اتوار, 28 اپریل 2024

Displaying items by tag: Health

امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2050 تک دنیا کی نصف آبادی کو نظر کی کمزوری کا چشمہ پہننے کی ضرورت ہوگی، اور اس تشویشناک رجحان کی وجہ کچھ اور نہیں ہمارے اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس ہوں گے تحقیق میں سنہ 1995 سے 2015 تک کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جس سے علم ہوا کہ اس عرصے میں نظر کی عینک کا استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں خاصی حد تک اضافہ ہوا ہے ماہرین کے مطابق اس شرح میں مزید اضافہ ہوگا ۴ ارب سے ذائد افراد نظر کی کمزوری کا شکار ہوگے تحقیق میں کہا گیا کہ نظر کی کمزوری یعنی مائیوپیا دنیا میں تیزی سے پھیلنے والا مرض بن جائے گا اور اس کا زیادہ تر شکار ترقی یافتہ اور معاشی طور پر مستحکم ممالک ہوں گے۔ اس عرصے میں چھوٹے بچوں میں بھی عینک پہننے کا رجحان بڑھ جائے گا ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ اس کے بچاﺅ کے لئے ہمیں ،اسکرین ٹائم کو کم کرنا پڑے گا ،فطرت سے ٹائم گراریں یعنی اسکرین سے بچے اور کھلی فضا میں وقت گزاریں ،جیسے پہاڑ سمندر درختوں کی طرف وقت گزاریں اور ایک ٹائم ٹیبل کے تحت بچوں کا ٹائم محدود کریں

 
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست ایڈاہو کی رہائشی خاتون تیزی سے بڑھتے ہوئے وزن، پیٹ میں درد اور مسلسل بگڑتی طبیعت کے باعث اسپتال میں داخل ہوئی تھیں سی ٹی اسکین میں خاتون کے پیٹ ٹیومر کا انکشاف ہواماہر ڈاکٹرز کی ٹیم نے خاتون کے طبی ٹیسٹس کی روشنی میں ٹیومر کی تشخیص کی اور ا?پریشن کا فیصلہ کیا گیا50 پاونڈ وزنی ٹیومر کے باعث خاتون کا معدہ پسلیوں سے جا ملا تھا اور دماغ کو خون کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا تھاڈھائی گھنٹے سے زائد وقت پر مشتمل پیچیدہ آپریشن کے بعد خاتون کے پیٹ سے 50 پاونڈ وزنی ٹیومر نکال لیا گیا خاتون تیزی سے روبہ صحت ہیں اور اآپریشن کے بعد ان کا وزن 65 پاﺅنڈ تک کم ہوگیا ہے اور آپریشن کامیاب رہا۔

 
ماہرین کے مطابق سردیوں میں ڈھکے رہنے کی بجائے باہر نکل کر ہمیں ورزش کرنی چاہئے جس سے کیلوریز تیز رفتار سے جلتی ہیں اگر آپ نے اس سال 10 پاو¿نڈ وزن گھٹانے کا عہد کیا ہے تو باہر نکلیں اور سرد موسم میں ورزش کریںسائنس داں اس عمل کی ارتقائی وجہ بتاتے ہیں کیونکہ ہمارے جسم میں موجود بھوری چربی درحقیقت سرد اور غذائی قلت والے اوقات کے لیے ہی جمع ہوتی ہے اور اسے ختم کرنے کا بہترین موقع سردی میں ہی ملتا ہے ہم اس وقت محنت کرکے قدرے تیزی سے ’براو¿ن فیٹس‘ کم کرسکتے ہیںدلچسب بات یہ ہے کہ سردی برداشت کرتے ہوئے بھی کیلوریز کی کچھ مقدار کم ہوجاتی ہے اور یہ ایک قدرتی عمل ہے سردیوں میں طویل دوڑ آسان ہوجاتی ہے جب کہ گرمیوں میں جسم جلدی گرم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے تھکن ذیادہ محسوس ہوتی ہے ۔

 

