پیر, 14 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: محکمہ کالج ایجوکیشن میں گزشتہ کئی ماہ سے گریڈ 20؍ کی ڈی جی کالجز اور 4؍ ریجنل ڈائریکٹر کالجز کی خالی اسامیوں کی وجہ سے صورتحال انتہائی خراب ہوگئی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ افسران کی عدم دستیابی کے باعث گلشن ڈگری کالج اور اسٹیڈیم روڈ کالج میں میرٹ سے ہٹ کر سیکڑوں داخلے کم نمبروں پر دے دیئے گئے ایسی صورتحال میں جب ان اہم اسامیوں پر تقرری ناگزیر تھی محکمہ کالج ایجوکیشن نے چیف سیکرٹری ممتاز شاہ کے بیرون ملک اور وزیر تعلیم کے نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گورنمنٹ گرلز کالج زم زمہ (گزری) کی پرنسپل ایسوسی ایٹ پروفیسر رفعت کا تبادلہ کرکے گورنمنٹ ڈگری سائنس آرٹس اینڈ کامرس کالج ہجرت کالونی کا پرنسپل مقررکردیاہے جو غیر فعال کالج ہے اس زیر تعمیر کالج کا قبضہ تا حال ٹھکیدار کے پاس ہے۔ کالج میں نہ فرنیچر ہے نہ بجلی نہ پانی ۔قاعدے کے مطابق بہترین نتائج کے لئے عہدے پر تین سال کیلئے تقرری کی جاتی ہے مگر ایسوسی ایٹ پروفیسر رفعت کو ایک سال کے اندر ہی رخصت کردیا گیا جبکہ ہجرت کالونی کی پرنسپل شاہین جونیجو جو گزشتہ کئی ماہ سے گزری کالج آنے کیلئے بیتاب تھیں انہیں گزری کالج کا پرنسپل مقرر کردیا ہے۔ حالانکہ ان کی ریٹائرمنٹ میں چند ماہ باقی ہیں مگر وہ اچھے کالج سے ریٹائرڈ ہونے کیلئے

  گزشتہ کئی ماہ سے زم زمہ کالج آنے کی کوششیں کررہی تھیں۔ وہ ایک ریٹائرڈ سیکرٹری شجاع جونیجو کی اہلیہ بتائی جاتی ہے جبکہ زم زمہ کالج میں اس وقت 6؍ خواتین اساتذہ ان سے سینئر ہیں۔ محکمہ کالج ایجوکیشن کے ذرائع نے بتایا کہ شاہین جونیجو کا تبادلہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر کیا گیا تاہم وزیر اعلیٰ ہاؤس کے ذرائع نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ اس طرح کی خلاف میرٹ سفارشی ہدایت نہیں دیتے۔ جنگ نے جب سیکرٹری کالج ایجوکیشن رفیق احمد برڑو سے شاہین جونیجو کو گزری کالج کا پرنسپل مقرر کرنے کا پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ان کو پرنسپل لگانے کی سمری میری آمد سے پہلے تیار کی جاچکی تھی اس تبادلے میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں ڈی جی کالجز اور ریجنل ڈائریکٹرز میرٹ پر لگائے جائیں گے اس کیلئے ہر ریجن میں سنیارٹی کی بنیاد پر تین پروفیسرز کا انٹرویو ہوگا اور جو انٹرویو میں کامیاب ہوگا اس کا تقرر کردیا جائے گا۔

 سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ وہ سندھ ایچ ای سی کو محکمہ بورڈز و جامعات سے الگ کر رہے ہیں۔ذرائع کےمطابق  ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ سندھ ایچ ای سی اور محکمہ بورڈز و جامعات کو اکٹھا کرنے سے صورتحال بہتر ہونے کی بجائے خراب ہوئی چنانچہ اب جب محکمہ بورڈز و جامعات میں نثار کھوڑو کا بطور مشیر تقرر کردیا گیا ہے تو ایچ ای سی کا بالکل جدا ہونا ناگزیر ہوگیا کیوں کہ ایک سیکرٹری دو سربراہوں کو کیسے جوابدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ایچ ای سی کو الگ کرنے اور وہاں نیا سیکرٹری تعینات کرنے کے معاملات کو فائنل کرنے کیلئے دو روز بعد وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کروں گا۔

