جمعرات, 10 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان سپر لیگ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ لیگ کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں انگلینڈ کے آل راؤنڈر معین علی کی جگہ آسٹریلیا کے آل راؤنڈر بریڈ ہوج کو شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق معین علی نے بتایا ہے کہ وہ خاندانی مصروفیات کے سبب ٹورنامنٹ کے دنوں میں دستیاب نہیں ہوں گے۔ معین علی کو ایک دن پہلے ہی پیر کو لاہور میں منعقدہ ڈرافٹ کے ذریعے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب سپر لیگ کی ٹیم پشاور زلمی میں بھی ایک تبدیلی ہوئی ہے اور اب بنگلہ دیش کے بلے باز تمیم اقبال کی جگہ انگلینڈ کے آل راؤنڈر سمیت پٹیل کو شامل کیا گیا ہے۔تمیم اقبال اپنی ٹیم کی مصروفیات کی وجہ سے سپر لیگ میں پشاور زلمی کے تمام میچوں کے لیے دستیاب نہیں ہو گے اور ان کے واپس جانے کے بعد سمیت پٹیل ان کی جگہ لیں گے۔
پاکستان سپر لیگ 2 کا آغاز رواں سال نو فروری سے متحدہ عرب امارات میں ہوگا اور فائنل سات مارچ کو کھیلا جائے گا۔رواں سال ہونے والی پاکستان سپر لیگ میں گذشتہ سال کے مقابلے میں میچز کی تعداد بھی 16 سے بڑھا کر 18 کر دی گئی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) سلمان خان بھارتی فلم انڈسٹری میں نئے لوگوں اور ننھے اداکاروں کو متعارف کروانے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں اور اب انہوں نے اپنی نئی فلم ”ٹیوب لائٹ“ میں ایک اور ننھے اداکار کو متعارف کرایا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے سلطان سلمان خان آج کل اپنی نئی فلم ”ٹیوب لائٹ“ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں اور گزشتہ روز دبنگ خان نے ایک ننھے اداکار کی تصویر اپنی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی جسے انہوں نے فلم میں متعارف کروایا ہے جب کہ سلمان خان کی جانب سے بچے کا نام ”متن رے“ لکھا گیا ہے۔
اس سے قبل سلمان خان نے اپنی فلم بجرنگی بھائی جان میں ننھی اداکارہ ہرشالی ملہوترا کو متعارف کرایا اور بچی نے فلم ”منی“ کے نام کام کیا جسے بے حد پذیرائی حاصل ہوئی تھی اور فلم کی ریلیز کے بعد ہر طرف ننھی اداکارہ کے چرچے تھے۔
”ٹیوب لائٹ“ کی کہانی دو بھائیوں کے گرد گھومتی ہے جس میں سلمان خان کے بھائی کا کرداران کے حقیقی بھائی سہیل خان ادا کریں گے جب کہ فلم سال رواں سال عیدالفطر کے موقع پر ریلیز کی جائے گی جس کا اب تک پوسٹر ہی منظر عام پر آیاہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(گجرانوالہ) صوبہ پنجاب کے ضلع گجرانوالہ میں ایک شخص نے گھر میں کام کرنے والی 12 سالہ ملازمہ کے چہرے پر مبینہ طور پر گرم چائے پھینک کر اسے جلا دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک آصف نامی شخص نے اپنی ملازمہ رخسار سے چائے لانے کو کہا تاہم حکم میں تاخیر پر آصف نے غصے میں آکر وہی چائے کی پیالی بچی کے چہرے پر انڈیل دی۔
بچی کو بعدازاں ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرزاسپتال (ڈی ایچ کیو) منتقل کردیا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے واقعے کا نوٹس لے کر ملزم کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیئے۔
علاوہ ازیں ایک دوسرے واقعے میں سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) صدر کامران ممتاز نے ایک موٹر سائیکل رکشہ کے ڈرائیور پر مبینہ طور پر تشدد کرنے پر سب انسپکٹر (ایس آئی) کو ملازمت سے معطل کردیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں جی ٹی روڈ پر ایک موٹر سائیکل رکشہ نے ایس آئی سمیع اللہ کی گاڑی کو ٹکر ماردی تھی، جس پر مشتعل ہوکر ایس آئی نے رکشہ ڈرائیور مستقیم کو بری طرح سے مارا پیٹا تھا۔
