جمعہ, 11 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

مانسہرہ: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ اور ان کے بیٹوں پر نامعلوم افراد نے مسلح راڈوں سے حملہ کردیا۔
 
ذرائع کے مطابق جے یو آئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ اور ان کے بیٹوں پر نامعلوم افراد نے آہنی راڈوں سے حملہ کردیا تاہم مفتی کفایت اللہ حملے میں بال بال بچ گئے۔ حملہ کرنے کے بعد نامعلوم ملزمان فرار ہوگئے جب کہ حملے میں مفتی کفایت اللہ، ان کے دونوں بیٹے اور ایک ساتھی زخمی ہوئے ہیں۔ تمام زخمیوں کو کنگ عبداللہ ٹیچنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
 
مفتی کفایت اللہ کے بھائی حبیب الرحمان نے واقعے کے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ مفتی کفایت اللہ اپنے دو بیٹوں کے ہمراہ اسلام آباد سے مانسہرہ آرہے تھے کہ بیدرہ انٹر چینج پر ان کی گاڑی کو دوسری گاڑی نے ٹکر مار کر روکا اور 5 نامعلوم افراد نے آہنی راڈوں سے حملہ کردیا۔

کراچی: سندھ ایمپلائز  ایجوکیشن ایمپلائز ( ریکروٹمنٹ)  رولز 2014 کے قوانین میں ترمیم کے بعد تعلیم کے حوالے سے سول سرونٹس بھی تعینات کرنے کی اُصولی منظوری دےدی گئی ۔ 

یونیورسٹی اور بورڈز کو بھرتیوں کے گریڈز اور پوزیشنز کو بھی واضح کرکے آئندہ کابینہ میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کراچی ؛  گرینچ یونیورسٹی کا کانووکیشن  2019مورخہ 30 نومبر بروز ہفتہ کو کراچی کیمپس میں منعقد ہوگا۔

ماریشیس کیمپس سے فارغ التحصیل ہو نے وا لے طلباءکو  بھی اسناد   تفویض کی جائیں گی۔ کنووکیشن میں 349 طلباء کو انڈر گریجویٹس ، گریجویٹس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی اسناد دی جائیں گی۔ پوزیشن حاصل کرنے والے 15 طلباء  کو گولڈ میڈلز بھی دیئے جائیں گے۔ اسناد حاصل کرنے والوں میں 212 طلباء  اور 137 طالبات شامل ہیں ۔ 

  گولڈ میڈلز کو کارپوریٹ سیکٹر ، کاروباری اداروں اور  میڈیا اداروں نے اسپانسر کیا ہے۔ تقریب میں اسکالرز،سفارتکار،شعبہ تعلیم کی اعلیٰ شخصیات ، خواتین ، بزنس مین، صنعتکاروں اور شہر کی نمایاں شخصیات سرکت کریں گی۔

واشنگٹن: انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے مزاحمت کرنے والے نوجوانوں سے انتقام لینے کے لیے اُن کے گھر کی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر ریپ کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا انکشاف کیا ہے۔
 
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایچ آر ڈبلیو کی انسداد تشدد خواتین کے عالمی دن کے موقع پر شائع ہونے والی رپورٹ میں ہوشربا انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی تسلط کے خاتمے کے لیے سرگرم باغیوں کو سبق سکھانے اور حوصلہ شکنی کرنے کیلیے ان کے گھر کی خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
 
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے بھارتی فوج کے اہلکاروں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جاتی۔ سیکیورٹی فورسز کے اہلکار قانونی چارہ جوئی نہ ہونے کی وجہ سے بے خوف ہوگئے ہیں اور جب دل کرتا ہے کشمیری خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے ہیں۔
 
رواں برس جولائی میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے بھی مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری اور جنسی تشدد کے ساتھ ساتھ بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی دستاویزات اور شواہد پیش کیئے تھے۔
 
واضح رہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے وادی بھر میں مسلسل لاک ڈاؤن ہے اور قابض بھارتی فوج نے ماورائے عدالت قتل، جنسی زیادتی، جبر اور ٹارچر سیل میں تشدد سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تاریخ رقم کردی ہے۔

کراچی: اداکارہ کبریٰ خان نے شوبز چھوڑنے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال کچھ برس تک انڈسٹری نہیں چھوڑ رہی اگر مجھے یہ محسوس ہوا کہ میں اپنی سوچ کے مطابق کام نہیں کر پا رہی تو میں اپنا راستہ بدل لوں گی۔

