ایمزٹی وی(کوئٹہ)بلوچستان اسمبلی کے 14 ارکان نے وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔
میڈٰیاذرائع کے مطابق رکن صوبائی اسمبلی میرعبدالدوس بزنجونے سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کے پاس وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی درخواست جمع کرادی۔ درخواست میں 14 ارکان اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔
تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں ہمارے تحفظات تھے جنہیں دورنہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے ہم نے نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی 65 ارکان پر مشتمل ہے، جن میں سے 52 حکومتی اتحاد میں شامل ہیں۔
ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)ویسے تو سام سنگ، ایپل، سونی اور دیگر کمپنیوں نے بھی جدید ترین اور اعلیٰ کوالٹی کے رزلٹ کی ایل سی ڈی متعارف کرا رکھی ہیں۔
تاہم جنوبی کورین کمپنی ٰایل جی‘ نے سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلی بار88 انچ بڑی دنیا کی پہلی 8 کے ایل سی بھی متعارف کرادی۔
اگرچہ اس وقت بھی مارکیٹ میں 77 سے 80 انچ کی جدید ایل سی ڈیز بھی دستیاب ہیں، جن کی اسکرین ریزولیشن کو جدید ترین سافٹ ویئرز اور گرافکس کی وجہ سے بہتر بھی بنایا گیا ہے۔
تاہم مارکیٹ میں دستیاب تقریبا تمام ایل سی ڈیز 4 کے ٹیکنالوجی کے حامل ہیں، لیکن ایل جی نے پہلی بار نہ صرف دیگر کمپنیوں کی ایل سی ڈیز سے بڑی بلکہ جدید ٹیکنالوجی کی 8 کے ایل سی ڈی متعارف کرادی۔
او ایل ای ڈی ٹیکنالوجی سے لیس ایل جی کی اس ایل سی ڈی کو 8 کے ٹیکنالوجی کو متعارف کرائے جانے کے حوالے سے اہم سمجھا جا رہا ہے، توقع کی جا رہی ہے کہ اب چھوٹی ایل سی ڈیز سمیت موبائل فون میں بھی 8 کے کو متعارف کرایا جائے گا۔
کمپنی نے فوری طور پر دنیا کی پہلی 8 کے ایل سی ڈی کی قیمت کا اعلان نہیں کیا، اس جدید ترین ٹی وی اسکرین کو آئندہ ماہ امریکا میں الیکٹرانک نمائش میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ایل جی کی اس ایل سی ڈی کی اسکرین کی ریزولیشن 7 ہزار 680 بائے 4 ہزار 320 ہے، جب کہ اس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس میں رنگوں کو بھی حقیقت کے قریب تر بنایا گیا ہے۔
ایل سی ڈی کے اسپیکرز سمیت دیگر آلات میں بھی بہترین کوالٹی کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایل جی نے 4 کے ٹیکنالوجی کی 77 انچ تک کی ایل سی ڈیز متعارف کرا رکھی ہیں، تاہم کمپنی نے پہلی بار 8 کے ٹیکنالوجی میں اسکرین متعارف کرائی ہے۔
ایل جی مستقبل میں کاغذ کی طرح مڑنے والی اسکرینز سمیت نہایت ہی اچھوتے انداز کی ایل سی ڈیز بھی متعارف کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام اباد)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین محمد مزمل قریشی کی زیرِصدارت ہوا۔ اجلاس میں چین کی جانب سے سی پیک کے تحت منصوبوں کے فنڈز روکنے سے متعلق خبروں کا معاملہ زیرِبحث آیا۔ چئیرمین کمیٹی مزمل قریشی نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام سے سوال کیا کہ چین کی جانب سے 3 منصوبوں کے فنڈز روکنے کی خبریں زیرِگردش ہیں، اگر چین نے منصوبوں کے لئے درکار فنڈز روکے ہیں تو اس کی کیا وجوہات ہیں۔
این ایچ اے حکام کا کہنا تھا کہ چین نے کسی منصوبے کے لئے درکار فنڈز نہیں روکے اور ناہی وہ کسی منصوبے سے پیچھے ہٹا ہے بلکہ چین کی جانب سے صرف فنڈنگ کا طریقہ کار تبدیل کیا گیا ہے۔ چئیرمین کمیٹی نے حکام سے سوال کیا کہ اگر فنڈز روکنے کے حوالے سے خبریں درست نہیں تو پھر حکومت کی جانب سے وضاحت جاری کیوں نہیں کی گئی، وضاحت جاری نہ کرنے کا مطلب تو واضح طور پر خبروں سے اتفاق کرنا ہے۔ این ایچ اے حکام نے کہا کہ اس حوالے سے وزیرداخلہ احسن اقبال واضح بیان دے چکے ہیں اور وہ خبریں بھی زیرِگردش ہیں۔
