جمعہ, 05 جولائی 2024

 


ایمزٹی وی(راولپنڈی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی پیپلز لیبریشن آرمی کے کمانڈر نے ملاقات کی ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چینی پیپلز لبریشن آرمی کے کمانڈر جنرل زاؤ زونگ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے ملاقات کی اور پاک فوج کی کمان سنبھالنے پر مبارکباد دی ۔جی ایچ کیو آمد پر چینی جنرل کو پاک فوج کی جانب سے سلامی بھی پیش کی گئی ۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ چینی جنرل نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور پھول بھی چڑھائے جبکہ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی کامیابیوں کی تعریف بھی کی ۔ملاقات میں علاقائی سلامتی اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

 

 


ایمزٹی وی(روالپنڈی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول پر جوانوں کو ہر دم تیار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ خطے میں دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی ممکن ہے اور یہ مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے 10 کور اور لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور جوانوں و افسروں سے ملاقات کی، کور کمانڈر راولپنڈی بھی موجود تھے ۔ انہوں نے 10 کور کے جوانوں کے ساتھ وقت گزارا جہاں انہیں لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر بریفنگ کے علاوہ بھارتی فائرنگ اور سیز فائر معاہدے کی خلاف وزیوں کی رپورٹ بھی دی گئی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افسروں اور جوانوں کے بلند مورال کو سراہا اور انہیں ہر دم تیار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کی بھارتی خلاف ورزی پر پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا جارحانہ انداز کشمیر میں جاری ظلم و ستم سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے جبکہ خطے میں دیرپا قیام امن بھی مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی ممکن ہے اور یہ مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

 

 


ایمزٹی وی(واشنگٹن) امریکا نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو پاک فوج کا نیا سپہ سالار بننے پر مبارکباد دی ہے۔
نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مارک ٹونر نے اپنے بیان میں امریکا کی جانب سے جنرل قمر جاوید باجوہ کو پاکستان کا نیا آرمی چیف بننے پر مبارکباد دی اور ساتھ ہی پاکستان میں فوج کی کمان کی تبدیلی کا خیرمقدم بھی کیا ہے۔
واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران مارک ٹونر نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جب کہ پاکستان بھی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تعاون کر رہا ہے۔

مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے اور دہشت گردی کے خاتمے تک پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

 

 


ایمزٹی وی(واشنگٹن)امریکا نے اپنے شہریوں کو پاکستان سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی کا کہنا ہے کہ کہ امریکی شہریوں کو پاکستان کے سفر کے حوالے سے جاری کی گئی وارننگ معمول کی کارروائی ہے اور پاکستان کو اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران جان کربی کا کہنا تھا پاکستان کو انتہاپسندی اور دہشت گردی سے
خطرہ ہے اور پاکستانی رہنما اس سے بخوبی آگاہ ہیں۔ دہشت گردی کی وجہ سے بہت سے پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کی جانیں گئیں اور یہ خطرہ پاکستان کے اندر موجود ہے۔

انہوں نے کہا پاکستانی حکام نے سفری وارننگ کا معاملہ امریکا کے ساتھ اٹھایا ہے لیکن یہ معمول کی کارروائی ہے کیونکہ اپنے شہریوں کو کسی خطرے سے خبردار کرنا ہمارا فرض ہے تاہم کسی شہری کی پاکستان جانے کے حوالے سے حوصلہ شکنی نہیں کی گئی۔

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر صورتحال انشاء اللہ جلد ٹھیک ہو جائے گی۔ جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں پاک فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ مجھ پر بھاری ذمہ داریاں آئی ہیں تاہم اللہ کے فضل سے پوری دیانت کےساتھ ذمہ داریوں پر پورا اتروں گا اور ہم مل کر قومی چیلنجزسےنمٹیں گے جب کہ ایل او سی کی صورتحال بھی انشاء اللہ جلد ٹھیک ہوجائے گی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ مجھے میڈیا کے ساتھ کی ضرورت ہے، میڈیا مثبت کوریج کرے اور اس میں مایوسی کی باتیں نہیں ہونی چاہئیں۔

