ھفتہ, 27 اپریل 2024

Displaying items by tag: Health

 

ماہرین صحت کے مطابق رونا صحت کے لئے بہت مفید ہے ،اس لئے مرد خواتین بچے اوربڑے ہر کسی کو چاہئے کے ہفتے میں ایک بار ضرور روئیں جاپان میں کی گئی
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رونے سے دن بھر کی تھکاوٹ ذہنی دباﺅ کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے ،رونے کے بعد انسان خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جاپان میں ایک شخص ھیڈ فومی یوشیدافی کے نام سے جانا جاتا ہے جو رلانے کا ماہر ہے، وہ لوگوں کو رونے کے طریقے سکھانے کے ساتھ ساتھ اس کے فوائد پر لیکچر دیتا ہے اور اپنے طلباءکو آنسو بہانے کے انداز سکھاتا ہے
 
جاپانی ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ہفتے میں ایک بار رونا انسانی صھت کے لئے بہت فائدہ مند ہے ۔

 

 

 

کراچی:ایم کیو ایم کے رہنما اور رابطہ کمیٹی کے رکن عامرخان نے کہا کہ بظاہر ایم کیو ایم کی تقسیم کا تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے جو غلط ہے درحقیقت ایم کیو ایم اپنی جگہ کھڑی ہے اور پارٹی کا پورا سسٹم موجود ہے سندھ ہائیکورٹ میں ایک مقدمے میں پیشی کے موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما اور رابطہ کمیٹی کے رکن عامرخان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عامر خان نے کہا کہ فاروق ستار مجھ پر الزامات لگاتے رہیں میری صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا عامر خان نے ڈاکٹر فاروق ستار سے متعلق مزید سوالوں کے جواب دینے سے گریز کیا ایم کیو ایم پاکستان میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں اور اب جماعت کے رہنما کھلم کھلا ایک دوسرے پر الزام عائد کررہے ہیں جب کہ پارٹی نے ڈاکٹر فاروق ستار کی رکنیت ختم کردی ہے۔

 

 

کویت:کویت میں شدید طوفانی بارش کا سلسلہ رات گئے سے جاری رہا۔ شدید بارش سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے جسکے باعث تمام تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر میں ہنگامی طور پر عام تعطیل کا اعلان کر دیا گیا۔بارش کے باعث پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا۔
بارش کے رکنے تک کویت آنے والی تمام پروازوں کا رخ بحرین کی جانب موڑ دیا گیا۔ وزارت داخلہ، شہری دفاع اور پولیس کے نوجوان نکاسی آب کے لیے پرزور محنت کر رہے ہیں، تاہم تمام بڑی شاہراوں کو پانی جمع ہونے کے باعث ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ سرکاری ٹیلیویژن اور ریڈیوعوام کو باخبر رکھنے کےلیے وقفے وقفے سے آگاہ کر رہے ہیں

 

بروقت ویکسی نیشن سے بچوں کو پولیو سے بچایا جا سکتا ہے,وزیر اعلیٰ پنجاب لاہور:آج پولیو سے بچاﺅ کہ عالمی دن پر وزیر اعلیٰ پنجاب جناب سردار عثمان نے کہا کے بچوں کو پولیو جیسے خطرناک مرض سے بچانے کے لیے والدین اپنے بچوں کو انسداد پولیو قطرے لازمی پلائیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کے پولیو جیسی لاعلاج بیماری کو وطن عزیز سے جڑ سے اکھاڑ پھیکنا حکومت کی آولین ترجیحات میں شامل ہے۔پاکستان کو پولیو فری بنانے کے لیے ہر قسم کے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید اپنے پیغان میں کہا کے بروقت اگر پولیو کی ویکسی نیشن کرالی جائے تو بچوں کو یس سنگین بیماری سے بچایا جا سکتاہے۔

والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاﺅ کے قطرے ضرور پلائیں۔ پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں اج پولیو سے بچاﺅ کا علمی دن منایا جا رہا ہے اور دنیا بھر میں اس سے بچاﺅ کی اگھائی کے لیے سمینارز،ورکشاپ اور دیگر تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔

ذیابطیس 2ٹائپ کی علامات مرض ہونے سے سالوں پہلے ظاہر ہوجاتی ہیںمحققین کا کہنا ہے کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کی تشخیص سے برسوں پہلے اس کے لاحق ہونے کے خطرے کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق خون میں چینی کی مقدار میں تیزی سے اضافہ اور انسولین کی مزاحمت جیسی ذیابیطس کی ابتدائی علامات مرض کے باقاعدہ آغاز سے کئی سال پہلے ایسے متعدد افراد میں دیکھی گئی ہیں جنھیں بعد میں پری ڈائیبٹیز ہوئی جسے عموما ٹائپ ٹو ذیابیطس کا سبب سمجھا جاتا ہے۔
’ذیابیطس کی دو نہیں پانچ مختلف اقسام ہیں‘’ہر چوتھا پاکستانی ذیابیطس کا شکار ہے‘
محققین کے مطابق اس کا مطلب یہ ہے کہ ذیابیطس کو پنپنے سے روکنے کا عمل زندگی میں بہت پہلے شروع کر دیا جانا چاہیے۔
یہ جاپانی تحقیق 2005 سے 2016 کے درمیان کی گئی اور اس میں 27 ہزار ایسے افراد کے باڈی ماس انڈیکس، نہار منہ خون میں شوگر کی مقدار اور انسولین کی مزاحمت کی جانچ کی گئی جو ذیابیطس کے مریض نہیں تھے۔
ان افراد کی عمر 30 سے 50 برس کے درمیان تھی اور ان میں سے زیادہ تر مرد تھے۔
انسانی جسم میں انسولین کے خلاف مزاحمت اس وقت پیدا ہوتی ہے جب ہمارے جسم کے خلیے انسولین ہارمون کے تئیں مناسب ردعمل نہیں دیتے اور اس کا نتیجہ کئی خرابیوں کی صورت میں نکلتا ہے۔
بڑھے ہوئے باڈی ماس انڈیکس کو ٹائپ 2 ذیابیطس کی اہم وجہ سمجھا جاتا ہے۔
تحقیق کے شرکا کو 2016 یا اس وقت تک زیرِ نگرانی رکھا گیا جب تک ان میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کی تشخیص نہیں ہو گئی۔ اس تحقیق کے دوران کل 1067 افراد میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی۔
محققین نے پتہ چلایا کہ تشخیص سے دس برس قبل بھی ان افراد کے خون میں چینی کی مقدار صبح کے وقت زیادہ تھی اور ان کا جسم قدرتی انسولین سے مزاحم تھا جبکہ ان کا بی ایم آئی بھی زیادہ تھا۔
یہی علامات ایسے افراد میں بھی پائیں گئیں جو پری ڈائیبٹیز کا شکار ہوئے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جنھیں ٹائپ 2 ذیابیطس ہوتی ہے ان میں سے زیادہ تر پری ڈائبٹیز مرحلے سے گزرتے ہیں سو اس کا مطلب یہ ہے کہ ذیابیطس کے خطرے سے بیماری کے لاحق ہونے سے دو دہائی قبل بھی آگاہ ہوا جا سکتا ہے۔
یہ تحقیق یورپی ایسوسی ایشن فار دی سٹڈی آف ڈائبیٹیز کانفرنس میں پیش کی گئی اور جرنل آف اینڈوکرائن سوسائٹی میں شائع ہوئی ہے۔
محققین کی ٹیم کے سربراہ اور ماٹسوموٹو جاپان کے ایزاوا ہسپتال سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ہیرویوکی سیجساکا کا کہنا ہے کہ ’چونکہ پری ڈائبیٹیز کے بعد ذیابیطس کو روکنے میں زیادہ کامیابی نہیں ملی ہے اس لیے اس کی علامات سامنے آنے سے کہیں پہلے ہمیں اس پر قابو پانا چاہیے تاکہ مستقبل میں یہ ذیابیطس کی مکمل شکل نہ دھار سکے۔‘
محققین کی ٹیم کے سربراہ اور ماٹسوموٹو جاپان کے ایزاوا ہسپتال سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ہیرویوکی سیجساکا کا کہنا ہے کہ ’چونکہ پری ڈائبیٹیز کے بعد ذیابیطس کو روکنے میں زیادہ کامیابی نہیں ملی ہے اس لیے اس کی علامات سامنے آنے سے کہیں پہلے ہمیں اس پر قابو پانا چاہیے تاکہ مستقبل میں یہ ذیابیطس کی مکمل شکل نہ دھار سکے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’اس کے لیے ضروری ہے کم عمر افراد پر تجربہ کیا جائے جو چاہے دوا کا ہو یا طرزِ زندگی کی تبدیلی کا۔‘
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایسے افراد جنھیں مستقبل میں ٹائپ 1 ذیابیطس ہونے کا خطرہ ہوتا ہے انھیں ابتدا میں غلطی سے ٹائپ 2 کا مریض سمجھ لیا جاتا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق 39 فیصد ایسے افراد جن کی عمر 30 برس سے زیادہ تھی اور جنھیں ٹائپ 1 ذیابیطس تھی انھیں فوری طور پر انسولین نہیں تجویز دی گئی۔
خیال رہے کہ ٹائپ 1 ذیابیطس میں مریض کو فوراً انسولین دی جاتی ہے جبکہ ٹائپ 2 میں اکثر مریض کی خوراک اور ورزش کی مدد سے خون میں چینی کی مقدار کم کروانے کی کوشش کی جاتی ہے

