ایمز ٹی وی (اسپورٹس )پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی آرائش اور مرمت پر ایک ارب روپے سے زائد اخراجات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پی سی بی نے ایک ارب روپے کے اخراجات اور تعمیراتی کام کے لئے تعمیراتی کمپنیوں سے اظہار دلچسپی کی درخواستیں بھی طلب کر لی ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی کرکٹ اسٹیڈیم کی مرمت اور آرائش پرایک ارب روپے سے زائد کے فنڈز خرچ کئے جائیں گے ۔
پی سی بی کے انتظامات سنبھالنے والے نجم سیٹھی کی خصوصی دلچسپی سے ایک ارب روپے کرکٹ اسٹیڈیم پر خرچ ہوں گے۔پی سی بی ذرائع نے بتایا ہے کہ کراچی میں نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم پر اخراجات کے بارے میں ایک ارب روپے کے فنڈز کی پی سی بی حکام نے منظوری دے دی ہے جس کے بعد جو کمپنی اس کام کا ٹھیکہ لے گی اس کو گارنٹی کے نام پر 2 کروڑ روپے ڈیپازٹ کرانا ہوں گے یا بینک انشورنس سرٹیفکیٹ دینا ہو گا۔ اس پورے مرحلہ میں شفافیت بھی رکھی جائے گی، تاہم پی سی بی حکام نے ایک ارب روپے خرچ کرنے پر متعلقہ وفاقی وزارت بین الصوبائی کو مکمل اندھیرے میں رکھا ہوا ہے ا
س حوالے سے جب وزارت بین الصوبائی رابطہ سے رابطہ کیا گیا تو حکام اس بھاری اخراجات بارے مکمل طور پر لاعلم تھے
ایمز ٹی وی (کراچی) پریس کلب میں تمام صحافی تنظیموں کا اجلاس قائم مقام صدر کراچی پریس کلب سید منہاج الرب کی زیرصدارت ہو ا جس میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تینوں گروپوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں میں مختلف ٹی وی چینلزسے صحافیوں کے بلاجواز برطرفیوں، تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر اور واجبات کی عدم ادائیگی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جہدوجہد پر اتفاق کیا گیا۔ اس سلسلے میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تمام گروپوں کے صدور، جنرل سیکرٹریز سمیت پاکستان پریس فوٹوگرافر ایسوسی ایشن اور کیمرامین ایسوسی ایشن کے صدور اورجنرل سیکرٹریز پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دی گئی جس کےکوارڈی نیٹر کراچی پریس کلب کے سیکرٹری ہوں گے۔ اجلاس میں نجی ٹی وی چینلز سے صحافیوں کی برطرفیوں، تنخواہوں میں تاخیر اور واجبات کی عدم ادائیگی کی سخت مذمت کی گئی۔
اجلاس میں کراچی پریس کلب کے سیکرٹری مقصود یوسفی، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل ایوب جان سرہندی ، کے یو جے کے صدر حسن منصور، کے یو جے دستور کے قائم مقام صدر ثاقب صغیر، جنرل سیکرٹری حامد الرحمٰن ، پی ایف یو جے کے رکن مرکزی مجلس عاملہ سعید جان بلوچ، پی ایف یو جے دستور کے نائب صدر افسر عمران، اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل شعیب احمد، رکن مرکزی مجلس عاملہ پی ایف یو جے جاوید اصغر چوہدری، رکن مرکزی مجلس عاملہ پی ایف یو جے دستور طارق ابولحسن،کراچی پریس کلب کے جوائنٹ سیکرٹری نعمت خان، رکن مجلس عاملہ کراچی پریس کلب لیاقت علی خان، طاہر حسن خان،علاء ا لدین خانزادہ، خورشید عباسی، صدر پاکستان پریس فوٹوگرافر ایسوسی ایشن سید حامد حسین اور سیکرٹری جنرل کیمرامین ایسوسی ایشن شہادت بلوچ نے شرکت کی
ایمز ٹی وی (کراچی)ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق درخواست میں سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔ جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
اس موقع پر عدالت نے کہا کہ معاملے پر وزارت داخلہ کا موقف جاننا چاہتے ہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ دیکھنا چاہتے ہیں ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے لیے قانون کا اطلاق یکساں ہوتا ہے کہ نہیں، جاننا چاہتے ہیں کہ کیا پسند ناپسند کی بنیاد پر تو نام ای سی ایل میں شامل نہیں کیے جاتے۔ کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی
ایمز ٹی وی (کراچی)سندھ ریجنرز کے ترجمان کرنل قیصر خان نے میڈیا سے بریفنگ کی، بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا رینجرز نے آپریشن کے دوران دو ٹارگڈ کلر گرفتار کئےہیں جنکا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، دونوں ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے۔انہوں نے میڈیا کوبتایا کہ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان جلاﺅ گھیراﺅ اور لوٹ مار میں بھی ملوث تھے اوربانی ایم کیو ایم لندن کے حق میں وال چاکنگ بھی کر رہے تھے۔ ملزمان بینک اکاﺅنٹ میں 50 ہزار روپے بھی جمع کرائے گئے ہے جبکہ بانی ایم کیو ایم لندن نے کاروائی کرنے پر ملزمان کو شاباشی دی۔ پریس کانفرنس کے دوران ترجمان رینجرزنے بانی ایم کیو ایم لندن کی ٹارگٹ کلرز کو شاباشی دیتے وقت آڈیو بھی سنوائی۔ د
ونوں ملزمان کے حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ 17 جولائی کو 2 افراد کو اورنگی ٹاﺅن میں قتل کیا ۔ملز مان کے نام محمد رحیم اور محمد دانش ہیں،جبکہ ملزمان نے اپنے مزید ساتھیوں کے نام بھی بتائے ہیں اور سوشل میڈیو کے ذریعے ساﺅتھ افریقہ کے سیٹ اپ کے کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے، ٹارگٹ کلر نے اس بات کا اعترافِ جرم بھی کرلیا ہے۔
ترجمان رینجرز کا کہنا تھااب وہ وقت گیا جب ایک کال پر شہر بند ہو جایا کرتا تھا کراچی کے حالات اب بہتر ہو گئے ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ شر پسندوں پر نظر رکھی ہوئی ہیں اور ایسے ش پسند عناصر سے سختی سے نپٹا جائیگا