گلیکسی لالی ووڈ نامی ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کبریٰ خان نے کہا کہ حال ہی میں جاری کردہ انٹرویو میں میری باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، میں آج بھی اپنے فن سے محبت کرتی ہوں اور میں نے جو کام آج تک کیا ہے اس سے مطمئن ہوں اور خدا نخواستہ اگر میں نہیں کر پاتی تو میں یہ انڈسٹری چھوڑ دوں گی۔

 کبریٰ خان نے شوبز انڈسٹری چھوڑنے کی خبروں کی واضح الفاظ میں تردید کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال کچھ سال تک یہ انڈسٹری نہیں چھوڑ رہی ہاں اگر مجھے یہ محسوس ہوا کہ میں اپنی سوچ کے مطابق کام نہیں کر پا رہی تو میں اپنا راستہ بدل لوں گی۔
مشہور ڈرامہ ’الف‘ کی اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ میں کوئی مذہبی اسکالر نہیں ہوں بلکہ میں تو ایسی شخص کی مانند ہوں جسے زندگی گزارنے کے درست طریقے کی تلاش ہے اور میں پوری زندگی یہ کوشش جاری رکھوں گی، میں چاہتی ہوں کہ اس راہ پر چلوں جہاں اللہ مجھ سے راضی ہو اور اس راستے سے گریز کروں جہاں اللہ پاک کی ناراضی کا سامنا ہو۔

واضح رہے کہ کبریٰ خان نے حالیہ انٹرویو میں اپنی ذاتی زندگی سے متعلق کئی راز افشا کیے تھے اور کہا کہ تھا کہ میں آج 50 ایوارڈز حاصل کرسکتی ہوں لیکن ان ایوارڈز کی خدا کے سامنے کوئی اہمیت نہیں اور شاید اسی سوچ کی وجہ سے مجھے احساس ہوا کہ بستر مرگ پر میں اپنے رب کے سامنے جاتے ہوئے خوف زدہ  نہیں ہونا چاہتی۔

دبئی: پاکستان کے پہلے انٹرنیشنل اسکرین ایوارڈز دبئی میں منعقد ہوں گے جن میں ماہرہ خان، صباقمر اور فواد خان سمیت متعدد ستارے شرکت کریں گے۔

گلف نیوز کے مطابق دبئی پاکستان کے پہلے انٹرنیشنل اسکرین ایوارڈز کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ ایوارڈز کا اعلان حال ہی میں دبئی سے تعلق رکھنے والے ایوارڈز تقریب کے ایگریکٹیو پروڈیوسر فیصل خان نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں جسے عالمی پلیٹ فارم پر دکھایا جانا چاہیئے۔

فیصل خان نے مزید کہا کہ تقریب کے دوران الیکٹرانک اور سوشل میڈیا میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی شخصیات کو ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔

 ایوارڈ کی تقریب میں ماہرہ خان، فواد خان، صباقمر، عائشہ عمر، اشنا شاہ، حریم فاروق، ثروت گیلانی، عمران عباس، شہریار منور، جاوید شیخ، عمیر جیسوال، جنید خان، سارہ لورین،ولاگر مورو، اسٹرینگز، فرحان سعید ، عروہ اور ماورہ حسین سمیت متعدد ستاروں کی شرکت متوقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق اداکارہ مہوش حیات شوٹنگ کے باعث ایوارڈ کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گی۔ ایوارڈ اگلے سال 7 فروری کو منعقد کیے جائیں گے

 اسلام آباد:ہائی کورٹ نے مشرف غداری کیس کا فیصلہ سنانے سے روکنے کی حکومت کی درخواست منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالت کو سابق صدر کے خلاف کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے حوالے سے وزارت داخلہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس موقع پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پرویز مشرف کے وکیل کو روسٹرم سے ہٹاتے ہوئے کہا کہ آپ ابھی پیچھے کرسی پر بیٹھ جائیں، ہمیں پہلے وزارت داخلہ کو سننے دیں۔

اس موقع پر خصوصی عدالت کی تشکیل کے نوٹیفکیشن کی کاپی بھی عدالت میں پیش کی گئی جب کہ سیکرٹری وزارت قانون کے پیش نہ ہونے پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور سیکرٹری قانون کو آدھے گھنٹے میں اصل ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے کاحکم دیا۔

دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا وزارت داخلہ اس کیس میں نئی شکایت درج کر سکتی ہے، اکتوبر 1999 کے اقدامات کو بھی غیر آئینی قرار دیا گیا، وزارت داخلہ اکتوبر 1999 سے متعلق الگ شکایت کیوں درج نہیں کرتی، اس کیس میں بھاری ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے، وفاق ہی اب ہمارے پاس آگیا کہ اس کیس میں فیئر ٹرائل کے تقاضے پورے نہیں ہوئے جب کہ 1999 کے اقدامات کو بھی غیر آئینی قرار دے دیا گیا۔

 جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ آپ کو اتنے سالوں کے بعد اب معلوم ہوا کہ وفاقی حکومت کی داخل کردہ شکایت درست نہیں، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ شکایت درست نہیں تھی تو اپنی شکایت واپس لے لیں، جائیں جا کر بیان دیں ہم مشرف کے خلاف درخواست واپس لے رہے ہیں، کیا آپ پرویز مشرف کے خلاف کیس نہیں چلانا چاہتے، سادہ سا سوال ہے۔

 پشاور:پشتخرہ میں چھٹی جماعت کے طالبعلم کے ساتھ زیادتی کے بعد ویڈیوسوشل میڈیا پرڈالنے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پشاورمیں لخکرآباد کینال روڈ پرٹیوشن ٹیچرنے چھٹی جماعت کے طالب علم سے زیادتی کرنے کے بعد اس کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر ڈال دی۔

تھانہ پشتخرہ میں والد کی درخواست پر ٹیچر کے خلاف طالب علم کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا گیا اور ملزم کے خلاف دفعہ 377 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹر سال اول پری انجینئرنگ گروپ کےسالانہ امتحانات برائے2019 کے نتائج کااعلان کردیا۔

اعلٰی ثانوی تعلیمی بورڈ کےچیئرمین پروفیسرانعام احمد کے مطابق امتحانات میں 29369 امیدواروں نے رجسٹریشن کرائی، امتحانات میں  28951امیدوار شریک ہوئے۔

نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.biek.edu.pk پربھی دیکھے جاسکتے ہیں یا طلبا و طالبات بورڈ کی آفیشل اینڈرائیڈ ایپ BIEK کےذریعے بھی معلوم کرسکتے ہیں۔

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مظہر عالم اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار ریاض حنیف راہی عدالت میں پیش ہوئے۔
 
اٹارنی جنرل نے جنرل قمر باجوہ کی بطور آرمی چیف تقرری کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ نوٹیفکیشن میں کہیں آرمی چیف کی تعیناتی کی مدت کا ذکر نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آرمی چیف کو توسیع کی ضرورت ہی نہیں، نوٹیفکیشن کے مطابق وہ ہمیشہ آرمی چیف رہیں گے، کیا جنرل باجوہ کو آگاہ کیا گیا کہ انہیں کتنے سال کے لیے تعینات کیا گیا۔
 
چیف جسٹس نے فروغ نسیم کو روسٹر پر بلاکر پوچھا کہ کیا آرمی چیف کل ریٹائر ہو رہے ہیں؟۔ فروغ نسیم نے جواب دیا کہ آرمی چیف کل نہیں پرسوں رات 12 بجے ریٹائر ہونگے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کہتے ہیں وہ ریٹائر ہو رہے لیکن اٹارنی جنرل کہتے ہیں کہ جنرل ریٹائر نہیں ہوتا۔
 
جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت 3 سال کہاں مقرر کی گئی ہے، کیا وہ 3 سال بعد خود ہی گھر چلا جاتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آرمی چیف کی مدت تعیناتی کا کوئی ذکر نہیں۔
 
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیا آپ نے جو دستاویزات جمع کرائیں ان کے ساتھ آرمی چیف کا اپائنٹمنٹ لیٹر ہے، جنرل قمر باجوہ کی بطورآرمی چیف تعیناتی کا نوٹیفکیشن کہاں ہے، کیا پہلی بارجنرل باجوہ کی تعیناتی بھی 3 سال کے لئے تھی، آرمی چیف کی مدت تعیناتی طے کرنے کا اختیار کس کو ہے۔