منگل, 15 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) یہ خیال عام ہے کہ انٹرنیٹ کا استعمال غیر محفوظ ہوتا ہے، لوگ آن لائن خریداری، شاپنگ اورانتہائی خفیہ معاملات سر انجام دیتے وقت اس پریشانی میں مبتلارہتے ہیں کہ کہیں ان کی معلومات افشاں نہ ہوجائے۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انٹرنیٹ کا استعمال قدرے غیر محفوظ بھی ہے، اس بات کا اقرار خود ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیاں بھی کرچکی ہیں، اور اس کی مثال ہیکرز کی جانب سے بڑے بڑے اداروں اور افراد کی ویب سائیٹس اور سوشل اکاؤنٹس کو ہیک کرنا بھی ہے۔
تاہم اب گوگل نے اپنے انٹرنیٹ براؤر گوگل کروم کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے انٹرنیٹ کے استعمال کو قدرے محفوظ بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا۔
کمپنی کے مطابق جو انٹرنیٹ صارفین گوگل کروم کو استعمال کرتے ہوئے ایچ ٹی ٹی پی(http) اور انکوگنیٹو موڈ یعنی خفیہ ویب سائیٹس کو استعمال کر رہے ہوں گے، انہیں غیر محفوظ ویب سائیٹ استعمال کرتے وقت خبردار کیا جائے گا کہ وہ محفوظ نہیں ہیں۔
بلاگ پوسٹ میں گوگل نے بتایا کہ جیسے ہی انٹرنیٹ صارف http یو آر ایل کی حامل ویب سائیٹ پر اپنے کریڈ کارڈ سمیت دیگراہم معلومات فراہم کریں گے تو انہیں خبردار کیا جائے گا کہ وہ غیر محفوظ ویب سائیٹ استعمال کر رہے ہیں،اس ویب سائیٹ کو ڈیٹا فراہم کرنا رسک ہے۔
گوگل کوروم اپنے صارفین کو اس وقت ہی خبردار کرے گا، جب وہ کسی غیر محفوظ ویب سائیٹ کو انتہائی حساس معلومات فراہم کریں گے۔
اسی طرح گوگل کوروم اس وقت بھی انٹرنیٹ صارفین کو خبردار کرے گا، جب صارفین خفیہ یا ممنوعہ ویب سائیٹس کو استعمال کر رہے ہوں گے، تاہم صارفین کو صرف اس وقت ہی خبردار کیا جائے گا جب وہ کسی غیر محفوظ ویب سائیٹ کو استعمال کر رہے ہوں گے۔
خیال رہے کہ گوگل کروم اپنے صارفین کو انکوگنیٹو موڈ کے ذریعے ممنوعہ یا خفیہ ویب سائیٹس استعمال کرنے کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔
گوگل کوروم کے مطابق اس قدم سے انٹرنیٹ صارفین کی سیکیورٹی مزید بہتر ہوگی۔
گوگل کوروم کے مطابق اکتوبر 2017 کے بعد براؤزر پر ’غیر محفوظ‘ جیسے اضافی فیچر متعارف کرائے جائیں گے، انٹرنیٹ صارفین کو پاپ اپ کے ذریعے خبردار کیا جائے گا، یا براؤزر کے اوپر یو آر ایل ایڈریس کے ساتھ ہی ’غیر محفوظ‘ (نو سیکیوئر) کا جملہ لکھا جائے گا۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)بھارتی تاجر سجن جندال کو سرکاری مہمان بنا کر مری لے جانے کے خلاف چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کو خط لکھ دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کو لاہور ہائی کورٹ کے وکیل سلیم چوہدری کی جانب سے بھارتی تاجرسجن جندال کو سرکاری مہمان بنا کرمری لے جانے کے خلاف خط لکھ دیا گیا۔
خط کے متن کے مطابق سجن جندال کے پاس صرف اسلام آباد اور لاہور کا ویزا تھا، سرکاری پروٹوکول کے ساتھ سجن جندال کو مری لے جایا گیا، سجن جندال کو اسلام آباد اور لاہور کے علاوہ وزٹ کروانا ملکی سالمیت کے لیے خطرے کا باعث ہو سکتا ہے اس لیے چیف جسٹس پاکستان اس معاملے پر ایکشن لیں اور ذمہ داروں سے جواب طلب کریں۔
واضح رہے بھارتی سرمایہ کار جندال وزیر اعظم نوازشریف کے قریبی دوست سمجھے جاتے ہیں اور ان کی اکثر ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں جب کہ سارک کانفرنس کٹھمنڈو میں بھی سجن جندال نے وزیراعظم سے ملاقات کی تھی۔