تفصیلات کے مطابق چین کے جنوب مشرقی صوبے کے علاقے ڑیامن میں رہنے والی خاتون صبح جب سو کر اٹھیں تو انہیں گھر میں موجود مردوں کی کوئی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی خاتوننے جب اہل خانہ کو اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے مطلع کیا تو سب نے پہلے تو ا±ن کا خوب مزاق بنایا مگر مسلسل شکایت کے بعد طے ہوا کہ کسی اچھے ڈاکٹر کو دکھایا جائے،اہل خانہ کے مطابق خاتون کو رات سونے سے قبل ایک قے ہوئی اور ا±س کے بعد کانوں میں سیٹیاں بجنے لگیں ، اگلے روز جب وہ صبح بیدار ہوئیں تو مردوں کی آواز ا±ن کے لیے ناقابلِ سماعت تھی،مِس چین نامی خاتون کے اہل خانہ نے ڈاکٹر کو پورے واقعے سے مطلع کیا جس کے بعد ا±ن کا تفصیلی معائنہ کیا گیا،ڈاکٹرز کے مطابق خاتون ’ریورس سلوپ‘ نامی مرض میں مبتلا ہوگئیں جس میں انسان کم فری کوئنسی والی آوازیں نہیں س±ن پاتا، یہ کوئی عام مرض نہیں بلکہ ناقابلِ علاج ہے،چینی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر نے اہل خانہ کو یہ بھی بتایا کہ دنیا میں صرف تین ہزار میں سے ایک ہی شخص اس بیماری میں مبتلا ہوتا ہے، ’ریورس سلوپ‘ کے مریض مردوں کی آواز اس لیے س±ن نہیں پاتے کیونکہ عام طور پر مرد دھیمے لہجے میں گفتگو کرتے ہوئے جبکہ قدرتی طور پر خواتین کی آواز میں فری کوئنسی بلند ہوتی ہے طبی ماہرین کے مطابق یہ بیماری جینیاتی کیفیات، وولفرم سینڈروم اور ڈسپلیسیا کی وجہ سے بھی لاحق ہوسکتی ہے البتہ مذکورہ خاتون یہ بیماری شدید ذہنی تناو¿ اور نیند کی شدید کمی کی وجہ سے لاحق ہوئی ۔

'پروٹین' کا نام سنتے ہی ذہن میں فوراً گوشت کا تصور آ جاتا ہے۔ مرغی، مچھلی، بکرا، گائے، دنبہ وغیرہ ہی پروٹین کا ذریعہ سمجھے جاتے ہیں جب کہ ایسا ہے نہیں ہرے پودوں سے حاصل ہونے والی دالیں، بیج اور پھلیاں بھی انسانی جسم کی نشو و نما کے لیے اہم عنصر پروٹین، فائبر اور مختلف اقسام کے وٹامن کا ذریعہ ہو سکتے ہیں جیسے مسور کی دال سرخ گوشت کے متبادل کے طور پر کھائی جا سکتی ہے ،ایک کپ مسور کی دال میں تقریباً 37 فی صد آئرن اور 16 گرام فائبر ہوتے ہیں،پروٹین کے ساتھ ساتھ سویابین بھی فائبر کا بڑا ذریعہ ہیں ایک کپ سویا بین تقریباً 17 گرام فائبر مہیا کرتا ہے، یہ مقدار آپ کو بریڈ کے چند سلائس میں مل سکتی ہے، اس لیے سلائس کے متبادل کے طور پر ایک کپ سویا بین بھی کھا کر پروٹین، فائبر ایک ساتھ حاصل کریں،بادام میں پروٹین کے ساتھ ساتھ فائبر بھی موجود ہوتا ہے ،بھنگ کے بیج یعنی ہیمپ سیڈز میں انسانی جسم کے لیے ضروری تمام امائنو ایسڈس ایک ساتھ موجود ہوتے ہیں۔ ان چھوٹے چھوٹے بیجوں میں صحت کا خزانہ چھپا ہوا ہے۔ آپ اگر اس کی خوبیاں جان جائیں تو اپنے سالگرہ کے کیک پر بھی اسے چھڑک لیں،مٹر کا شمار غذائیت سے بھرپور سبزیوں میں ہوتا ہے۔ مٹر انسانی جسم میں کولیسٹرول کم کرنے اور پلاق کے جمع ہونے سے روکنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ جس سے دل کی صحت بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے،اسی طرح خسک ٹماٹر ،چیا سیڈز وغیرہ پروٹین سے بھرپور ہیں ۔

