منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ پاناما معاملے پر نیب، ایف بی آر اور ایف آئی اے نے کچھ نہیں کیا اور اگر اداروں کو کوئی کام نہیں کرنا تو ان کو بند کردیں۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ پانامالیکس کی تحقیقات سے متعلق درخواستوں کی سماعت کررہا ہے۔

سماعت کے دوران جماعت اسلامی کی جانب سے ایک مرتبہ پھر کمیشن تشکیل دینے کی گئی ، جس پر چیف جسٹس نے جماعت اسلامی کے وکیل اسد منظور بٹ کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ نے کہاہے کہ کمیشن تشکیل دیا جائے، ہم نے تمام آپشن کھلے رکھے ہیں، اگراس نتیجے پر پہنچے کہ کمیشن کے بغیر انصاف کے تقاضے پورے نہ ہوں گے تو ضرور کمیشن بنائیں گے، نیب، ایف بی آر اور ایف آئی اے نے کچھ نہیں کیا، جب ہم نےدیکھا کہ کہیں کوئی کارروائی نہیں ہورہی تو یہ معاملہ اپنے ہاتھ لیا، ادارےقومی خزانےپربوجھ بن گئے ہیں ، اگر انہیں کوئی کام نہیں کرنا تو ان کو بند کردیں۔
عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کہ وزیر اعظم کی پہلی تقریر میں سعودیہ مل کی فروخت کی تاریخ نہیں دی گئی، لندن فلیٹس سعودی مل بیچ کر خریدے یا دوبئی مل بیچ کر،بیان میں واضع تضاد ہے، نوازشریف نےکہا کہ لندن فلیٹ جدہ اور دبئی ملوں کی فروخت سےلئے 33 ملین درہم میں دبئی اسٹیل مل فروخت ہوئی اور یہ قیمت وزیر اعظم نے بتائی۔ حسین نوازنے کہا کہ لندن فلیٹ قطرسرمایہ کاری کے بدلے حاصل ہوئے، وزیر اعظم نے مسلسل ٹیکس چوری کی ہے، 2014 اور 2105 میں حسین نواز نے ابو جی کو 74 کروڑ کے تحفے دیئے۔ ان تحفوں پر وزیر اعظم نے ٹیکس ادا نہیں کیا، نعیم بخاری کے دلائل پر چیف جسٹس نے انہیں ہدایت کی کہ وہ بار بار دلائل نہ دہرائیں۔

جسٹس اعجاز الحسن نت استفسار کیا کہ وزیر اعظم کے گوشواروں میں کہاں لکھا ہے کہ مریم نواز ان کے زیر کفالت ہیں۔ جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ ان کے پاس مریم کے والد کے زیر کفالت ہونے کے واضع ثبوت ہیں۔ جستس اعجاز الحسن نے استفسار کیا کہ ویلتھ ٹیکس 2011 میں مریم نواز کے اپنے والد کے زیر کفالت ہونے کے ثبوت بتائیں، جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ اس کے بھی ٹھوس شواہد موجود ہیں، مریم صفدر کو 3 کروڑ 17 لاکھ اور حسین نواز کو 2 کروڑ کے تحفے والد نے دیے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے نعیم بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کے د لائل سے ظاہر ہوتا ہے کہ مریم نواز زیر کفالت ہیں لیکن ابھی یہ تعین کرنا ہے کہ مریم نواز کس کے زیر کفالت ہیں، نعیم بخاری نے کہا کہ مریم نواز چودہری شگر مل کی شیئر ہولڈر ہیں۔ جس پر چیف جستس نے ریمارکس دیئے کہ ہو سکتا ہے کہ مریم نواز کی آمدن کا ذریعہ چودہری شگر مل ہو۔