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی) پاک فوج نے ڈان لیکس کا حکومتی نوٹیفکیشن مسترد کردیا
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غور نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے ڈان لیکس کا نوٹیفکیشن نامکمل ہے،نوٹیفکیشن انکوائری کمیٹی کی سفارشات کے مطابق نہیں ہے۔
 
واضح رہے کہ وزیر اعظم آفس کے نوٹیفکیشن میں طارق فاطمی سے معاون خصوصی برائے خارجہ امور کا عہدہ واپس ،وزارت اطلاعات کے پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین کیخلاف ای اینڈ ڈی رولز 1973 کے تحت کارروائی اورمتازع خبر دینے والے انگریزی اخبار کے ایڈیٹر اوررپورٹرکا معاملہ ڈسپلنری ایکشن کیلئے اے پی این ایس کو بھیجنے کا کہا گیا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) فرینچ رگبی لیگ کے میچ کے دوران کھیل کا میدان ،میدان جنگ بن گیا۔
رگبی لیگ کے میچ کے دوران اکیس سال کے کھلاڑی نےغصے میں ریفری کو گھونسہ دے ماراجس سے اس کا جبڑا ٹوٹ گیا۔ریفری کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
اس کے بعد بھی کھلاڑی کا غصہ کم نہ ہوا،اس نےمخالف ٹیم کے مشتعل کھلاڑیوں سے بھی دو دو ہاتھ کر ڈالے۔
غصہ کرنے والے کھلاڑی پر تا حیات پابندی لگا دی گئی ۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تیسرے سیزن میں چھٹی ٹیم خریدنے کے خواہشمند افراد سے بولی طلب کر رکھی ہے اور اب 5 اضلاع کے نام بھی شارٹ لسٹ کر لئے گئے ہیں جن میں سے کوئی ایک ٹیم شامل کی جائے گی۔
پی سی بی نے جن 5 اضلاع کے نام شارٹ لسٹ کئے ہیں انہیں دیکھ کر پاکستانیوں کے دل ٹوٹ گئے ہیں کیونکہ ان میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو سرے سے شامل ہی نہیں کیا گیا اور پاکستانیوں کی بھرپور خواہش اور مطالبہ تھا کہ پی ایس ایل میں شامل ہونے والی چھٹی ٹیم آزاد کشمیر یا گلگت بلتستان سے ہونی چاہئے۔
پی سی بی نے صوبائی نمائندگی اور ڈومیسٹک کرکٹ میں رینکنگ کے مطابق میرٹ پر حیدر آباد، ڈیرہ مراد جمالی، فاٹا، فیصل آباد اور ملتان کے نام شارٹ لسٹ کئے ہیں اور شائقین کرکٹ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نام شامل نہ کئے جانے پر خاصے مایوس ہوئے ہیں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پی ایس ایل ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے گزشتہ سال اپریل کے مہینے میں ایک بیان میں کہا تھا کہ پی ایس ایل میں چھٹی ٹیم کے طور پر کشمیر کو متعارف کرانا میرا خواب ہے لیکن بالآخر جب یہ مرحلہ آن پہنچا ہے تو نجم سیٹھی سمیت پی سی بی حکام نے بھی آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو یکسر نظرانداز کر دیا ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے پی ایس ایل کی چھٹی ٹیم کے لیے کشمیر اور گلگت بلتستان کو فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔
نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں چھٹی ٹیم کی شمولیت کی فہرست میں ڈیرہ مراد جمالی اور دیگر ریجنز کو شامل کر کے کشمیر اور گلگت بلتستان کو نظر انداز کیے جانے پر انہیں شدید اعتراض ہے ۔
جاوید آفریدی نے کہا کہ وہ کشمیر اور گلگت بلتستان کی ٹیم کو خرید نے کے لیے سب سے بڑی آفرکرنے کو تیار ہیں ۔جاوید آفریدی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کو بھی چھٹی ٹیم کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جبکہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے ۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیر اعظم نواز شریف نے ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت طارق فاطمی کو ان کے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت نےڈان لیکس کی انکوائری رپورٹ کے نکات جاری کردیے ہیں، وزیراعظم کی جانب سفارشات کی منظوری کا نوٹی فکیشن سیکرٹری ٹو وزیراعظم فواد حسن فواد نے جاری کیا ہے۔
سفارشات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کو ان کے عہدے سے ہٹادیا گیا، اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے وزارت اطلاعات کے اعلیٰ افسر راؤ تحسین کے خلاف ای ڈی رولز 1973 تحت کارروائی کی منظوری بھی دے دی ہے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ خبر شائع کرنے والے اخبار کے ایڈیٹر ظفرعباس اور رپورٹر سرل المیڈا کے خلاف کارروائی کے لئے اے پی این ایس کو کیس بھجوایا جائے گا، اے پی این ایس کوقومی سلامتی سے متعلق رپورٹس کے لئے ضابطہ اخلاق تیار کرنے کا کہا جائے گا۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبر شائع کی تھی، جس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ خبر پر شدید تنقید کے بعد پرویز رشید سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔ ڈان لیکس کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی۔
کمیٹی میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز، محتسب اعلیٰ پنجاب نجم سعید اور ڈائریکٹر ایف آئی اے عثمان انور کے علاوہ ملٹری انٹیلی جنس ،آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک ایک نمائندہ شامل تھا۔ کمیٹی نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی، جس کے 16 اجلاسوں میں گواہوں سے بیانات لئے گئے۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /کراچی) صوبے بھر میں انٹر کے سالانہ امتحانات کا آغاز جمعہ 28اپریل سے ہورہا ہے اور اس سال بھی سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز انٹر کے امتحانات مستقل ناظم امتحانات اور سیکریٹریز کے بغیر دیں گے کیوں کہ25ماہ گزرنے کے باوجود بھی سندھ کے تعلیمی بورڈز میں مستقل ناظم امتحانات اور سکریٹریز کی تقرری نہیں کی جاسکی ہے۔ یہ دوسرا سال ہوگا جب سندھ کے تعلیمی بورڈز بغیر مستقل ناظم امتحانات کے میٹرک کے بعد انٹر کے امتحانات بھی دیں گے

