جمعرات, 10 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(کراچی) شہر قائد جرائم کی آماجگاہ بن چکا ہے جہاں دہشت گردی، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، چوری ڈکیتی کی وارداتیں معمول کی بات ہے۔ سیکیورٹی فورسز کی انتھک محنت کے بعد دہشت گردی، بھتہ خوری و ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں تو کمی آئی ہے تاہم اسٹریٹ کرائمز تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہے اور آئے روز موبائل فون چھینے جانے اور موٹر سائیکل و کار چوری کی وارداتیں ہوتی رہتی ہیں۔
چین نے وہ ہتھیار تیار کرلیا جو جنگ کی صورت میں بھارتی فوج کو اپنی جگہ سے ہلنے بھی نہ دے گا اور منٹوں میں سب تباہ کردے گا، ایسا انکشاف منظر عام پر کہ بھارتی فوج مورچے چھوڑ کر بھاگ جائیں گے
کراچی کے علاقے گلشن جمال کے علاقے میں بھی ایک کار چوری کی واردات ہوئی جو رات کی تاریکی میں نہیں بلکہ دن دیہاڑے انجام دی گئی اور 2 چور اپنی ”مہارت“ کا استعمال کرتے ہوئے صرف 3 منٹ میں کار چوری کر کے فرار ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق چھ بجے کے قریب تین چور ایک گاڑی میں آئے اور چوری کی جانے والی گاڑی کے پیچھے اپنی گاڑی پارک کر دی۔ 2 چور کار میں سے نکلے اور گاڑی سے کپڑا ہٹا کر صرف 3 منٹ کے اندر اس کا تالا توڑا اور گاڑی چوری کر کے فرار ہو گئے۔ ایس پی گلشن اقبال کے مطابق مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
نامعلوم افراد کا شادی ہال پر حملہ، فائرنگ کر کے دلہن کے بہنوئی کو موت کے گھاٹ اتار دیا
سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے پر شہریوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں ایسی وارداتیں کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) غربت میں بیماری کس طرح امتحان لیتی ہے ،یہ کوئی کوئٹہ میں تھیلسیمیا میں مبتلا تین بچوں کےوالدین سےپوچھے جو غریبی اور انتہائی کم وسائل میں بچوں کی بڑی بیماری کا مقابلہ کررہے ہیں۔
یہ ہے گھرانہ ،مزدور پیشہ میراحمدکا جنہیں اللہ نےاولاد کی نعمت سے تو نوازامگر ان کے آٹھ میں سے تین بچے،،اقراء،ردا اور شعیب تھیلسیمیاکےمرض میں مبتلا ہیں۔ان کے لئے غریبی باعث ستم تو تھی ہی کہ ان کے بچوں کوتھیلسیمیا کامرض کڑا امتحان بناہوا ہے۔ یہ امتحان انہیں اس امید پرکوئٹہ میں جیو دفتر لے آیاکہ ان کی آواز صاحب حیثیت اورصاحبان اقتدار تک پہنچ جائے گی۔
تھیلسیمیا میں مبتلا بچے کی والدہ کا کہنا ہے کہ کرائے کا گھر ہے،تین بچے ہیں،میری وزیراعلی پنجاب اور ملک ریاض سے اپیل ہے وہ دوسروں کےلئے بہت کچھ کرتے ہیں کچھ ہماری بھی مدد کریں۔
بچوں کا والد خود ذیابیطس کاشکار اور والدہ بھی خون کی کمی کاشکار ہےجو کچھ تھا وہ بچوں کو خون لگوانے اور انہیں بہتر حالت میں رکھنےکےعلاج پر اٹھ گیا۔دوسری جانب تھیلسیمیامیں مبتلا تینوں بچوں کو پڑھنےکا تو بہت شوق ہےمگر اس میں مرض آڑے آرہاہے۔
تھیلسیمیا کی شکار بچی اقراء نے کہا کہ مجھےپڑھنےکابہت شوق ہے،میں بہت پڑھناچاہتی ہوں اور ڈاکٹر بننا چاہتی ہےمگر میں تھک جاتی ہوں۔
ان بچوں کاعلاج بہت مہنگاہے۔اس بات کا ادراک ان کےوالدین کو ہےمگر ان کو توقع ہے کہ کراچی یالاہورمیں ان کے علاج سےان کی حالت کافی عرصہ تک بہتررکھی جاسکتی ہے ۔
 

 

 