نعیم بخاری نے کہا کہ مریم نواز نے جاتی امرامیں اپنے والد کے ساتھ رہنے کا اعتراف کیا، مریم نواز کے مطابق وہ کسی پراپرٹی کی مالک نہیں، انہوں نے کوئی یوٹیلیٹی بل جمع نہیں کرائے، 2011 سے 2012 کے دوران مریم نواز کے اثاثوں میں اضافہ ہوا، مریم نواز نے والد سے 3 سال میں مجموعی طور پر 8 کروڑ روپے وصول کیے، انہوں نے بھائی حسن نواز سے 2 کروڑ روپے کا قرض لیا، مریم نواز کے شیئرز اور زرعی اراضی بھی ہے۔ کمپنیوں کےٹرسٹ ڈیڈکی کوئی حیثیت نہیں،قانون کےمطابق مریم نوازان کی مالک ہیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بی ایم ڈبلیو گاڑی تو پہلے سے استعمال شدہ تھی، گاڑی کی مالیت میں ایک کروڑ 96 لاکھ کا اضافہ کیسے ہوگیا۔ کمپنیوں کےٹرسٹ ڈیڈکی کوئی حیثیت نہیں،قانون کےمطابق مریم نوازان کی مالک ہیں۔

جسٹس شیخ عظمت نے ریمارکس دیئے کہ بل جمع کرانا گھر کے مردوں کا کام ہوتا ہے، کیا اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مریم والد کے زیر کفالت ہیں، زیر کفالت ہونے کا معاملہ اہمیت کا حامل ہے، ہمیں جائزہ لینا ہوگا کہ ملک کے قانون میں زیر کفالت کی کیا تعریف کی گئی ہے، ہم بھی تلاش کر رہے ہیں آپ بھی تلاش کریں، نعیم بخاری نے کہا کہ جناب میں عمر میں آپ سے بڑا ہوں، جس پر جسٹس عظمت نے کہا کہ بخاری صاحب آپ عمر بتا دیں پھر کچھ نہیں کہوں گا، نعیم بخاری نے کہا کہ میری عمر 68 سال سے زیادہ ہے، عدالت میرے ساتھ مذاق نہ کرے، جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پھر آپ تسبیح پکڑیں، گھر چلے جائیں اور اللہ اللہ کریں۔

دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں حسین، حسن اور مریم نواز کی جانب سے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاناما کیس انتہائی اہم نوعیت کا معاملہ ہے، اس کی وجہ سے ریاست کے مختلف اداروں کا کام متاثر ہورہاہے ، تاثر دیا جارہا ہے کہ وزیر اعظم اوران کے اہل خانہ کی جانب سے تاریخیں لی جارہی ہیں، حقیقت میں تاریخیں درخواست گزاروں کی جانب سےمانگی جارہی ہیں، اس لیے پاناما کیس کی سماعت روزانہ کی بنیادوں پر کی جائے۔

 

 

ایمزٹی وی(صحت)دسمبر میں کوئی عالمی تبدیلی نہیں ہونے جارہی، نہ ہی تین دن کا بلیک آئوٹ ہونے والا ہے، ناسا کے دو ٹوک بیان سے افواہوں نے دم توڑ دیا۔

گزشتہ کئی سال سے بہت سی افواہیں بار بار گردش کرتی رہی ہیں، مثلاً ایک دعویٰ کیا گیا کہ مریخ چاند جتنا بڑا دکھائی دینے لگے گا۔

اسی طرح سننے میں آیا کہ دسمبر2016ء میں زمین اپنا محور بدلے گی، اس دوران تین دن تک اندھیرا چھاجائے گا اور پھر ایک بالکل نئی زمین سامنے آئے گی، لیکن ناسا حکام نے واضح کردیا ہے کہ یہ سب افواہ ہے اور ناسا نے کبھی ایسا کوئی دعویٰ نہیں کیا۔

 

 

ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) طالبعلوں کے لئے بری خبر یہ ہے کہ دوری جدول (Periodic Table) میں مزید 4 نئے عناصر شامل کر لئے گئے ہیں جس کے بعد اب انہیں 114 کے بجائے 118 عناصر کے بارے میں پڑھنا ہوگا۔

