جمعہ, 11 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

اسلام آباد: حکومت کے خلاف لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے اپوزیشن کی 9 جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کل منعقد ہوگی جس میں بلاول بھٹو زرداری نے بھی شرکت کی یقین دہانی کرادی۔

ذرائع کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کے خلاف آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی۔

جے یو آئی کے مطابق اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کا وقت تبدیل کردیا گیا ہے، آل پارٹیز کانفرنس صبح 11 کے بجائے دن دو بجے ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی درخواست پر اے پی سی کا وقت تبدیل کیا گیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اے پی سی میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے، اے این پی کے امیر حیدر ہوتی اور میاں افتخار حسین شرکت کریں گے جب کہ طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے اسفندیار ولی شرکت نہیں کر سکیں گے۔

ترجمان بلاول بھٹو کے مطابق اے پی سی میں چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں پارٹی وفد شریک ہوگا جس میں پارٹی کے سینئر قائدین شامل ہوں گے، بلاول بھٹو زرداری اپوزیشن کی تحریک کے حوالے سے پارٹی کی پالیسی بھی اے پی سی میں رکھیں گے۔

لاہور:  سری لنکا کو پاکستان کے ٹھکرائے ہوئے کوچز بھانے لگے، ممکنہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی بیٹنگ میں معاونت کیلیے گرانٹ فلاور سے بھی رابطہ کرلیا۔

سری لنکن ٹیم دورئہ پاکستان کی تیاری کے لیے کولمبو کے پریماداسا اسٹیڈیم میں پریکٹس جاری رکھے ہوئے ہے، فی الحال عبوری کوچ رمیش رتنائیکے اور منیجر چیف سلیکٹر اشانتھا ڈی میل کیمپ کی نگرانی کررہے ہیں، دسمبر کے پہلے ہفتے میں مکی آرتھر بطور ہیڈ کوچ اور شین میکڈرموٹ فیلڈنگ میں معاون کی حیثیت سے ٹیم کو جوائن کرلیں گے،پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ ان دنوں آسٹریلیا میں بطور مبصر سرگرم ہیں۔

دوسری جانب سری لنکن کرکٹ بورڈ پاکستان کے لیے خدمات سرانجام دینے والے گرانٹ فلاور کے ساتھ بھی رابطے میں ہے،ان کے ساتھ معاملات جلد طے پانے کا امکان ہے، پاور ہٹنگ ایکسپرٹ جولین ووڈ کی بھی جزوقتی خدمات حاصل کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔

انگلش ٹیم نے سابق فرسٹ کلاس کرکٹر کی کوچنگ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ورلڈ کپ فتح کا مشن مکمل کیا تھا، کاؤنٹی کرکٹ کا تجربہ رکھنے والے جولین ووڈ پاور ہٹنگ کیلیے کھلاڑیوں کو ذہنی اور جسمانی طور پر تیار کرنے کے معاملے میں خاص شہرت حاصل کرچکے ہیں۔

واضح رہے کہ سری لنکن ٹیم دورئہ پاکستان پر8 دسمبر کو روانہ ہوگی، اسے ایک ٹیسٹ راولپنڈی اور دوسرا کراچی میں کھیلنا ہے، مہمان ٹیم کا پاکستان کیلیے خدمات سرانجام دینے والے سابق کوچز کی رہنمائی میں کھیلنا شائقین کیلیے دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا، سری لنکن ٹیم میزبانوں کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کیلیے دونوں سابق کوچز کی معلومات سے فائدہ اٹھائے گی۔

 کراچی:برسبین میں ہارکے بعد پاکستانی ٹیم مینجمنٹ کو غلطیوں کا احساس ہو گیا۔

آسٹریلیا سے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو اننگز اور5رنز کی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا،  ماہرین نے ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم کمبی نیشن پر بھی سوال اٹھائے تھے۔ مینجمنٹ کو بھی اپنی غلطیوں کا احساس ہو گیا اور دوسرے میچ کے لیے تبدیلیاں متوقع ہیں۔

ذرائع کے مطابق اوپنر امام الحق اور فاسٹ بولر محمد عباس کی شمولیت کا امکان روشن ہے،اس صورتحال میں شان مسعود کے ساتھ ممکنہ طور پر امام ہی اننگز کا آغاز کریں گے، اظہر کی پوزیشن تیسری ہوگی،امام الحق کے لیے حارث سہیل کو جگہ خالی کرنا پڑے گی جوپہلے میچ میں بدترین ناکامی کا شکار ہوئے تھے، ٹیم میں دوسری تبدیلی عمران خان سینئر کی جگہ محمد عباس کو شامل کرنے کی صورت میں ہوگی، انھیں برسبین میں نہ کھلانے پر ٹیم مینجمنٹ کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 17سالہ موسیٰ خان کو بھی ٹیسٹ کیپ دینے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے، البتہ حتمی فیصلے سے قبل مزید تبادلہ خیال ہوگا، ان کے لیے نسیم شاہ کو جگہ خالی کرنا پڑسکتی ہے۔

دریں اثنا پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد مصباح الحق نے کھلاڑیوں کو تلقین کی کہ وہ غلطیوں کو نہ دہرائیں اسی صورت میں اگلا میچ جیت سکیں گے۔

ذرائع نے بتایاکہ کوچ و چیف سلیکٹر گوکہ بابر اعظم اور محمد رضوان کی اننگز سے خوش مگر وہ چاہتے تھے کہ دونوں لمبی باری لیں، اس لیے آؤٹ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ فلڈ لائٹس میں دوسرا ٹیسٹ جمعے کو شروع ہوگا۔

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت جاری ہے جس میں ملکی سیاسی، معاشی و سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ کابینہ کی 3 سالہ حج پالیسی کی تیاری میں درپیش مشکلات کا جائزہ لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی کابینہ کو جیل ریفارمز پر بریفنگ دی جائے گی جس کے بعد کابینہ 65 سال سے زائد عمر کے قیدیوں کی رہائی سے متعلق فیصلہ کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ بھارت سے کیڑے مار ادویات اور پولیو مہم کے دوران استعمال ہونے والے فنگر مارکر کی بھارت سے ایک بار درآمد کی منظوری دے گی، کابینہ نئے ایم ڈی پی ٹی وی کی تنخواہ اور مراعات کی منظوری بھی دے گی۔

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے حکومت کی درخواست پر سابق صدر پرویز مشرف غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے لیے لارجر بینچ تشکیل دیدیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دیدیا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ درخواست پر آج سماعت کرے گا، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔

 حکومت نے سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، وزارت داخلہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پرویز مشرف کو صفائی کا موقع ملنے تک خصوصی عدالت کو کارروائی سے روکا جائے اور خصوصی عدالت کا غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کرنے کا حکم نامہ بھی معطل کیا جائے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نئی پراسیکیوشن ٹیم تعینات کرنے تک خصوصی عدالت کو کارروائی سے روکا جائے۔
 
واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ 19 نومبر کو محفوظ کیا تھا جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا۔

 اسلام آباد:  مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں 1 ارب ڈالر کا سرمایہ لگایا ہے۔

رواں مالی سال میں غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اتناہی اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق بیرونی سرمایہ کاروں نے بیشتر رقم سہ ماہی ٹریژری بلز کی خریداری میں صرف کی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کار شرح مبادلہ کے اتار چڑھاؤ سے منسلک طویل مدتی رسک لینے کیلیے تیار نہیں ہیں۔

مشیرخزانہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک اور کارانداز پاکستان کے تحت منعقدہ پاکستان انوویٹیو فنانس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں نے حکومت کی سیکیورٹیز میں 1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ان غیرملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ٹریژری بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری پر خصوصی برتاؤ روا رکھا گیا۔

 مرکزی بینک کے ڈیٹا کے مطابق ٹریژری بلنز اور پی آئی بیز میں 1.1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ تاہم پی آئی بیز میں سرمایہ کاری کا حجم صرف 3.2  ملین ڈالر تھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق 1.1 ارب ڈالر میں سے 612.7 ملین ڈالر امریکا، 466.4 برطانیہ، 5.1 ملین متحدہ عرب امارات، 496,000 ڈالر جزائر کیمین اور 363,000 آئرلینڈ سے آئے۔ اس سرمایہ کاری کے بعد غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 8.4 ارب ڈالر ہوگئے

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کاحکم نامہ معطل کرتے ہوئے اسے عوامی اہمیت کا معاملہ قراردیتے ہوئے ازخود نوٹس لے لیا۔
 
سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے خلاف درخواست واپس لینے کی استدعا کی۔
 