ایمزٹی وی(کراچی) گذری کے علاقے پنجاب چورنگی کے قریب دبئی اسلامی بینک سے7 ڈاکو سیکیورٹی گارڈ اور بینک کے عملے کو یرغمال بنا کر ساڑھے 12 لاکھ روپے سے زائد لوٹ کر فرار ہو گئے، ملزمان3 منٹ میں واردات مکمل کر کے سیکیورٹی گارڈز کا اسلحہ لے کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ بینک انتظامیہ نے ایس او پی پر عمل نہیں کیا تھا،سیکیورٹی گارڈز بھی غیر تربیت یافتہ تھے، اسٹارنگ روم کھلا رکھنا آپریشن منیجر اور کیشئر کی غیر ذمے داری ہے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بینک ڈکیتی کا نوٹس لے لیا جس کے بعد آئی جی نے وزیر اعلیٰ کے حکم پر ایس ایچ او گذری کو معطل کردیا۔

ڈی آئی جی جنوبی سے بینک ڈکیتی کی تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔ گذری تھانے کی حدود ڈیفنس خیابان رومی پنجاب چورنگی التمش انسٹی ٹیوٹ کے قریب ہل ٹاپ کے مقام پر7 ملزمان نجی بینک ( دبئی اسلامی) سے 12 لاکھ 62 ہزار 551 روپے لوٹ کر فرار ہو گئے، واقعے کی اطلاع ملنے پر ایس ایچ او گذری عبید اﷲ خان پولیس پارٹی کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے،ایس ایچ او کی جانب سے اطلاع ملنے پر ایس ایس پی جنوبی ثاقب اسماعیل میمن ، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے پولیس افسران اور رینجرز کی نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ایس ایچ او گذری عبید ﷲ خان نے بتایا کہ جمعرات کی صبح تقریباً 9 بجکر22منٹ پر دو ملزمان بینک میں داخل ہوئے اور ٹوکن لینے کے بعد بینک میں ہی بیٹھ گئے چند ہی لمحوں بعد مذید دو ملزمان جو مسلح تھے وہ بینک میں داخل ہوتے ہوئے بینک کے گیٹ پر کھڑے سیکیورٹی گارڈ کو تھپڑ مارتے ہوئے اندر لے گئے اور وہاں موجود دوسرے سیکیورٹی گارڈ اور عملے کو اسلحہ کے زور پر ہاتھ اوپر کرنے کو کہا اسی دوران مزید3 مسلح ملزمان بینک میں داخل ہوئے اوربینک میں پھیل گئے۔


ملزمان نے بینک کیشئر اور کھلے ہوئے اسٹارنگ روم سے رقم ایک بیگ میں رکھی اور سیکیورٹی گارڈز کا اسلحہ لے کر فرار ہو گئے۔ عبیداللہ خان نے بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق ملزمان موٹر سائیکلوں اور کار میں آئے تھے لیکن دیگر بینکوں کی طرح مذکورہ بینک انتظامیہ نے بھی ایس او پی پر عمل نہیں کیا تھا، بینک میں بنکر نہیں تھا جبکہ ایس او پی میں ہے کہ ہر بینک کے اندر بنکر بنا کر وہاں ایک اسلحہ سے لیس تربیت یافتہ گارڈ موجود ہونا چاہیے۔ انھوں نے بتایا کہ بینک کا اسٹارنگ روم کھلا ہوا تھا ، حالانکہ اسٹارنگ روم بند ہوتا ہے اور اس کی ایک چابی منیجر آپریشن اور ایک کیشئر کے پاس ہوتی ہے، اسٹارنگ روم ایک چابی سے نہیں کھولا جا سکتا، اس کوکھولنے کے لیے بیک وقت دونوں چابیاں لگانی پڑتی ہیں۔ ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ بینک انتظامیہ کی غفلت کی سزا علاقہ ایس ایچ او کو دی جاتی ہے۔ ،


انھوں نے بتایا کہ انویسٹی گیشن پولیس نے جائے وقوع سے فنگر پرنٹس ایکسپرٹ کی مدد سے فنگر پرنٹ اور دیگر شواہد اکھٹے کیے، بینک عملے اور علاقے کے دیگر افراد کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ بینک میں لگی خفیہ کیمروں کی فوٹیج محفوظ تھیں
جو تحویل میں لے کر ایس آئی یو کے حوالے کر دی گئی جبکہ بینک ڈکیتی کا مقدمہ الزام نمبر 27/2017 بینک منیجر سید علی سلمان کی مدعیت میں 395 کے تحت درج کر کے تفتیش اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے سپرد کر دی۔ ایس ایچ او عبیداللہ نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم نے بینک میں تعینات نجی سیکیورٹی کمپنی ( اسپیڈ ) کے دونوں سیکیورٹی گارڈز کلیم اﷲ اور گلاب کو شامل تفتیش کر لیا جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزری کے علاقے میں بینک ڈکیتی کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے فوری رپورٹ طلب کر لی ، ڈکیتی کے واقعہ میں غیر ذمہ داری کے الزام میں وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا ، اور تمام پولیس افسران کو اپنے علاقے میں متحرک رہنے کی ہدایت کر دی۔


وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو ہدایات دیں کہ اب اسٹریٹ کرائم پر بھی سخت ایکشن ہوگا۔ ترجمان سندھ پولیس کے دفتر سے جاری ایک اعلامیے کے مطابق گذری کے علاقے میں بینک ڈکیتی پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی جنوبی سے تفصیلی انکوائری پر مشتمل رپورٹ طلب کر لی۔ انھوں نے ڈی آئی جی سی آئی اے کو احکام جاری کیے ہیں کہ بینک ڈکیتی کیس کی تفتیش کو اکٹھا کیے جانے والے تمام تر شواہد کی بدولت موثر بناتے ہوئے ملوث ملزمان کی جلد سے جلد گرفتاری کو یقینی بنایا جائے اور اس ضمن میں جدید ٹیکنیکس سے بھی ہر ممکن استفادہ کیا جائے ۔

 

 

ایمزٹی وی (ٹھٹھہ) ٹھٹھہ کے علاقےچوہڑجمالی میں تیزہواؤں کےباعث کشتی الٹ گئی جس کے باعث گیارہ مزدور ڈوب گئے۔

ذرائع کے مطابق نیوی کےریسکیواہلکاروں نے7افرادکوبچالیا گیا جبکہ4کی تلاش جاری ہے۔

ڈوبنے والےمزدوروں کاتعلق گوٹھ خان محمد اور ساہڑہ برادری سےہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں سر عام شراب کی خرید وفروخت جاری ہے۔ علاقہ پولیس کو علاقے میں شراب کے دھندے کا علم ہی نہیں ہے۔

علاقہ مکینوں کے مطابق نا معلوم موٹر سائیکل سوار آتے ہیں اور مخصوص دکانوں پرسر عام شراب بیچ کر چلے جاتے ہیں۔ علاقے میں واقع ٹیکسی اور ریڑھی اسٹاپ پر بھی شراب کی خرید وفروخت جاری ہے۔


علاقہ مکینوں نے شکایت کی ہے کہ شراب کے دھندے سے نا صرف علاقے کے نو عمر لڑکے برائی کی طرف راغب ہو رہے ہیں بلکہ میں جرائم کے شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔دوسری جانب ابراہیم حیدری پولیس کو اپنی ہی حدودمیں جاری اس دھندے کا علم ہی نہیں ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے حویلیاں طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 50 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کردیا۔اس حوالے سے پی آئی اے کی جانب سے اخبارات میں اطلاع عام کے عنوان سے اشتہار شائع کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پی آئی اے ایئرایکٹ 2012 کے تحت 7 دسمبر 2016 کو حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہونے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 کے ہلاک شدگان کے ورثا کو زر تلافی ادا کیا جائے گا۔ لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی و افسوس بھی کیا گیا۔
اطلاع عام میں لواحقین کو مطلع کیا گیا ہے معاوضہ حاصل کرنے کے لئے لواحقین کو جانشینی سرٹیفیکیٹ پیش کرنا ہو گا۔ اس کے علاوہ ہلاک افراد کے وہ ورثا جو کمسن ہیں انہیں معاوضہ وصول کرنے کے لیے گارجیئن سرٹیفکیٹ و دیگر ضروری دستاویز پیش کرنے ہوں گے۔ پی آئی اے کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا طیارہ حادثہ کے شہدا کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے پہلے ہی ادا کئے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 دسمبر 2016 کو پرواز پی کے 661 چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حویلیاں کے قریب پہاڑ پر گر کر تباہ ہوگئی تھی۔اس حادثے میں مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت تقریبا 48 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جن میں معروف نعت خواں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ بھی شامل تھیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(تعلیم/کوئٹہ)سانحہ باچا خان یونیورسٹی کی پہلی برسی کی تقریب بدظمی کا شکارہوگئی۔ چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی میں گزشتہ برس ہونے والے سانحے کی پہلی برسی کی تقریب جاری تھی کہ طلبا نے شدید احتجاج کیا۔ طلبا کا کہنا تھا کہ ہم نے برسی کی تقریب میں شرکت کے لئے وزیراعظم، آرمی چیف، وزیراعلیٰ و گورنر خیبر پختونخوا کودعوت دی تھی لیکن کسی نے بھی شرکت نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک سال گزرگیا لیکن طلبا کے مسائل بھی حل نہیں ہورہے۔ تقریب میں صوبائی حکومت کی جانب سے شوکت یوسفزئی شریک ہوئے اورانہوں نے طلبا کے مسائل حل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے یونیورسٹی کے لئے 14 کروڑ روپے اورباؤنڈری وال کی تعمیرکے ساتھ ایئر کنڈیشنڈ بسیں بھی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
اس کے علاوہ شوکت یوسفزئی نے حملے کے زخمی طالب علم کو ہر قسم کے علاج و معالجے کی سہولیات بھی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 20 جنوری کو باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گرد حملے میں طالبعلموں سمیت 18 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

