Reporter SS
ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ملک بھرکی جامعات کو چائے کے بجائے ستّو اور لسّی پروموٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایچ ای سی کی قائم مقام ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل کی طرف سے تمام سرکاری اور نجی جامعات کے وائس چانسلرز اور ریکٹرز کو لکھے گئے ایک مراسلے میں مقامی طور پر تیار کردہ روایتی مشروبات جیسے لسّی اور ستّو کی کھپت کو بڑھانے کی تجویز دی ہے۔
ایچ ای سی کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں تجویز پیش کی گئی کہ چائے کی پیداوار کو مقامی سطح پر فروغ دیا جائے، اس سے قومی درآمدی بل میں چائے پر ہونے والے اخراجات میں نمایاں کمی آئے گی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور اس کاروبار سے وابستہ لوگوں کے لیے آمدنی کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اس کے علاوہ کمیشن نے جیواشم ایندھن کی درآمد کو کم کرنے کی سفارش کی ہے جس میں موٹر سائیکلوں، کاروں، بسوں اور ٹرینوں میں استعمال ہونے والے درآمدی جیواشم ایندھن کے متبادل کے طور پر متبادل توانائی میں تحقیق کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔
آخر میں ایچ ای سی نے کھانے کے تیل کی درآمد کو کم کرنے کی تجویز دی ہے، مقامی کوکنگ آئل میں تحقیق کے فروغ اور درآمد شدہ خوردنی تیل کو تبدیل کرنے کے لیے ان کی مارکیٹنگ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل نے مراسلے میں مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ معزز وائس چانسلرز روزگار کے مواقع پیدا کرنے، درآمدات کو کم کرنے اور معاشی صورتحال کو آسان بنانے پر غور کریں گے۔
ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 3 فیصد سے تجاوز کرگئی۔
قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ ) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا اور کیسز یومیہ 400 سے تجاوز کرگئے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کےدوران کوروناکے13 ہزار644 ٹیسٹ کیےگئے جس میں سے 435 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی اور شرح 3.19 فیصد رہی جب کہ اس دوران کورونا سے ایک ہلاکت بھی سامنے آئی۔
قومی ادارہ برائے صحت کےمطابق کورونا میں مبتلا 87 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
نیویارک: نیٹ فلکس نےسبسکرپشن میں کمی کے باعث مزید 300 ملازمین فارغ کرنےکااعلان کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق معروف اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس نے سبسکرپشن میں کمی اور بڑھتی مسابقت کے سبب مزید 300 ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا اعلان کردیا ہےجوکہ زیادہ تر امریکا میں موجود کمپنی کی افرادی قوت کا تقریباً 4 فیصد بنتا ہے ان ملازمین کو کمپنی کے اخراجات گھٹانے کیلئے نکالا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں نیٹ فلکس کے سبسکرائبرز کی تعداد میں تقریباً ایک دہائی میں پہلی بار بڑی کمی آئی تھی جس کے بعد نیٹ فلکس نے گزشتہ ماہ 150 ملازمین کو ملازمت سے فارغ کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹریمنگ سروس پچھلے کئی مہینوں سے دباؤ کا شکار ہےیہ دباؤ بڑھتی مہنگائی، یوکرین جنگ اور سبسکرائبرز کی تعداد میں کمی کی وجہ سے درپیش ہے۔
واضح رہے کہ نیٹ فلکس نے چند ماہ قبل پاس ورڈ شیئرنگ کی سہولت ختم کردی تھی جس کے بعد سے سبسکرائبرز کی تعداد میں اضافے کے بجائے کمی ہو رہی ہے۔
اسلام آباد: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سےملک بھر کی جامعات کے نمایاں فیکلٹی ممبران کو تین وسیع زمروں میں سال 2021 کے لیے بہترین یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈز دینے کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیاگیا۔
وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت جناب رانا تنویر حسین نے اس موقع پر بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔۔ تقریب میں چیئرپرسن ایچ ای سی ڈاکٹر شائستہ سہیل، مشیر (تعلیمی، ایکریڈیٹیشن اور نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن انجینئر محمد رضا چوہان اور وائس چانسلرز، فیکلٹی ممبران اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ڈاکٹر سید اصغر نقی، پروفیسر، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی (KEMU)، لاہور، ڈاکٹر فرح ناز بیگ اسسٹنٹ پروفیسر انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (IBA) کراچی اور جناب مومن ایوب اپل ایسوسی ایٹ پروفیسر لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS)۔ لائف سائنسز اینڈ میڈیسن، سوشل سائنسز اینڈ ہیومینٹیز اور فزیکل سائنسز اینڈ انجینئرنگ کے زمرے میں بالترتیب بہترین یونیورسٹی ٹیچر کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے معیاری تعلیم اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے اساتذہ کی حوصلہ افزائی اور حوصلہ افزائی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ مستقبل کی نسلوں کے لیے رول ماڈل ہوتے ہیں کیونکہ وہ قوم کی تعمیر اور نوجوانوں کی کردار سازی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ یونیورسٹی کی قیادت، فیکلٹی اور عملے کی استعداد کار بڑھانے کے لیے NAHE کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، انہوں نے اساتذہ کو تربیت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے مزید موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یونیورسٹیوں میں مہارت پر مبنی تعلیم کو فروغ دینے کی پالیسیوں پر زور دیا تاکہ پاکستانی نوجوانوں کو موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے درکار ہنر مندی سے آراستہ کیا جا سکے۔ انہوں نے معیاری پی ایچ ڈی تیار کرنے اور ان کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ڈاکٹر شائستہ سہیل نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ترقی کے لیے اساتذہ کے کردار کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ کس طرح اعلیٰ تعلیم کا شعبہ کسی بھی ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے شرکا کو ان کوششوں کے بارے میں بتایا جو ایچ ای سی اعلیٰ تعلیمی اداروں کی مجموعی ترقی کے لیے مسلسل کر رہی ہے، چاہے وہ انسانی وسائل کی ترقی، کوالٹی ایشورنس، فزیکل اور ٹیکنولوجیکل ڈویلپمنٹ، ریسرچ اینڈ انوویشن، صنعتی رابطہ، انٹرپرینیورشپ اور دیگر شعبوں میں ہوں۔
بہترین یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ 2021 کے فاتحین کا اعلان کرتے ہوئے، مشیر انجینئر محمد رضا چوہان نے کہا کہ علم کسی بھی ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کا کلیدی محرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی ملک کو علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنے میں اساتذہ کے کردار سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایچ ای سی کو 243 سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں سے بہترین یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ 2021 کے لیے 57 نامزدگیاں موصول ہوئیں۔ اور، انہوں نے مزید کہا، یونیورسٹی کے بہترین اساتذہ 2021 کے انتخاب کے لیے ایک سخت عمل اپنایا گیا۔