 

 

ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ٹھٹھہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ گذشتہ انسداد پولیو مہم کے دوارن غفلت کا مظاہرا کرنے والے ملازمین کو فوری طور پر معطل کرکے ان کی تنخواہیں بند کی جائیں۔ انہوں نے تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ موجودہ مہم میں بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے محکمہ صحت سے بھرپور تعاون کیا جائے گا تاکہ معصوم بچوں کو معذوری سے بچایا جا سکے

 

 

ایمزٹی وی(صحت)کمشنر کراچی محمد صالح احمد فاروقی نے انڈپینڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ برائے انسداد پولیو ے وفد سے ملا قات کی۔ ملاقات کے دوران نہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے پولیو کے خاتمہ کے لئے ترجیحی اقدامات کئے ہیں اور ہر ممکنہ کوشش کی جارہی ہے کہ جلد از جلد ملک سے پولیو کا خاتمہ ہو اور قوم کے بچوں کو پولیو سے محفوظ بنایا جا سکے۔
انڈپینڈینٹ مانیٹرنگ بورڈ برائے انسداد پولیو کا وفد ان دنوں پاکستان میں انسداد پولیو کی کوششوں کا جائزہ لینے کے لئے دورہ کر رہا ہے ۔ اس سلسلہ میں وفد نے کراچی کا دورہ بھی کیا اور کمشنر کراچی سے ملاقات کی اور انسداد پولیو کے لئے کئے جانے والے اقدامات اور انہیں بہتر بنانے کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا۔
کمشنر نے کہا کہ اس سال پولیو کا کوئی کیس کراچی اور سندھ میں سامنے نہیں آیا ، کراچی میں انسداد پولیو کے لئے تمام اسٹیک ہولڈر ز مربوط کوششیں کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کو جلد سے جلد پولیو سے پاک ملک بنایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ رہ جانے والے اور انکار کر نے والے بچوں کا تعلق ان یونین کونسلوں سے
ہے جہاں اکثریت کچی آبادیوں کی ہیں یاجہاں طبی سہولتوں اور شہری سہولتوں کو بہتر بنانے اورپینے کے صاف پانی کی فراہمی کے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان کی درخواست پر روٹری انٹرنیشنل نے پینے کے صاف پانی کا منصوبہ شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔
 

 

بدھ, 18 اپریل 2018 16:26

کینسر کا علاج ادویات سے ممکن

 