کیس واپس لینے کی استدعامسترد
عدالت نے کیس واپس لینے کی استدعامسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیس واپس لینے کیلئے ہاتھ سے لکھی درخواست کیساتھ کوئی بیان حلفی نہیں، معلوم نہیں مقدمہ آزادانہ طورپرواپس لیا جا رہا ہے یا نہیں۔
 
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 29 نومبر کو آرمی چیف ریٹائرڈ ہو رہے ہیں، ان کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن صدر مملکت کی منظوری کے بعد جاری ہوچکا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صدر کی منظوری اور نوٹیفکیشن دکھائیں۔ اٹارنی جنرل نے دستاویزات اور وزیراعظم کی صدر کوسفارش عدالت میں پیش کی۔
 
 
 
آرمی چیف کی دوبارہ تقرری کا اختیار نہیں
چیف جسٹس نے کہا کہ سمری میں توسیع لکھا گیا جبکہ نوٹیفکیشن میں آرمی چیف کا دوبارہ تقرر کردیا گیا، قواعد میں آرمی چیف کی توسیع یا دوبارہ تقرری کا اختیار نہیں، حکومت صرف ریٹائرمنٹ کو معطل کر سکتی ہے، آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ ابھی ہوئی نہیں۔
 
سیکورٹی کو تو ساری فوج دیکھتی ہے
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ علاقائی سیکورٹی کی بنیاد پر آرمی چیف کی دوبارہ تقرری کی گئی، سیکورٹی کا ایشوتو ہر وقت رہتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سیکورٹی کو تو صرف آرمی چیف نے نہیں بلکہ ساری فوج نے دیکھنا ہوتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے نکتہ اٹھایا کہ تقرری کرنے والی اتھارٹی توسیع کا اختیار بھی رکھتی ہے، ریٹائرمنٹ کی معطلی تو کچھ دیر کیلئے ہوگی۔
 
کابینہ کی اکثریت نے توسیع پر رائے نہیں دی
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دستاویزات کے مطابق کابینہ کی اکثریت نے توسیع پر کوئی رائے نہیں دی، 25 رکنی کابینہ میں سے صرف 11 نے توسیع کے حق میں رائے دی، 14 ارکان نے عدم دستیابی کے باعث کوئی رائے نہیں دی، کیا حکومت نے ارکان کی خاموشی کو ہاں سمجھ لیا؟ جمہوریت میں فیصلے اکثریت کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔
 
اٹارنی جنرل نے کہا کہ جنہوں نے رائے نہیں دی انہوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا کابینہ ارکان کو سوچنے کا موقع بھی نہیں دینا چاہتے، کابینہ کے 14 ارکان نے ابھی تک آرمی چیف کی توسیع پرہاں نہیں کی۔
 
ازخود نوٹس
سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی توسیع کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے اس کیس کوعوامی اہمیت کا معاملہ قراردیتے ہوئے درخواست کو ازخود نوٹس میں تبدیل کردیا۔ عدالت نے آرمی چیف سمیت متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔
 
واضح رہے کہ 19 اگست کو جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی گئی تھی۔ وزیراعظم آفس سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے موجودہ مدت مکمل ہونے کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید 3 سال کے لیے آرمی چیف مقرر کردیا۔

اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 دسمبر تک توسیع کردی۔

احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے جعلی بنک اکاؤنٹس، میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنس پر سماعت کی۔ آصف علی زرداری کو عدالت میں پیش نہ کیا جا سکا جبکہ فریال تالپور کو اڈیالہ جیل سے پیش کیا گیا۔

 نیب پراسکیوٹر نے بتایا کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کردیا، جس کے 65 والیم ہیں اور ابھی اسکروٹنی کے مرحلے میں ہے، ملزمان کی تعداد وہی ہے، مزید شواہد شامل کئے گئے ہیں۔
 
 عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو ضمنی ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دے دیا

اسلام آناد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزار سمیع اللہ خان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے کیوں کہ ان کی تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 18 نومبر کو عمران خان کی تقریر میں اعلی عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کی گئی جب کہ تقریر کے متنازعہ حصہ کا ٹرانسکرپٹ درخواست کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار سے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر سے آپ کیوں پریشان ہیں، کیا آپ منتخب وزیراعظم کے خلاف ٹرائل کرانا چاہتے ہیں؟، کیا آپ نے کل کا ہمارا فیصلہ پڑھا ہے، توہین عدالت کے حوالے سے پہلے آگاہی نہیں تھی اب آجائےگی، عدالتیں تنقید سننے کے لیے تیار ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