 

یاد رہے کہ سیکرٹری بورڈز و جامعات کے پاس سیکرٹری ایچ ای سی کا بھی اضافی چارج ہوتا ہے اس مد میں اسے گاڑی، پیٹرول کے ساتھ ڈیڑھ لاکھ اضافی الاونس الگ ملتا ہے گزشتہ سال ریاض الدین کو سیکرٹری بورڈ و جامعات و سیکرٹری سندھ ایچ ای سی مقرر کیا گیا تھا تاہم ان کے دور میں نہ سندھ ایچ ای سی فعالہوسکا نہ ہی وقت پر ناظم امتحانات، چیئرمین بورڈز، ڈائریکٹر فنانس اور وائس چانسلرز کی تقرری کی جاسکی۔ سیکرٹری بورڈز و جامعات کا دفتر بھی سندھ ایچ ای سی کی عمارت میں قائم ہے۔ جو کرائے پر ہے اور اس کے لئے سندھ ایچ ای سی لاکھوں روپے ماہانہ خرچ کرتا ہے۔

کراچی: سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں یوم آزادی اور یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں ٹرینگلر کرکٹ سیریز انعقاد ہوا جس میں تین ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہوا جس میں المنائی الیون ، وی سی الیون اور اور رجسٹرار الیون نے حصہ لیا ۔ سیریز کا پہلا میچ وی سی الیون اور رجسٹرار الیون کے درمیان کھیلا گیا رجسٹرار الیون نے یہ میچ 31رنز سے با آسانی جیت لیا اس سیریز کا آخری اور فائنل میچ رجسٹرار الیون اور المنائی الیون کے درمیان ہوا جو ایک اچھے مقابلے کے بعد المنائی الیون نے 3 وکٹوں سے یہ میچ جیت لیا اور ٹرافی کے حقدار بنے ۔
 
ٹورنامنٹ کے مہمانِ خصوصی سر سید یونیورسٹی کے رجسٹرار سید سرفراز علی تھے جنہوں نے جیتے نے والی ٹیموں میں ٹرافی دی انہوں نے کہا کہ ایسے مقابلے صحت مند رجحان کو فروغ دیتے ہیں ۔
 
مہمان اعزازی پی سی بی کے کوچ شوکت مرزا ان کے ساتھ سیکریٹری اموباء انجینئرارشد علی خان ، کنوینر اسپورٹس انجینئروقاص جاوید بخاری ، انجینئر نصر عباس قائم مقام کنوینر ، مبشر مختار اسپورٹس ڈائریکٹر ، انجینئر برہان محمود سابق کپتان سر سید یونیورسٹی ، محسن علی خان صدر کراچی ٹگ آف وار ایسوسی ایشن ، جاوید اقبال بیگ ،آصف ظہیر ، طارق خان اور دیگر ۔
 
سر سید یونیورسٹی کے کنونیر اسپورٹس وقاص جاوید بخاری اور نصر عباس قائم مقام کنوینر نے رجسٹرار سید سرفراز علی اور سابق پی سی بی کے کوچ شوکت مرزا کو اجرک کا تحفہ پیش کیا ۔ آخر میں رجسٹرار اور منتظمین کی جانب سے تمام کھلاڑیوں اور جیتنے والی ٹیموں کو مبارکباد دی ۔ رجسٹرار سید سرفراز علی نے خاص طورپر اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کی کاوشوں کو سراہا ۔
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کشمیر کی آزادی کا موقع آگیا ہے اور دنیا ساتھ دے یا نہ دے ہم کشمیر کے مسئلے پر آخری حد تک جائیں گے جبکہ ایٹمی جنگ ہوئی تو اس کے اثرات پوری دنیا پر پڑیں گے۔
 
قوم سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر پالیسی کا فیصلہ کن وقت آگیا ہے، بھارت نے آخری پتہ کھیل دیا ہے اور اب کشمیر کی آزادی کا تاریخی موقع ہے، مودی نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرکے بہت بڑی تاریخی غلطی کی، بھارت نے پانچ اگست کو پیغام دیا کہ ہندوستان صرف ہندوؤں کا ہے اور سیکولرازم کو ختم کر دیا، انہوں نے اپنے آئین اور سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی، تکبرکی وجہ سے مودی نے یہ کام کیا، انہوں نے سوچا کشمیریوں پر اتنا تشدد کریں گے کہ وہ خاموش ہو جائیں گے۔
 