ایمزٹی وی(لاہور)سابق صدر آصف علی زرداری نے قومی احتساب بیورو کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نیب نے سندھ میں ہمیشہ ظلم کیا جبکہ طاہر القادری نے ملکی سیاست میں نوابزادہ نصراللہ خان کی کمی پوری کردی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ مشرف بیماری کا بہانہ بنارہے ہیں، اگر وہ بیگم کے ساتھ ناچ سکتے ہیں تو وطن واپس بھی آسکتے ہیں۔
آصف علی زرداری نے شریف برادران کے سعودی عرب جانے کی وجوہات سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہیں پتا کہ سعودی عرب میں کیا کھچڑی پک رہی ہے، شریف خاندان کے حوالے سے تین چارقسم کی خبریں ہیں جن میں سے ایک تو این آر او ہے اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ شریف خاندان نے کسی کفیل کے پاس سرمایہ کاری کی ہوئی ہے جسے بچانے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس زمانے میں ’این آر او‘ ہوا اس وقت مارشل لاء تھا اور ہم جیلوں میں تھے۔ ایک سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ ملکی سیاست میں طویل عرصے سے نوابزادہ نصراللہ کی کمی تھی جو اب طاہرالقادری نے پوری کردی۔
آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں بھی کرپشن کے خلاف مہم چل رہی ہے، سعودی عرب ہمارا اہم دوست ملک ہے تاہم پی پی پی حکومت میں سعودی عرب کا پاکستان پر اتنا زیادہ اثر و رسوخ نہیں تھا۔ انہوں نے نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے سندھ میں ہمیشہ ظلم کیا اور عدالت سے رجوع کرکے ایک نہر بند کروادی جس کی وجہ سے 26 لاکھ ایکڑ زمین پانی سے محروم ہوگئی۔
ایمزٹی وی(مانیٹنگ ڈیسک)جدید ٹیکنالوجی کے باعث جہاں کئی موضی امراض کا علاج آسان ہوا ہے، وہیں اس کی مدد سے جان لیوا امراض کی جلد شناخت بھی ممکن ہوئی ہے۔
یورپی ملک نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یعنی مصنوعی ذہانت سے بریسٹ کینسر کی جلد شناخت ممکن ہے۔
مصنوعی ذہانت سے بریسٹ کینسر کی شناخت اتنی تیزی سے ممکن ہے کہ اگر 10 ماہر امراض بھی بیٹھ کر کسی ایک مریض کو چیک کرنے بیٹھیں تو وہ اتنی دیر میں مرض کی شناخت نہیں کر پائیں گے، جتنی دیر میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اس کو شناخت کر پائے گی۔
مضمون کے مطابق ماہرین نے مصنوعی ذہانت پر مبنی کمپیوٹرائزڈ سسٹم کو 11 ماہرین امراض کے ساتھ ایسے لوگوں کا معائنہ کرنے کے لیے آزمایا جن میں بریسٹ کینسر ہونے کے امکانات تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مصنوعی ذہانت کے الگورتھم پر مبنی کمپیوٹر نے 11 پیتھالوجسٹ کے مقابلے کم وقت میں بریسٹ کینسر کی نشاندہی کی، اور کمپیوٹر انسانوں کے جسم میں نظر آنے والے غدود کو تیزی سے شناخت کرنے میں کامیاب ہوا۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ 11 ڈاکٹرز کی ٹیم بھی بریسٹ کینسر کو شناخت کرنے میں کامیاب ہوئی، تاہم انہیں زیادہ وقت لگا۔
خیال رہے کہ ماہرین نے بریسٹ کینسر کی شناخت کرنے میں کردارادا کرنے کے لیے خصوصی الگورتھم اور سافٹ ویئرز پر مبنی ایک کمپیوٹر تشکیل دیا تھا۔
اگرچہ مصنوعی ذہانت کا سسٹم بریسٹ کینسر کو شناخت کرنے میں کامیاب ہوا، تاہم سسٹم یہ بتانے سے قاصر رہا کہ مریض کو لاحق مرض کس سطح کا ہے۔
واضح رہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں مصنوعی ذہانت اور الگورتھم پر مبنی جدید کمپیوٹرائزڈ روبوٹس کے ذریعے مختلف اقسام کے کینسر کا علاج بھی کیا جاتا ہے۔ پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے سب سے بڑے جناح ہسپتال میں بھی کینسر کے مختلف امراض کا علاج روبوٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
ایمزٹی وی(واشنگٹن)صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکی رہنماؤں کو بے وقوف سمجھتا ہے اور امریکا نے بھی پاکستان کی مدد کرکے بے وقوفی کی۔
سماجی رابطے کی ویب ٹویٹر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان پر الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے گزشتہ 15 سال میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد دے کر بہت بڑی بے وقوفی کی، امداد وصول کرنے کے باوجود بھی پاکستان نے امریکا کے ساتھ جھوٹ بولا ۔
مریکی صدر نے کہا کہ پاکستان امریکی رہنماؤں کو بے وقوف سمجھتا ہے اور ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں۔
The United States has foolishly given Pakistan more than 33 billion dollars in aid over the last 15 years, and they have given us nothing but lies & deceit, thinking of our leaders as fools. They give safe haven to the terrorists we hunt in Afghanistan, with little help. No more!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 1, 2018
ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاک بحریہ کے کموڈورعبدالباسط بٹ کو ریئرایڈمرل کے عہدے پرترقی دے دی گئی،ترجمان پاک بحریہ کے مطابق ریئرایڈمرل عبدالباسط بٹ اس وقت ڈی جی نیول انٹیلی جنس ہیں.
انہوں نے1989 میں کمیشن حاصل کیا،ترجمان کا کہناتھا کہ عبدالباسط بٹ نیوی وارکالج،این ڈی یواورترکش آرمڈفوسزوارکالج کے گریجویٹ ہیں،ریئرایڈمرل عبدالباسط بٹ کوستارہ امتیاز(ملٹری) سے بھی نوازاگیاہے۔
ایمزٹی وی(انٹرٹینمنت)معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے کہا ہے کہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید انتہائی نفیس اور شائستہ انسان ہیں۔
حمزہ علی عباسی عموما اپنے بیانات سے خبروں میں گرم رہتے ہیں۔ اب انہوں نے ٹوئٹر پر حافظ سعید سے ملاقات کی تصویر شیئر کرکے ہلچل مچادی۔ جہاں ایک طرف ان کے بہت سے مداح انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، وہیں بہت سے صارفین ان کی حمایت بھی کررہے ہیں۔
One of the nicest most polite ppl i have met who promotes religious tolerance & humanity. He is also, unfortunately, the most misunderstood man in Pakistan right now. Had the pleasure of interviewing him again to clarify the propaganda abt him. Watch it on Monday at 8pm on BOL. pic.twitter.com/rLqEF1Naxq
— Hamza Ali Abbasi (@iamhamzaabbasi) December 31, 2017
حمزہ علی عباسی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ حافظ سعید انتہائی نفیس اور شائستہ انسان ہیں جو انسانیت کی خاطر مذہبی ہم آہنگی اور برداشت کو فروغ دیتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں ان کے بارے میں شدید غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ حمزہ نے بتایا کہ حافظ سعید سے متعلق پروپگینڈے کا اثر زائل کرنے کےلیے ایک بار پھر ان سے ملاقات اور بات چیت کی۔
واضح رہے کہ حافظ سعید کی تنظیم لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ پر پابندی عائد ہے جبکہ امریکا نے حافظ سعید کو عالمی دہشت گرد قرار دیا ہوا ہے۔ حال ہی میں عدالتی احکامات پر پاکستان میں ان کی رہائی عمل میں آئی ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)حکومت پاکستان نے حافظ محمد سعید سے منسلک دو تنظیموں جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے مالی اثاثے ضبط اور ان کا انتظام سرکاری تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید سے وابسطہ فلاحی اور دیگر تنظیموں کے اثاثے ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ دہشتگردوں کو ملنے والے مالی تعاون اور منی لانڈرنگ پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی رپورٹ پر 19 دسمبر کو اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی اور وفاقی اداروں کو حافظ سعید کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرنے اور انہیں سرکاری تحویل میں لینے کے لیے حکمت عملی طے کرنے کی ہدایت کی گئی۔ 19 دسمبر کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے 28 دسمبر کو ایک اور اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس ہوا۔ جس میں متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے تفصیلی رپورٹ جمع کرائی۔
انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ کے مطابق جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے ساتھ ہزاروں رضاکار اور سیکڑوں تنخواہ دار لوگ منسلک ہیں، اجلاس میں طے پائی گئی حکمت عملی کے تحت پہلے مرحلے میں جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو سرکاری تحویل میں لیا جائے گا۔ جس کے بعد جماعۃ الدعوۃ کے زیر انتظام سیکڑوں مدارس اور مرید کے میں قائم مرکز کا انتظام سنبھالا جائے گا۔ اس سارے عمل میں انٹیلی جنس ادارے بھی متعلقہ محکموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔
حافظ سعید کی دونوں تنظیموں سے متعلق اس فیصلے پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ملک میں کام کرنے والی تمام کالعدم تنظیموں کو امداد کی شکل میں ملنے والی رقوم کا راستہ روکیں اور یہ اقدام ہم نے امریکی دباؤ پر نہیں بلکہ ایک ذمہ دار ملک ہونے کی حیثیت سے اٹھایا ہے۔
دوسری جانب جماعۃ الدعوۃ نے اس قسم کی خبروں سے مکمل لاعلمی کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ اس بارے میں کوئی بھی بات حکومت کی جانب سے جاری حکم ناموں کے بعد ہی کی جاسکتی ہے۔
ایمزٹی وی(تجارت)چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان کے ذمے کل قرضے980 ارب روپے سے تجاوزکرگئے جس میں سندھ 256 ارب روپے کے ساتھ سب سے آگے جبکہ گلگت بلتستان کے ذمے سب سے کم قرضے ہیں۔
وفاقی حکومت کی طرح تمام صوبوں، آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان نے اپنے اپنے صوبوں میں ترقیاتی پروگراموں کیلیے مختلف عالمی اداروں سے قرضوں کے مختلف پروگراموں کے تحت 9 ارب 35کروڑ ڈالر یعنی 980 ارب 33 کروڑ روپے سے زائدکے قرضے ادا کرنے ہیں جب کہ دستاویز کے مطابق تمام صوبوں میں سے قرضوں کے حوالے سے سندھ سب سے پہلے نمبر پر ہے۔
سندھ نے مختلف منصوبوں کیلیے 256 ارب 24 کروڑ روپے سے زائد کے 102 قرضے لیے ہوئے ہیں، خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے 30 جون تک عالمی اداروں سے مختلف شعبوں میں چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کیلیے 84 قرضے لے رکھے ہیں جن کی کل مالیت 125 ارب 36 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔
بلوچستان حکومت کی جانب سے عالمی امداد کے ساتھ مختلف پروگراموں اور ترقیاتی منصوبوں کیلیے قرضوں کے 84 پروگرام چل رہے ہیں اور صوبائی حکومت نے عالمی اداروں کو 45 ارب 66 کروڑ روپے سے زائدکی رقم ادا کرنی ہے، آزاد جموں وکشمیر حکومت نے 30 جون 2017تک مختلف بین الاقوامی امدادی اداروں کے16 ارب 34 کروڑ روپے سے زائد کے قرضے واپس کرنے ہیں۔
آزاد کشمیر نے ترقیاتی منصوبوں کیلیے غیر ملکی اداروں سے21 قرضے لے رکھے ہیں، گلگت بلتستان کے ذمے سب سے کم قرضے ہیں اور گلگت بلتستان حکومت نے مختلف امدادی اداروں کو 40 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں، گلگت بلتستان حکومت کے ذمے قرضے کے ایک پروگرام کے تحت واجب الادا رقم ہے۔
دستاویز کے مطابق یہ قرضے وفاق اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ترقیاتی پروگراموں کی مد میں دیے گئے تھے اور مختلف ترقیاتی منصوبے تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں، 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت صوبوں کو اس بات کی اجازت دی گئی تھی کہ وہ آئین کی شق167(4) کے تحت خود مختار ضمانت کے تحت مقامی اور بین الاقوامی قرضے لے سکتے ہیں، صوبوں کی جانب سے لیے جانے والے قرضوں کی شرائط وہی ہیں جو وفاقی حکومت اور عالمی امدادی اداروں کے درمیان طے کی ہوئی ہیں