ھفتہ, 12 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو استعفیٰ دینا ہی ہوگا۔
 
کراچی میں آزادی مارچ کے آغاز پر کارکنوں سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے پوری قوم اور کشمیریوں سے وعدہ کیا تھا کہ 27 اکتوبر کو یوم یکجہتی منائیں گے، ہم ہر مشکل گھڑی میں کشمیریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، اس یکجہتی سے بھارتی حکومت کو بھی پیغام مل رہا ہے۔
 
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے ثابت کردیا کہ جب پورا ملک اکٹھا ہوگا تو کیا ہوگا، عمران خان کو استعفیٰ دینا ہوگا، ہم سے این آر او لینے آپ کی ٹیم آئے گی، اسلام آباد میں ہمارا قیام اداروں کے احترام کے تحت ہوگا۔
 
سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ ہمیں اس ملک کی سیاست کا تجربہ ہے، ہم ملک کے آئین اور جمہوریت کے ذمہ دار رہے ہیں، ہم 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات اور اس کے نتیجے قائم ہونے والی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے، ہم نے اپنے سفر کا آغاز باب اسلام سے کیا ہے، جب یہ قافلہ اسلام آباد میں دم لے گا تو اسلام کا نام بلند ہوگا،حافظ حمد اللہ کی شہریت کے فیصلے کے بعد انھوں نے مفتی کفایت اللہ کو بھی گرفتار کرلیا،حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے ان کے اپنے گلے پڑیں گے۔

 اسلام آباد:نریندر مودی کے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے، نریندر مودی نے پاکستان سے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیاہ دن کے تناظر میں پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ انڈین ہائی کمشنر کو باقاعدہ تحریری طور پرفیصلے سے آگاہ کر رہے ہیں۔

کراچی: مصباح الحق کو پی ایس ایل میں کام نہ کرنے دیں،کئی فرنچائزز نے بورڈ سے مطالبہ کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ اگر قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کو اجازت دی تو یہ مفادات کا ٹکراؤ کہلائے گا۔

پی ایس ایل کی کم از کم چار فرنچائزز نے پی سی بی سے مطالبہ کیاکہ مصباح الحق کو کسی ٹیم کے ساتھ منسلک نہ ہونے دیا جائے، قومی ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کو اگر لیگ میں خدمات انجام دینے کی اجازت ملی تو یہ مفادات کے ٹکراؤ والی بات ہو گی، گزشتہ دنوں جس میٹنگ میں قومی کرکٹرز کی ڈرافٹ کیلیے کیٹیگریز  طے ہوئیں وہیں یہ معاملہ بھی اٹھایا گیا۔

اجلاس میں موجود پی ایس ایل کے ہیڈ آف پلیئرز ایکویسیشن اینڈ مینجمنٹ عمران احمد خان سے کہا گیا کہ وہ فوری طور پر فرنچائزز کے تحفظات سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کریں۔

واضح رہے کہ مصباح ابتدا میں معاوضے اور پی ایس ایل میں کام کی اجازت پر تنازع  کی وجہ سے ہی بورڈ سے معاہدہ نہیں کر رہے تھے، بعد میں یہ مسئلہ حل ہو گیا، سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق کو گزشتہ برس ڈرافٹ کمیٹی سے یہ کہہ کر الگ کردیا گیا تھا کہ اس سے مفادات کے ٹکراؤ والا معاملہ سامنے آئے گا، انضمام ایک فرنچائز کیلیے بھی کام کر رہے تھے، سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور سابق بولنگ کوچ اظہرمحمود بھی ایک ٹیم سے منسلک تھے۔

اس وقت چیئرمین بورڈ احسان مانی نے کہا تھا کہ ان کے دور میں معاہدے نہیں ہوئے اس لیے ابھی تو کچھ نہیں کر سکتے، البتہ اگلے برس قومی ٹیم  سے منسلک کسی آفیشل کو لیگ میں کام نہیں کرنے دیں گے۔

فرنچائزز نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ احسان مانی خود اپنی کہی ہوئی بات بھول گئے اور مصباح کے معاملے میں نئی روایت قائم کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق کپتان کی خدمات حاصل کرنے میں کم سے کم 2ٹیموں کو دلچسپی ہے البتہ حتمی فیصلہ تاحال سامنے نہیں آ سکا۔

 
 

فیصل آباد: آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن ،ڈرائیورز ایسوسی ایشن اور ڈیلرز نے اوگرا کی پالیسی کے خلاف 28اکتوبر سے غیر معینہ مدت کیلیے تیل کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کردیا۔

تمام تنظیموں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں اوگرا کے فیصلوں کا جائزہ لیا گیا، شرکا نے اوگراکی نئی پالیسی کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے ہڑتال کا اعلان کردیا، شرکا نے کہا کہ اوگرا حکام کی طر ف سے بائیس صفات پر مشتمل پالیسی دی گئی ہے جس میں گاڑیوں کی اسٹینڈرڈ اور ایس او پیز بتائے گئے ہیں،گاڑیوں پر وزن اٹھانے ،انجن کی سروسز،گیئر باکس ،کلچ،سسپنشن ،وہیل اینڈ ٹائرز ،بریک سسٹم ،الیکٹر ک سسٹم اور ٹینک کے ڈیزائن سمیت ٹینکرز کیلیے اسٹینڈرز دیے گئے ہیں۔