 

ایمز ٹی وی(صحت) متحدہ عرب امارات کے حکام نے واضح کیاہے کہ اب کسی بھی غیرملکی کو ہیلتھ انشورنس کے بغیر ویزانہیں ملے گاجبکہ ویزے کی تجدید کا مرحلہ پہلے ہی میڈیکل انشورنس سے مشروط کیا جاچکاہے جس یکم جنوری سے اطلاق بھی ہوچکاہے، اگر کوئی بھی شہری دبئی آنے کا خواہشمند ہے تو وہ ہیلتھ انشورنس کرالے ۔
دبئی ہیلتھ اتھارٹی کے ڈائریکٹرڈاکٹرحیدرالیوسف نے بتایاکہ مقامی باشندوں کے لیے ہیلتھ انشورنس کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی گئی ہے تاہم دبئی نیچرلائزیشن اینڈ ریزیڈنسی ڈیپارٹمنٹ نے ویزے کے اجراءکو میڈیکل انشورنس سے منسلک کردیاہے اور یہ نافذ العمل ہے ۔
اُنہوں نے بتایاکہ ملک میں موجود افراد کے لیے بھی نئے ویزاءکے اجراءیا پہلے سے موجود ویزامیں میڈیکل انشورنس کے بغیر تجدید نہیں ہوگی تاہم ابتدائی طورپر کوئی جرمانہ عائد نہیں جائے گا اور اس ضمن میں اعلیٰ حکام جلد ہی ڈیڈلائن کا اعلان کریں گے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں ہوگا کہ ویزاہولڈر میڈیکل انشورنس کروانے میں مزید تاخیر کریں ، ہم مقررہ وقت کے اندر ہی تمام مراحل مکمل کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
یادرہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں انشورنس کمپنیوں کی طرف سے دھڑا دھڑدرخواستیں موصول ہونے کے بعد دوسری مرتبہ ڈیڈلائن بڑھائی۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک انشورنس کمپنی کے حکام نے بتایاکہ ڈیڈلائن بڑھانے کے بعد درخواست گزاروں میں کمی ہوئی، دسمبر کے آخر اور جنوری کے شروع میں ٹوکن سسٹم شروع کیا اور یہ پہلی مرتبہ تھاکہ لوگوں نے آخری منٹ تک انتظار کیالیکن اب دوبارہ لوگوں نے آناشروع کردیااورایسا محسوس ہوتاہے کہ لوگ دوبارہ انتظار کریں گے ۔ یہاں یہ امربھی قابل ذکر ہے کہ قوانین کے مطابق انشورنس نہ کروانے والے شخص کو ماہانہ 500درہم جرمانہ کیا جائے گا۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)جامعہ کراچی میں ایوننگ پروگرام میں داخلے لینے والے طلبہ و طالبات کے لئے ایک دن کی توسیع کردی گئی ہے

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر ایڈمیشنز پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کے اعلامیے کے مطابق ایوننگ پروگرام کی داخلہ فیس جمع کرانے کی تاریخ میں ایک دن کی توسیع کردی گئی ہے ایسے طلباء وطالبات جن کے نام جاری کردہ داخلہ فہرستوں میں آچکے ہیں وہ اپنی داخلہ فیس آج جمعہ 20 جنوری کو جامعہ کراچی کے جمنازیم ہال نزد پوسٹ آفس میں دوپہر 3 تاشام 7 بجے تک جمع کراسکتے ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی ( کراچی) شہرقائد میں چلنے والی یخ بستہ ہواؤں کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ سندھ اوربلوچستان میں گزشتہ ہفتے ہونے والی بارش اوربرفباری کے بعد چلنے والی یخ بستہ ہواؤں سے کراچی اوراس کے گرد ونواح میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔

 

کراچی میں کم سے کم درجہ حرات 11 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سردی بڑھنے سے جہاں گرم ملبوسات کی مانگ میں اضافہ دیکھا جارہا ہے وہیں بعض مقامات پرگیس پریشر بھی کم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

 

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہرمیں چلنے والی ہوا میں نمی کا تناسب 54 فیصد ہے اورآئندہ 2 روز کے دوران بارش کا بھی کوئی امکان نہیں تاہم مشرق سے آنے والی ہوائیں موسم کومزید سردکردیں گی۔