#COAS approves plan to support conduct of 6th Population & Housing Census. Upto 200,000 troops will be emp while cont other security resps.
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) January 27, 2017
ایمز ٹی وی (صحت)امریکی سائسدانوں نے شہد کی مکھی کے زہر سے جوڑوں اورہڈیوں کا ناقابلِ برداشت درد دور کرنے کی دوا تیار کر لی ہے۔واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شہد کی مکھیوں کے زہر میں ایک مرکب پیپٹائیڈ دریافت ہوا ہے جسے نینوذرات میں بھر کر گھٹنوں میں داخل کرنے سے گنٹھیا کی تکلیف کو دور کیا جاسکتا ہے۔
پیپٹائید کو میلیٹن کا نام دیا گیا ہے جو سوزش اور جلن کو کم کرنے والا ایک نہایت طاقتور مرکب ہے۔ یہ ہمارے جسم کی کرکری یا نرم ہڈیوں (کارٹلیج) کو گِھسنے اور ٹوٹنے سے روکتا ہے۔ سائسندانوں کا کہنا ہے کہ گٹھیا کے مرض میں ہڈیاں تباہ ہوتی اور تکلیف کا باعث بنتی ہیں اس لئے درد کا فوری ازالہ بے حد ضروری ہے۔
ایمز ٹی وی (صحت) اگر آپ کافی کے شوقین ہیں تو یقینا جاننا چاہتے ہوں گے کہ بہت زیادہ کافی پینے کا نتیجہ کیا ہوتا ہے۔ اس سوال کا جواب جاننے کےلئے آپ کو خود تجربہ کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ برطانیہ کی ایک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حیرت انگیز حماقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ایسا خوفناک تجربہ کردیا کہ شاید اب کافی کے متعلق مزید کوئی تجربہ کرنے سے پہلے لوگ ہزار بار سوچیں گے۔ نارتھمبریا یونیورسٹی کے تحقیق کار کافی میں پائے جانے والے اہم عنصر کیفین کے جسمانی صلاحیت پر اثرات کا مطالعہ کرنا چاہ رہے تھے۔ وہ جاننا چاہتے تھے کہ کیفین کی مقدار بڑھانے سے ورزش کرنے والوں کو کتنا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے۔ اس مقصد کےلئے ایک طالبہ کو 0.3 گرام کیفین دی جانی تھی، جو کہ تین کپ کافی کے برابر ہے۔
تحقیق کاروں کی غفلت اور نالائقی کا اندازہ کیجئے کہ کیفین کی مقدار کا حساب لگانے کیلئے موبائل فون کا کیلکولیٹر استعمال کیا اور اعشاریہ غلط جگہ لگانے کی وجہ سے 0.3 گرام کی بجائے لڑکی کو 30 گرام کیفین دینے کا فیصلہ کر دیا، جو کہ کافی کے 300 کپ پینے کے مترادف تھا۔ لبمے عرصے تک جوانی برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو یہ کام ہر صورت کریں،معروف ڈاکٹر نے بہترین مشورہ دیدیا بے تحاشہ کیفین ملتے ہی لڑکی کی حالت غیر ہوگئی اور وہ بری طرح تڑپنے لگی۔ اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا اور ایک ہفتے کی انتھک کوششوں سے ڈاکٹر بمشکل اس کی جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔ یونیورسٹی کی ناقابل یقین غیر ذمہ داری پر عدالت نے اسے مجموعی طور پر سوا چار لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً ساڑھے چھ کروڑ پاکستانی روپے) جرمانہ کیا، اور یہ تاکید بھی کی کہ آئندہ ایسی حرکت کرنے کی کوشش بھی نہ کی جائے۔