جمعہ, 03 مئی 2024
نئی دہلی : بھارتی حکومت کرونا وائرس پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی، مودی حکومت کا لاک ڈاؤن بھی عالمی وبا نہیں روک پایا جس کے باعث اب تک 300 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔
 
تفصیلات کے مطابق بھارت میں تمام تر کارروائیوں کے باوجود کرونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا جارہا ہے، کچھ شہروں میں حکام نے لاک ڈاؤن سے منسلک پابندیوں کو مزید سخت کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ اس وبا پر قابو پانے کے لئے اس کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔
 
ذرائع کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کا ایک ارب سے زائد آبادی کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ بھی جان لیوا وبا پر قابو نہیں پاسکا اور ملک بھر میں 9 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کرگیا۔
 
رپورٹ کے مطابق بھارت میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 35 افراد کی موت کے بعد اموات کی تعداد 331 تک پہنچ گئی ہے۔
 
government خیال رہے کہ بھارت میں کرونا کا نام دہشت کی علامت بن چکا ہے، توہم پرست بھارتی شہریوں نے ورونا مریضوں کی جاچ پڑتال کے لیے طبی ٹیم پر تشدد شروع کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال میں لوگوں کی نوکریاں بچانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام آدمی کے ساتھ ساتھ انڈسٹری مالکان بھی مشکلات کا شکار ہوگئے۔ مقامی سیمنٹ فیکٹری بجلی کے بل میں ریلیف لینے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئی اور بجلی کا سات کروڑ سے زائد کا بل اقساط میں جمع کرانے کی درخواست دائر کی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کورونا وائرس کے باعث سیمنٹ فیکٹری بند ہے، عدالت بجلی کے بل کی تین اقساط میں ادائیگی کا حکم دے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقامی سیمنٹ فیکٹری کو پندرہ اپریل تک 33 فیصد بل کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کو باقی رقم وصول کرنے سے روک دیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ وہ حالات ہیں جس میں حکومت نے ہر کسی کی حوصلہ افزائی کرنی ہے، حکومت نے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کی تاریخ میں اضافہ کیا ہے،حکومت کی ذمہ داری ہے وہ ان حالات میں ملازمین کی نوکریاں بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے، عدالت اس وقت ریاست کو مکمل سپورٹ کرے گی۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ حکومت ایسے اقدامات لے تاکہ کسی پرائیویٹ ادارے کا ملازم بھی نوکری سے ہاتھ نہ دھو بیٹھے۔ عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔

مانچسٹر : برطانوی محکمہ صحت نے ڈھائی لاکھ افراد سے رضاکارانہ مددمانگ لی ، رضاکاروں سےاین ایچ ایس،ادویات روزمرہ اشیاکی ڈلیوری کی مددلی جائے گی۔
 
تفصیلات کے مطابق طانوی محکمہ صحت نےکرونا بحران سے نمٹنے کے لیے ڈھائی لاکھ صحت مند افراد سے رضا کارانہ طور پر مدد مانگ لی، ان افراد سے این ایچ ایس، ادویات کی ڈلیوری اور آئیسولیٹ ہونے والے افراد کے لیے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی ڈلیوری کے لیے مدد لی جائے گی
 
سیکرٹری ہیلتھ ماٹ ہن کاک نے حکومت کو پلان سے آگاہ کردیا ہے ، گزشتہ ہفتے حکومت نے ریٹائرڈ نرسز اور ڈاکٹرز سے بھی مدد مانگی تھی، ریٹائرڈ افراد میں سے 12 ہزار کے قریب ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے حامی بھری۔
 
 
سیکرٹری ہیلتھ نے ان افراد کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ، اگلے ہفتے سے 5500 فائنل ایئر کے پیرامیڈکس اور 18,700 فائنل ایئر کی نرسز طلباء کو ہسپتالوں میں تعینات کیا جائے گا۔
 
برطانیہ میں قومی ایمرجنسی نافذ ہونے کے بعد لوگوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے ، حکومتی احکامات کی پابندی کرنے والے کو جرمانے کرنے کے لیے پولیس کو خصوصی اختیارات بھی دیئے گئے ہیں۔
 
خیال رہے برطانیہ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8077 ہو گئی ہے ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 1427 نئے کیسز سامنے آئے ، برطانیہ میں ایک روز میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں اب تک یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
 
وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 422 ہو گئی ہے ، این ایچ ایس 90 ہزار سے سے زائد افراد کے ٹیسٹ کر چکا ہے ، اسپتالوں میں مدد میں کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے، تمام روٹین چیک اپ اپائنٹمنٹ کینسل کر دی گئیں اور لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