تقریب کے اختتام پر پاک فوج کے نئے سربراہ شرکا کےساتھ گھل مل گئے، انہوں نے تقریب کے مہمانوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں، تقریب میں موجود شہید کی والدہ سے ملاقات کی اور بچوں سے ہاتھ ملایا جب کہ اس موقع پر انہوں نے ایک خاتون رپورٹر کے سر پر دست شفقت بھی پھیرا۔

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ فوجی قیادت کے بارے افواہیں اور پراپیگنڈا بے بنیاد اور افسوسناک ہے لہذا فوج میں ترقیوں، تعیناتیوں اور تبادلوں کے حوالے سے قیاس آرائیاں درست نہیں۔

پاک فوج کی کمان سنبھالنے کی تقریب کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کاکہنا تھا کہ فوجی قیادت کے بارے افواہیں اور پراپیگنڈا بے بنیاد اور افسوسناک ہے لہذا فوجی قیادت سے متعلق منفی پراپیگنڈے سے اجتناب کیا جائے۔

 

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ترقیوں، تعیناتیوں اور تبادلوں کے حوالے سے قیاس آرائیاں درست نہیں، فوج میں ہونے والی کسی بھی تبدیلی سے متعلق آئی ایس پی آر خود آگاہ کرے گا

 

 

 

ایمزٹی وی(لاہور)اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قطری شہزادے کے خط کے بعد شکوک و شبہات سو فیصد بڑھ گئے ہیں تاہم جواب دینا وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے اور اب بال انکے کورٹ میں ہے ۔ اگر ہم نے دھرنے میں عمران خان کا ساتھ دیا ہوتا تو نظام ختم ہو جاتا ۔ نواز شریف پاکستان کے وزیر اعظم ہیں تاہم اپنے آپ کو بچانے کیلئے ایک چھوٹے سے ملک کا خط پیش کر دینا شرم اور افسوس کی بات ہے ۔پیپلز پارٹی کو آج بھی اسٹیبلشمنٹ مخالف جماعت سمجھا جاتا ہے ۔

فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں خطاب کیا اور ٹی وی پر بھی قوم سے مخاطب ہوئے مگر پوری داستان میں قطری شہزادے کا تو ذکر ہی نہیں تھا، جانےو الے آرمی چیف کو اچھے حالات نہیں ملے اور نہ ہی آنے والے آرمی چیف کو اچھے حالات ملے ہیں تاہم آرمی چیف کی تبدیلی نارمل چیز ہے ۔ انکے ہمراہ قمر الزمان قائرہ بھی موجود تھے ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے چار چھوٹے سے مطالبات پیش کیے ہیں ”حکومت ہمارے چار مطالبات تسلیم کرے اور باقی ڈیڑھ سال کا عرصہ بھی آرام سے گزارے “۔حکومت کے لاڈلے وزیر وہی بیانات دے رہے ہیں جو بینظیر بھٹو کے خلاف دیے جاتے تھے ۔”نواز شریف بولے گا تو جواب میں خود دونگا “۔

ایک سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے نواز شیرف اب 90 کی دہائی سے بچنا چاہتا ہے اور پارلیمنٹ میں اکر کوئی ثبوت دینا چاہتا ہے یا نہیں کیونکہ بال اب انکے کورٹ میں ہے اور دیکھنا ہے وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں تاہم ہم نے 90کی سیاست چھوڑ دی مگر نواز لیگ نے نہیں چھوڑی ۔”پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو ترجیخ دی“۔ ایک وقت تھا جب حکومت کو ھکا دینے کی بھی ضرورت نہیں تھی بس خاموش رہنے کی ضرورت تھی تو حکومت چلی جاتی مگر ہم نے جمہوریت کا ساتھ دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلاول پارلیمنٹ میں نہیں ہیں تو جمہوریت مکمل نہیں تاہم سابق صدر آصف علی زرداری بھی جلد وطن واپس آئیں گے ۔ ہم 24ویں ترمیم کی حمایت نہیں کریں گے کیونکہ اگر ہم نے ایسی ترمیم کی حمایت کرنی ہے تو پھر توہمیں سیاست چھوڑ دینی چاہئے۔ قمرالزمان قائر ہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم 90کی دہائی کی سیاست کی طرف نہیں جانا چاہتے تاہم اگر مجبور کیا گیا تو ہم سے زیادہ تاریخ کوئی نہیں جانتا ۔

 

 

 


ایمزٹی وی(نئی دہلی)سابق بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ پاک فوج کے نئے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی کارکردگی کے معترف نظر آتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جنرل قمر جاوید انتہائی شاندار اور پیشہ ورانہ فوجی افسر ہیں۔

سابق بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی کارکردگی انتہائی پیشہ ورانہ اور شاندار رہی ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں میرے ساتھ کام کیا تھا جہاں ان کی کارکردگی ناقابل بیان رہی تاہم ایک فوجی آفسر ملک سے باہر مختلف انداز میں کام کرتا ہے کیونکہ وہ وہاں اپنے ملک کی نمائندگی کر رہا ہوتا ہے اور جب بات ملک کے مفاد کی ہوتو اس کا طرز عمل الگ ہوتا ہے لہذا اب بھارت کو صبر سے کام لینا ہو گا۔

سابق بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کی سب سے بڑی 10 ویں کور کے کورپس کمانڈر کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں اور اسی وجہ سے وہ پاکستان کی بھارت کے حوالے سے پالیسی کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ ہیں اور جہاں تک پاک فوج کی کشمیر کے حوالے سے پالیسی ہے کا تعلق ہے تو جنرل باجوہ اس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لیفٹیننٹ جنرل قمرجاوید باجوہ کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر پاک فوج کا نیا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے جب کہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو بھی جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی بنا دیا گیا ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی کمانڈ تبدیلی کی تقریب جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز میں پروقار تقریب ہوئی۔ تینوں افواج کے مسلح دستوں نے جنرل زبیر محمود حیات کو سلامی دی۔ دوسری طرف نئے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کل پاک فوج کی کمان سنبھالیں گے۔

جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں فوجی قیادت کی تبدیلی کی تیاریاں جاری ہیں۔ کل ہونے والی تقریب میں نئے آرمی چیف فرمان امروز جاری کریں گے۔ جنرل راحیل شریف روایتی چھڑی بھی ان کے سپرد کریں گے۔

سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا جائے گا۔ وفاقی وزراء اور اہم شخصیات بھی تقریب میں شریک ہونگی۔

ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے وضاحت کی ہے کہ نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا سوشل میڈیا پر کوئی بھی اکاؤنٹ نہیں، ان سے منسوب تمام اکاؤنٹ جعلی ہیں۔

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) نئے آرمی چیف کا تقرر کر دیاگیا اور لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ جنرل راحیل شریف کے بعد پاک فوج کے نئے سپہ سالار ہوں گے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کردیاگیا تاہم باضابطہ نوٹیفکیشن جاری ہونا باقی ہے۔01

مقامی میڈیا کے مطابق جنرل قمرجاوید باجوہ کا تعلق انفنٹری (بلوچ رجمنٹ) سےہے، وہ کور کمانڈر راولپنڈی اور آئی جی ٹریننگ اینڈ ڈی ویلیوایشن جی ایچ کیو رہ چکے ہیں۔ جنرل قمرجاوید باجوہ نے بطور بریگیڈ کمانڈر کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن کی کمان کی۔یاد رہے کہ جنرل یحییٰ خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل اشفاق پرویز کیانی کا تعلق بھی بلوچ رجمنٹ سے تھا۔

دوسری طرف نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر حیات اس سے قبل چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پرفائز تھے، وہ ڈی جی اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن ،سٹاف ڈیوٹیز ڈائریکٹریٹ کے سربراہ اور جی او سی سیالکوٹ کے عہدے پربھی رہ چکے ہیں۔