پیر, 14 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

نئی دلی: بھارتی چیف جسٹس رانجن گوگوئی نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کیخلاف دائر درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے مودی سرکار سے جواب طلب کرلیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کی عدالت عظمیٰ میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی، بھارتی چیف جسٹس رانجن گوگوئی نے حکومت کو نوٹس جاری نہ کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مرکز کو جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا۔

بھارتی چیف جسٹس رانجن گوگوئی نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور کشمیر کی موجودہ کشیدہ صورت حال سے متعلق تمام درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے 5 رکنی بنچ تشکیل دے دیا ہے اور اکتوبر سے ان درخواستوں پر سماعت کا آغاز ہو گا جس میں مودی سرکار کو اپنا جواب داخل کرانا ہوگا۔

قبل ازیں وفاق کے نمائندے توشر میٹھا نے عدالت کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ درخواستیں سیاسی اختلاف رائے کی وجہ سے دائر کی گئی ہیں، سرحدوں پر موجود تناؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے ان درخواستوں کو خارج کیا جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت فیصلہ کرچکی ہے اور اب اسے واپس نہیں لیا جا سکتا۔

مودی حکومت نے آئین میں حاصل کشمیر کو خصوصی حیثیت اور نیم خود مختاری دینے والے آرٹیکلز 375 اور 35-اے کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھاری اکثریت سے منسوخ کرادیا ہے جس کے بعد سے کشمیر میں تاحال صورت حال کشیدہ اور کرفیو نافذ ہے۔ سپریم کورٹ میں اس اقدام کیخلاف مختلف افراد کی جانب سے 10 سے زائد درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر کانگریس پارٹی کے رکن تحسین پونے والا کی جانب سے دائر درخواست پر جسٹس ارون مشرا، جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس اجے رستوگی نے کشمیر کی صورت حال کو حساس قرار دیتے ہوئے درخواست پر سماعت کو دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردیا تھا جب کہ سپریم کورٹ نے بھی کچھ درخواستوں کو نامکمل قرار دیتے ہوئے ازسرنو درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔

کیلیفورنیا: ہر سال کی طرح اس سال بھی آئی فون کے اگلے ماڈل یعنی آئی فون 11 کا بڑی شدت سے انتظار کیا جارہا ہے۔ اس کے تین ورژن پیش کیے جائیں گے جو بالترتیب آئی فون 11، آئی فون 11 آر اور آئی فون 11 میکس ہوں گے۔ متوقع طور پر ان ڈیزائنز کی قیمتیں بھی 1000 ڈالر سے 1300 ڈالر کے درمیان ہوں گی۔
 
ویسے تو آئی فون 11 کی بیشتر تفصیلات منظرِ عام پر آچکی ہیں لیکن اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ اسے کس تاریخ کو لانچ کیا جائے گا۔ ’’سی نیٹ نیوز‘‘ میں موبائل سیکشن کی سینئر ایڈیٹر ’’لائن لاء‘‘ نے اس بارے میں پیش گوئی کرتے ہوئے اپنے تازہ بلاگ میں لکھا ہے کہ نئے آئی فونز کی تقریبِ رونمائی متوقع طور پر 10 ستمبر کو ہوگی جبکہ 20 ستمبر سے ان کی سپلائی شروع کی جائے گی۔
 
اس اندازے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ امریکا میں ’’لیبر ڈے‘‘ ہر سال ستمبر کے پہلے پیر کو منایا جاتا ہے۔ گزشتہ سات سال کے دوران آئی فون کی تقریبِ رونمائی لیبر ڈے والے ہفتے میں یا پھر اس سے اگلے ہفتے کے دوران، منگل یا بدھ کے روز منعقد کی جاتی رہی ہے۔ جس سال میں لیبر ڈے 3 ستمبر یا اس سے پہلے کی کسی تاریخ کو پڑا، تو آئی فون کے نئے ماڈل کی تقریبِ رونمائی اس سے اگلے ہفتے میں منعقد کی گئی۔ تاہم جس سال لیبر ڈے 5 ستمبر یا اس کے بعد والی تاریخ میں آیا، تو اس سال ایپل کارپوریشن نے آئی فون کا نیا ماڈل اسی ہفتے کے دوران (منگل یا بدھ کے روز) عوام کے سامنے پیش کیا۔
 