ایک آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی پالیسی دس سال سے نہیں بنائی جا سکی، اس اتھارٹی کو متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے قائم کیا گیا تھا، پالیسی نہ ہونے کے سبب اتھارٹی کا کردار فعال نہیں رہا۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق انسانی ساختہ آفات سے نمٹنا بھی اتھارٹی کی بنیادی ذمہ داری تھی، تاہم کسی بھی آفت سے نمٹنے کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پالیسی کا ہونا ضروری تھا، اتھارٹی ولنریبلیٹی سروے بھی نہیں کرا سکی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی امدادی سامان کی خریداری کا بھی ریکارڈ نہیں دے سکی، امدادی سامان کی خریداری کا ریکارڈ نہ دینا قواعد کی خلاف وری ہے، امدادی سامان کے چوری، ضیاع یا غلط استعمال کے خدشات ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں کراچی میں ہونے والی بارشوں میں نقصانات پر سندھ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ایک متنازع بیان جاری کیا تھا، اتھارٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ تین دن تک جاری طوفانی بارشوں میں کسی بھی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، حالاں کہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے 9 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جن میں 2 سگے بھائی بھی شامل تھے۔

  کراچی: کراچی فیڈرل بی ایریا بلاک 6 میں کروڑوں روپے کی زمین پرقائم گورنمنٹ منیبہ اسکول پر ایک بار پھر لینڈ مافیا نے قبضے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں اس بار محکمہ اینٹی کرپشن اور کے ڈی اے کے محکمہ لینڈ کی ملی بھگت سے کسی اور کے نام موٹیشن بھی حاصل کرلی گئی ہے اس اسکول پر گزشتہ 10سال سے قبضے کی کوشیں ہو رہی تھیں اسکول پر قبضہ کی وجہ سے300 سے زائد غریب بچوں کا مستقبل تباہ ہوجائے گا۔ سابق وزیرتعلیم پیرمظہرالحق کے دور میں ایک نہاری کے ہوٹل کے مالک نے محکمہ تعلیم کی ملی بھگت سے اس کا قبضہ حاصل کرلیا تھا جس کا نوٹیفکیشن اس وقت کے سیکریٹری تعلیم علم الدین بلو نے جاری کیا تھا جس پر احتجاج شروع ہوا اس دوران علم الدین بلوکو ہٹادیا گیا اورناہیدشاہ درانی سیکریٹری تعلیم ہوگئیں جنہوں نے معاملے کی تحقیقات کیں تو پتہ چلا کہ اسکول کے اصل مالک کا وجود ہی نہیں سب کام جعلی ہے اور بھاری کرپشن کرکے اس کو فروخت کیا گیا ہے جس میں محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام بھی ملوث ہیں جس پر انہوں نے اسکول واپس کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ کردیا.
 
جس پر وزیرتعلیم پیرمظہرالحق سخت ناراض ہوئے اور ان کے اور ناہیدشاہ کے درمیان اختلافات ہوگئے اوروزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ جو ناہیدشاہ کے والد بھی تھے مجبوراً ناہیدشاہ کو ہٹاناپڑگیا بعد ازاں کچھ منیبہ اسکول کا معاملہ عرصے کے لیے دب گیا لیکن پھر کچھ عرصے بعد اچانک لینڈمافیا نے اسکول کا بورڈ گرادیا اور اسکول کوتوڑنے لگے اس واقعے کی اطلاع جب اس وقت کے سیکریٹری تعلیم فضل پیچوہو کو ملی توانہوں نے سخت نوٹس لیا پولیس بھیج کر توڑپھوڑ رکوادی اور اسکول کو گرنے سے بچالیا بعد ازاں پیپلزپارٹٰ کے ضلعی صدر سہیل عابدی اور تعلیم بچاؤ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں انیس الرحمان نے لینڈ مافیا کو بھگادیا۔
 
اسکول لینڈمافیا کے حوالے کرنے کے الزام میں ڈی او ،اے ڈی او۔ سپروائز اور دیگر ذمہ داروں کو معطل کردیا اور یہ معاملہ عدالت تک جاپہنچا جہاں سیکریٹری تعلیم پیجوہو نے اسکول کو جعلی مالک کے حوالے کرنے کا بھرپور دفاع کیا لیکن فضل پیچوہو کے ہٹتے ہی لینڈمافیا دوبارہ اسکول پر قبضے کے لیے سرگرم ہوگئی ہے کے ڈی اے میں موٹیشن کے لیے درخواست بھی جمع کرادی گئی جس میں اینٹی کرپشن کی وہ رپورٹ شامل ہے جو لینڈمافیا کے حق میں تیار گئی تھی جس مین کہا گیا تھا کہ اسکول دینے میں کوئی کرپشن نہیں کی گئی۔ جنگ نے کے ڈی اے کے ڈی جی ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ ان کے علم میں منیبہ اسکول کے دینے کے معاملے کا علم نہیں وہ اس کا جائزہ لیں گے۔ ادہر ڈی او سیکنڈری ارشد بیگ نے کہا یہ اسکول محکمہ تعلیم کی ملکیت ہے اس کا کسی اور کے نام موٹیشن ہونا نامکن ہے لکین ہمیں بھی یہ اطلاع ملی ہے کہ اینٹی کرپشن کا میمن نامی افسر اور کے ڈی اے کے لینڈ ڈپارٹمنٹ کے افسران کی منیبہ اسکول کے معاملے میں بہت دلچسپی ہے انھوں نے کہا کہ وہ اس حوالے چیرمین اینٹی کرپشن، سکریٹری تعلیم اور ڈی جے کے ڈی کو خط لکھ رہے ہیں

اسلام آباد میں العزیزیہ اسٹیل ملز کیس کے نیب پراسیکیوٹر کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔

وفاقی دارالحکومت کے علاقے سوان گارڈن میں نیب پراسیکیوٹر واثق ملک کی گاڑی پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی تاہم خوش قسمتی سے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

چیئرمین نیب نے فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ آئی جی اسلام آباد کے نوٹس میں لانے کی ہدایت کی اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کی سماعت بھی آج ہو رہی ہے جب کہ العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف کو بری کرنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیلوں پر سماعت بھی آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہو گی۔

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک کی صورتحال کے پیش نظر  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی صدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس آج شام 5 بجے ہو گا جس میں 2 وزرائے اعلیٰ اور 3 گورنر شریک ہوں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ کور کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے تفصیلی فیصلے پر مشاورت ہو گی اور سابق صدر  پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ذارئع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فیصلوں پر مشاورت کرنے کے لیے وزیر اعظم نے تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کو خصوصی طور پر اجلاس کے لیے طلب کیا ہے۔پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے قانون سازی پر بریفنگ دے گی۔

اس کے علاوہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری اور  الیکشن کمیشن اراکین کی تعیناتی کے لیے مشاورت بھی کی جائے گی۔ ذارئع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ملائیشیا سمٹ میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے پر بھی کور کمیٹی کو اعتماد میں لیں گے۔

 
 
 
 
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ذہنی امراض میں مبتلا افراد کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے، ذہنی امراض میں مبتلا افراد کوعلاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
 
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ذہنی صحت کےعالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ تندرست زندگی کا براہ راست تعلق صحت مند دماغ سے ہے۔
 
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ غربت، بیروزگاری، معاشی مسائل سے ذہنی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے، موبائل فون، کمپیوٹر کا بے تحاشا استعمال بھی ذہنی بگاڑ کا باعث بن رہا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ اعتدال کے ساتھ زندگی بسرکرنے سے ذہنی صحت برقرار رہتی ہے، جسمانی ورزش، تفریحی سرگرمیاں اوراچھا ماحول دماغی صحت کے لیے ضروری ہیں۔
 
سردار عثمان بزدار نے کہا کہ ذہنی امراض میں مبتلاافرادکی بحالی حکومت کی ترجیح ہے۔
 
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ذہنی امراض میں مبتلا افراد کوعلاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں، عوام میں ذہنی بیماریوں سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کا شعورپیدا کرنا ہے۔
 
واضح رہے کہ دنیا بھر میں آج ذہنی صحت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، یہ دن منانے کا مقصد عالمی سطح پر ذہنی صحت کی اہمیت اور دماغی رویوں سے متعلق آگاہی بیدار کرنا ہے۔
 
 
 
 
 
 
 
پشاور: صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ دور حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے اور طلباء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے محکمہ تعلیم جدید اور عملی تربیت فراہم کر رہا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع سمیت صوبے کے تمام سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے اور انہیں دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے جدید معیاری نصابی تربیت دینے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
 
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ اساتذہ برادری کی فلاح وبہبود اور ان کی ترقی وخوشحالی کے لیے حکومت ہرممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں کثیر درجاتی تدریس کے خاتمے کے لیے 65 ہزار اساتذہ شفاف طریقہ کار کے تحت میرٹ پر بھرتی کیے جارہے ہیں۔
 
صوبائی وزیر نے کہا کہ دور حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے اور طلباء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے محکمہ تعلیم جدید اور عملی تربیت فراہم کررہا ہے۔
 
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے تمام متعلقہ فورمز پر قبائلی اضلاع کے عوام کے حقوق اور انہیں قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتے ہیں۔
Page 1 of 43