میڈیا پر رپورٹس سامنے آنے کے بعد ایس پی نے واقعے کا نوٹس لیا اور سب انسپکٹر کو معطل کردیا، جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے مریم نواز کے وکیل شاہد حامد کے دلائل سننے کے بعد پاناما کیس کی سماعت میں 1گھنٹے کا وقفہ کر دیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پاناما کیس کو سننے والے 5رکنی بینچ نے پاناما کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا ہے جس کے بعد مریم نواز کے وکیل اپنے دلائل کا تسلسل جاری رکھیں گے ۔
سماعت کے آغاز میں مریم نوازکے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا مریم نواز کی جانب سے جواب داخل کرو ا دیا ہے جس پر میرے دستخط ہیں کیونکہ مریم نواز نے مجھے مجاز ٹھہرایا ہے ۔ بینچ کے رکن جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ میاں محمد شریف کی وفات کے بعد ان کی جائیداد کا کیا بنا ؟ شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ شریف خاندان میں اس حوالے سے کوئی جھگڑا یا تنازع نہیں ہے ۔ عدالت نے وزیر اعظم کے وکیل سے میاں شریف کی وفات کے بعد وراثتی جائیداد کی تقسیم کی تفصیلات طلب کر لیں ۔ بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ کیا ممکن ہے کہ وراثتی جائیداد تقسیم کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا جا سکے ۔”کیا یہ ممکن ہے کہ ایک دو روز میں اس سے متعلق آگاہ کیا جا سکے “؟
مریم نواز کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف نے کاغذات نامزدگی میں کہا ہے کہ وہ والدہ کے گھر میں رہتے ہیں جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ کپٹن صفدر نے 2011ءمیں ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا ، ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے کا کیا نتیجہ ہو گا ؟جس پر مریم نواز کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ ، اگر کوئی ٹیکس ریٹرن نہ جمع کرائے تو اسے 28ہزار جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے ۔
 
2011ءسے پہلے کیپٹن صفدر کی تنخواہ سے ٹیکس کٹوتی ہوئی تھی ۔بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ پر الزام ہے کہ کیپٹن صفدر نے گوشواروں میں اہلیہ کے اثاثے چھپائے ۔ شاہد حامد نے جواب دیا کہ یہاں نااہلی یا ٹیکس چوری کا سوال نہیں ہے ، کیپٹن صفدر نے کاغذات نامزدگی کیساتھ مریم نواز کے گوشوارے کف کیے تھے ۔ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے پر نااہلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، کیپٹن صفدر نے کاغذات نامزدگی کیساتھ مریم نواز کے گوشوارے لگائے جس پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ کیپٹن صفدر کی نااہلی مانگی گئی ہے ۔ شاہد حامد نے جواب دیا کہ ٹیکس کا معاملہ ایف بی آ ر کے دائرہ اختیار میں آتا ہے جس پر جسٹس اعجاز افضل نے شاہد حامد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن صفدر کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن میں زیر التواہے ۔الیکشن کمیشن کو ریفرنس پر فیصلہ دینے کا مکمل اختیار ہے ۔ بتایا جائے اگر ریفرنس میں بھی یہی سوال اٹھایا گیا تو سپریم کورٹ مداخلت کیوں کرے؟ سپریم کورٹ آرٹیکل 184/3کے تحت متوازی کارروائی کیسے کر سکتی ہے ؟ شاہد حامد نے جواب دیا کہ وزیر اعظم کی نااہلی کیلئے بھی ریفرنس الیکشن کمیشن میں زیر التواءہے ۔عدالت ریفرنس خود سنے تو اس کی مرضی ہے۔جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ جب ایک متعلقہ بااختیار فورم ہے تو اس کے مقدمات ہم کیوں سنیں؟دیگر ادارے بھی ریاست نے آئین کے مطابق بنائے ہیں ۔ مریم نواز کے وکیل شاہد حامد نے جواب دیا کہ وزیر اعظم ہو یا عام شہری قانون سب کیلئے برابر ہے ، حقیقت یہ ہے کہ وزیرا عظم نے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے شاہد حامد کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کسی رکن اسمبلی کیلئے کیا طریقہ کار ہے ؟ شاہد حامد نے بتایا کہ منتخب نمائندے کی نااہلی کیلئے کووارنٹو کی رٹ دائر کی جا سکتی ہے ۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے استفسار کیا کہ کیا سپریم کورٹ میں درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض ہے ؟ تو شاہد حامد نے موقف اپنایا کہ میں تو عدالتی سوالوں کے جواب دے رہا ہوں ۔
 
پاناما کیس بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کیا اس بنیاد پر کارروائی نہ کریں کہ معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر التواءہے ؟ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے معاملہ اس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے یا نہیں ؟یوسف رضا گیلانی کیخلاف ریفرنس اسپیکر نے مسترد کیا تو معاملہ سپریم کورٹ آیا ۔ جسٹس عظمت سعیدشیخ نے شاہد حامد سے پوچھا کہ وزیر اعظم کی نااہلی کا کیس کس ہائیکورٹ میں زیر التواءہے جس پر وکیل نے جواب دیا کہ سپیکر کے فیصلے کیخلاف اپیل لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواءہے ۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ، ریفرنس اس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے جس پر شاہد حامد نے جواب دیا کہ ایک الزام پر ریفرنس دیگر فورم پر موجود ہے ۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ ہماری تشویش ہے کہ دادرسی کیلئے فورم قانون کے تحت موجود ہیں ۔ اس کیس کا کیسے جائزہ لیں جس کیلئے دوسرے فورم موجود ہیں ؟ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمار کس دیے کہ آرٹیکل 63کے تحت سپیکر سے رجوع کیا جا سکتا ہے ۔ریفرنس خارج ہونے پر کیا دوسرا شخص بھی اسپیکر کے پاس داد رسی کیلئے جائے ؟ پھر دادرسی کیلئے سپریم کورٹ ہائیکورٹ سے براہ راست رجوع کر سکتے ہیں ؟ عدالت درخواستوں کو قابل سماعت قرار دے چکی ہے ۔آپ اس معاملے پر عدالت کی معاونت کریں تو شاہد حامد نے جواب دیا کہ بڑا اعتراض صرف عدالتی دائرہ اختیار پر ہے ۔قابل سماعت پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ۔” میری موکلہ کا موقف ہے کہ میری بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں “۔ موکلہ کے مطابق ان کے بھائی کا بھی یہی موقف ہے کہ لندن فلیٹس اس کے نام ہیں ۔موکلہ کا کہنا ہے کہ درخواست گزارکا اصرار ہے کہ بیرون ملک پراپرٹی کی میں مالک ہوں ۔موکلہ کو والد کے زیر کفالت بھی کہا جا رہا ہے حالانکہ ایسا نہیں ۔ مریم نواز عام شہری ہیں ،یہ عوامی اہمیت کا معاملہ کیسے ہے ؟ جس پر جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ وزیرا عظم نوازشریف کی حدتک معاملہ اہمیت کا حامل ہے ۔ مریم نواز کیخلاف سپریم کورٹ سے کوئی فیصلہ نہیں مانگا گیا ۔اگر فرض کر لیں کہ بیرون ملک جائیداد مریم نواز کی ہے تو پھر بھی کیا ہے تو بینچ کے رکن جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ سوال یہ بھی ہے کہ عدالت متنازع حقائق پر فیصلہ دے سکتی ہے ۔ مریم نواز کے وکیل نے بتایا کہ میری موکلہ اپنے دالد کے زیر کفالت نہیں ۔اگر زیر کفالت نہیں تو لندن فلیٹس مریم نوا ز کے ہوں بھی تو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ الزام ہے مریم نوازاپنے والد کی فرنٹ مین ہیں جس پر وکیل نے جواب دیا کہ یہ تو درخواست گزار نے ثابت کرنا ہے ، بار ثبوت شکایت کندگان پر ہے ۔کیس کے حوالے سے آئے روز باہر ہونیوالے انکشافات پر حیرت ہوتی ہے کاغذات کو لہرا کر کہا جاتا ہے کہ نئی دستاویزات سامنے آگئی ہیں ۔ پریس کانفرنسوں میں کہا جاتا ہے کہ کیس ختم ہو گیا ہے ، عدالت کے باہر میڈیا پر جو ماحول بنا ہوا ہے وہ حیران کن ہے ، عدالت کے باہر سیاسی لڑائی ہو رہی ہے جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ سیاسی لڑائی کے الفاظ مناسب نہیں سیاسی اختلاف ہو سکتے ہیں ۔ شاہد حامد نے کہا میں سیاسی لڑائی سے متعلق اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں ۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ فریقین نے پہلے جواب میں قطری خط کا ذکر نہیں کیا ۔ ضمنی جواب میں قطری خط کاذکر کیا گیا ۔ 5نومبر کے تحریری بیان میں قطری سرمایہ کاری خط کا ذکر کیا گیا ، 7نومبر کو داخل تحریری جواب میں قطری خط کا ذکر نہیں تھا ۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ 2004کی ای میل میں مریم نے نیلسن اور نیسکول کی بینیفشل اونر ہونا تسلیم کیا اور یہ دستاویز سب واضح کرتی ہے ۔ کیا مریم نواز کے اصلی دستخط اس دستاویز میں کیے گئے دستخطوں سے میچ کر سکتے ہیں ، دستاویزات کو دفن کرنے کی کوشش نہ کریں۔شاہد حامد نے جواب دیا کہ عدالت مریم نواز کے دستخطوں کا جائزہ لے سکتی ہے ، مریم نواز کے نام سے منسوب جس دستاویز کا حوالہ دیا گیا اس پر ان کے جھوٹے دستخط ہیں ۔

 

 

ایمز ٹی وی(بادامی باغ ) بادامی باغ میں باپ نے اپنے ہی خون کا خون کر دیا اور اپنے 3 سالہ بیٹے کو شرمناک شک کی بھینٹ چڑھا دیا۔
تفصیلات کے مطابق بادامی باغ کے رہائشی شاہد نے گھریلو جھگڑے پر اپنے 3 سالہ کمسن بیٹے دانش کو قتل کر کے نالے میں پھینک دیا۔ پولیس کے مطابق شاہد نے بیوی سے جھگڑے کے بعد اپنے کمسن بیٹے کو موت کے ڈرین میں پھینک دیا جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں میاں بیوی نے ایک دوسرے پر بچے کے قتل کا الزام لگایا تھا تاہم تفتیش کے دوران ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر دیا ہے اور بتایا ہے کہ اسے شبہ تھا کہ دانش اس کا بیٹا نہیں ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمںٹ) کراچی کے علاقے گلشن اقبال شانتی نگر میں گلوکارہ صنم ماروی کے گھر پر حملہ ہوا ہے، صنم ماروی حملے میں محفوظ رہیں۔
پولیس کے مطابق صنم ماروی کی نشاندہی پر ملزم فاران مغیری کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ گرفتار ملزم کے ساتھی احمد مغیری، شفیق اور حسیب فرار ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئےچھاپے مارے جا رہے ہیں، واقعے کی ایف آئی آر عزیز بھٹی تھانے میں درج کرلی گئی ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) فلم انڈسٹری کے نامور ہدایتکار پرویز رانا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔ مرحوم لاہور میں نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔مرحوم نے دو سو سے زائد فلموں کی ہدایتکاری کی۔پاکستان فلم انڈسٹری کے نامور ہدایتکار پرویز رانا لاہور میں انتقال کرگئے۔
ہدایتکار پرویز رانا نے دو سو سے زائدفلموں کی ہدایتکاری کی اور کئی چہروں کو فلم انڈسٹری میں متعارف کروایا۔
پرویز رانا گزشتہ چار سال سے دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ پرویز رانا کو دل کا دورہ پڑا جس پر ان کو بحریہ ٹان لاہور کے نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔پرویز رانا کی مشہور فلموں میں رقاصہ،شرابی،کنگ میکر،خدا کے چور،غنڈی رن اور سہاگن شامل ہیں۔ پرویز رانا تین فروری انیس سو اکاون کو پیدا ہوئے،ان کی پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ پرویز رانا کی نمازہ جنازہ بحریہ ٹاؤن گراؤنڈ اداکی جائے گی۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) بھارت نے پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو ویزے جاری کر دئیے ہیں، کھلاڑیوں کے پاسپورٹس بھی آج یا کل موصول ہو جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم نے ٹی 20 بلائنڈ کرکٹ ورلڈکپ میں شرکت کیلئے بھارت جانا تھا اور اس کیلئے ویزے کی درخواستیں دی گئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بھارتی حکومت نے ویزے جاری کرنے کی کلیئرنس دی جس کے بعد آج بھارتی ہائی کمیشن نے ویزے جاری کر دئیے ہیں اور کھلاڑیوں کے پاسپورٹس آج یا کل مل جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم 28 جنوری کو براستہ واہگہ بارڈر نئی دہلی روانہ ہو گی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(پنجاب) پنجاب حکومت نے عوام اور نجی کمپنیوں کے نام والی نمبر پلیٹ جاری کرنے کا اعلان کردیا، اس مقصد کے لیے محکمہ ایکسائز نے ٹینڈر کی منظوری بھی دے دی ۔
پنجاب حکومت کے مطابق نام والی نمبر پلیٹ مطلوبہ رقم لے کر جاری کی جائے گی،جس سے حکومت کو کروڑوں روپے کی آمدنی ہوگی۔
لاہور میں موٹر رجسٹریشن اتھارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری ایکسائیزاینڈ ٹیکسیشن ڈاکٹر احمد بلال کا کہنا تھا کہ محکمہ ایکسائز کا 90 فیصد کام کمپیوٹرائزڈ ہو چکا۔
انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کے تعاون سے شروع کیے گئے کئی منصوبے کامیابی سے چل رہے ہیں،موٹر رجسٹریشن کانفرنس سے محکمے کی مشکلات اور ان کے حل کے تلاش میں مدد مل سکے گی۔
سلمان صوفی نے کہاکہ نام والی نمبر پلیٹ مطلوبہ رقم لے کر جاری کی جائے گی، جس سے حکومت کو کروڑوں روپے آمدنی ہوگی۔
 

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) سپریم کورٹ میں طیبہ تشدد کیس ازخود نوٹس کیس کی سماعت
کے دوران ڈی آئی جی اسلام آباد نے چالان عدالت میں پیش کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سرابرہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بچوں سے گھروں میں کام کرانا بڑا مسئلہ ہے، ایسے معامالات دبانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے پوچھا کہ گھریلو ملازمین کیلئے کیا قانون سازی ہوئی ؟ دیکھیں گے عام قانون کے تحت کیس نمٹائیں یا غیر معمولی قدم اٹھائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملزمہ کے شوہر ایک جوڈیشل افسر ہیں اور ملزموں کیخلاف فوجداری مقدمہ چلانے کا جائزہ لیں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم کیس کی تہہ تک پہنچنا چاہتے ہیں۔
سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ کیس کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں اور مکمل چالان کل جمع کرائیں گے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خرم علی خان آئے یا نہیں ؟ جواب میں ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ خرم علی خان کو نوٹس جاری نہیں ہوا تھا۔جسٹس ثاقب نثار نے پولیس سے استفسار کیا کہ چالان میں کس کو نامزد کیا گیا ہے تو پولیس نے جواب دیا کہ ماہین ظفر اور خرم خان کو چالان میں ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سوال پوچھا کہ ناقابل ضمانت جرم کی دفعات ہوسکتی ہیں یا نہیں ؟انہوں نے کہا کہ گھریلو ملازمین کے تحفظ کیلئے قانون نہ ہونے پر تشویش ہے اور یہ میری نہیں قانون بنانے والوں کی غلطی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر جوڈیشل افسران کو نوٹس جاری کرسکتے ہیں اور جوڈیشل افسران نے متاثرہ بچی کی حوالگی کا فیصلہ کیسے سنایا؟ یہ پوچھ سکتے ہیں کہ 2 جوڈیشل افسران نے کیسے ضمانت دی ؟ ماہین ظفر کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ قابل ضمانت کیس کی سماعت نہیں کرسکتی۔یادرہے فیصل آباد کی رہائشی کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ کو اسلام کے ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد صلح ہونے کی خبروں پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا