اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ عید کے بعد پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ سڑکوں پر حکومت مخالف تحریک چلائیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتی جب کہ ماضی کی اور موجودہ ایمنسٹی اسکیم میں کوئی فرق نہیں، جس کے پاس تھوڑے بہت پیسے ہیں وہ بلیک منی کو وائٹ کرلے گا جب کہ لوگوں کو پہلے امیر بناؤ اور پھر ٹیکس لگاؤ۔
سابق صدر نے کہا کہ بلاول بھٹو شہید بی بی کا بیٹا ہے، بلاول کو بھی اسی انگاروں پر چلنا ہے، صحافی نے سوال کیا کہ اگر جیلوں سے نہیں ڈرتے تو پھر ضمانتیں کیوں کرواتے ہیں، سابق صدر نے کہا کہ ضمانت میرا آئینی حق ہے، آپ کو بھی جیل ساتھ لے کر جاؤں گا۔
فواد چودھری کا کہنا ہے آج کراچی سے دنیا کے پہلے ابو بچاؤ ٹرین مارچ کا آغاز ہو رہا ہے، یہ پہلی تحریک ہے جو کرپشن کو قانونی تحفظ دینے کیلئے شروع کی جا رہی ہے۔
ادھر بلاول کی قیادت میں پیپلزپارٹی کا کاروان بھٹو چل پڑا، دوران سفر وہ 25 مقامات پر کارکنوں سے خطاب بھی کریں گے۔ دوڑ، پڈعیدن، محراب پور، بھریا روڈ، رانی پور، خیرپور میرس، روہڑی، سکھر، گوسرجی، حبیب کوٹ، مدیجی، نوڈیرو کے شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے بلال بھٹو لاڑکانہ پہنچیں گے اور اختتامی خطاب کریں گے۔
پیپلزپارٹی کے کاروان بھٹو مارچ میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے لئے سہولتوں سے آراستہ سپیشل سیلون تیار کیا گیا ہے، سپیشل سیلون میں آرام کے لئے ایک بیڈ، بیٹھنے کے لئے صوفہ سیٹ، گرمی سے بچاؤ کے لئے ایئر کنڈیشنر لگایا گیا ہے جبکہ سیلون میں الگ واش روم کی سہولت بھی موجود ہو گی۔
نوشہرو: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری والد کی وجہ سے اپنا سیاسی مستقبل برباد کررہے ہیں۔
نوشہرہ میں درگئی سفاری ٹرین کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ماضی میں ہم ٹرین مارچ کرنے جارہے تھے تو اجازت نہیں دی گئی لیکن ہم جمہوری لوگ ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے ٹرین مانگی تو ہم نے فری ٹریک دے دیا، بلاول کرپشن کےخلاف باہرنکلتے تو وہ قومی ہیرو ہوتے لیکن وہ والد کی وجہ سے اپنا سیاسی مستقبل برباد کررہے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ریلوے پرکوئی توجہ نہیں دی لیکن اب وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ریلوے میں انقلاب لائیں گے، ریلوے کو دوبارہ فعال اور کارآمد بنایا جارہا ہے۔ ریلوے کی بحالی سے مقامی معشیت اور تجارت کو فروغ ملے گا
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی ہے، اس موقع پر ان کے ہمراہ قمر زمان کائرہ ،مصطفیٰ نواز کھوکھر، علی قاسم گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ بھی تھے۔
ملاقات کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ملکی سیاسی صورت حال اور پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ باول بھٹو زرداری نے چند روز قبل کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کا عندیہ دیا تھا، جس کے بعد پیپلز پارٹی نے ملاقات کے لئے محکمہ داخلہ پنجاب کو باضابطہ طور پر درخواست بھی دی تھی، جسے پنجاب حکومت نے منظور کرلیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پیپلز پارٹی کے ارکان کی تقاریر پر معافی مانگ لی۔
سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے تمام ارکان کی تقاریر سنی ہیں، اس اسمبلی میں نوٹوں کی باتیں ہوئیں، تحریک انصاف کے حلیم عادل شیخ نے ایوان کو مچھلی بازار کہا، جس کا مجھے بہت افسوس ہوا، مچھلی بازار کوئی گندی جگہ نہیں، میں نے خود فش ہاربر پر کام کیا ہے۔ معاملہ مچھلی بازار سے بھی آگے نکل گیا اور ماحول خراب ہوا۔ اراکین چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہورہے تھے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو عوام ہر بار سب سے زیادہ سیٹیں دے کر منتخب کرتے ہیں۔ پورے سندھ کی عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے پیپلزپارٹی پر اعتماد کیا، میں نےاپنے اراکین سے کہا کہ اپنے لیڈر سے کچھ سیکھیں، بلاول بھٹو زرداری نے جو سنجیدگی دکھائی انہیں دیکھیں، لوگوں نے اگر آپ کو ہرایا ہے تو ان کی تذلیل نہ کریں، زور سے بولنے اور کسی کی برائی سے نمبرز نہیں بڑھتے، ہمیں بڑی بڑی باتیں برداشت کرنا پڑیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے سندھ اسمبلی میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں ہی جانب سے متنازع تقاریر کی جارہی تھیں۔