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی فوج نے آزاد کشمیر میں آپریشن کا منصوبہ بنالیا تھا، ہمیں اطلاع مل چکی تھی اور ہماری فوج پوری طرح تیار تھی، ہم نے اس ایشو پر فوری طور پر دنیا سے بات کی، میں دنیا میں اب کشمیر کا سفیر بنوں گا اور اقوام متحدہ میں 27 ستمبر کو اس معاملے کو اٹھاؤں گا، کشمیر کے ساتھ دنیا کھڑی ہو یا نہ کھڑی ہو لیکن پاکستانی قوم کھڑی ہوگی، قوم کو بالکل مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، پوری دنیا کے میڈیا کو بتاؤں گا کہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، ہر ہفتے ہم ایک پروگرام کریں گے جس میں 12 بجے سے لے کر ساڑھے 12 بجے تک آدھے گھنٹے کے لیے پوری قوم شریک ہوگی۔
 
وزیراعظم نے کہا کہ مودی نے الیکشن جیتنے کے بعد پوری کوشش کی کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کیا جائے جس کے لیے انہوں نے دنیا بھر میں لابنگ کی، بھارت کی پالیسی ایک نظریے آر ایس ایس پر قائم ہے جس میں مسلمانوں کیخلاف نفرت ہے، اسی نظریے نے گاندھی کو قتل، بابری مسجد کو شہید اور گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا، یہی نسل پرستی کا نظریہ آج ہندوستان پر حکومت کر رہا ہے۔
 
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج مسلمان ممالک ہمارے ساتھ نہیں تو کل ہمارے ساتھ ہوں گے، بوسنیا میں قتل عام پر بھی مسلمان ممالک خاموش تھے، میڈیا نے بوسنیا کی آواز اٹھائی تو مسلمان ممالک بھی آگے آگئے، یہ مسئلہ جنگ کی طرف چلا گیا تو پاکستان اور بھارت دونوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں اور یہ جنگ کوئی بھی نہیں جیتے گا، پاکستان آخری سانس تک کشمیریوں کے ساتھ جائے گا۔
کراچی: یونیورسٹیز اینڈ بورڈ کے صوبائی مشیر نثار کھوڑو کی صدارت میں سندھ کے چیئرمین بورڈز کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ریاض الدین، انٹر اور میٹرک بورڈز کے چیئرمین نےشرکت کی
 
اجلاس میں بورڈز کے امتحانات میں کاپی کلچر کے خاتمے کے لئے سینٹرز پر وجیلنس بڑھانے اور سینٹرز کا تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا
 
اجلاس سےخطاب کرتےہوئےیونیورسٹیز اینڈ بورڈ کے صوبائی مشیر نثار کھوڑو کاکہناتھا کہ امتحانات میں کاپی کلچر کو کسی صورت برداشت نہیں کروں گا
کاپی کلچر سے پڑھنے والے طلبہ و طالبات اور میرٹ کی حق تلفی ہوتی ہے۔
 
ان کا مزیدکہنا تھا کہ سندھ نے علم و ادب سمیت ہر میدان میں بڑے نام پیدا کئے ہیں۔
سندھ سے ان قابل نوجوانوں کا آگے بڑھنے کا سلسہ مزید بڑھنا چاھیئے
اس لئے میرٹ ہوگی تو ٹیلنٹ کی اھمیت بڑھے گی۔
 
انہوں نےکہاکہ جو نوجوان کاپی پر منحصر کر رہے ہیں وہ اصل خود کو آگے بڑھنے کے مقابلے سے دور کر رہے ہیں۔ قابلیت کی پوری دنیا میں اھمیت ہے۔
سندھ حکومت کاپی کلچر کا خاتمہ کرکے نوجوانون کو بھتر مستقبل فراھم کرنے اور آگے بڑھنے کے لئے پلیٹ فارم فراھم کر رہی ہے۔
 