امریکا میں اس سال لیبر ڈے 2 ستمبر کو پڑ رہا ہے اس لیے نیا آئی فون لانچ ہونے کی متوقع تاریخ اس سے اگلے ہفتے میں آنے والے منگل یا بدھ کا دن ہوسکتا ہے۔ منگل کو 10 ستمبر جبکہ بدھ کو 11 ستمبر ہوگی۔ البتہ 11 ستمبر 2019 کو نائن الیون کے اٹھارہ سال بھی مکمل ہورہے ہیں اس لیے گیارہ ستمبر کو آئی فون کا نیا ورژن لانچ کرنے کا امکان، نہ ہونے کے برابر ہے۔
 
ان تمام باتوں کی بنیاد پر لائن لاء کا کہنا ہے کہ آئی فون 11 کی لانچ ڈیٹ، کم و بیش یقینی طور پر، 10 ستمبر 2019 ہی ہوگی۔

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت یکطرفہ اقدامات سے کشمیر کے معاملہ پر فضا خراب کررہا ہے۔ 

اسلام آباد میں نادرا ہیڈ کوارٹر کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر دو طرفہ ایشو ہے تو مودی نے 5 اگست کا اقدام یکطرفہ کیوں اٹھایا، مقبوضہ کشمیر کے عوام زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں، کشمیریوں کو جمعے کی نماز پڑھنے کی بھی اجازت نہیں، شملہ معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر حل کرنے کے پابند تھے تاہم بھارت یکطرفہ اقدامات سے فضا خراب کررہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم کے جنرل اسمبلی میں ملاقاتوں کا شیڈول طے کر رہے ہیں، وزیراعظم کشمیر کا مقدمہ بڑے ٹھوس انداز میں جنرل اسمبلی میں رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ اقدامات سے یواین قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت نے کشمیریوں کو خوراک اور ادویات سے محروم کر رکھا ہے، اقوام متحدہ کے مبصرین کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت ملنی چاہیے۔

 وزیرخارجہ نے کہا کہ 2016 سے مقبوضہ کشمیر میں بتدریج بھارت کے مظالم بڑھے، مقبوضہ کشمیر میں گھٹن زدہ ماحول نے عالمی میڈیا کو چونکا دیا ہے، عالمی رائے عامہ بدل رہی ہے، یواین سیکرٹری جنرل نے کہا کہ کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں، امریکی صدر نے بھی کہا کہ ثالثی کے لیے تیار ہیں لیکن رکاوٹ بھارت ہے، ہم نے کئی بار پیشکش کی لیکن مودی سرکار ایک سال سے گھونگھٹ میں ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے لئے ائیر اسپیس بند کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، فیصلہ سوچ بچار اور ہر پہلوکو دیکھ کر کیا جائے گا تاہم فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سعودی عرب کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں جب کہ ایران نے کشمیر پر بھرپور بیان دیا، ایرانی قیادت کے شکرگزار ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 5 اگست کے بعد بھارت نے جو گھٹن کا ماحول بنادیا اس سے دنیا چونک گئی ہے جب کہ بھارتی سپریم کورٹ بی جے پی حکومت کے شدید دباؤ میں ہے، 14 پٹیشنز ہندوستانی سپریم کورٹ میں دائر ہوچکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپین دارالخلافوں میں انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے طبقات احتجاج کررہے ہیں جب کہ موجودہ صورتحال میں بھارتی ہم منصب سے کسی ملاقات کی توقع نہیں۔

عالمی شہرت یافتہ لکھاری، صحافی و انسانی حقوق کی کارکن اروندھتی رائے کے مطابق سیکولر بھارت اپنے ہی لوگوں کے خلاف کئی سال سے فوج کو بطور ہتھیار استعمال کرتا آ رہا ہے۔
 
بھارتی لکھاری و صحافی اروندھتی رائے انڈیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی، ہندو انتہاپسندی، مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز اقدام اور اقلیتوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر آواز بلند کرنے کی وجہ سے دنیا میں شہرت رکھتی ہیں۔
 
عالمی سطح پر بھارتی حکومت کے پروپیگنڈے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے اقدامات کو سامنے لانے کی وجہ سے اروندھتی رائے پر حکومت پابندیاں بھی عائد کرتی رہی ہے۔
 
عرب نشریاتی ادارےکے مطابق اروندھتی رائے نے کینیڈا میں ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر، منی پور، ناگا لینڈ، میزورام، تلنگانہ، پنجاب، گوا اور حیدرآباد میں اپنی فوج کے تحت جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔
 
ایوارڈ یافتہ لکھاری کا کہنا تھا کہ بھارت 1947 سے لے کر مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں، تلنگانہ میں خصوصی قبائل اور کچھ ریاستوں اور علاقوں میں نچلی ذات کے ہندؤں کے خلاف فوج کو استعمال کرتا آ رہا ہے۔
 
اروندھتی رائے کے مطابق انگریز سرکار سے آزادی ملتے ہی بھارت نے اپنے ہی لوگوں کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہوئے درجنوں علاقوں میں بھاری تعداد میں فوجی تعینات کرکے عوام کے خلاف فوج کو استعمال کیا۔
 
بھارتی لکھاری نے بھارت کا مقابلہ پاکستان سے کرتے ہوئے کہا کہ سیکولر بھارت کے مقابلے میں اس کے پڑوسی ملک پاکستان نے کبھی بھی اپنی فوج کو لوگوں کے خلاف استعمال نہیں کیا۔
 
اروندھتی رائے کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے ہی لوگوں کے خلاف فوج کا استعمال نہیں کر رہا۔
 
اروندھتی رائے کی جانب سے پاکستانی فوج اور پاکستان کی حمایت میں بیان دیے جانے کے بعد بھارتی افرد اور نام نہاد انڈین صحافیوں اور سماجی کارکنان نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
 
اروندھتی رائے پر تنقید کرنے والے افراد نے ایوارڈ یافتہ لکھاری کو پاکستانی جاسوس قرار دیتے ہوئے انہیں پاکستان کے خفیہ اداروں کا تنخواہ دار قرار دیا۔
 
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ہی یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 10 سے 12 لاکھ فوجی اہلکار تعینات کیے ہیں۔
 
بھارت کی جانب سے بھاری مقدار میں مقبوضہ کشمیر میں فوج کی تعیناتی کی خبریں سامنے آنے کے بعد 5 اگست کو بھارت نے وادی کشمیر کو خصوصی اہمیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کردیا۔
 
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جہاں 10 سے 12 لاکھ فوجی اہلکار تعینات کیے ہیں، وہیں اس نے 3 ہفتوں سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے اور وادی کی اعلیٰ سیاسی قیادت کو بھی گھروں میں نظر بند کر رکھا ہے۔
کراچی:کراچی میں حبیب پبلک اسکول کے سوئمنگ پول میں ڈوب کر طالبعلم جاں بحق ہوگیا۔
حادثہ پی آئی ڈی سی کے قریب واقع کیمپس میں پیش آیا
ڈوب کرجاں بحق ہونے والا طالبعلم 11سالہ عثمان چھٹی جماعت کا طالب علم تھا
طالبعلم کی لاش ساؤتھ سٹی اسپتال منتقل کردی گئی
کوئٹہ: شہریوں کی بے احتیاطی کے باعث شہر میں کالے یرقان کا مرض پھیل رہا ہے۔
 
کوئٹہ بھر میں کالے یرقان کا مرض تیزی سے پھیلنےلگا، شہر میں اس مرض کا تناسب 8 فیصد ہے اور یہ آبادی کے لحاظ سےالارمنگ ہے۔ بلوچستان میں جعفر آباد اور نصیر آباد کے بعد یہ مرض کوئٹہ میں سب سے ذیادہ ہے، جس کے تدارک کے لیے کالا یرقان سینٹر کوئٹہ نے اپنے 28 سینٹرز میں الرٹ جاری کردیا ہے، مریض علاج اور ادویات کے لیے سینٹرز کا رخ کررہے ہیں۔
 
گزشتہ تین سال کے دوران 64 ہزار مریضوں کا مفت علاج کیا گیا، حکومت نے صوبے بھر میں 270 کے قریب ویکسی نیشن سینٹر بنائے ہیں۔ سبی، صحبت پور، موسی خیل، لورالائی اور دوسرے اضلاع میں بھی کالے یرقان کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، ماہرین کا کہنا ہے اگر احتیاطی تدابیر نہ اپنائی گئیں تو خطرناک نتائج سامنےآسکتےہیں۔
لاہور: پی سی بی اپنے ہی اشتہار میں دی گئی شرائط کی دھجیاں اڑانے لگا جب کہ ہیڈ کوچ کیلیے 3سالہ تجربے کی شرط اپنی موت آپ مرگئی۔
 
پی سی بی ہیڈ کوچ مکی آرتھر، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، بولنگ کوچ اظہر محمود اور ٹرینر گرانٹ لیوڈن کا خلا پُر کرنے کی کوشش کررہا ہے،ستمبر میں سری لنکا کیخلاف سیریز سے قبل نئے کوچز کا تقرر کرنے کیلیے درخواستیں جمع کرانے کی گذشتہ روز آخری تاریخ تھی۔
 
بورڈکی جانب سے ویب سائٹ پر فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق پلاننگ، ٹورنامنٹس کی تیاری،کارکردگی میں تسلسل اور رینکنگ میں بہتری، سپورٹ اسٹاف کی مدد سے فٹنس کو نکھارنا اور انٹرنیشنل چیلنجز پر پورا اترنے کیلیے ٹیم کلچر پروان چڑھانا ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں قرار دیتے ہوئے لیول ٹو کورس یا مساوی انٹرنیشنل قابلیت لازمی قرار دی گئی تھی، قومی یا انٹرنیشنل سطح پرکوچنگ کا 3سالہ تجربہ بھی ضروری تھا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر یا 10سال کا تجربہ رکھنے والا انٹرنیشنل کرکٹر ہونے کی شرط رکھی گئی۔ حکمت عملی تیار، اس پر عمل درآمد کرانے کی صلاحیتیں، تحریری اور زبانی طور پر بات دوسروں تک پہنچانے کا ہنر، کمپیوٹر اور کوچنگ سافٹ ویئر کا استعمال بھی جاننا ضروری ہوگا۔کرکٹ کمیٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد مصباح الحق کی بطور ہیڈ کوچ تقرری یقینی نظر آنے لگی تاہم کوچنگ کا تجربہ صفر ہے۔
 
قومی ٹیم اور پی ایس ایل کی فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ کی قیادت ضروری کی لیکن کسی بھی سطح پر بطور کوچ کام نہیں کیا،شرط میں نرمی برتتے ہوئے اگر ان کا تقرر کردیا گیا تو پی سی بی اپنے ہی بنائے ہوئے معیار کی نفی کرے گا، کرکٹ حلقوں میں یہ باتیں گردش کررہی ہیں کہ مخصوص فیصلے کی خاطر قومی ٹیم کے ہیڈکوچ کیلیے اگر صرف لیول ٹو کی شرط رکھی جا سکتی ہے تو تجربے والی شق بھی ختم کردیتے۔
کراچی: معروف اداکار شمعون عباسی آنے والی کامیڈی فلم ’ابھی نندن کم آن‘ میں پاکستان میں پکڑے جانے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن بننے کے لیے تیار ہیں۔
 
فلم ’ کاف کنگنا ‘ سے ڈیبیو کرنے والے ہدایتکار خلیل الرحمان قمر پاکستان میں گرفتار کیے گئے بھارتی ایئر فورس کے پائلٹ ابھی نندن پر مبنی کامیڈی فلم ’ابھی نندن کم آن ‘ بنانے جا رہے ہیں جس کی کہانی خود انہوں نے تحریر کی ہے۔
 
فلم میں ابھی نندن کا مرکزی کردار معروف اداکار و ہدایت کار شمعون عباسی ادا کریں گے۔ فلم کی شوٹنگ اگلے ماہ 20 ستمبر سے شروع ہوگی جب کہ فلم کی ریلیز کے حوالے سے خاص بات یہ ہے کہ یہ کامیڈی فلم 2020ء میں ابھی نندن کی گرفتاری کی تاریخ 27 فروی کے دن ہی سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔
 
واضح رہے کہ شمعون عباسی ان دنوں اپنی آنے والی فلم ’درج‘ کی تشہیر میں مصروف ہیں جوکہ پاکستان بھر میں 18 اکتوبر کو سنیما گھروں میں ریلیز کے لیے پیش کی جائے گی۔
لاہور: کرتار پور راہداری سے متعلق پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی چوتھی میٹنگ 30 اگست کو کرتارپور اور ڈیرہ بابا نانک کے زیرو پوائنٹ پر ہونے کا امکان ہے۔
 
بھارتی وزرات خارجہ کے ذرائع کے مطابق چند ہفتے پہلے پاکستان کو تجویز دی گٰئی تھی کہ دونوں ملکوں کے اعلی حکام کی تیسری میٹنگ سے قبل ٹیکنیکل ماہرین کی میٹنگ ہونی چاہیے جسے پاکستان نے قبول کرلیا ہے۔ یہ میٹنگ 30 اگست کو ہونی متوقع ہے جس میں دونوں ممالک کے ٹیکنیکل حکام جس میں امیگریشن، کسٹم، تعمیراتی شعبے کے ماہرین سمیت دیگر افراد شامل ہوں گے، ایک دوسرے کے ساتھ کرتار پور راہداری پر کام کی پیش رفت بارے آگاہ کریں گے۔ حالیہ سیلاب اوربارشوں کے پانی سے راہداری کس حد تک متاثر ہوئی ہے اس بات کا بھی جاٰئزہ لیا جائے گا۔
 
پاکستان اور بھارت کے حکام کے مابین کرتار پور راہداری پردوسری بیٹھک 14 جولائی کو لاہور کے واہگہ بارڈرپر ہوئی تھی جس کے بعد دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا کہ دونوں ممالک میں 80 فیصد معاملات پر اتفاق ہوچکا ہے جبکہ 20 فیصد امور ایسے ہیں جن پر اختلاف برقرار ہے۔
دوسری طرف پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے ابھی اس میٹنگ کے حوالے سے آفیشل طورپر تصدیق نہیں کی گٰئی ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق کرتارپور راہداری کی تعمیر کا 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نومبرمیں راہداری کھولنے کا عندیہ بھی دیا ہے جبکہ دوسری طرف بھارت میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے کرتارپور راہداری کا کام سست روی کا شکار ہے۔
 
بھارت کی طرف سے کرتار پور راہداری سے متعلق بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ سردار سکھجیندر سنگھ رندھاوا کا یہ کہنا ہے کہ نومبرتک بھارتی سائیڈ پر لینڈ پورٹ کا کام مکمل ہوجائے گا اور یاتری پاکستان جاسکیں گے۔
پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے رواں مالی سال کے لیے 319 ارب روپے کا سالانہ ترقیاتی پروگرام 24 ارب کی کمی کرتے ہوئے 295 ارب روپے کردیا۔
 
صوبائی حکومت نے مالی سال 20-2019 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے صوبے کے لیے 319 ارب روپے مالیت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا اعلان کیا تھا جس میں 236 ارب صوبہ کے بندوبستی اور83 ارب قبائلی اضلاع کے لیے مختص کیے گئے تھے تاہم محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ کے مطابق اے ڈی پی کے لیے مجموعی فنڈز295 ارب روپے ظاہر کیے گئے ہیں جو بجٹ میں اعلان کردہ رقم سے 24 ارب کم ہیں۔
 
صوبائی حکومت نے جولائی اور اگست کے مہینوں میں 10 ارب 25 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے جب کہ اخراجات صرف 19 کروڑ 44 لاکھ روپے کے ہوسکے، جولائی اور اگست میں زراعت کے لیے 11 کروڑ 13 لاکھ روپے جاری جب کہ 23 لاکھ خرچ ہوئے، محکمہ مال کے لیے 5 کروڑ72 لاکھ جاری کیے گئے ،عمارات کے لیے 50 لاکھ جاری اور9 لاکھ خرچ ہوئے۔
جولائی اور اگست کے دوران ابتدائی وثانوی تعلیم کے لیے 21 کروڑ 81 لاکھ جاری کئے گئے۔ اسی طرح انرجی اینڈ پاور کے لیے 3 ارب جاری اور 56 لاکھ خرچ کیے گئے، اعلیٰ تعلیم کے لیے 16 کروڑ 53 لاکھ جاری جب کہ ایک لاکھ خرچ ہوئے،صنعت کے شعبے میں 22 کروڑ 85 لاکھ جاری اور 3 کروڑ 17 لاکھ خرچ ہوئے ،بلدیات میں 23 کروڑ72 لاکھ جاری جبکہ 4 کروڑ خرچ کیے گئے ،ملٹی سیکٹر ڈیویلپمنٹ کی مد میں ایک ارب64 کروڑ48 لاکھ جاری اور9 کروڑ57 لاکھ خرچ ہوئے ،سڑکوں کے شعبے میں 4 کروڑ82 لاکھ جاری اور44 لاکھ خرچ کیے گئے ،خصوصی پروگرام کی مد میں32 کروڑ40 لاکھ جاری اور40 لاکھ خرچ ہوئے اورٹرانسپورٹ کے شعبہ میں 15 کروڑ16 لاکھ جاری اور 95 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