 اجلاس کے شرکا نے کہا کہ وہ پہلے سے ہی اوگرا کی پالیسیوں کے مطابق ٹینکر چلا رہے ہیں اب نئی پالیسی پر عمل کرانا ناانصافی ہے، مالکان نے ٹینکرز بنانے کیلیے لاکھوں روپے خرچ کیے مزید اخراجات برداشت کرنے کی سکت نہیں، عہدیداروں نے اعلان کیا کہ ڈویژن فیصل آباد کے اضلاع جھنگ ،چنیوٹ ،ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سپلائی بند رکھی جائے گی۔
 

 چیئرمین آئل ٹینکرزایسوسی ایشن  شرافت خٹک کاکہناہے اوگرا نے گاڑیوں میں تبدیلیوں کیلیے28 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے، ڈیڈ لائن کو موخر کرکے مذاکرات کیے جائیں، ڈیڈ لائن کے بعد پکڑ دھکڑ کی گئی تو ہڑتال پر مکمل طور پر عمل شروع کردیا جائے گا۔

 واشنگٹن:امریکا اور چین کے اعلیٰ حکام تجارتی معاہدے کے چند نکات پر متفق ہو گئے۔

امریکا اور چین کے اعلیٰ حکام جمعے کو ٹیلی فونک گفتگو کے بعد تجارتی معاہدے کے چند نکات پر اتفاق کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ یہ بات امریکا کے تجارتی نمائندہ اور چین کی وزارت تجارت کے حکام نے میڈیاکو بتائی کہ بات چیت جاری رکھی جائے گی۔

امریکا کے تجارتی نمائندہ نے پیش رفت کے حوالے سے کوئی تفصیل نہیں بتائی۔ یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایاگیاکہ دونوں جانب سے پیش رفت ہوئی ہے اور دونوں ممالک تجارتی معاہدے کے چند نکات پر اتفاق کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ ڈپٹی کی سطح پر بات چیت جاری رہے گی اور اعلیٰ حکام جلدٹیلی فون پر بات کریں گے۔

واشنگٹن اور بیجنگ فیز ون تجارتی معاہدے کے مسودے کو حتمی شکل دینے کیلیے کام کررہے ہیں جس کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 11اکتوبرکو اعلان کیاتھا۔

ٹرمپ کا کہناہے کہ امید ہے کہ چلی میں سمٹ کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کردیے جائیں گے۔

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال پر قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال پر قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم قوم کے لیے آج ویڈیو پیغام ریکارڈ کروائیں گے جو آج ہی نشر کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اپنے پیغام میں قوم کو موجودہ معاشی بہتری کے حوالے سے بتائیں گے اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پاکستانی کوششوں سے بھی آگاہ کریں گے۔

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کو ایسے وقت میں گرفتار کیا گیا جب آزادی مارچ کا آغاز ہونے جارہا تھا، مفتی کفایت اللہ کو مانسہرہ پولیس نے تھری ایم پی او کے تحت اسلام آباد سے گرفتار کیا۔

دوسری جانب  جے یو آئی (ف) کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات اسلم غوری نے بھی ان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مفتی کفایت اللہ کو گزشتہ رات اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون سے گرفتار کیا گیا۔

کے پی حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ کو 3 ایم پی او کے تحت تحت گرفتار کیا گیا، ان پر عوام کو اشتعال انگیزی پر اکسانے کا الزام تھا جس سے امن امان خراب ہونے کا امکان تھا، ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں پرامن احتجاج کی اجازت دے سکتے ہیں مگر قانون توڑنے کی اجازت کسی کو نہیں، مفتی کفایت اللہ کو مانسہرہ پولیس نے اسلام آباد سے گرفتار کیا اور بعد ازاں انہیں ہری پور جیل منتقل کیا گیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کے خلاف اشتعال انگیزتقریر کرنے کا مقدمہ درج ہے اور انہیں رات 4 بجے اسلام آباد سے گرفتار کرکے مانسہرہ شفٹ کردیا گیا۔

واضح رہے گزشتہ روز نادرا نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک اور رہنما حافظ حمداللہ کی پاکستانی شہریت منسوخ کرتے ہوئے انہیں ٹی وی پروگرامز میں شرکت کرنے سے روک دیا۔

 اسلام آباد:حکومت اور اپوزیشن کے درمیان آزادی مارچ پر مذاکرات کامیاب ہوگئے، آزادی مارچ ڈی چوک میں داخل نہیں ہوگا جب کہ حکومت جلسے یا دھرنے کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی مذاکرات کمیٹی کے رکن پرویز خٹک نے کہا کہ آزادی مارچ کے معاملے پر اپوزیشن کی رہبر کمیٹی سے اچھے ماحول میں مذاکرات ہوئے اور تحریری طور پر معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت حکومت احتجاج کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی، کھانے پینے کی اشیا اور دیگر سامان نہیں روکا جائے گا، سڑکیں بند نہیں کی جائیں گی، جے یو آئی آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔

پرویز خٹک نے کہا کہ اکرم درانی نے یقین دلایا ہے کہ وہ ریڈ زون یا ڈی چوک نہیں جائیں گے جلسہ یا دھرنا ایچ نائن اتوار بازار کے ساتھ ملحقہ گراؤنڈ میں ہوگا جو کہ پرامن ہوگا، یہ جگہ 20 سے 30 ایکڑ پر محیط اور کافی کشادہ ہے، تحریری معاہدہ ہوگیا ہے صرف دستخط ہونا باقی ہیں، اپوزیشن نے یقین دہائی کرائی ہے کہ احتجاج کے دوران سڑکیں بند نہیں ہوں گی، کاروبار، دفاتر اور اسکول کھلے رہیں گے باقی اپوزیشن کی مرضی وہ وہاں جب تک بیٹھیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارا ڈیڈ لاک جلسے کے مقام کا تھا اب معاہدہ ہوگیا ہے تو چھوٹی چھوٹی باتیں خود بخود ختم ہوگئی ہیں، یہ معاہدہ ہمارے ساتھ ہوا ہے تاہم تحریری طور پر انتظامیہ سے ہے، ہماری اپوزیشن سے کوئی ڈیل نہیں ہورہی، ہم جمہوری لوگ ہیں اور ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے بس ہم چاہتے ہیں کہ احتجاج آئینی دائرے میں ہو، ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ کسی کو نقصان نہیں پہنچے گا تو یہ معاہدہ ہوگیا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت ریڈ زون پر جلسے کی اجازت دینے پر راضی نہیں تھی اور اسی پر ڈیڈ لاک تھا، اپوزیشن کی رہبر کمیٹی باہر جلسہ کرنے پر راضی ہوگئی کہ وہ ڈی چوک نہیں جائے گی تو ڈیڈ لاک ختم ہوگیا، اب وہ گراؤنڈ میں جلسہ کریں یا دھرنا دیں یہ ان کی مرضی پر منحصر ہے، رہبر کمیٹی اپنے معاہدے پر عمل شروع کردے تو راستوں سے کنٹینر ہٹانے کا کام شروع کردیا جائے گا۔

پرویز خٹک نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے دھرنا ختم یا موخر کرنے کے معاملے پر  وزیر اعظم کے استعفی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔

 لاہور:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان کشمیر کو پاکستان کا حصہ نہیں بنا سکتے، ہم نوازشریف کی قیادت میں ہی کشمیر فتح کریں گے۔

لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم عمران نیازی کیلئے نہیں کشمیر کی آزادی کیلئے بات کر رہی ہے، ہمیں دن رات محنت کرکے پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنا ہوگا، عمران نیازی نے ملک کی معیشت کو کھوکھلا کر دیا ہے، باہر صلح اور اندر لڑائی کی دوغلی پالیسی نہیں چلے گی، نوازشریف نے ملک میں بجلی کے اندھیرے دور کیے، وہ دن آئے گا جب ہم نوازشریف کی قیادت میں کشمیر فتح کریں گے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ مودی نے 5 اگست کو کشمیر میں کرفیو نافذ کیا جو آج بھی جاری ہے، اسکول، مارکیٹیں بند، کشمیریوں پر زندگی تنگ ہے، مودی نے امریکا میں کہا میں جو قدم اٹھا رہا ہوں ٹرمپ میرے ساتھ ہے جب کہ عمران خان نیازی کشمیر کو پاکستان کا حصہ نہیں بنا سکتا، یہ قوم اور ن لیگ ہی کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنائے گی۔

قائد مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ سے نوازشریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور ہوچکی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے منگل تک عبوری ضمانت دی ہے جب کہ قوم کی بیٹی مریم نواز کے کیس کی سماعت بھی کل ہوگی، قوم دعا کرے۔
مظفرآباد: بھارت کی کشمیر میں مظالم کے 72 سال پورے ہونےپر پاکستان سمیت دنیا بھرمیں یوم سیاہ منایا جارہاہے۔آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرتا رہے گا۔
 
وزیراعظم فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیر میں داخل ہو کر اخلاقی اور بین الاقوامی اصولوں کو پائوں تلے روندا۔
 
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے یوم سیاہ پر کشمیریوں اور پاکستانیوں کے نام پیغام دیتے ہوئے کہا آج کشمیر بنے گا پاکستان کے اعلان کا دن ہے، تقسیم برصغیر کا ادھورا ایجنڈا کشمیرکی آزادی سے ہی مکمل ہوگا، تکمیل پاکستان کے لئے کشمیر کی آزادی لازمی تقاضا ہے، شہداءکے قبرستان گواہ ہیں کشمیری آزاد تھے، ہیں اور رہیں گے، غاصب اور قاتل بھارت کشمیریوں کی جان لے سکتا ہے، خواب نہیں چھین سکتا، دنیا دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی ختم کرائے۔
 
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا مسئلہ کشمیر پر پاکستان میں کوئی دو رائے نہیں ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل مقامی آبادی کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے، کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک ہر سطح پر اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کرتے رہیں گے۔