امتحانات میں کاپی کلچر کی روک تھام کے لئے وجیلنس اور مانیٹرنگ سسٹم کو مزید تیز کیا جائے گا۔ امتحانات کے دوران سینٹرز کی تعداد کم کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکے وجیلنس اور مانیٹرنگ بھتر ہو اور کاپی کلچر کا خاتمہ ہوسکے۔
پیرس: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر سے ملاقات کے دوران روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے تیسرے ثالث کی ضرورت نہیں۔
 
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان فرانس میں جی-7 کے اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور تجارتی معاملات پر بھی بات چیت کی۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ شب پاکستان سے بھی مسئلہ کشمیر پر بات چیت ہوئی تھی۔ دونوں ممالک کو مل کر مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا اور مجھے امید ہے ایسا ممکن بھی ہے تاہم دونوں ممالک کسی نتیجے پر نہیں پہنچتے تو میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے دستیاب ہوں گا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر ثالثی کے کردار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے تصفیے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان تیسرے ثالث کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ دونوں ممالک تمام دو طرفہ معاملات کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
 
 
واضح رہے کہ مودی سرکار نے 5 اگست کو کشمیر کو آئین میں حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرے ریاست کو جغرافیائی طور پر دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا اور کسی ممکنہ احتجاج سے بچنے کے لیے تاحال کرفیو نافذ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے وادی میں خوراک اور ادویہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کرچکے ہیں۔
لاہور: پنجاب میں بے سہارا ،لاوارث اورگھروں سے بھاگے ہوئے بچوں کی تلاش اور معلومات کے لئے چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو پنجاب نے محافظ نامی موبائل ایپ کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ اس ایپ کی مدد سے ایمرجنسی کی صورت میں حکومتی اداروں سے مددحاصل کی جاسکتی ہے بلکہ شہری کسی گمشدہ بچے اور حادثے بارے آگاہ بھی کرسکتے ہیں۔
 
چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیوروپنجاب کے لاہورسنٹرسمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بنائے گئے مراکزمیں سینکڑوں بچے مقیم ہیں،جن کے خاندانوں کو تلاش کرنا ایک بڑامسلہ ہے۔لاہورسمیت دیگرشہروں میں روزانہ درجوں بچے گمشدہ بھی ہوتے ہیں اوران کے والدین کوانہیں تلاش کرنے میں مشکل پیش آتی ہے ۔ان مسائل کے حل کے لئے موبائل فون ایپ محافظ سامنے آئی ہے۔ چائلڈپروٹیکشن بیوروکے ساتھ اشتراک کے بعد تمام بچوں کاڈیٹا محافظ کے ساتھ شیئرکیاگیاہے۔اگرکسی کا بچہ گم ہوتا ہے اورپہلے سے گمشدہ ہے تووہ اس موبائل کی مدد سے چائلڈپروٹیکشن بیوروکی تحویل میں موجود بچوں سے پہچان سکتے ہیں۔
 
چائلڈ پروٹیکشن بیوروکی چیئرپرسن سارہ احمدنے بتایا کہ ان کی ٹیمیں فیلڈورک کے دوران کئی لاوارث ،بے سہارا اوربھیک مانگنے والے بچوں کو تحویل میں لیتی ہیں۔جبکہ بعض اوقات کئی بچے خودگھروں سے بھاگ جاتے اورلاپتہ ہوتے ہیں۔ ہم روزانہ کی بنیاد پر ریسکیو کئے جانے والوں کی معلومات اپ ڈیٹ کریں گے توکوئی بھی شہری اس موبائل ایپ کے ذریعے معلوم کرسکتا ہے کہ گمشدہ ہونے والاکوئی بچہ ہماری حفاظتی تحویل میں ہے یانہیں۔اس کے علاوہ اگرکسی شہری کو کوئی لاوارث بچہ ملتا ہے تووہ بچے کوکسی ادارے تک پہنچانے کی بجائے اس بچے کی معلومات محافظ ایپ کے ذریعے شیئرکرسکتاہے جو رئیل ٹائم میں تمام حکومتی اداروں اورایجنسیوں تک پہنچ جائیں گی۔پاکستان کے کسی بھی کونے میں اگرکوئی بچہ گم ہوتا ہے تواس کی معلومات ہم تک پہنچ سکیں گی یا پھراگرہمارے پاس کوئی گمشدہ بچہ ہوگا تواس سے متعلق متعلقہ صوبے کوبتایاجاسکے گا، ہماراکام بس اتنا ہوگا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پرمحافظ کو ڈیٹا فراہم کریں گے۔
 