انٹرنیشنل یونین آف پیور اینڈ اپلائیڈ کیمسٹری کے سائنسدانوں نے دوری جدول میں ایٹمی نمبر کی بنیاد پر مزید 4 نئے عناصر شامل کرلئے ہیں جس کے بعد دوری جدول میں عناصر کی تعداد 118 ہوگئی۔ نئے عناصر کی شمولیت کے بعد دوری جدول کا ساتواں گروپ بھی مکمل ہوگیا۔ دوری جدول میں شامل ہونے والے عناصر میں نیہونیم، ماسکوویم، تینیسائن اور اوگانیسن شامل ہیں۔

اوگانیسن:
اس عنصر کو ایٹمی نمبر کی بنیاد پر 118ویں نمبر پر رکھا گیا ہے جس کا علامتی نمبر(Og)ہے۔ اس عنصر کی دریافت کرنے والے روسی سائنسدان یوری اوگانیسن کے نام پر ہی اس عنصر کا نام رکھا گیا ہے۔

ماسکوویم:
نیا دریافت ہونے والا عنصر ماسکوویم روس اور امریکی سائنسدانوں کی مشترکہ کاوشوں کے بعد دریافت کیا گیا جس کا علامتی نمبر (Mc) رکھا گیا ہے جب کہ اس کا ایٹمی نمبر 115 ہے۔ تحقیقاتی ٹیم میں شامل بیشتر سائنسدانوں کا تعلق روسی دارالحکومت ماسکو سے ہونے کی بنا پر اس عنصر کا نام بھی ماسکوویم رکھا گیا ہے۔

نیہونیم:
دوری جدول کا 113واں نمبرحاصل کرنے والا عنصر نیہونیم کا علامتی نمبر(Nh) ہےجو بہت زیادہ تابکار عنصر ہے جسے جاپان سے دریافت کیا گیا اوریہی وجہ ہے کہ اس کا نام بھی جاپانی زبان میں ہی رکھا گیا ہے۔ جاپانی زبان میں نیہون کا مطلب ہے ایسی زمین جہاں سے سورج طلوع ہوتا ہے۔

تینیسائن:
دوری جدول میں شامل کیا گیا تیسرے نئے عنصر کا ایٹمی نمبر 117 ہے جس کا نام امریکی ریاست تینیسی کے نام پر رکھا گیا ہے جب کہ اس عنصر کا علامتی نام (Ts) ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(٘انیٹرنگ ڈیسک)فیس بک نے آخرکار اپنے صارفین کی جانب سے فرضی یا جھوٹی پوسٹس کے حوالے سے ایک فیچر کی آزمائش شروع کردی ہے۔

جی ہاں اب فیس بک پر کچھ بھی اپنی جانب سے جھوٹی یا فرضی پوسٹ کرنے سے پہلے خیال رکھیں کہیں وہ اس سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے اس نئے فیچر کی زد میں نہ آجائے۔

فیس بک نے اس حوالے سے صارفین کے نیوز فیڈ پر ایسی پوسٹس پر وارننگ لیبلز لگانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

ان لیبلز پر لکھا ہوتا ہے 'یہ ویب سائٹ قابل اعتبار نہیں جس کی وجہ جلد بتائی جائے گی'، جبکہ کئی جگہ یہ وجہ تحریر ہوتی ہے۔

اس وقت یہ فیچر خاموشی سے محدود صارفین پر آزمایا جارہا ہے جس کا مقصد جعلی پوسٹس کے بڑھتے رجحان کی روک تھام کرنا ہے۔

فیس بک نے اس حوالے سے باضابطہ طور پر کوئی اعلان نہیں کیا تاہم گزشتہ ماہ مارک زکربرگ نے کہا تھا کہ ہم اس حوالے سے طریقہ کار پر کام کررہے ہیں جس پر جلد عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے صارفین کے لیے فرضی پوسٹس کی شناخت کرنا آسان ہوگا جبکہ اس طرح کی غلط معلومات کو پھیلانے سے بھی روکا جائے گا۔