 

سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے دور میں سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز میں مستقل ناظم امتحانات اور سکریٹریز کے تقرر کے لئے باقاعدہ اشتہارات بھی دئے گئے تھے جس کے نتیجے میں، کراچی کی تین تعلیمی بورڈز، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص اور لاڑکانہ بورڈ کے ناظم امتحانات اور سکریٹریز کے لئے 300 سے زائد درخواستیں موصول ہوئی تھیں جس کے جواب میں انٹرویوز بھی طلب کر لئے گئے تھے۔ لیکن پھر یہ معاملہ رک گیا کراچی کے تینوں تعلیمی بورڈز سمیت اندروں سندھ کےتمام تعلیمی بورڈز میں ناظم امتحانات مستقل نہیں ہیں اور سکریٹریز کے عہدے بھی خالی ہیں اور قائم مقام جونیئر افسران ان عہدوں پر تعینات ہیں۔ میرپورخاص تعلیمی بورڈ میں 17گریڈ کا ناظم امتحانات ہے۔

انٹر بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر انعام نے دوران پریس کانفرنس بتایا کہ وہ سکریٹری بورڈز و یونیورسٹیز کو خط لکھ چکے ہیں کہ بورڈ مستقل ناظم امتحانات اور سکریٹری سے محروم ہے۔ ان عہدوں پر میرٹ کی بنیاد پر فوری تعیناتی کی جائے لیکن وہاں سے جواب نہیں آتا ہے ہم مجبور ہیں، تعلیم بچاؤ کمیٹی کے سربراہ انیس الرحمان نے کہا کہ حکومت کی ترجیح تعلیم نہیں ایک طرف تو یہ کہا جاتا ہے کہ تعلیمی ایمرجنسی ہے لیکن دوسری طرف صورتحال اس کے برعکس ہے۔

 

