منگل, 26 نومبر 2024

ایمز ٹی وی (کراچی) اردو کے مشہور شاعر کیفی اعظمی کو ہم سے بچھڑے 13 سال گزر گئے لیکن ان کے لکھے گئے سریلے گیت آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔

 

فلمی دنیا کے مشہور شاعر اور نغمہ نگار اختر حسین رضوی عرف کیفی اعظمی اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں پیدا ہوئے اور پہلی نظم 11 سال کی عمر میں تحریر کی۔1940 کے اوائل میں کیفی اعظمی بمبئی آ گئے اور صحافت کے شعبے سے منسلک ہوگئے اور یہیں ان کی شعری کا پہلا مجموعہ ’جھنکار‘ شائع ہوا۔مختلف صلاحیتوں کے مالک کیفی اعظمی نے لاتعداد فلموں کے لئے نغمے لکھے، فلم کاغذ کے پھول میں ان کے گانے ’وقت نے کیا ،کیا حسیں ستم‘ کو بہت سراہا گیا۔ اس کے بعد پاکیزہ فلم کا گانا’چلتے چلتے کہیں کوئی مل گیا تھا‘، ہیر رانجھا کا’یہ دنیا یہ محفل‘ اور ارتھ کے گیت’تم اتنا جو مسکرا رہے ہو‘ بے حد مقبول ہوئے۔ 

 

ان کی غزلوں اور نظموں کی مقبولیت کی اصل وجہ ان میں جذبات کا بے پناہ اظہار، الفاظ کی خوبصورتی اور غیر منصفانہ معاشرے کے خلاف بغاوت کا عنصر تھا۔اردو شاعری کے فروغ کے لئے انتھک کام کرنے پر انہیں ساہتیا اکیڈمی فیلوشپ انعام سے نوازا گیا۔واضح رہے کہ کیفی اعظمی معروف بھارتی اداکارہ شبانہ اعظمی کے والد اور شاعر جاوید اختر کے سسر تھے۔ اپنے نغموں سے ناظرین کا دل جیتنے والے عظیم شاعر اور نغمہ نگار کیفی اعظمی 10 مئی 2002 کو اس دنیا سے رخصت ہو ئے۔

ایمز ٹی وی (کراچی) کراچی کی سرزمین پر کچھ دنوں بعد نظرآنے والے ایک منظر کی پیشگی روداد سنئے۔۔’ویٹی کن سٹی کی سب سے معتبر شخصیت جنہیں دنیا کے ہر…

ایمز ٹی وی (پاکستان) اسلام دیگر مذاہب کے مقابلے میں جواں سال ہے۔۔ اس کے ظہور پذیر ہوئے صرف 1400 سال گزرے ہیں۔ لیکن، جس تیزی سے یہ پھیل رہا ہے، یہ رواں صدی کے دوران دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔

 

یہ پیشن گوئی ہے ’پیو رسرچ سنٹر‘ کے ماہر شماریات کی، جو کہتےکہ عقائد کی بنا پر اعلیٰ شرح پیدائش ان کی نمو کو تیز کرتی ہے۔ ماہ رواں کے آغاز پر جاری کردہ ’پیو رسرچ‘ کے سروے رپورٹ کی یہ ہیڈ لائین ہے جس میں مذاہب کے مستقبل کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ موجودہ رجحان جاری رہا، تو  2070ء میں مسیحیت پیچھے رہ جائے گی اور اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔ پیو کے ’ریلیجن اینڈ پبلک لائف پروجیکٹ‘ کے صدر دفتر میں ہونے والے حالیہ سمینار میں بحث کے دوران ماہرین شماریات کے پینل نے رپورٹ کے نتائج پر بحث  کی۔

 

رپورٹ کے نمایاں محقیق، کونرڈ ہیکٹ کہتے ہیں کہ دنیا بھر میں شرح پیدائش دو  اشاریہ ایک فی خاتون، جبکہ مسلم خاتون کے ہاں یہ شرح اوسطاً تین بچوں کی ہے۔ اسی دوران، مسلمانوں کی ایک تہائی پندرہ برس کی عمر میں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مسلمان آبادی میں دیگر مذاہب کے مقابلے میں ایسے لوگوں کی تعداد زیادہ ہے جو شرح نمو میں اضافہ کے اہل ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جو دنیا کی آبادی میں تیزی سے اضافے کی شرح رکھتا ہے۔

 

لیکن، پیو پروجیکٹ افریقہ کے بارے میں تھا، جہاں توقع ہے کہ اس کی آبادی 2050ء تک دوگنی ہوجائے گی، یعنی ایک ارب نئے انسان جو اسلام اور مسیحیت کے ماننے والے ہوں گے۔ امریکہ میں مسلمان ایک سے لے کر دو فیصد کی شرح سے بڑھیں گے جبکہ یورپ میں اس اضافے کی شرح چھ تا دس فیصد ہوگی۔

 

برطانوی پاپولیشن اسٹیڈیز کے پروفیسر ڈیوڈ ووس کہتے ہیں کہ نتائج کو صدیوں کی بنیاد پر دیکھنا چاہئے اور یہ سمجھنا چاہئے کہ بڑی آبادی کسی کے غلبے کی ضامن نہیں۔ بقول اُن کے، ’معاشی اور ثقافتی پیداور اہم ہے۔ ممالک  عالمی معشیت اور طاقت میں تعداد کا مقابلہ اثر و رسوخ سے کرسکتے ہیں۔‘

 

ایمز ٹی وی (پاکستان) ماں ایک ایسا رشتہ ایک ایسا تعلق جس سے محبت کسی دن کی محتاج نہیں دنیا کے ہر معاشرے میں اس عظیم ہستی کا احترام کیا جاتا ہے اسی محبت اور عقیدت کے اظہار اور ماں کی عظمت کو یاد گار بنانے کے لیے  دنیا بھر میں عام طور 10  مئی کو ماؤں کا عالمی دن یعنی مدرزڈے کے طور پرمنایا جاتا ہے لیکن کم ہی لوگ جانتے ہوں گے کہ مدرزڈے کا آغٓاز کب ہوا اور کس طرح یہ پوری دنیا میں منایا جانے لگا۔

 

مدرز ڈے کی ابتدا:

زمانہ قدیم میں یونانی اور رومن اپنے دیوتاؤں ’’ریا‘‘ اور ’’سائبیل‘‘ کو ماں کا درجہ دے کر ان کا دن مناتے تھے لیکن اس دن کا باقاعدہ آغاز امریکا سے ہوا جہاں 1908 میں مشہور سماجی شخصیت این ریوس جاروس  کے انتقال کے بعد اس کی بیٹی اینا جاروس نے اپنی ماں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے گرافٹن کے میتھو ڈیس چرچ میں دنیا کا پہلا باقاعدہ مدر ڈے منایا جس کے بعد میں پوری دنیا میں ایک نئی روایت کا جنم ہوا۔ میتھو ڈس چرچ میں مدرڈے منانے کے بعد اینا نے کوشش کی کہ اس دن کو قومی سطح پر منایا جائے اور بالآخر وہ 1914 میں اپنے مقصد میں کامیابی ہو گئی اور اس وقت کے امریکی صدر ووڈ را ولسن نے ہرسال مئی کے دوسرے اتوار کو ماؤں کے نام کرنے کا اعلان کردیا۔

 

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس دن کو امریکا میں قومی دن بنانے کے لیے انتھک کوشش کرنے والی خاتون اینا جاروس نے پوری زندگی شادی ہی نہیں کی تھی اس لیے وہ ماں ہی نہیں بن سکی جب کہ انہوں اپنی پوری زندگی دنیا میں امن کے قیام کی کوششوں میں لگادی۔

 

برطانیہ اور یونان  میں ماؤں کی عظمت کی یاددہانی کے لیے ابتدا میں مدرنگ سنڈے منایا جاتا تھا جس روز لوگ اپنے علاقے کے سب سے بڑے چرچ جسے مدر چرچ کہا جاتا تھا وہاں جمع ہوجاتے اور خصوصی سروسز کا اہتمام کرتے تاہم برطانیہ میں اب بھی یہ دن کچھ اسی انداز میں منایا جا تا ہے لیکن اب جدید دور میں بچوں نے اپنی ماؤں سے محبت کے اظہار کے لیے دلکش اور خوبصورت کارڈز بنا کر اس دن کو اور بھی یادگار بنادیا ہے۔

 

کچھ معاشروں میں اس دن کو مختلف ناموں سے منایا جاتا ہے جیسے کیھولک ممالک میں اسے ورجین میری ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ بولیویا میں جس جنگ میں خواتین نے اہم کردار ادا کیاتھا اسی دن کو مدر ڈے کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ سابق کیمونسٹ ممالک میں مدر ڈے کی بجائے انٹرنیشنل وومن ڈے منایا جاتا ہے اور اب بھی روس میں اسی دن کو مدر ڈے کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے تاہم یوکرائن اور کرغزستان میں وومن ڈے کے ساتھ ساتھ اب مدر ڈے بھی منایا جانے لگا ہے۔

 

دنیا کے مختلف مذاہب میں اہمیت:

رومن کیتھولک چرچ میں مدر ڈے کو ورجن میری سے منسلک کیا جاتا ہے اور اس روز لوگ گھروں پر خصوصی سروسز کا اہتمام کرتےہیں ۔ بھارت اور نیپال میں اس دن کو ماتا ترتھا آونشی کے نام سے بیساکھی کے ماہ میں نئے چاند کے دن منایا جاتا ہے جو عام طور پر اپریل یا مئی میں آتا ہے۔

 

عرب ممالک میں مدرڈے عام طور پر 21 مارچ کو موسم بہار کے پہلے دن منایا جاتا ہے۔ مصر میں اس دن کی ابتدا تو 1943 میں ہوگئی تھی تاہم اسے باقاعدہ حکومتی سطح پر 21 مارچ 1956 کو منایا گیا اور اسی روایت کو پوری عرب دنیا میں اسی دن منایا جاتا ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی مدر ڈے منایا جاتا ہے تاہم ہر ملک اپنی روایات اور ثقافت کے مطابق اسے مختلف تاریخوں پر مناتے ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ یہ دن ہر معاشرے میں  اپنا وجود رکھتا ہے جو ماں سے محبت اور اس کی عظمت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ایمز ٹی وی (کراچی) صوبہٴسندھ کے دارالحکومت کراچی میں سندھ کی ثقافت کو فروغ دینے کیلئے محکمہٴ ثقافت سندھ کی جانب سے تین روزہ ثقافتی و ادبی میلے کا انعقاد…

ایمز ٹی وی(لاہور)زرائع کے مطابق واٹر اینڈ پاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کی جانب سے آپریٹ کیے جانے والے تین ہائیڈل پاور اسٹیشنوں نے جمعہ کے روز نیشنل گرڈ کو بجلی کے 11 کروڑ 19 لاکھ یونٹس فراہم کیے جبکہ اس کے مقابلے میں گزشتہ سال اسی روز بجلی کے 6 کروڑ 40 لاکھ 37 ہزار یونٹس کی پیداوار ہوئی تھی، چنانچہ اس سال 4 کروڑ 61 لاکھ 53 ہزار یونٹس کی پیداوار کا اضافہ ہوا،ہائیڈل پاور کی پیداوار میں یہ اضافہ ارسا کی جانب سے ڈیموں سے پانی کے اضافی اخراج کا نتیجہ ہے

ایمز ٹی وی(اسلام آباد)زرائع کے مطابق گلگت کے افسوسناک حادثے پر قومی پرچم آج سر نگوں رہے گا، نلتر حادثے میں ناروے اور فلپائن کے سفیروں، دو پائلٹس ، چیف انجینئر سمیت سات افرادجاں بحق ہوئے تھے، حادثہ پر آرمی چیف راحیل شریف اور ایئر چیف مارشل سہیل امان نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے،

ایمز ٹی وی(کراچی)زرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے فاٹا کے علاقوں میں عوام کو بااختیار بنانے اوران کے مسائل حل کرنے کے لیے بلدیاتی نظام قائم کرنے کافیصلہ کیاہے،اس حوالے سے گورنر خیبرپختونخوا سردارمہتاب عباسی کی سربراہی میں جلدہی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں وفاقی حکومت کے نمائندے، تمام پولیٹکل ایجنٹس، آئینی وقانونی ماہرین، فاٹاکے منتخب ارکان سینیٹ وقومی اسمبلی اوربلدیاتی قوانین مرتب کرنیوالے ماہرین کو شامل کیاجائے گا

ایمز ٹٰ وی (گلگت) ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کی نلتر میں کریش لینڈنگ کے دوران 2 پائلٹ شہید جب کہ 2 سے 3 غیرملکیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات…
ایمز ٹی وی (لاہور) پہلی بار تقریب مینجمنٹ کمپنی ”Rakizar “ ملازمت میلہ 2015" منعقد کر رہا ہے. ملازمت میلہ کام کے متلاشیوں کے لئے ممکنہ مواقع اور راہیں فراہم…