ایمزٹی وی (صحت )برطانوی ماہرین نے موذی مرض کی کچھ اقسام کا علاج ادویات سے دریافت کرلیا جن میں سرطان، رحم اور جلد کا کینسر قابل ذکر ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ 10 برس پرانے کینسر کا علاج اب ادویات سے بھی ممکن ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں موجود انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ریسرچ کے ماہرین نے موذی مرض کے پھیلنے اور اس سے ہونے والی اموات کا جائزہ لینے اور کینسر کی روک تھام کے حوالے سے تحقیق کی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کینسر کی کچھ اقسام ایسی ہیں جن کا علاج اب ادویات سے ممکن ہے۔
تحقیق کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 7 ہزار 6 سو سے زائد ایسے افراد جو جو 10 برس سے کینسر جیسے موذی مرض میں متبلا تھے ان کا مرض بالکل ختم ہوگیا اور اب وہ صحت مند زندگی گزار ررہے ہیں۔
روز کھائی جانے والی وہ اشیا جو کینسر کا باعث ہیں
محققین کے مطابق سن 1999 میں بہترین علاج دریافت ہونے کے باوجود برطانیہ کے 11 ہزار 8 سو شہری کینسر کا مرض لاحق ہونے کے بعد موت کے منہ میں گئے جو خاصی بڑی تعداد ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور کینسر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر پاؤل ورک مین کا کہنا تھا کہ ’اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ گذشتہ 5 یا 10 برس سے کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اُن کو گھبرانے یا خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ اب طبی دنیا میں بہت ترقی ہوچکی جس کی وجہ سے موذی مرض کا علاج بھی ممکن ہوگیا‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ مطالعے کے دوران ٹیم نے مشاہدہ کیا کہ کینسر کے مرض کا علاج کروایا جائے تو اس کے نیتجے میں جینیاتی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جو نہ صرف موذی بیماری کو پھیلنے سے روکتی ہیں بلکہ اس کے وائرس کو بھی ختم کرتی ہیں، ہمیں امید ہے آئندہ اس حوالے سے مزید پیشرفت سامنے آئے گی تاکہ انسانوں کی قیمتی جانوں کو بچایا جاسکے‘۔
وٹامن ڈی بریسٹ کینسر کی شدت میں کمی کے لیے معاون
یہ تحقیق اُن مریضوں کے لیے روشنی کی بڑی کرن ثابت ہوسکتی ہے جو ناامید ہوکر کینسر کا علاج کروانا چھوڑ دیتے ہیں یا پھر اپنی موت کے منتظر رہتے ہیں۔
مطالعے میں ایسے 80 افراد کی رائے کو بھی شامل کیا گیا جن کا مرض ادویات کے استعمال کے بعد بالکل ختم ہوا، مذکورہ مریضوں کا کہنا تھا کہ باقاعدگی سے ادویات لینے اور ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کر کے ایک بار پھر صحت مند زندگی کی طرف آیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب طبی ماہرین کی عالمی ٹیم نے اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 112 مریضوں کے ڈی این اے کی رپورٹ میں یہ نتیجہ سامنے آیا کہ 73 مریض ایسے تھے جن کا مرض مختلف ادویار استعمال کرنے سے بالکل ٹھیک ہوگیا۔

 

 