وفاقی وزیرسائنس وٹیکنالوجی فوادچوہدری نے بتایا کہ یہ موبائل ایپ بہت اہم ہے ، ایک نجی کمپنی کے ساتھ اشتراک کی وجہ یہ ہے کہ ہم ہرکام کابوجھ سرکاری اداروں پرنہیں ڈالناچاہتے۔ایسے کاموں میں پرائیویٹ سیکٹرکی خدمات حاصل کرنی چاہیے جو ممکن ہے سرکاری اداروں کی بجائے زیادہ مثبت رسپانس دیں گے۔
 
محافظ موبائل ایپ کو انڈرائیڈ اورایپل دونوں موبائلزمیں استعمال کیاجاسکتاہے۔ ایپ تیارکرنیوالے کمپنی کے مینجرفنانس اورایچ آر علی یار نے میڈیا کوبتایا کہ اس وقت پاکستان میں 750 ایمرجنسی ہیلپ لائنزکام کررہی ہیں اب ایک عام آدمی کو سمجھ نہیں آتی کہ کس ایمرجنسی کے لئے کس ادارے سے مددلینی ہے۔محافظ ایپ ان تمام ایمرجنسی ہیلپ لائنزکا متبادل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آرمی پبلک سکول پشاورپرحملے کے بعدہمیں یہ موبائل تیارکرنے کا خیال آیا تھا۔ اس موبائل ایپ کے مختلف فنکشن ہیں، ایک پورشن مسنگ پرسنزکے حوالے سے ہے جہاں سے گمشدہ بچوں سے متعلق حاصل بھی کی جاسکتی ہیں اورمعلومات دی بھی جاسکتی ہیں۔
 
انہوں نے بتایا کہ ان کا ریسکیو1122 سمیت کئی سرکاری اداروں کے ساتھ اشتراک ہے ۔ جب کوئی شخص ایمرجنسی میں مددطلب کرتا ہے توہماراکنٹرول روم جوچوبیس گھنٹے کام کررہا ہوتا ہے وہ فورارسپانس دیتا ہے۔ جی پی آر ایس کی مدد سے ہم مددمطلب کرنے والے کی درست لوکیشن بتاسکتے ہیں ،ایمرجنسی کی نوعیت کے مطابق ہم قریب ترین متعلقہ ادارے کو آگاہ کرتے ہیں بلکہ مددطلب کرنے والے کے خاندان ، دفتراور دوستوں کوبھی آگاہ کرتے ہیں اوریہ خدمات بلامعاوضہ ہوتی ہیں۔
 
علی یار کہتے ہیں محافظ کی مدد سے خون کا عطیہ کرنیوالوں کا سب سے بڑاڈیٹاموجودہے۔جہاں سے ایمرجنسی کی شکل میں خون کاعطیہ کرنیوالوں سے رابطہ ہوسکتاہے، ابتک ہم 6 ہزارسے زائدلوگوں کی زندگیاں بچاچکے ہیں۔اسی طرح سیلاب ، زلزلہ سمیت قدرتی آفات سے متعلق آگاہی اوران سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیربھی محافظ اپنے صارفین کوبتاتاہے
 
واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت بچوں ، خواتین ، قدرتی آفات، ایمرجنسی حالات میں مدداوررہنمائی کے لئے درجنوں موبائل ایپلی کیشن موجودہیں تاہم ان کا استعمال کرنیوالوں کی تعدادانتہائی کم ہے۔ اعدادوشمارکے مطابق اس وقت پاکستان میں 43 فیصدلوگوں کے پاس اسمارٹ فون ہے تاہم بڑی تعداد سمارٹ فونزپراس طرح کی ایپلی کیشنزاستعمال نہیں کرتی ہیں۔
ٹرانسپورٹ سیکٹر کے حوالے سے پشاور بی آر ٹی، خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کا سب سے پہلا پراجیکٹ ہے جو کہ کئی بار ڈیزائن میں تبدیلی اور منصوبے کی تکمیل سے متعلق کئی ڈیڈ لائنز دیے جانے پر بیک وقت تنقید اور مذاق کا نشانہ بن رہا ہے۔
 