پشاور: افغان حکومت نےخیبر میڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو)پشاورکوفغان دارالحکومت کابل میں آف شور کیمپس کھولنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر میڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو)پشاورنے افغان حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعدافغان دارالحکومت کابل میں آف شور کیمپس کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔یہ دعوت کے ایم یوپشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق کی قیادت میں کے ایم یو کے نمائندہ وفد جوکہ پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر لعل محمد خٹک،ممتاز سرجن ڈاکٹر مشتاق،ڈاکٹر وقار اور ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا اینڈ پروٹوکول عالمگیر آفریدی پر مشتمل تھا ،کے حالیہ دورہ کابل کے موقع پر افغانستان کے اعلی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کے دوران دی گئی ہے۔
کے ایم یویہ کیمپس ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی آف شور کیمپس کے قیام کی پالیسی اور گائیڈ لائنز کی روشنی میں ایچ ای سی اور وزارت خارجہ کی منظوری سے قائم کرے گا جس کے لیئے عمارت افغان حکومت کی جانب سے فراہم کی جائے گی جبکہ تدریسی اور انتظامی لوازمات کے ایم یو فراہم کرے گی۔ابتدائی معلومات کے مطابق کے ایم یو نے افغان حکومت کومجوزہ کیمپس کے قیام کے لئے تین درجاتی منصوبہ پیش کیا ہے جس پر بتدریج عملدرآمد کیاجائے گا۔
واضح رہے کہ کے ایم یو کے وفد نے گزشتہ دنوں کابل کے انٹر کانٹی نینٹل ہوٹل میں سنٹر فار سٹریٹیجک اینڈ ریجنل سٹڈیزکابل اور انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز پشاور کے اشتراک سے افغانستان کے امن میں پڑوسی ممالک کے کردار کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی سیمینار میں شرکت کے علاوہ امارت اسلامی افغانستان کے وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد،ڈپٹی وزیر ہائر ایجوکیشن حافظ محمد حسیب،کابل میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فضل الرحمان رحمانی اور کابل میں پاکستان کے سفیر مسعوداحمد خان کے ساتھ ملاقاتیں کرکے افغانستان میں میڈیکل ایجوکیشن اور اس سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیاتھا ،جس کے دوران اعلی افغان حکام نے کابل میں کے ایم یوکے ایک کیمپس کے قیام کی تجویزمیں خصوصی دلچسپی کااظہار کیا تھا۔
کیلیفورنیا: سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے صارفین کی جانب سےدیئےجانے والے جعلی تبصروں کےخلاف بڑا فیصلہ کرلیا۔
فیس بک اپنے پلیٹ فارم پر بزنس پیجز پر صارفین کی جانب سے دیے جانے والے جعلی تبصروں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہا ہے۔کمپنی نے اس بڑے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اپنی کمیونیٹی فِیڈ بیک پالیسی کو بھی اپ ڈیٹ کر دیا ہے۔
فیس بک جہاں ممکنہ توہین آمزید ریویوز کے خلاف پہلے ہی اقدامات کر رہا ہے وہیں اس نئی پالیسی نے ان اصولوں کو الفاظ میں ڈھال دیا ہے۔
فیس بک کی نئی ہدایات بزنس پیجز کو ان کے گاہکوں کو مطمئن کرنے کے لیے پیش کی گئی سہولتوں کا ناجائز استعمال کرنے کے لیےلکھے جانے والےصارفین کے جعلی ریویوز سے بچائیں گی۔پیجز سے ان ریویوز کو بھی ہٹایا جائے گا جن کا اس بزنس سے کوئی تعلق نہیں ہوگا یا اس میں نامناسب مواد ہوگا۔
اگر کوئی گاہک یا بزنس ان اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے تو فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ ان کا تبصرہ ہٹا دے گا، کاروبار کی پروڈکٹ ٹیگز اورلِسٹنگ تک رسائی روک دے گا اور اس کے ساتھ کسی دوسری میٹا پروڈکٹس یا فیچرز تک رسائی معطل کردے گا یا پابندی عائد کردے گا۔
بار بار خلاف ورزی کرنے پر ممکنہ طور پر اس کے مرتکب ہونے والوں کے فیس بک اکاؤنٹس معطل ہوسکتے ہیں یا ان پر پابندی عائد ہو سکتی ہے۔
کراچی: جامعہ کراچی کے مختلف کلیہ جات کے 240 اساتذہ میں 35 ملین سے زائد روپے کے ڈینزریسرچ گرانٹ کی تقسیم کی تقریب منعقد ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق کلیہ علوم کے 201 اساتذہ کو تین کروڑ ایک لاکھ پچاس ہزارکی ریسرچ گرانٹ جبکہ کلیہ علم الادویہ کے 26 اساتذہ کو39 لاکھ،کلیہ تعلیم کے 11 اساتذہ کو 11 لاکھ اور کلیہ نظمیات وانتظامی علوم کے دواساتذہ کو دولاکھ روپے کی ریسرچ گرانٹ فراہم کی جارہی ہے۔
اس موقع پر جامعہ کراچی کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتو ن نے کہاکہ جن معاشروں میں دانشور، محقق اور مدبر ابھر کر سامنے نہیں آتے وہ معاشرے جمود کا شکار ہو جاتے ہیں،ملک وقوم کی ترقی کے لئے تعلیمی شعبے میں وسیع سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔ ریسرچ گرانٹ کی فراہمی کے لئے ایک ایسامربوط نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے جس کے ذریعے آسانی سے گرانٹ کاحصول ممکن ہوسکے اور محققین کو غیر ضروری دشواریوں کاسامنا نہ کرنا پڑے۔ہم آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کے ذریعے ایک ایسا ہی نظام وضع کرنے کے لئے کوشاں ہیں اور مجھے امید ہے کہ اس کے مثبت اور دوررس نتائج مرتب ہوں گے۔
جامعہ کراچی کے قائم مقام رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر مقصود علی انصاری نے کہا کہ سرمایہ کاری کے بغیر تحقیق ممکن نہیں لیکن بدقسمتی سے شاید ہماری ترجیحات میں اعلیٰ تعلیم وتحقیق شامل نہیں جس کا منہ بولتاثبوت ایک عرصے سے تعلیم وتحقیق کے لئے مختص بجٹ ہے جو تعلیم کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔
صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے کہا کہ ڈالرز کی تیزی سے جاری اُڑان کے مقابلے میں حالیہ ریسرچ گرانٹ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے کیونکہ ڈالرمیں اضافے اورروپے کی بے قدری کی وجہ سے لیب آلات اور کیمیکلز کی قیمتوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہاہے۔
ریسرچ گرانٹ کی بروقت ادائیگی ناگزیر ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے یہاں ایسا نہیں ہوتا۔میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ کا خاتون کا بیحد مشکورہوں جن کی ذاتی دلچسپی کی بدولت مذکورہ گرانٹ کا اجراء ممکن ہوسکاہے۔ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن پروفیسر ڈاکٹر بلقیس گل نے ریسرچ گرانٹ اور اس کے حصول سے متعلق طریقہ کار پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
کراچی: یونیورسٹی آف کراچی المنائی ایسوسی ایشن بالٹی مور واشنگٹن ڈی سی کی جانب سے فیکلٹی آف فارمیسی اور شعبہ مائیکروبائیولوجی میں سولرپینل سسٹم کی تنصیب کا کام مکمل ہوگیا ہے جس کا افتتاح قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرناصرہ خاتون کریں گی۔
تفصیلات کے مطابق اس سے قبل مذکورہ ایسوسی ایشن کی جانب سے جامعہ کراچی کے شعبہ اپلائیڈ کیمسٹری اینڈ کیمیکل ٹیکنالوجی اور کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی میں سولرپاور سسٹم کا افتتاح کیاگیا تھا جوکامیابی سے چل رہاہے۔
کلیہ فنون وسماجی علوم میں نصب سولر سسٹم سے سالانہ 14 لاکھ روپے جبکہ فیکلٹی آف فارمیسی میں 30 کلوواٹ اور شعبہ مائیکروبائیولوجی میں لگائے گئے20 کلوواٹ کے گرڈاور ہائبرسسٹم سے ماہانہ بجلی کی مد میں 26 لاکھ روپے کی بچت ہوگی۔
اس موقع پر جامعہ کراچی کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون نے کہا کہ جامعہ کراچی کے فارغ التحصیل طلبہ نے یہ محسوس کیا کہ ہمیں اپنی مادرعلمی کے لئے بھی کچھ کرنا چاہیئے جو لائق تحسین ہے اور میں جامعہ کراچی کے المنائی کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔جامعہ کراچی سے ان کے پیار کا یہ عکس یونیورسٹی سے ان کے گہرے لگاؤکی عکاسی کرتا ہے۔ہم جو کچھ بھی ہیں اس ملک اور معاشرے کی بدولت ہیں اور ہر شخص کو اپنی استطاعت کے مطابق معاشرے کی بہتری کے لئے اپنا اپنا کردار اداکرنا چاہیئے اسی صورت میں ہم ایک فلاحی معاشرے کا خواب شرمندہ تعبیر کرسکتے ہیں۔