سندھ کے تعلیمی بورڈز میں اتنے اہم عہدوں کا خالی رہنا اس بات کا اظہار ہے کہ حکومت کو تعلیم سے دلچسپی نہیں تعلیمی بورڈز میں، ناظم امتحانات لگانے کے بجائے حکومت ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی میں17گریڈ کے سفارشی ناظم امتحانات کو لگانے سے دلچسپی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ناظم امتحانات کے بغیر اندرون سندھ اور کراچی میں میٹرک کے امتحانات کا حال دنیا دیکھ چکی ہے، کہیں پرچے آؤٹ ہو رہے ہیں تو کھلے عام نقل ہورہی ہے، امتحانی پرچے وٹس ایپ ہورہے ہیں اور اب یہی حال انٹر کے امتحانات کا بھی ہوگا۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) جانوروں کے ذریعے انسانوں کو منتقل ہونے والا خطرنا ک وائرس کانگو شمالی بلوچستان کے مختلف دیہی علاقوں میں پھیلتا جارہا ہے اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران آٹھ مریض فاطمہ جناح جنرل اینڈچیسٹ اسپتال کوئٹہ لائےجا چکے ہیں، ان میں سے تین مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ ایک مشتبہ مریض ہلاک ہوا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق کانگو وائرس اپریل سے لے کر اکتوبر کے مہینے تک ایکٹیو رہتا ہے۔ اپریل کا مہینہ شروع ہوتے ہی شمالی بلوچستان کے مختلف دیہی علاقوں میں وائرس سرگرم ہوگیا ہے۔اب تک ژوب،کوہلو اور کچلاک کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے مریض لائے گئے ہیں۔
کانگو وائرس بھیڑ،بکری یا دیگر مویشیوں کی چچڑی کےکاٹنے سے انسان کے جسم میں منتقل ہوجاتی ہے اور خون میں موجود سفید خلیوں کو ختم کردیتا ہے جس کے نتیجے میں جسم میں موجود خون پتلا ہوتا ہے اور ناک، کان اور منہ سمیت جسم کے مختلف حصوں سے خون نکلنا شروع ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں بروقت علاج نہ ہونے سے انسان کی موت واقع ہوسکی ہے۔
بلوچستان میں کانگو وائرس کا پہلا باقاعدہ کیس دسمبر 1994میں رپورٹ ہوا تھا۔اس کےبعد سےصوبے میں وقتاًفوقتا ً کانگو وائرس کے کیس رپورٹ ہوتے رہے ہیںلیکن گزشتہ سال کانگو وائرس کی صورتحال بہت گمبھیر رہی ۔
متعلقہ حکام کے مطابق 152 افراد فاطمہ جناح جنرل اینڈ چیسٹ اسپتال لائے گئے تھے جن میں سے 50 افراد میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور دس افراد انتقال کر گئے تھے۔
فاطمہ جناح جنرل اینڈ چیسٹ میں وبائی امراض وارڈ کے انچارج ڈاکٹر نصیر احمد کے مطابق کانگو وائرس پھیلنے کی ایک بڑی وجہ اس مرض سے متعلق آگہی کی کمی ہے۔بلوچستان میں دیہی اورپہاڑی علاقوںکےافرادکاذریعہ معاش مال مویشیوں سے وابستہ ہیں،جانوروں سے قربت اور عدم احتیاط کی وجہ سے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔
اس مہلک مرض کی علامات کے مطابق وائرس سے متاثرہ مریض کو پہلے مرحلے پر مریض کو بخار،کمر درد،سر درد، آنکھوں کا دکھنا،متلی اور قے ہوتی ہے۔
بعد ازاں مریض کو دل کی تیز دھڑکن، جسم پر سرخ نشان، ناک یا مسوڑوں سے خون یا پاخانے یا پیشاب سے خون آتا ہے، اگر کسی بھی شخص میں یہ علامات ظاہر ہوں تو قریبی مرکز صحت یا طبی ماہرین سے رجوع کریں۔
طبی ماہرین کے مطابق جانوروں کے قریب جاتے ، انہیں ہاتھ لگاتے یاذبہ کرتے وقت یا کھال کی منتقلی کے وقت احتیاط کریں۔ دستانے اور ماسک کا استعمال ضروری ہےجبکہ محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے کانگو وائرس کے حوالے سے حساس اضلاع میں کانگو وائرس سے بچاؤ کےلئے آگہی مہم چلانے کے ساتھ ساتھ مال مویشیوں، مویشی منڈیوں اور ڈیری فارموں پر خصوصی طور پر اسپرے کرائے۔
 

 

 

ایمز ٹی عی (تعلیم/کراچی ) ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد عبداللہ وہرہ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ناظم آباد کے امتحانی مرکز پر ہیپی ڈیل اور گرین لینڈ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول ناظم آباد نمبر چار کے مختلف کمروں میں میڈیا کی موجودگی میں غیر متعلقہ افراد کی امتحانی مرکز پر موجودگی اور اس سینٹر میں بااثر افراد کی سرپرستی میں ہونے والی نقل کا انکشاف ہوا۔

جس کا میڈیا بھی عینی شاہد ہے اور اس کی اطلاع دینے پر چیئرمین میٹرک بورڈ نے کہا کہ سینٹر سپرنٹنڈنٹ کو معطل کردیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ بعض ذرائع یہ تاثر دے رہے ہیں کہ امتحانی مرکز پر یہ فرمائشی چھاپہ تھاجو منفی پروپیگنڈہ ہے۔