یہ بی آر ٹی منصوبہ پی ٹی آئی حکومت کیلئے واقعی میں درد سر بن چکا جس کی ڈيزائننگ ميں ايک بار پھر غلطی سامنے آگئی ہے۔
 
پشاور کے علاقے حيات آباد فيزتھری بس اسٹاپ کا ٹريک تنگ ہونے کے باعث بسوں کا گزرنا مشکل ہوگا۔ یہ غلطی سامنے آنے کے بعد ٹريک کشادہ کرنے کيلئے 8 نئے پلرز بنائے جارہےہيں۔
 
صوبائی وزير اطلاعات شوکت یوسفزئی کے مطابق ان خاميوں کي نشاندہی ايشين ڈویلپمنٹ بینک نے کی تھی۔
 
دوسري جانب شہريوں نے بھی اس منصوبے میں تاخیر اور بار بارنقائص کی نشاندہی کوپی ڈی اے اورانجينئرزکی نااہلی قرارديا۔
 
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سنہری مسجد روڈ ، شعبہ بازار، گلبہاراور يونيورسٹی روڈ ٹريک کے ڈيزائن ميں بھی غلطياں سامنے آچکی ہیں۔
کراچی کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے اينکر مريد عباس قتل کیس میں عاطف زمان کے بھائی عادل زمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر ديئے۔
 
اينکر مريد عباس سميت دو افراد کے قتل کے کیس میں انسدادِ دہشت گردی عدالت ميں پہلی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مفرور ملزم عادل زمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے عاطف زمان کے بھائی کو 2 ستمبر تک پيش کرنے کا حکم دیا۔
 
ملزم کو گواہوں کے بيانات اور مقدمے کی نقول فراہم کرنے کا حکم بھی ديا گيا۔
 
اس سے پہلے ٹائر اسکينڈل کے مرکزی کردار عاطف زمان کو عدالت ميں پيش کيا گيا۔ اس دوران ملزم کا تفتيشی افسر سے دلچسپ مکالمہ ہوا جس میں ملزم عاطف زمان نے کہا کہ آپ مجھے پھانی گھاٹ تک لے ہی آئے۔
 
عدالت کے باہر ميڈيا سے گفتگو ميں تفتيشی افسر نے بتايا کوشش کريں گے کہ ملزم عادل زمان کو 2 ستمبر تک گرفتار کرکے پيش کر ديں۔ اسکے علاوہ فنانشل کرائم کے حوالے سے بہت کچھ ابھی ريکارڈ پر آنا باقی ہے۔
 
تفتيشي افسر کا کہنا ہے تھا کہ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے ليے نيب سے مکمل تعاون کيا جائے گا۔
سابق صدر زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت اور پروڈکشن آرڈر پر عمل نہ ہونے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔
 
 
پاکستان پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر و رکنِ سندھ اسمبلی فریال تالپور نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے اسلام ٓاباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرادی۔ فریال تالپور نے وکیل کے ذریعے عدالت سے رجوع کیا۔
 
فریال تالپور کا اپنی دراخواست میں کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے اجازت دی جائے، احتساب عدالت نے اجلاس میں شرکت کیلئے قانون پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے، تاہم سپریٹنڈنٹ جیل اڈیالہ عدالت کے دیئے گئے احکامات پر عمل نہیں کر رہے۔
 
درخواست میں فریال تالپور کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی رکن ہوں، اجلاس جاری ہے جس میں شرکت کرنا چاہتی ہوں، اسلام آباد ہائی کورٹ جیل سے سندھ اسمبلی بھیجنے کا حکم دے۔
 
درخواست میں پنجاب کے چیف سیکریٹری، ہوم سیکریٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا گیا ہے۔