جمعہ, 22 نومبر 2024

پاکستان ویمنز کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا گیا

سینٹرل کنٹریکٹ میں کپتان فاطمہ ثنا اور منیبہ علی کی اے کیٹگری میں ترقی کردی گئی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) نے کارکردگی کے سالانہ جائزے کے بعد بین الاقوامی سیزن کے لیے 16 خواتین کرکٹرز کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا ہے جس کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا۔

گزشتہ سال 20 کرکٹرز کو 2 سال کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ دیے گئے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ 2023-24 کے سیزن کے بعد ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

پی سی بی کا ویمنز کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان ، فاطمہ  اور منیبہ  علی کی ترقی

سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت کپتان فاطمہ ثنا اور وکٹ کیپر بیٹر منیبہ علی کو اے کیٹگری میں ترقی دی گئی ہے جبکہ بائیں ہاتھ کی اسپنر سعدیہ اقبال اپنی حالیہ عمدہ کارکردگی کی بنا پر بی کیٹگری میں آگئی ہیں۔

اس سینٹرل کنٹریکٹ میں 3 نئی انٹریز گل فیروزہ، رامین شمیم اور تسمیہ رباب شامل ہوئی ہیں، تسمیہ رباب نے پہلی بار سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کیا ہے جو ان کے کیرئیر میں ایک اہم سنگ میل ہے، گل فیروزہ 2018 اور رامین شمیم 2022-23 کے بعد دوبارہ سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

ندا ڈار، عالیہ ریاض، انوشے ناصر، ایمان فاطمہ، شوال ذوالفقار اور سدرہ نواز کے سینٹرل کنٹریکٹ کی تجدید نہیں کی گئی تاہم یہ تمام کھلاڑی سلیکشن کے لیے دستیاب رہیں گی۔

پی سی بی نے آئی سی سی ویمنز فیوچر ٹورز پروگرام کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی کرکٹرز کی اگلی جنریشن کو تیار کرنے کی طرف توجہ مرکوز کر دی ہے۔

نیوزی لینڈ نےبھارتی احتجاج کے باوجود نیوزی لینڈ کی حکومت نے سکھ فار جسٹس کو خالصتان کے قیام کیلئے ریفرنڈم کرانے کی اجازت دے دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کی حکومت کی اجازت سے خالصتان کے قیام پر کل آکلینڈ میں ریفرنڈم ہوگا۔ جس کیلئے آکلینڈ کی مقامی حکومت اور پولیس کی سکھ کمیونٹی کو ریفرنڈم کے انعقادکی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں اتوارکو خالصتان کے قیام کے سوال پر ریفرنڈم ہوگا بتایا گیا ہے کہ ریفرنڈم کا انعقاد آکلینڈ کے مرکزی علاقے اوٹی اسکوائر پر ہوگا جس کیلئے تیاریاں جاری ہیں۔

دوسری جانب مبصرین کا ماننا ہے کہ ریفرنڈم سے بھارت اور نیوزی لینڈ کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔

واضح رہےاس سے قبل برطانیہ کے علاوہ کینیڈا اور آسٹریلیا کے شہروں میں بھی ایسے ریفرنڈم منعقدکیے جا چکے ہیں۔

 

لاہور: سرکاری اسکولوں کے 3 لاکھ اساتذہ کی سیلف ویری فکیشن کا آغاز ہوگیا۔ خود تصدیقی عمل کے ذریعے اساتذہ اپنا پروفائل سیس ایپ پر چیک کرینگے ۔

محکمہ ا سکول نے تمام ایجوکیشن اتھارٹیز کو مراسلہ جاری کردیا۔اساتذہ کی جانب سے پروفائل کی تصدیق کے بعد سکول سربراہان ڈیٹا کو چیک کریں گے ۔

اساتذہ کے ڈیٹا کی تصدیق 22 نومبر تک ہر صورت مکمل کرنا ہوگی۔سیس ایپ میں تکنیکی خرابی پر اسکول سربراہان متعلقہ اتھارٹی سے رابطہ کریں گے ۔

لاہور: پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن آؤٹ سورس ہونے والےاسکولوں کے اساتذہ کو آن لائن ٹریننگ دے گا۔

اساتذہ کو ٹریننگ ٹیچرز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت فراہم کی جائے گی۔

صوبہ بھر میں تربیت کا آغاز 22 نومبر سے ہوگا۔

پیف حکام کے مطابق ٹریننگ کا مقصد اسکولوں میں کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ کے نتائج میں بہتری لانا ہے ۔

اسلام آباد: : سندھ سمیت اسلام آبادمیں ایم ٖڈی کیٹ ٹیسٹ یکم دسمبر کو کروانے کا امکان ہے۔

ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ امتحان اور سرکاری و نجی میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا معاملہ یکم دسمبر کو سندھ اور اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ امتحان کا دوبارہ انعقاد متوقع ہیں۔

ذرائع کے مطابق داخلوں کا عمل بھی دسمبر کے پہلے ہفتہ میں شروع ہونے کا امکان ہے ،اس حوالے سے تمام صوبائی حکومتیں بھی پی ایم ڈی سی کے احکامات کی منتظر ہیں،۔

