جمعرات, 10 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)خاتون کرکٹر سدرہ امین اورباسکٹ بال کی کھلاڑی زارا خان کوگورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کا رول آف آنر سے نواز دیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق 2 خواتین کھلاڑیوں کو گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کا رول آف آنر دے دیا گیا ہے،انٹرنیشنل کرکٹر سدرا امین رول آف آنر حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں،باسکٹ بال کی زارا خان نے بھی رول آف آنر حاصل کیا،سدرا امین کراچی میں جاری ویمن کرکٹ کیمپ سے چھٹی لیکر لاہور پہنچیں انہوں نے اس موقع پر کہا ہے کہ رول آف آنر حاصل کرنے پر خوشی الفاظ میں بیان نہیں کر سکتی-
زارا خان نے کہا ہے کہ خواتین کی اسپورٹس اور تعلیم میں حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے، خواتین کی سپورٹس اور تعلیم میں حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) اردو ویونیورسٹی یا میدان ِ جنگ گزشتہ کئی ماہ سے اردو یو نیورسٹی گلشن کیمپس خبروں کی زینت بنی ہوئی ہے، جس کی بڑی وجہ یونیورسٹی وائس چانسلر سلیمان ڈی محمد جن کی ڈگری کو ایچ ای سی نے بھی جعلی قرار دیا اس کے بعد آج ہائی کورٹ سے بھی فیصلہ آگیا لیکن سلیمان ڈی اب بھی اپنی سیٹ پر قائم ہیں جس پر آج اردو یونیورسٹی گلشن کیمپس میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف نے احتجاج کیا۔
 
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک سلیمان ڈی مستعفی نہیں ہوجاتے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جو کام حکومت کو کرنے چاہیے تھے وہ کام ہم کر رہے اور الٹا ہمیں کہا جاتا ہے آپ کی پارٹی میں اچھے لوگ نہیں آرہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ ہمارے کارکنوں نے آج تک کسی کو ایک پتھر نہیں مارا اور نہ ہی مستقبل میں ہماری پارٹی کی جانب سے کبھی ایساہوگا۔ہم لوگوں کو اچھے راستے پر لانا چاہتے ہیں اور کراچی شہر کو پر امن بنانا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان کو نہیں جانتا میں بس اتنا جانتا ہوں کہ لوگ غلط کام چھوڑ کر پی ایس پی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔مگر میری سمجھ سے باہرہے کہ ہم سے ہی سوالات کئے جارہے ہیں اور کہا جارہاہے کہ آپکی پارٹی میں غلط لوگ شامل ہورہے ہیں،اگر پارٹی میں مجرم ہوا تو اپنے ہاتھوں سے پکڑا دوں گا، ہم سے سوال اس وقت ہوناچاہیے جب کوئی آدمی ہمارے جھنڈے تلے غلط کام کرے۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم) سندھ کے وزیر تعلیم جام مہتاب حسین ڈاہر نے کہا ہے کہ آئندہ سال کے لیے اس تجویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ موسم سرما میں اسکولوں کے تدریسی اوقات کو تھوڑا آگے بڑھا دیا جائے اور اسکولوں میں تدریسی عمل تھوڑی دیر سے شروع کیا جائے۔
اسکولوں کی تعطیلات کا کلینڈر جنوری میں بنتا ہے ۔ آئندہ حکومت سندھ کی یہ کوشش ہو گی کہ سردیوں کی تعطیلات کے لیے کوئی مخصوص تاریخ مقرر نہ کی جائے اور یہ چھٹیاں موسمی صورت حال کو دیکھتے ہوئے اس وقت دی جائیں ، جب سردی کی شدت زیادہ ہو ۔
انہوں نے یہ بات گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اس وقت کہی جب قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے اپنے ایک پوائنٹ آف آرڈر پر اس امر کی نشاندہی کی کہ کراچی میں اس وقت درجہ حرارت بہت گرا ہوا ہے ۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے پھر بارش کی پیشگوئی کی ہے ۔ اس صورت حال میں اسکول جانے والے معصوم بچوں اور ان کے والدین کو پریشانی سے بچانے کے لیے اسکولوں کی ایک ہفتے کی تعطیلات میں اضافہ کیا جائے ۔ وزیر تعلیم جام مہتاب حسین کا کہنا تھا کہ سال کے 365دنوں میں 122دن اسکولوں میں چھٹیاں ہوتی ہیں ۔ اس صورت حال میں ہم مزید چھٹیوں میں اضافہ کریں گے تو بچوں کا تعلیمی نقصان ہو گا ۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ میں بعض ایسے علاقے بھی ہیں جہاں موسم گرما درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا جاتا ہے اگر اسی طرح شدید سردی اور گرمی کے زمانے میں تعلیمی اداروں کی چھٹیوں کو بڑھایا جاتا رہا تو گرمی کے زمانے میں شدید گرم علاقوں کے رہنے والوں کی جانب سے یہ بھی کہا جائے گا کہ بہت زیادہ گرمی ہے ۔ چھٹیوں میں اضافہ کیا جائے ۔ جام مہتاب نے کہاکہ کراچی میں اس وقت درجہ حرارت 12 سینٹی گریڈ سے کم نہیں ہے ۔ اس لیے مزید چھٹیوں کا کوئی جواز نہیں ۔
پنجاب اور شمالی علاقہ جات میں جہاں درجہ حرارت منفی سے بھی نیچے ہے اور کچھ علاقوں میں برف باری ہو رہی ۔ وہاں بھی تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں جاری ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ سال کے لیے اس تجویز کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ موسم سرما میں اسکولوں کے تدریسی اوقات کو تھوڑا آگے بڑھا دیا جائے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) ایئرچیف سہیل امان نے کہاہے کہ پاک فضائیہ کو دنیا کی بہترین قوت بنائیں گے ۔
پی اے ایف بیس کورنگی کریک میں پاسنگ آوٹ پریڈکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سہیل امان کا کہناتھا کہ پاک فضائیہ کوجدید آلات سے لیس کیا ہے۔
جدیدآلات پرمہارت حاصل کرنے کیلئے بھرپورمحنت کرناہوگی، فضائیہ کودنیا کی بہترین قوت بنائیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر قائد میں قیام امن کے لئے کام کرتے رہیں گے اور کراچی آپریشن جاری رہے گا۔
ذرائع کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے کراچی کے تاجروں اور صنعت کاروں پر مشتمل 40 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ 2
گھنٹے جاری رہنے والی ملاقات میں کراچی کے مسائل اور موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران تاجر رہنماؤں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے شکایت کی کہ شہر کے حالات تاجروں کے لئے سازگار نہیں، کراچی کو کچرے کا ڈھیر بنادیا گیا ہے جبکہ
صوبائی حکومت بھی اپنی ذمہ داریاں پورے طریقے سے نہیں نبھا رہی۔
 
 
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ خطے کے تمام ممالک سے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں، تاجر اور صنعت کار ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، قیادت کی تبدیلی سے پالیسی میں کوئی فرق نہیں آئے گا، سی پیک میں کراچی کی اہمیت واضح ہے، کوئی اس خیال میں نہ رہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کو سراٹھانے کا موقع دیں گے۔ شہر میں قیام امن کے لئے قانون نافذ کرنے والے ادارے کام کررہے ہیں، کراچی آپریشن جاری ہے اور یہ شہر سے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔

 

 

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) پاکستان کے سب سے پرانے فلم ایوارڈز 'نگار' 12 سال کے طویل وقفے کے بعد رواں برس 16 مارچ کو کراچی میں منعقد ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق اس خبر کا اعلان کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا، جہاں میڈیا نمائندوں کے ساتھ ساتھ شوبز شخصیات بھی موجود تھیں۔