ایمزٹی وی(صحت)بیر کھانے میں جتنا مزیدار پھل ہے اتنا ہی صحت کے لیے بھی مفید ہے، اس کے ذائقے سے تو سب ہی واقف ہیں لیکن کیا آپ اس میں چھپے بے شمار قدرتی اور حیرت انگیز فوائد سے واقف ہیں؟
یہ ایک بھرپور غذائیت والا پھل ہے جو پروٹین، وٹامن، کیلشیئم، کاربوہائڈریٹ، سوڈیم اور میگنیشیم سے مالا مال ہے۔بیر میں آئرن اور فاسفورس بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو جسم میں خون کی گردش کو بڑھاتا ہے اور آئرن کی کمی کو دور کرتا ہے۔
آج کل ہر دوسرے شخص خصوصاً خواتین کو ہڈیوں کے درد کی شکایت ہے، ایسے میں بیر کھانا ہڈیوں کے لیے مفید ہے کیونکہ اس میں موجود کیلشیئم،آئرن اور فاسفورس ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ بیر ایک کم کیلوریز والا لیکن فائبر سے بھرپور پھل ہے، جس سے وزن میں اضافہ بھی نہیں ہوتا اور وزن کم کرنے کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔
بیر میں وٹامن اے، وٹامن سی اور مختلف نامیاتی مرکبات بھی پائے جاتے ہیں جو جسم میں قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
اس کو کھانے کے علاوہ اگر اس کا جوس بنا کر پیا جائے تو وہ بھی موثر ہوگا۔ بیر کا جوس پینے سے چہرے کی جلد نرم و ملائم ہوتی ہے اور اگر جلد پر کوئی ایگزیما یا الرجی ہوجائے تو اس کو دور کرنے میں بھی یہ کارآمد ہے۔
بیر کھانے سے قبض، سینے کی جلن، معدے کی تیزابیت اور نظام ہضم کی شکایت بھی دور ہوجاتی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) عوام کے فائدے کیلیے سی پیک کے ساتھ چین پاکستان طبی راہداری (ہیلتھ کوریڈور) قائم کرنے کی تجویز۔
ایئر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایئر وائس مارشل (ر) فائز عامر نے کہا ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ تحفظ صحت اورلائف سائنسز کے شعبوں میں بے پناہ مواقع اور روابط کوفروغ دے گا۔
ایئر وائس مارشل (ر) فائز عامر فضائیہ میڈیکل کالج، ایئریونیورسٹی کے زیراہتمام 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس 2018۔LIFECON کی افتتاحی نشست سے خطاب کر رہے تھے جس میں سرجن جنرل آف پاکستان لیفٹیننٹ جنرل زاہد حمید نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی جبکہ سابق وفاقی وزیر اور غیرمتعدی امراض کے بارے میں عالمی ادارہ صحت کے اعلیٰ سطح کے کمیشن کی معاون سربراہ ڈاکٹرثانیہ نشتر، پروفیسرڈاکٹرایئرونگ کیاں کی سربراہی میں چینی وفداورچین اورپاکستان کے دیگر طبی ماہرین بھی موجود تھے۔
وائس چانسلر نے دونوں ملکوں کے عوام کے فائدے کیلیے سی پیک کے ساتھ چین پاکستان طبی راہداری (ہیلتھ کوریڈور) قائم کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ مجوزہ راہداری مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کومضبوط بنانے کیلیے ایک موثرپلیٹ فارم ثابت ہوگی۔ اس ضمن میں انھوں نے ایسے مختلف مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر زور دیا جن کامحور ہیلتھ کیئر مارکیٹ ہو۔
ایئر وائس مارشل (ر) فائز عامر نے کہاکہ صحت سے متعلقہ مسائل کے حل کیلیے بائیوانجنیئرنگ، انفارمیشن سروسز، ڈیٹااینالیٹکس اورسسٹم انجینئرنگ سے استفاد کرنے کی ضرورت ہے۔ چین دنیا میں سب سے بڑے موبائل ہیلتھ کیئرایپ آپریٹرزکاحامل ملک ہے اور چینی حکومت نے2030کے منصوبے میں صحت کے شعبے کوسرفہرست اسٹرٹیجک ترجیحات میں شامل کیاہے۔
دوسری جانب ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہاکہ آج کے صحت کے مسائل پرتحقیق اور مشترکہ اقدامات کے ذریعے قابوپایاجاسکتاہے، ہمیں صحت کے عالمگیر نظام پرتوجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جس کی کامیاب مثال چین میں موجود ہے۔
مہمان خصوصی لیفٹیننٹ جنرل زاہد حمید کانفرنس کے منتظمین کیکاوشوں کو سراہا۔ انھوں نے مقررین، وائس چانسلرایئروائس مارشل (ر) فائز عامر، پرنسپل فضائیہ میڈیکل کالج میجرجنرل (ر) پروفیسر سلمان علی، ڈاکثرثانیہ نشتر، پروفیسر ڈاکٹر رضوان ہاشمی اور کو چیئر ڈاکٹر رخسانہ خان کو سووینئرزبھی دیے۔

 

Page 5 of 36