قبل ازیں امریکی صدارتی انتخابات کے بعد یہ الزامات سامنے آئے تھے کہ فیس بک پر جعلی پوسٹس کے نتیجے میں عوامی آراءمتاثر ہوئی۔

اس حوالے مارک زکربرگ نے کہا تھا ' ہم غلط اطلاعات کی ترسیل کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ لوگ مستند معلومات چاہتے ہیں'۔

 

 


ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)انسٹاگرام دنیا بھر میں پچاس کروڑ سے زائد افراد استعمال کرتے ہیں جس پر روزانہ ہی کروڑوں تصاویر پوسٹ ہوتی ہیں۔

اگر آپ فیس بک کی اس فوٹو شیئرنگ ایپ کو استعمال کرتے ہیں تو آپ کو دیگر افراد کی تصاویر پر ہزاروں لائیکس دیکھ کر حیرت ہوتی ہوگی مگر ایک شخصیت ایسی ہے جسے انسٹاگرام نے خود 2016 کی ملکہ قرار دیا ہے۔

یہ ہیں امریکی گلوکارہ و اداکارہ سلینا گومز جو 2016 میں اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر چھائی رہیں۔

One of my favorite nights on tour

A photo posted by Selena Gomez (@selenagomez) on

یہاں تک کہ 2016 کی جو پانچ تصاویر سب سے زیادہ لائیک کی گئیں وہ سب کی سب سلینا گومز کی ہی تھیں۔ان کی سب سے زیادہ پسند کی جانے والی فوٹو کو 59 لاکھ سے زائد افراد نے لائیک کیا جو کہ ایک کوک کی بوتل کو پینے پر تھی۔انسٹاگرام پر ان کے فالورز کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے جو کہ 103 ملین ہے۔

when your lyrics are on the bottle ? #ad

A photo posted by Selena Gomez (@selenagomez) on

دوسرے نمبر پر ٹیلر سوئفٹ 93.6 ملین فالورز کے ساتھ ہیں جبکہ تیسرے پر بیونسے 88.9 ملین فالورز کے ساتھ کھڑی ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)ایسٹونیا کی کمپنی نے ایک چھوٹا، پھرتیلا لیکن خطرناک ٹینک بنایا ہے جو نہ صرف 3 فوجیوں کو بٹھا کر 24 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتا ہے بلکہ دوبدو لڑائی میں فوجیوں سے آگے رہتے ہوئے اپنی مشین گن سے فائرنگ کرکے 2 کلومیٹر دور اپنے ہدف کو بھی نشانہ بناسکتا ہے۔

ایڈر نامی مشین گن نما یہ ٹینک وقت پڑنے پر اپنی ساخت بھی تبدیل کرسکتا ہے۔ یہ ٹینک قریبی لڑائی میں سپاہیوں کو لے جانے اور ان کی مدد کرنے کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جسے ایک ریموٹ کنٹرول سے بھی قابو کیا جاسکتا ہے یعنی یہ مکمل طور پر خودکار انداز میں بھی کام کرسکتا ہے۔

کمپنی کے مطابق اگلے 10 برسوں میں جنگ میں سپاہیوں کا ساتھ دینے کے لیے خودکار جنگی مشینوں کی تعداد بھی بڑھ جائے گی۔ کمپنی نے سنگاپور ٹیکنالوجی کائنٹیکس کے اشتراک سے اس جنگی مشین کو تیار کیا ہے جس میں ریموٹ ویپن سسٹم لگایا گیا ہے۔ دونوں کمپنیوں کا خیال ہے کہ یہ اچھوتا ٹینک مصروف فوجیوں کو میدانِ جنگ میں ٹرانسپورٹ کی سہولت کے ساتھ ساتھ ان کا مددگار بھی ثابت ہوگا۔