اس پریس کانفرنس کی میزبانی شہناز رمزی نے کی، جو نگار ایوارڈ کمیٹی کی رکن بھی ہیں، انہوں نے اس دوران پریس کانفرنس میں شریک افراد سے نگار ایوارڈز سے اپنی فیملی کے تعلق پر بھی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں پاکستان کی فلم انڈسٹری دوبارہ سے بہتری کی جانب بڑھ رہی ہے، وہیں نگار ایوارڈز کو دوبارہ شروع کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے، ان ایوارڈز کو دوبارہ منعقد کرنے کا سارا کریڈٹ اسلم الیاس راشدی کو جاتا ہے جن کے والد الیاس راشدی نے اس کا آغاز کیا تھا۔
اس موقع پر نگار ایوارڈز کی ماضی کی جھلکیاں بھی دکھائی گئیں، جسے ناظرین نے بے حد پسند کیا۔
اسلم الیاس راشدی نے بتایا کہ وہ 12 سال سے نگار ایوارڈز کے لیے اسپانسرز تلاش کررہے ہیں، تاکہ یہ تقریب منعقد کی جاسکے اور پھر انہوں نے خود ہی اس ایوارڈ کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا مقصد نوجوان ٹیلنٹ کو سب کے سامنے پیش کرنا ہے۔
اسلم الیاس راشدی کی ٹیم میں کاشف وارثی، فہد شیروانی اور علی رضوی شامل ہیں۔
کاشف وارثی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس ایوارڈ تقریب کو 12 سال بعد منعقد کروانا ان کے لیے ایک چیلنج تھا، انہوں نے کہا 'پاکستان نگار ہے اور نگار پاکستان'۔
فہد شیروانی نے کہا کہ 'نگار ایوارڈز کو منعقد کرانے کا سارا کریڈٹ راشدی صاحب کو جاتا ہے، وہ ایک بہتر ٹیم کو جمع کرپائے اور اب پہلا مقصد یہی ہے کہ یہ ایوارڈ ملک کے صحیح ٹیلنٹ کو دیا جائے نہ کہ جان پہچان پر اس کی تقسیم ہو'۔
اس پریس کانفرنس میں ہدایت کار عاصم رضا اور اداکار مصطفیٰ قریشی بھی موجود تھے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) بی بی سی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رپورٹر اطہر کاظمی یا پارک لین میں واقع فلیٹس کے بارے میں شائع ہونیوالی خبر پر کسی قسم کی کوئی تحقیقات نہیں ہو رہی، ادارہ اپنی صحافتی اقدار پر قائم ہے اور مطمئن ہے کہ یہ خبر درستی اور غیر جانبداری سمیت ہمارے ادارتی معیار پر پوری اترتی ہے۔
بی بی سی نے گزشتہ روز سوشل میڈیا سمیت پاکستانی ذرائعِ ابلاغ میں شائع ہونیوالی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ ’’پارک لین فلیٹس، کب خریدے گئے، کب بِکے‘‘ کی سرخی کے تحت شائع ہونیوالی خبر یا رپورٹر کے خلاف کسی قسم کی کوئی اندرونی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
بی بی سی کے مطابق اس خبر کی وضاحت کے لیے کسی نے ادارے سے کوئی رابطہ نہیں کیا البتہ سوشل میڈیا اور پاکستان کے ذرائع ابلاغ میں اس خبر پر تحقیقات کے حوالے سے شائع ہونیوالی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
واضح رہے کہ بی بی سی نے اس خبر کو اپنی صحافتی اقدار اور ادارتی معیار پر پورا اترنے کے بعد شائع کیا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) برطانیہ اور چین کے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ ذیابیطس (شوگر) میں مبتلا افراد کی اوسط شرح زندگی 9 سال کم ہو سکتی ہے۔ حالیہ شائع شدہ طبی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے مطالعاتی تحقیق اور جائزہ سے اخذ کیا ہے کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد دیگر صحت مند افراد کے مقابلہ میں اوسطاً 9 سال قبل ہی ہلاک ہو جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت چین میں 10 کروڑ افراد ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔ برطانیہ کی یونیورسٹی آف آکسفورڈ اور چین کی پیکنگ یو نیورسٹی نے 30 سے 79 سال کی عمر کے 5 لاکھ افراد کا مطالعاتی جائزہ لیا اور 2004 سے لے کر 2008 تک کے دورانیہ کے لئے 5دیہی اور 5 شہری علاقوں کے افراد کو زیر مطالعہ رکھنے کے لئے ان کی خدمات حاصل کیں، ان افراد کی 2014 تک اموات کا جائزہ لیا گیا ۔
اس تحقیق کی روشنی میں ماہرین نے اخذ کیا کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد کی اوسط شرح زندگی 9 سال کم ہو جاتی ہے اور ذیابیطس میں مبتلا افراد دیگر صحت مند افراد کے مقابلہ میں اوسطا9 سال قبل ہی ہلاک ہو جاتے ہیں جس کی وجہ ذیابیطس کے مرض سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں بھی ہوتی ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) امریکہ میں قائم ہونے والی ایک نئی کمپنی ’’ایمبروشیا‘‘ کا کہنا ہے کہ وہ عمررسیدہ لوگوں کی رگوں میں جوان خون منتقل کرکے انہیں دوبارہ جوان کردے گی۔
کمپنی قائم کرنے کے لئے ایف ڈی اے سے اجازت بھی حاصل کرلی گئی ہے اوریہ کمپنی جلد ہی کام شروع کردے گی۔ البتہ اس کی خدمات حاصل کرنے والے ادھیڑ عمر اور بوڑھے افراد کو آٹھ ہزار ڈالر (8 لاکھ روپے) فی کس ادا کرنے ہوں گے جس کے بعد ان کے جسموں میں سے بوڑھا خون نکال کر اس کی جگہ جوان خون داخل کردیا جائے گا۔
ایمبروشیا کے بانی جیسی کرمیزین کہتے ہیں کہ خون صرف آکسیجن ہی نہیں پہنچاتا بلکہ یہ اپنے آپ میں بہت سی بیماریوں کا علاج بھی ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے چند سال میں مختلف جانوروں پر کئے گئے مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ اگر بڑھاپے یا ادھیڑ عمری کے دوران جسم میں جوان خون داخل کردیا جائے تو کسی دوا کے بغیر ہی صحت بہتر ہوجاتی ہے اور عمر کے اس حصے میں بھی جوانی کی علامات واپس نمودار ہونے لگتی ہیں۔ تاہم اس کےلئے سارا پرانا خون نکال کر اس کی جگہ رگوں میں جوان خون داخل کرنا ہوتا ہے۔
طبی نقطہ نگاہ سے انسان کے لئے جوانی کا زمانہ 18 سال سے شروع ہوکر 25 سال کی عمر تک رہتا ہے جس کے بعد جسم آہستہ آہستہ ڈھلتا چلا جاتا ہے۔ 40 سال کی عمر تک انسانی جسم میں یہ صلاحیت رہتی ہے کہ وہ عمر رسیدگی کے اثرات سے لڑتا رہے لیکن اس کے بعد یہ صلاحیت بھی بتدریج کمزور پڑتی چلی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 50 سے 60 سال کی عمر میں بڑھاپا اپنی درجنوں بیماریوں سمیت بڑی تیزی سے حملہ آور ہوتا ہے۔
کرمیزین کے مطابق 40 سال یا اس سے زیادہ عمر والے لوگوں کےلئے جوان خون کا عطیہ اور پرانے خون کی مکمل تبدیلی انہیں ایک بار پھر جوان کردیں گی۔
یوں تو اس کمپنی کو کئی چیلنجوں کا سامنا ہوسکتا ہے لیکن سب سے بڑا چیلنج وہ اعتراضات ہیں جو مختلف ماہرین کی جانب سے اٹھائے جارہے ہیں۔ امریکہ کے طبی حلقے حیران ہیں کہ ایف ڈی اے نے صرف جانوروں پر کئے گئے تجربات کی بنیاد پر کیسے یہ کمپنی قائم کرنے کی اجازت دے دی؛ کیونکہ یہ بالکل بھی ضروری نہیں کہ بوڑھے خون کی جگہ جوان خون منتقل کرنے کے جو نتائج چوہوں میں حاصل کئے گئے وہی انسانوں میں بھی حاصل کئے جاسکیں۔
ان تمام اعتراضات کے جواب میں ایک طبقے کا کہنا ہے کہ خون کی تبدیلی معمول کی بات ہے اور یہ کمپنی بوڑھے لوگوں میں خاصی چھان پھٹک کے بعد ہی صحت مند جوان خون منتقل کرے گی جس سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
نتائج کچھ بھی ہوں لیکن ’’ایمبروشیا‘‘ کی بدولت اتنا ضرور معلوم ہوجائے گا کہ ادھیڑ عمر اور بوڑھے انسانوں میں بھی جوان خون سے ویسے ہی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے چوہوں میں دیکھے گئے ہیں یا پھر یہ خیال ہماری اپنی غلط فہمی ثابت ہوتا ہے۔