ترجمان یو ایچ ایس کا کہنا ہے کہ ایم بی بی ایس کلاسز کا یکم فروری اور بی ڈی ایس کلاسز کا یکم مارچ کو آغاز ہوتا ہے ۔

اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔

وزارت خزانہ کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں۔

پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 248 روپے 38 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 255 روپے 14 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی۔

اس سے قبل ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے 5 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے یکم نومبر کو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں ایک روپے 35 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیاتھا

کراچی میں 19 سے 22 نومبر تک شارع فیصل اور کارساز کے اطراف میں اسکول بند رکھنے کی سفارش کردی گئی۔

کراچی میں بین الاقوامی نمائش کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کے پیش نظر ڈی آئی جی ٹریفک نے کمشنر کراچی کو 19 سے 22 نومبر تک شارع فیصل اور کارساز کے اطراف واقع تمام اسکول بند رکھنے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔

ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں شارع فیصل اور کارساز کے اطراف تمام اسکولز 4 روز تک بند رکھنے کی درخواست کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اسکول کھلنے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے لہٰذا شارع فیصل اور کارساز کے اطراف 19 سے 22 نومبر تک اسکول بند رکھے جائیں۔

خط میں کہا گیا کہ اسکولوں کی بندش سے نمائش کے دوران ٹریفک کی روانی بہتر ہوسکتی ہے۔

پاکستان میں ایک اور پولیوکیس کی تصدیق ہوگئی

ملک بھر میں رواں برس اس وائرس سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد 49 تک جا پہنچی ہے۔

اسلام آباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں انسداد پولیو کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے ایک اور ’وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون‘ کیس کی تصدیق کی ہے، جو بلوچستان کے ضلع جعفر آباد سے رپورٹ ہوا ہے، اس جگہ رپورٹ ہونے والا یہ پہلا کیس ہے، جس کی سرحد بلوچستان اور سندھ سے ملتی ہے۔

بلوچستان اس سال سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے، جہاں 24 پولیو کیس رپورٹ ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ سندھ سے 13، خیبرپختونخوا سے 10 اور پنجاب اور اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ 8 نومبر کو پاکستان میں پولیو کے مزید 2 کیسز رپورٹ سامنے آئے تھے، جس سے رواں سال ملک بھر سے کیسز کی تعداد 48 ہوگئی تھی۔

پاکستان اسٹاک ایکسیچنج میں آج زبردست تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 836 پوائنٹس اضافے کے بعد 94 ہزار کی بُلند ترین سطح پر بند ہوا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 836 پوائنٹس یا 0.9 فیصد بڑھ کر 94 ہزار 191 پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 93 ہزار 355 پر بند ہوا تھا۔

واضح رہے کہ 11 نومبر کو 100 انڈیکس نے پہلی بار انٹرا ڈے ٹریڈ کے دوران 94 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرلی تھی تاہم کاروبار کے اختتام تک یہ رجحان جاری نہ رہا سکا تھا اور انڈیکس 356 پوائنٹس یا 0.38 فیصد بڑھ کر 93 ہزار 648 پر بند ہوا تھا۔

چیز سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے بتایا تھا کہ مارکیٹ میں کم شرح سود کی وجہ سے میوچوئل فنڈز سے ایکویٹی میں تبدیلی جاری ہے۔

یوسف فاروق نے کہا تھا کہ ریٹیل سرمایہ کاروں کو اچھے طویل مدتی نتائج کے لیے قلیل مدتی نقل و حرکت کی فکر کیے بغیر متنوع پورٹ فولیو میں ’سرمایہ کاری جاری رکھنی چاہیے‘۔

بلوچستان کے ضلع ژوب کے سرکاری اسکول کے طلبہ کی امتحانی فیس آن لائن جوئے میں ہارنے والے کلرک کو 16 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا گیا۔

پولیس کے مطابق طلبا کے امتحانی فیس کی رقم کو جوئے میں لگانا اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے، گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول ژوب کے جونیئر کلرک شہزاد جمال نے امتحانی فیس کے 23 لاکھ 15 ہزار روپے آن لائن جوئے میں اڑائے۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم پہلے آن لائن جوئے میں 5 لاکھ روپے جیت گیا تھا جس کے بعد وہ 7 لاکھ روپے جیتا تھا۔

  امتحانی فیس کے 23 لاکھ روپے جوئے پر لگا دیا۔

پولیس کے مطابق کلرک کے پاس اسکول کے نویں اور دسویں جماعت کے 878 طلبہ نے امتحانی فیس جمع کرائے تھے۔

میٹرک کے سالانہ امتحان کے لیے مجموعی طور پر ملزم کے پاس 24 لاکھ روپے کے لگ بھگ جمع ہوئے تھے، کلرک نے یہ رقم امتحانی بورڈ کے اکاؤنٹ میں جمع کرنے کی بجائے اس رقم کو اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کرایا تھا۔

واقعے پر صوبائی وزیر تعلیم نے نوٹس لیا تھا اور اسکول کے پرنسپل کے درخواست پر کلرک کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر ژوب کی درخواست پر بلوچستان بورڈ نے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول کے طلبہ کے نہم اور دہم جماعتوں کے لیے سالانہ امتحانات کے داخلوں میں 11 نومبر تک توسیع کردی تھی۔

Page 6 of 3028