرریٹائر ہوتے ہیں، قانون سمجھنا چاہتے ہیں ہمیں کوئی جلدی نہیں۔ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں تو رات تک دلائل دینے کے لیے بھی تیار ہوں۔
 
جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ آئینی عہدے پرتوسیع آئین کے تحت نہیں،عارضی سروس رولز کے تحت دی گئی، بظاہر تعیناتی میں توسیع آرمی ریگولیشنز کے تحت نہیں دی گئی۔
 
سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدت میں توسیع سے متعلق کیس کی سماعت میں دن ایک بجے تک وقفہ ہوگیا۔
 
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کاحکم نامہ معطل کرتے ہوئے اسے عوامی اہمیت کا معاملہ قراردیتے ہوئے ازخود نوٹس لیا تھا۔
اسلام آباد: نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا ہے۔
 
نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 14 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا فیصلہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافہ جولائی تا ستمبر 2019 کے بقایا جات کی مد میں کیا گیا جب کہ عوام سے اس کی وصولی ایک سال کے دوران کی جائے گی۔
 
بجلی تقسیم کارکمپنیوں کی جانب سے عوام پر اضافی بوجھ ڈالنے کی درخواست نیپرا میں دائر کی گئی تھی جس پر آج نیپرا نے فیصلہ سنایا۔

تیرانا: البانیہ میں 6.4 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہوگئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق البانیہ کے دارالحکومت ترانا کے شمال مشرقی علاقے میں 1926 کے بعد سب سے زیادہ شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ ریکٹر اسکیل میں زلزلے کی شدت 6.4 ریکارڈ کی گئی جس کا مرکز زیر زمین 10 کلومیٹر تک گہرائی میں تھا۔

یہ البانیا میں 1926 کے بعد سب سے زیادہ شدت کا زلزلہ ہے۔ فوٹو : سوشل میڈیا

زلزلے کے جھٹکوں سے افرا تفری مچ گئی اور شہری اپنے گھروں سے دیوانہ وار دوڑتے ہوئے کھلے میدان میں جمع ہوگئے۔ سب سے زیادہ نقصان ساحلی علاقے ڈریس میں ہوا جہاں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔

Albania Earthquake 2

ڈریس کی ایک تین منزلہ عمارت کے ملبے سے خاتون اور مرد کی لاشیں ملی ہیں، تھمانے کے علاقے میں ایک گھر کے ملبے سے سے بھی دولاشیں ملی ہیں جب کہ کربن میں خوفزدہ شخص نے عمارت سے چھلانگ لگائی اور گھر کر ہلاک ہوگیا۔

ریسکیو ادارے کا کہنا ہے کہ مجموعی طور 6 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہوئے ہیں، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ہزاروں افراد کو پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ فوج کو امدادی کاموں میں مدد کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔

کراچی: جامعہ کراچی نے بیچلر ز، ماسٹرز پروگرام میں اوپن میرٹ اور مخصوص نشستوں پر داخلے کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی

انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز جامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر کے مطابق بیچلر زاور ماسٹرز مارننگ پروگرام میں اوپن میرٹ کی بنیاد پر ہونے والے داخلوں،بی اے / ایل ایل بی پانچ سالہ ڈگری مارننگ پروگرام میں داخلوں اورمخصوص نشستوں (Reserved Seats )پر ہونے والے داخلوں کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں 28 نومبر 2019 ءتک توسیع کردی گئی ہے ۔

طلبہ تمام معلومات بمعہ آن لائن داخلہ فارم ،فیس واﺅچر اور پراسپیکٹس کے حصول کے لئے www.uokadmission.edu.pk پررابطہ کرسکتے ہیں،جہاں تمام معلومات موجودہیں

کراچی:  جامعہ کراچی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سلورجوبلی کے موقع پر یونائیٹڈ کنگ کے تعاون سے نوتزئین وآرائش کردہ سیمینار ہال کی افتتاحی تقریب 27 نومبر کو ہوگی

جامعہ کراچی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سلور جوبلی کے موقع پریونائیٹڈ کنگ کے تعاون سے نوتزئین وآرائش کردہ عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ یونائیٹڈ کنگ سیمینار ہال کی افتتاحی تقریب بروز بدھ27 نومبر2019 ءکودوپہرتین بجے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں منعقد ہوگی ۔شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی صدارت کریں گے جبکہ چیئرپرسن شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شاہینہ ناز خطبہ استقبالیہ پیش کریں گی اور پروفیسرڈاکٹر سید اسد سعیدکلیدی خطاب کریں گے ۔

دیگر مقررین میں ملائشیاءکے قونصل جنرل خیرل نذران عبدالرحمن ،سیکریٹری فوڈ حکومت سندھ اور قائم مقام ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی لئیق احمد،سی ای او یونائیٹڈ کنگ شیخ محمد تحسین،سی ای او ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری اینڈ ڈائیگنوسٹک سینٹر پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ عبداللہ ،سابق چیئر مین آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن وقاص عظیم،پیٹرن ان چیف آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن شوکت علی سلیمان،وائس چیئر مین کراچی ایسوسی ایشن سویٹس اینڈ نمکوثاقب احمد، کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عمرریحان اورفیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر عبداللہ عابد شامل ہیں۔

کراچی: جامعہ کراچی  میں سالانہ قومی کانفرنس بعنوان: ”نظم مملکت کے اصول: ریاست مدینہ کے تناظر میں“ 27 نومبر کو ہوگی

سیرت چیئر جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور ایچ ای سی کے اشتراک سے سالانہ قومی کانفرنس بعنوان: ”نظم مملکت کے اصول: ریاست مدینہ کے تناظر میں“ کی افتتاحی تقریب بروز بدھ 27 نومبر 2019 ءکو صبح 9:30 بجے کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقد ہوگی۔

شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی صدارت کریں گے جبکہ وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈیپارٹمنٹ سندھ نثاراحمد کھوڑومہمان خصوصی اور بحرین کے قونصل جنرل یاسرعجلان مہمان اعزازی ہوں گے۔ڈائریکٹر سیرت چیئر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شہناز غازی خطبہ استقبالیہ پیش کریں گی جبکہ پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس کلیدی خطاب جبکہ صاحبزادہ معظم قریشی ممبرسنڈیکیٹ جامعہ کراچی بھی موضوع سے متعلق اظہار خیال کریں گے۔کانفرنس کے فوکل پرسن ڈاکٹر سید غضنفر احمد کلمات تشکر اداکریں گے۔

مذکورہ کانفرنس میں امت مسلمہ کو نظم مملکت سے متعلق درپیش عصری مسائل کے اسباب وعلل ،تدارک ،لائحہ عمل عمل اور مجوزہ اقدامات سے متعلق اہلِ علم دلائل و براہین سے علمی مباحث پیش کریں گے

اسلام آباد:احساس پروگرام کے تحت مالیاتی اقدامات کے حوالے سے تقریب منعقد کی گئی .وزیراعظم عمران خان اور نیدرلینڈ کی ملکہ میکسیما تقریب میں شریک ہوئے
احساس پروگرام حکومت کی طرف سےاچھا اقدام ہے.پروگرام سے خواتین کو با اختیار بنانے میں مدد ملے گی.پاکستان میں صرف 7فیصد خواتین کے بنک اکاؤنٹس ہیں.
 
ریاست مدینہ میں پہلی بار یتیموں اور بیواؤں کو حقوق دیئے گئے.آج امیر اپنا ٹیکس بچانے کیلئے آف شور کمپنیاں بنا رہے ہیں.چین نے 70کروڑ افراد کو غربت سے نکالا.گزشتہ دہائیوں کے دوران امیر اور غریب میں فرق بڑھا ہے.حکومتی اقتصادی پالیسیوں کا محور غربت کا خاتمہ ہے.
 
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں تین نظام تعلیم رائج ہیں.غریبوں کےلیےالگ اور غریبوں کے لئے الگ نظام تعلیم ہے.معاشرےمیں تمام سہولیات امیروں کیلئے ہیں.احساس پروگرام غریبوں کی محرومیوں کے خاتمےکاآغازہے.غریب خواتین معاشرے کا کمزور ترین طبقہ ہے.ہماری اولین ترجیح غریب خواتین کو غربت سےنکالنا ہے

اسلام آباد: ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ کو سی پیک اتھارٹی کا چیئرمین مقرر کردیا گیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ کو سی پیک اتھارٹی کا چیئرمین مقرر کردیا گیا ہے جب کہ ان کی تعیناتی کے حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، عاصم سلیم باجوہ کو 4 سال کے لیے اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے جب کہ ان کی مدت ملازمت جوائنگ کی تاریخ سے شمار کی جائے گی۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ سابق ترجمان پاک فوج اور کمانڈر سدرن کمانڈ کے طور پر بھی فرائض انجام دے چکے ہیں

اسلام آباد: اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت 9 اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس جاری ہے۔

کُل جماعتی اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں فرحت اللہ بابر، نئیر بخاری، مصطفی کھوکھر، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان، راجہ پرویز اشرف کا وفد شریک ہےہ آفتاب خان شیرپاؤ،  اے این پی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی، نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر حاصل بزنجو اور جے یو پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور متحدہ مجلس عمل کے ترجمان انس نورانی بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

 مولانا فضل الرحمان، مولانا غفور حیدری، اکرم درانی اور جے یو آئی کے دیگر رہنماؤں نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ مولانا فضل الرحمان اپوزیشن رہنماؤں کو حکومت کے خلاف مہم میں آئندہ کی حکمت عملی پر اعتماد میں لیں گے جس میں قومی و صوبائی اسمبلیوں سے مشترکہ استعفوں پر بھی مشاورت ہوگی