 

حال ہی میں فائبر اور کولیسٹرول کے درمیان ایک رابطہ دریافت ہوا ہے اور یوں فائبر خون میں کولیسٹرول کو بھی نارمل رکھتا ہے،اگرچہ فائبر کو صرف قبض کے لیے تجویز کیا جاتا ہے جو درست نہیں اگر ہزاروں نہیں تو سیکڑوں تحقیقات اور مطالعوں سے فائبر کی اہمیت دنیا پر واضح ہوچکی ہے ماہرین روزانہ 25 سے 30 گرام فائبر کھانے کا مشورہ دیتے ہیں185 مطالعوں اور 58 طبی ٹیسٹ سے فائبر کی اہمیت سامنے آئی ہے اور اس کی تفصیلات حال ہی میں معروف امریکی طبی جریدے لینسٹ میں شائع ہوئی ہیں رپورٹ کے مطابق اگر 1000 افراد کو 15 گرام (کم ترین فائبر) سے 25 سے 29 گرام فائبر(زیادہ فائبر) کی جانب لایا جائے تو اس سے 6 افراد کو دل کے امراض اور 13 افراد کو قبل ازوقت موت سے بچایا جاسکتا ہے فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے کئی پھل اور سبزیوں، مکمل اناج (ہول گرین) ، پاستا، پھلیوں، چنوں، بیجوں اور گری دار میووں (بادام، اخروٹ، پستہ وغیرہ) میں اس کی بلند مقدار پائی جاتی ہے

 

ماہرین نے ایک تحقیق سے مشورہ دیا ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں ایک بار ۱۵ منٹ کے لئے ضرور رونا چاہئے کیونکہ اس سے ذہنی تناﺅ کم ہوتا ہے تحقیقاتی ماہر کا کہنا تھا کہ ’ذہنی تناو¿ اور دماغی صحت کو بڑھانے کے لیے ہنسنا مو¿ثر کن ہے مگر ہفتے میں ایک بار اگر کوئی شخص کھل کے رو لے تو اس کا دماغی صلاحیتوں پر مثبت اثر پڑتا ہے‘ ماہرین نے تحقیق سے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا تھا کہ اگر مشکل حالات میں رو لیا جائے تو اس سے نہ صرف دل ہلکا ہوجاتا ہے اور یہ عمل غم بھلانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے اس لئے ہمیں چاہئے کے ہم اپنے آپ کو رونے سے نہ روکیں اور ہفتے میں ایک بار ضرور رو کر اپنا دل ہلکا کرلیں ۔

 
لیپ ٹوپ ،موبائل فون،پر خاص نظر جمانے کا عمل سے کندھوں اور گردن کے درد کی وجہ بن رہا ہے ،سان فرانسسکو اسٹیٹ یونیوررسٹی میں صحت کے پروفیسر ایرک پیپر اور ان کے ساتھیوں نے کہا ہے کہ جب آپ سیدھے اور کھڑے ہوکر اپنی گردن کو ستواں رکھتے ہیں تو آپ کا جسم آپ کے سر اور گردن کا وزن سہار لیتا ہے جو 12 پونڈ تک ہوسکتا ہے جیسے ہی آپ (اوپر تصویر کے مطابق) اپنے چہرے کو اسکرین کے قریب لاتے ہیں تو آپ کا سر 45 درجے زاویے تک چلا جاتا ہے اب گردن اور سر کا بوجھ بڑھ کر 45 پونڈ تک جاپہنچتا ہے اور لوگ، گردن، کاندھوں، حرام مغز اور دردِ سر کی شکایت کرنے لگتے ہیں یہاں تک کہ گردن گھمانا بھی مشکل ہوجاتا ہے اور کمر کے درد کا عارضہ بھی لاحق ہوجاتا ہے اس کے لیے ماہرین نے کئی طلبا و طالبات کا سروے کیا جس میں کمپیوٹراستعمال کرتے ہوئے سر اور گردن کی پوزیشن کا جائزہ لیا گیا پہلے 87 افراد سے کہا گیا کہ وہ سر کو گردن کی سیدھ میں رکھیں اور پھر گردن دائیں اور بائیں گھمائیں اور 92 فیصد افراد نے اپنی گردن انتہائی حد تک گھمائی اب طلبا سے کہا گیا کہ وہ چہرے کو گردن کی سیدھ سے آگے کی جانب بڑھائیں اور ان سے کہا کہ وہ اسی انداز میں رہتے ہوئے اپنی گردن دائیں اور بائیں گھمائیں۔ صرف 30 سیکنڈ بعد ہی 98 فیصد رضاکاروں نے گردن، سر، یا آنکھوں میں درد اور تناو¿ کی شکایت کی اس ضمن میں ماہرین کا کہنا تھا کہ اس مئسلے سے سر کو سیدھا رکھ کے ہی حل کیا جا سکتا ہے ۔