اس چوٹے ٹینک کی کی لمبائی 8 فٹ، اونچائی 3 فٹ ہے اور یہ 1653 سے 2205 پونڈ وزن کے ساتھ 24 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔ اس کی مشین گن پورے ایک دائرے میں گھوم کر دشمن پر وار کرستی ہے جب کہ ضرورت کے تحت چھوٹی اور بڑی گن لگائی جاسکتی ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(تجارت) رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ جولائی تا نومبر کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 16فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پٹرولیم انڈسٹری کے اعداد و شمار کے مطابق 5 ماہ کے دوران مقامی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی مجموعی فروخت ایک کروڑ 7لاکھ 90ہزار ٹن رہی۔ 5 ماہ کے دوران گزشتہ سال کے مقابلے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت 15فیصد اضافے سے 35لاکھ 9ہزار ٹن، پٹرول کی فروخت 19فیصد اضافے سے 27لاکھ 70ہزار ٹن جبکہ فرنس آئل کی فروخت 17فیصد اضافے سے 41لاکھ 29 ہزار ٹن رہی۔ اکتوبر 2016کے مقابلے میں نومبر 2016 کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں مجموعی طور پر11فیصد کمی واقع ہوئی ہے سب سے نمایاں کمی فرنس آئل کی کھپت میں واقع ہوئی جس کی وجہ فرنس آئل سے چلنے والے پاور پلانٹس کی بندش اور بجلی کی پیداوار کیلیے گیس کی دستیابی میں اضافہ قرار دی جارہی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق نومبر 2016کے دوران مجموعی طور پر 20لاکھ 55ہزار ٹن پیٹرولیم مصنوعات فروخت کی گئیں جن میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت 6فیصد اضافے سے 8لاکھ 70ہزار ٹن، پیٹرول کی فروخت 6فیصد کمی سے 5لاکھ 34ہزار ٹن جبکہ فرنس آئل کی فروخت 34فیصد کمی سے 5لاکھ 65ہزار ٹن رہی۔ نومبر 2015کے مقابلے میں نومبر 2016کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں مجموعی طورپر 14فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت میں 25فیصد، پیٹرول کی فروخت میں 28فیصد اضافہ جبکہ فرنس آئل کی فروخت میں 6فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

 

 


ایمزٹی وی(کوئٹہ) بلوچستان ہائیکورٹ نے بلوچستان کے سابق گورنر سابق وزیر اعلیٰ سابقہ وزیر مملکت دفاع نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ۔

بلوچستان ہائیکورٹ میں نواب اکبر بگٹی کیس کی سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس ظہیرالدین کاکڑ پرمشتمل بنچ نے کی،کیس میں نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے سابق صدر مشرف و دیگر ملزمان کی بریت کو چیلنج کیاتھا،ہائیکورٹ نے سماعت کے بعد سابق صدر پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ہائی کورٹ نے آئی جی،سیکرٹری داخلہ اور دیگر حکام کو سابق صدر کو ان کی آمد پر سکیورٹی فراہم کرنیکی بھی ہدایت کی،سماعت کے دوران عدالت کے ریمارکس تھے کہ پرویز مشرف یہاں آکر تسلیم کر لیں، بلوچستانی بہت فراخ دل ہیں، معاف کر دینگے۔

عدالت کے یہ بھی ریمارکس تھے کہ کیس کے مر کزی ملزم کو متعدد نوٹسز بھجوائیں ہیں وہ پیش نہیں ہوئے،اس دوران وکیل پرویز مشرف اخترشاہ کا کہناتھا کہ ان کا موکل مفرورکی تعریف پر پورا نہیں اترتا،اس پر عدالت کے ریمارکس تھے کہ آپ ہمت کریں مشرف کے آنے کی یقین دہانی کرائیں۔


پرویزمشرف کے آنے کی تاریخ اور سیکورٹی آپ کی مرضی کے مطابق ہوگی،اس پر اختر شاہ نے کہا کہ مجھے ایک ہفتے کی مہلت دیں ،میں اپنے موکل سے پوچھ لوں کہ وہ کب آ سکتے ہیں،اس پر عدالت نے کہا کہ ہم وکلا ء کا احترام کرتے ہیں اس لئے آپ کو مہلت دی گئی ہے۔بعد میں عدالت نے حکم دیا کہ پرویز مشرف کے وکلاجب تحریری طور پر لکھیں تب ان کی سیکورٹی کے انتظامات کئے جائیں،بعد میں کیس کی سماعت 21 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی گئی

 

 


ایمزٹی وی(تعلیم)جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر ایڈمیشن پروفیسرڈاکٹرخالدعراقی کے مطابق ڈاکٹرآف فارمیسی (صبح و شام) اور ماسٹرزمارننگ پروگرام میں ٹیسٹ کی بنیاد پر ہونے والے داخلوں کی فہرستیں جاری کردی گئی ہیں۔ڈاکٹر آف فارمیسی(صبح وشام) اور ماسٹرز پروگرام کے ایسے طلبہ جن کے نام جاری کردہ داخلہ فہرست میں آچکے ہیں،وہ اپنی داخلہ فیس8 دسمبر تک جامعہ کراچی کے جمنازیم ہال نزدپوسٹ آفس میں صبح 9:30 تادوپہر1 بجے تک جمع کراسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایسے طلباوطالبات جو جاری کردہ داخلہ فہرست سے مطمئن نہیں ہیں وہ7 دسمبر2016 ء تک 500روپے کے عوض کلیم فارم یوبی ایل بینک کیمپس برانچ سے حاصل / جمع کراسکتے ہیں۔علاوہ ازیں طلبہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کلیم فارم جامعہ کراچی کے جاری کردہ ٹیسٹ اسکوراورکلوزنگ پرسنٹیج کو مدنظررکھتے ہوئے جمع کرائیں۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کا دوسرا کانووکیشن مین کیمپس آریجا روڈ میں منعقد کیا گیا، جس میں چانڈکا میڈیکل کالج، غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر اور بینظیر انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ کمیونٹی ہیلتھ سائنسز کے 350 طلبا و طالبات کو ڈگریاں دی گئیں، جبکہ بہتر کارکردگی پر تین طلبہ و طالبات کو طلائی میڈل دیے گئے ، ہر کالج کی جانب سے پہلی پوزیشن حاصل کرنے سمیت مجموعی بہتر کارکردگی پر بھی طلبہ کو طلائی میڈل دیے گئے ،نیرج پرکاش اور شلپا موٹن پوتا نے 2، 2سونے کے میڈل جبکہ ماروی گربخشانی اور سکندر علی نے بھی میڈل حاصل کیے ، چاندی کے میڈل حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں انزیلا نے دو چاندی کے میڈل جبکہ پونم بائی، مرک رانی، ہمیر موریو، زویا شیخ، کنول گل ہکڑو، فائزہ سوڈر، مہوش کلہوڑ، زمان علی، مگلدین مسیح اور حسین بخش نے ایک ایک چاندی کے میڈل حاصل کیے ۔

تقریب کی صدارت یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سکندر شیخ نے کی، تقریب میں یونیورسٹی کے اکیڈمک کونسل، سینٹ، سینڈیکٹ اور تمام ڈین نے شرکت کی۔ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر غلام اصغر چنہ نے کہا کہ کانووکیشن سے قبل نومبر میں بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرکے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ اس یونیورسٹی کا اصل مقصد تحقیق کرنا ہے ، یہی وجہ ہے کہ ہمارے اساتذہ اس وقت دنیا کے مختلف ممالک میں پی ایچ ڈی کررہے ہیں جو واپس آکر تحقیق کے حوالے سے یہاں کے طلبہ کی رہنمائی کریں گے -