کراچی یونیورسٹی سولرسسٹم کمیٹی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر شاہد محمود نے کہاکہ جامعہ کراچی کے فارغ التحصیل طلبہ جامعہ کی بہتری کے لئے سولرسسٹم کی صورت میں ایک بہترین سرمایہ کاری کررہے ہیں جو آنے والی نسلوں کے لئے ایک بہترین تحفہ بھی ہے۔
کراچی: جامعہ این ای ڈی اوریونیسکو ہیڈ کواٹرپیرس کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔
جامعہ ترجمان کے مطابق یہ معاہدہ شیخ الجامعہ این ای ڈی ڈاکٹر سروش لودھی اورچیف آف سیکشن کیپسٹی بلڈنگ سائنس اینڈ انجینئرنگ مسAmal Kasry ،چیف آف سیکشن سائنس پالیسی اینڈ پارٹنرشپ مسٹر Ezra Clarkکے درمیان ہوا۔
اس موقعے پر ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ سروسیس انجینئرنگ اور ڈائریکٹر کوالٹی انہاسمنٹ سیل پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ، ڈپٹی ڈائریکٹر کوالٹی انہاسمنٹ سیل ڈاکٹرواصف احمد پیرس میں موجود پاکستانی سفارت خانے کی کونسلربرائے وفود حذیفہ خانم اور پریس کونسلر دانیال سلیم گیلانی بھی موقعے پر موجود تھے۔ ڈائریکٹر جزل یونیسکو مس Audrey Azoulayکی نمائندگی کررہے تھے۔
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی نے پاکستان واپسی پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جامعہ این ای ڈی میں یونیسکو چیئر کا قیام ہماری جامعہ کی خوش نصیبی ہے یونی ورسٹی کی جانب سے معروف آرکیٹیکٹ اور پلانر پروفیسر ڈاکٹر نعمان احمد کو یونیسکو چیئر ہولڈر مقرر کیا گیا ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس چیئر کے توسط سے مختلف ورکشاپس، کانفرنس اور سیمینارز کے ذریعے اساتذہ اور طالب علموں کو تربیت دی جائے گی جب کہ پیشہ ور افراد بھی اس سے مستفید ہوسکیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ
کراچی: جامعہ این ای ڈی کے تحت ایک جانب سینڈیکٹ اجلاس منعقد کیا گیا تو دوسری جانب سینٹ کے انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ 201 سیندیکٹ اجلاس میں سالانہ رپورٹ کی سفارشات کی سفارش کی گئی۔
اجلاس میں بجٹ 2022-23کی سفارش بھی کی گئی۔اس اجلاس میں 3798.806 ملین خسارے کا بجٹ پیش کیا گیا۔جامعہ کے اس سینڈیکیٹ میں 68لیکچرار اور29اسٹنٹ پروفیسرز کے اپائمنٹ کی منظوری بھی دی گئی جب کہ تھر انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تحت ایک آئی ٹی مینیجر، ایک اسسٹنٹ پروفیسرکمپیوٹر سائنس، تین لیکچرار کمپیوٹر سائنس اور ایک انگلش لینگویج کے لیکچرار کی کنٹریکٹ بنیادوں پر اپائمنٹ کی منظوری بھی دی گئی۔
دوسری جانب این ای ڈی یونی ورسٹی میں سینٹ کے نمائندوں کے لیے الیکشن کیا گیا۔جس میں اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ کیمسٹری ڈاکٹر کاشف احمد، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عُزیر شعبہ میکینکل انجینئرنگ، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر کامران زکریا، ڈاکٹر عدنان الحق، ڈاکٹر سعد قاسم، ڈاکٹر فہیم رئیس شعبہ ریاضی اور عظیم اقبال اُمیدوار تھے۔
الیکشن کمیشن /رجسٹرارسیّد غضنفر حسین کے مطابق چار امیدواروں کو تین سال کے لیے سینٹ کا رُکن منتخب کیا جائے گا.پرزاءیڈنگ آفیسر خالد مخدوم ہاشمی کے مطابق 389 میں سے224اساتذہ نے ووٹ کاسٹ کیے. اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فہیم رئیس شعبہ ریاضی،اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ کیمسٹری ڈاکٹر کاشف احمد، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر کامران زکریا اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عُزیر شعبہ میکینکل انجینئرنگ نے جامعہ این ای ڈی کی سینٹ کی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی