جمعہ, 17 مئی 2024
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اب نہ امپائر کی انگلی اور نہ جعلی تبدیلی چلے گی، صرف اور صرف عوام کی مرضی چلے گی۔
 
بلاول بھٹو زرداری نے اپنی پرانی وڈیو ایک مرتبہ پھر ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کہ میرا سوال آج بھی موجود ہے، میرا سوال سلیکٹڈ اور سلیکٹرز سے بھی ہے، سلیکٹڈ سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ کو ایمپائر کی انگلی پسند آئی، سلیکٹرز سے پوچھتا ہوں کہ کیا تبدیلی پسند آئی۔
 
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اب نہ امپائر کی انگلی اور نہ جعلی تبدیلی چلے گی، اب صرف اور صرف عوام کی مرضی چلے گی۔
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمیں آج تک بینظیر کیس میں انصاف فراہم نہیں کیا گیا، پیپلز پارٹی کو معاشی، انسانی اور جمہوریت کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔
 
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 1973 کے آئین اور 18 ویں ترمیم کے لیے کارکنان نے قربانی دی، ہمیں آج تک بینظیر کیس میں بھی انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔
 
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایسے منصوبے لائی جو غریب کے لیے ہیں، صوبے کے حقوق اور وسائل سلب کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہ لوگ سندھ کے دارالحکومت پر بھی قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو معاشی، انسانی اور جمہوریت کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، ہم آواز نہیں بنیں گے تو ملک دشمن آپ کے حقوق سلب کرتے رہیں گے۔
 
بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی معاشی پالیسی ہمیشہ غریب دوست ہوتی ہے، عوام نے پیپلز پارٹی کا ساتھ دینا ہے۔ یہ حکومت کسی کو نہیں چھوڑ رہی، پورا ملک سراپا احتجاج ہے۔ ہر ادارے سے نوجوانوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ ہم کراچی میں جلسہ کریں گے، کراچی کے بعد تھر پارکر میں جلسہ کریں گے۔ تھر پارکر سے پنجاب اور پھر پختونخواہ میں بھی جلسہ کریں گے۔ ہم نے مل کر عام آدمی کی حکومت بنانی ہے جو عوام کا خیال رکھے۔
 
بلاول کا کہنا تھا کہ 17 تاریخ کو الیکشن ہے آپ سب نکلیں گے اور ہم جیتیں گے، 18 اکتوبر سے عوامی جدوجہد کا سفر شروع ہوگا۔ پورے پاکستان میں آپ کا پیغام لے کر جائیں گے۔ عوام اپنے معاشی اور جمہوری حقوق پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔ میں یقین سے کہتا ہوں ہم عوامی مسائل حل کر سکتے ہیں۔
 
 
 
 
 
 
کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے، جمہوری معاشرے میں احتجاج ہرشہری کا بنیادی حق ہے۔
 
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملاقات کی۔
 
وزیراعلیٰ نے پارٹی چیئرمین کو صوبےکی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی، مراد علی شاہ نے وفاق کی جانب سے فنڈز فراہم نہ کرنے کے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
 
بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ کو جے یو آئی ف سے پرامن احتجاج میں تعاون کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جمہوری معاشرے میں احتجاج ہرشہری کا بنیادی حق ہے اس لیے پیپلزپارٹی آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے۔
 
حکومت سندھ یقینی بنائے کہ احتجاج میں عام لوگوں کے معمولات زندگی متاثر نہ ہوں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی غلطیوں سے سندھ کی ترقی متاثر ہورہی ہے۔

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہم پر انگلی اٹھانے کی بجائے اپنی جانب اٹھنے والی 4 انگلیوں کو دیکھیں۔

پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہم پر انگلی اٹھانے کی بجائے اپنی جانب اٹھنے والی چار انگلیوں کو دیکھیں ،وہ سندھ پر توجہ دیں اور وہاں پر گڈ گورننس لائیں جس کے بعد وہ ہم پر تنقید کریں۔ بلاول بھٹو زرداری ہم پر تنقید کرنے کی بجائے تھر اور سندھ کے دیگر علاقوں میں چلے جائیں انھیں اپنی حکومت کی گڈ گورننس نظر آجائے گی،کراچی کو دیکھ لیں بارش کا ایک قطرہ گرتا ہے تو ہفتوں پانی کھڑا رہتا ہے،شہر میں گندگی ،بدبواور کچرا ہے جسے اٹھانے والا کوئی نہیں، یہ سب خود کچرا بنے ہوئے ہیں.

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہواہے ،اگر پاکستان میں امن ہوگا تو افغانستان میں بھی امن ہوگا اور افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔ خیبرپختونخوا ،طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان سے جڑا ہوا ہے اور ہم نے اسی تناظر میں اسے بلاتعطل کھولا ہے کیونکہ یہ افغانستان کے ساتھ وسطی ایشیاءاور دنیا کے لیے ایک آسان ترین روٹ ہے اور یہاں سے تجارت ہونے کی وجہ سے پشاور تجارتی مرکز بنے گا،ہمارا اس سلسلے میں پورا فوکس ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ افغانستان میں جلد امن آجائے گا

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہم پر انگلی اٹھانے کی بجائے اپنی جانب اٹھنے والی 4 انگلیوں کو دیکھیں۔

پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہم پر انگلی اٹھانے کی بجائے اپنی جانب اٹھنے والی چار انگلیوں کو دیکھیں ،وہ سندھ پر توجہ دیں اور وہاں پر گڈ گورننس لائیں جس کے بعد وہ ہم پر تنقید کریں۔ بلاول بھٹو زرداری ہم پر تنقید کرنے کی بجائے تھر اور سندھ کے دیگر علاقوں میں چلے جائیں انھیں اپنی حکومت کی گڈ گورننس نظر آجائے گی،کراچی کو دیکھ لیں بارش کا ایک قطرہ گرتا ہے تو ہفتوں پانی کھڑا رہتا ہے،شہر میں گندگی ،بدبواور کچرا ہے جسے اٹھانے والا کوئی نہیں، یہ سب خود کچرا بنے ہوئے ہیں.

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہواہے ،اگر پاکستان میں امن ہوگا تو افغانستان میں بھی امن ہوگا اور افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔ خیبرپختونخوا ،طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان سے جڑا ہوا ہے اور ہم نے اسی تناظر میں اسے بلاتعطل کھولا ہے کیونکہ یہ افغانستان کے ساتھ وسطی ایشیاءاور دنیا کے لیے ایک آسان ترین روٹ ہے اور یہاں سے تجارت ہونے کی وجہ سے پشاور تجارتی مرکز بنے گا،ہمارا اس سلسلے میں پورا فوکس ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ افغانستان میں جلد امن آجائے گا

 اسکردو: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کررہی ہے۔  

اسکردو میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی مسلسل جدوجہد کی تاریخ ہے،ہم نے آہستہ آہستہ اپنے حقوق حاصل کیے ہیں، صدر زرداری نے گلگت بلتستان میں حکومت بنائی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے عوام سے کیا ہر وعدہ پورا کیا ہے، پیپلزپارٹی فاشسٹ نہیں نظریاتی جماعت ہے، مجھے افسوس ہے کسی نے پیپلزپارٹی کا منشور نہیں پڑھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے خود کو پورے ملک کے سامنے بے نقاب کر دیا،عمران خان اپنی کہی ایک بھی بات پر قائم نہیں رہے، پی ٹی آئی حکومت بالکل ناکام اور نااہل ہے، حکومت بھی اپوزیشن کا کردار کررہی ہے تاہم حکومت اپوزیشن کرے گی تو حکمرانی کون کرےگا۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کررہی ہے، مشترکہ پارلیمنٹ کےاجلاس کے دوران مریم نواز کو گرفتارکرلیا گیا، حکومت کو پتہ ہی نہیں اسے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس روز میں آزاد کشمیر پہنچا اسی رات فریال تالپورکو گرفتار کرلیا گیا، ہم نے رکاوٹیں ماضی میں بھی دیکھی ہیں، پتاہے ان کا مقابلہ کیسے کرنا ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ دنیا میں جہاں جہاں جاؤں گا کشمیر کے لیے آواز بلند کروں گا، کشمیرکاز کے لئے جگہ جگہ آواز بلند کریں گے، پاکستان نے کبھی آرٹیکل 370 کو تسلیم نہیں کیا، مقبوضہ کشمیرکو کھلی جیل بنا دیا گیا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کے لیے کام کرنے والے سیاستدانوں کو بھی نظر بند کردیا گیا، اگر کشمیری مودی کے ساتھ ہیں تو وہاں سے کرفیوہٹا دیا جائے۔

گلگت: پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ شادی کرنا چاہتا ہوں مگر ابھی وقت نہیں۔
 
گلگت بلتستان کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ اب شادی ہو جائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی میرے والد آصف زرداری جیل میں ہیں اس لئے توجہ ادھر ہے۔

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جنرل فیض حمید سے توقع ہے کہ آئی ایس آئی کو سیاست سے الگ رکھیں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ ووٹنگ میں کھلے عام دھاندلی ہوئی، پی پی پی کے تمام سینیٹرز نے استعفیٰ دے دیے ہیں لیکن ہم نے اب تک کسی کا استعفی قبول نہیں کیا بلکہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی ہے، جب تک تحقیقات کا عمل مکمل نہیں ہوجاتا میں کسی پر شک نہیں کرسکتا، پی پی پی سینیٹر کو دھمکیاں بھی دی گئیں جبکہ جہانگیر ترین اور گورنر پنجاب چوہدری سرور نے بھی رابطہ کیا تھا۔

حاصل بزنجو کے جنرل فیض پر الزامات سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قانون کو توڑنے والوں اور غیر جمہوری طاقتوں کو عدالتی مدد دینے والوں پر سنگین غداری کا آرٹیکل 6 لگتا ہے، یہ آرٹیکل صرف ان لوگوں پر لاگو ہوتا جو آئین کو توڑیں۔

 بلاول کا کہنا تھا کہ چیرمین سینیٹ کیخلاف ووٹنگ میں جنرل فیض کی مداخلت کی میرے پاس کوئی خبر نہیں آئی لیکن غیر جمہوری قوتیں اس معاملے میں ملوث تھیں، ماضی میں آئی ایس آئی سیاست میں اور دھاندلی کےلیے استعمال ہوئی ہے، اب وہ چیزیں نہیں ہونی چاہئیں، آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض سے بڑی توقعات ہیں کہ اپنے ادارے کو سیاست سے الگ رکھیں گے، متنازع نہیں بننے دیں گے، اور حکومت کے ہاتھوں اپنے ادارے کو استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

کراچی: پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کے خلاف امتیازی احتساب ناقابل قبول ہے۔

پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کی جانب سے متحدہ اپوزیشن کے خلاف غیر قانونی و غیرآئینی ہتھکنڈوں کے ذریعے امتیازی احتساب ناقابل قبول ہے، ملکی معیشت پر حکومتی حملوں کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج ختم نہیں رکے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری عوام کے منتخب نمائندوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا تسلسل ہے، سلیکٹڈ حکومت سیاسی مخالفین کو زیرِ حراست رکھنے اور گرفتاریوں کے ذریعے اپنی ناکامیاں چھپانا چاہتی ہے۔

اسلام آباد: اپوزیشن نے ٹرین حادثوں پر وزیر ریلوے شیخ رشید کے استعفے سمیت ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری کا بھی مطالبہ کردیا۔
 
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کیا اور کہاکہ حادثوں پر استعفوں کی عمران خان نے بہت مثالیں دیں، اب اپنے وزیر سے استعفیٰ لیں گے؟
 
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کا وزارت سے رومانس اور ٹرین حادثات نہ جانے کتنی زندگیاں نگلتا چلا جائے گا، کھڑی بوگیوں کو ملاکر نئی ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔
 
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شیخ رشید اور عمران خان صرف پوائنٹ اسکورنگ کرر رہے ہیں، ملک بھی محکمہ ریلوےکی طرح چلایا جارہا ہے، مشرف کے زمانے میں بھی شیخ رشید نے ریلوے کو تباہ کیا۔
 
مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم استعفیٰ تو نہیں لےسکتے، ریلوےکسی اُس شخص کودیں جس کے پاس وزارت کے لیے وقت ہو، وزیراعظم کو چاہیے وہ جعلی کارکردگی کی حوصلہ شکنی کریں۔
 
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ٹرینوں کے حادثات اور اس میں ہلاکتوں میں اضافہ پریشان کن ہے، حادثے کے اسباب و محرکات سامنے لاکر ذمہ داروں کا تعین کیاجائے۔
 
مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے وزیر ریلوے شیخ رشید سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ‎عمران نیازی شیخ رشید کو وزارت گالم گلوچ دے دیں، ریلوے کسی اور وزیر کو دیں، ‎خوشامدی نیازی ایکسپریس چلانے سے پہلےعوام کی جان کی حفاظت یقینی بنانے کا انتظام کریں۔
 
انہوں نے کہا کہ ‎عمران نیازی اب استعفیٰ کیوں نہیں مانگتے؟ اب مغربی جمہوریت کا معیار بدل گیا یا یوٹرن لےلیا، 10 ماہ میں کسی حادثے کی رپورٹ سامنے نہیں آئی،کس کی وجہ سے مزید حادثے ہو رہے ہیں۔
 
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے ٹرین حادثے پر شیخ رشید کے خلاف اندراج مقدمہ اور ان کی گرفتاری کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی۔
 
مسلم لیگ (ن) کی رہنما حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہےکہ اکبر ایکسپریس اور مال گاڑی ٹکرانے کا ذمہ دار شیخ رشید کو سمجھتے ہیں، شیخ رشید احمد کے پاس اپنے عہدے پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔
 
قرارداد میں مزید کہا گیا ہےکہ محکمہ ریلوے کی نااہلی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
Page 2 of 15