 

 

آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ کارآمد ٹپس بتا رہے ہیں جنہیں اگر روز مرہ زندگی کا معمول بنا لیا جائے تو طبی طور پر بہت سے مسائل سے بچا جاسکتا ہے اگر آپ بستر پر لیٹے ہوئے ہونے کے باوجود چکر یا سر کو گھومتا ہوا محسوس کر رہے ہیں تو اپنا ایک پاو¿ں زمین پر رکھیں۔ اس سے آپ کا دماغ آپ کے جسم کی سمت کی طرف متوجہ ہوجائے گا اور چکر میں کمی واقع ہوگی،اگر آپ دانت میں درد محسوس کر رہے ہیں تو ایک برف کا ٹکڑا شہادت کی انگلی اور انگوٹھے کے درمیان مسلیں۔ یہ طریقہ آپ کے دانت کے درد کو 50 فیصد تک کم کردے گا،مچھر کے کاٹنے پر فوری طور پر متاثرہ جگہ پر پرفیوم چھڑک دیں اس سے متاثرہ جگہ پر خارش یا سوجن نہیں ہوگی،اگر بہت زیادہ سرد آئسکریم، یا کوئی ٹھنڈا یخ محلول پینے سے یکدم آپ کا دماغ جمتا ہوا اور سن محسوس ہو رہا ہے تو اپنی زبان کو منہ کے اندر اوپر کی طرف کریں اور اوپری سطح پر زور دیں اس سے آپ کے سر کا درد کم ہو جائے گا ،اگر کام کے دوران آپ سستی یا غنودگی کا شکار ہو رہے ہیں تو سانس کو اندر روک لیں اسے اتنی دیر تک روکے رکھیں جتنی دیر تک آپ کے لیے ممکن ہے اس کے بعد اسے خارج کریں ، آخری اور اہم جو لوگوں میں عام مئسلہ پایا جاتا ہے نیند کا نہ آنا اس کے لئے آپ ایک منٹ کے لیے اپنی پلکوں کو زور زور سے جھپکائیںاس سے آپ کی آنکھیں تھکن محسوس کریں گی اور آپ کو نیند آنے لگے گی۔

 

 

ورزش کے فوائد تو ہر کوئی جانتا ہے لیکن ورزش کے متعلق ایک خبر یہ آئی ہے کہ ورزش کے اثرات کئی دنوں تک جسم پر مربت اثرات مرتب کرتی رہتی ہے نئی تحقیق کے مطابق ایک دن کی ورزش سے اگلے دو دن تک خون میں گلوکوز کی سطح برقرار رہتی ہے، جسم میں میٹابولزم (استحالے) کا عمل اچھا ہوتا ہے اور دماغی سرکٹ سرگرم رہتا ہے اگر ورزش کرنے والے ذیابیطس کے مریض ہیں تو ایک مرتبہ ورزش بھی ان پر اچھے اثرات مرتب کرتی ہے ماہرین کا خیال یہ ہے کہ ورزش انسان کے دماغ پر قدرے مثبت اثرات پیدا کرتی ہے اور خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لئے ورزش کافی دن تک مفید ثابت ہوسکتی ہے اور اس کے بہتر طبی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں ۔

 

Page 4 of 36