جمعہ, 11 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی میں دسویں سالانہ جلسہ تقسیم اسنادکی تقریب منعقدکی گئی
تقریب میں ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریسی، پرو وائس چانسلر زرناز واحد، پرو وائس چانسلر اور چئیر مین کانووکیشن کمیٹی پروفیسر کرتار ڈوانی، پرو وائس چانسلر خاور سعید جمالی، رجسٹرار امان اللہ عباسی، پرنسپل ڈاؤ میڈیکل کالج پروفیسر امجد سراج میمن، وائس پرنسپل ڈاؤ انٹر نیشنل میڈیکل کالج پروفیسر رملہ ناز، پروفیسر فواد علی موسی بھی موجود تھے، جبکہ سینئر فیکلٹی میمبرز پروفیسر سید مکرم علی، پروفیسر زیبا حق، پروفیسر صبا سہیل، پروفیسر نواز لاشاری، پروفیسر صنم سومرو، پروفیسر زاہد اعظم، پروفیسر ندیم احمد، پروفیسر سنبل شمیم، پروفیسر جہاں آرا، پروفیسر فوزیہ امتیاز، پروفیسر اختر علی بلوچ، پروفیسر نثار راؤ سمیت اساتذہ، طلبہ و طالبات اور والدین کی بڑی تعداد شریک تھی،
 
تقریب سےخطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ طبی تعلیم کے میدان میں طلبہ سے آگے رہنے والی طالبات پیشہ وارانہ اور عملی زندگی میں آگے رہنے کے بجائے کہیں کھو جاتی ہیں، حکومت چاہتی ہے کہ تعلیمی میدان میں آگے رہنے والی طالبات عملی زندگی میں بھی وہی کار ہائے نمایاں سر انجام دیں جو انہو ں نے دورِ طالب علمی میں انجام دیئے انہوں نےکہا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ طبی تعلیم کے میدان میں طلبہ سے آگے رہنے والی طالبات پیشہ وارانہ اور عملی زندگی میں آگے رہنے کے بجائے کہیں کھو جاتی ہیں، حکومت چاہتی ہے کہ تعلیمی میدان میں آگے رہنے والی طالبات عملی زندگی میں بھی وہی کار ہائے نمایاں سر انجام دیں جو انہو ں نے دورِ طالب علمی میں انجام دیئے۔
 
وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی بہترین ہیلتھ کئیر پروفیشنل فراہم کر رہی ہے، کامیابی کا یہ دن آپ کے اور والدین کے لیے قابل فخر ہے،انہو ں نے طلبا پر زور دیا کہ انسانیت کی خدمت کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں، یہ آپ کے لیے اور ملک کے لیے بہت ضروری ہے، انہو ں نے کہا کہ خاص طور پر مستحق لوگوں کی مدد کو اپنا شعار بنائیں، انہو ں نے کہا کہ ہر مذہب نے علم کے حصول پر زور دیا،ہم یہاں ڈاؤ یونیورسٹی میں بہترین تعلیم اور جدید تحقیق پر مبنی طبی ٹیکنالوجی سکھا رہے ہیں، قبل ازیں پر و وائس چانسلر اور چیئر مین کانووکیشن کمیٹی پروفیسر کرتار ڈاؤنی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ آخر میں پرو وائس چانسلر پروفیسر زرناز واحد نے اظہار تشکر کیا
 
ڈاؤ یونیورسٹی کے دسویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد میں 1349طلبا و طالبات کو گریجویشن، پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں تفویض کر دی گئیں، گورنر سندھ نے گریجویٹس کو اسناد تفویض کیں، جبکہ بہترین طلبا کو طلائی، چاندی اور کانسی کے میڈلز پہنائے

مانیٹرنگ ڈیسک: مشہور سرچ انجن گوگل کے فوائد سے کون واقف نہیں، دنیا بھر کی معلومات حاصل کرنے کے لیے اگر کسی شخص کے پاس انٹرنیٹ موجود ہے تو وہاں گوگل سرچ انجن پر جا کر معلومات حاصل کر سکتا ہے، اب گوگل مزید ایک نیا فیچر متعارف کرا رہا ہے جسے ’’ٹریک پیکیج‘‘ کہا جا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق معروف امریکی کمپنی گوگل نے صارفین کو جدید تر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے سرچ انجن میں نئے فیچر کی آزمائش شروع کر دی ہے۔ گوگل جلد ’ٹریک پیکج‘ کی خصوصیت کو سرچ انجن میں شامل کرنے والا ہے۔

یہ ایک ایسا فیچر ہوگا جس میں آن لائن خریداری کی بیشمار کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ کمپنیوں کو شامل کرنے کا مقصد ہو گا کہ صارف آن لائن پیکیج کی جانچ پڑتال اب گوگل سرچ انجن کے ذریعے ہی حاصل کر لیں گے اور صارف گوگل کے ذریعے ہی اپنے پیکیج کو ٹریک کر سکیں گے۔

اس فیچر کو گوگل سرچ کے ساتھ ضم کیا جائے گا،جس کا مطلب ہے کہ اب سرچ بار کے نیچے ایک آپشن ہوگا جو ’پیکیج ٹریکنگ‘ کی مخصوص تفصیلات تلاش کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

5 ماہ کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں 45 فیصد کمی ہوگئی

تفصیلات کے مطابق جولائی سے نومبر کے دوران 55 ہزار 407 گاڑیاں فروخت ہوئیں، گزشتہ مالی کے پہلے 5 ماہ میں ایک لاکھ 997 گاڑیاں فروخت ہوئیں تھیں۔ 1300 سی سی کی گاڑیوں کی فروخت میں 64 فیصد کمی دیکھی گئی۔

5 ماہ میں 1300سی سی کی 16ہزار 551 گاڑیاں فروخت ہوئیں، ہزار سی سی کی گاڑیوں کی فروخت میں 59فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

انہی 5ماہ میں ہزار سی سی کی 9 ہزار گاڑیاں فروخت ہوئیں، ہزار سی سی سے چھوٹی گاڑیوں کی فروخت میں 59 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ہزار سی سی سے چھوٹی 21 ہزار 580 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ نومبر 2019 میں 9 ہزار 840 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔

 
جی میل کا نیا فیچر کافی دلچسپ اور سننے میں عجیب ہے۔ جی میل اب صارفین کو ای میلز میں ای میلز اٹیچ کرنے کی سہولت دے گا۔ اس فیچر کے لانچ کے بعد صارفین کو ای میل ڈاؤن لوڈ کر کے اٹیچ کرنے کی
ضرورت نہیں ہوگی۔
 
اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کو ایک یا ایک سے زیادہ ای میلز کمپوز ونڈو میں ڈریگ اینڈ ڈراپ کرنی پڑے گی۔ اس کے علاوہ صارفین تھری ڈاٹ مینو سے Forward as attachment کو بھی منتخب کر سکتے ہیں۔
 
عام طور پر صارفین ای میلز اٹیچ کرنے کی بجائے ای میل کو فارورڈ کرنا پسند کرتے ہیں لیکن کبھی کبھار ای میلز کو اٹیچ کرنا ، فاورڈ کرنے سے زیادہ مفید ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر جب صارفین ایک ہی موضوع کی کئی ای میلز کو ایک ہی ای میل میں بھیجنا چاہیں تو یہ آپشن بہترین ہوتا ہے۔
 
ای میلز میں اٹیچ ہونے والی فائلز .eml ایکسٹینشن کی صورت میں اٹیچ ہوتی ہیں۔ فائل وصول کرنے والے صارفین انہیں اپنی مرضی کے ای میل کلائنٹ میں کھول سکتے ہیں۔یہ فیچر آج سے جاری کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ 21 جنوری تک یہ تمام صارفین کے پاس فعال ہو جائے گا۔
 

کراچی : اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ حصہ اول آرٹس ریگولرگروپس اورخصوصی امیدواروں کےسالانہ امتحانات برائے 2019 کےنتائج کااعلان کردیا۔

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کےچیئرمین انعام احمد کےمطابق آرٹس ریگولرگروپ کےامتحانات میں 15762 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کرکے 14963 امیدوارامتحانات میں شریک ہوئے ۔

خصوصی امیدواروں کےامتحانات میں 96 امیدواروں نے رجسٹریشن کرائی جن میں 80 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ ان امتحانات میں کامیابی کاتناسب 91۔87فیصد رہا۔ نتائج انٹربورڈ کی آفیشل ویب سائٹ www.biek.edu.pk  پربھی دیکھےجاسکتے ہیں

کراچی: جامعہ کراچی کے تحت نئے تعلیمی سیشن 2020کے لیے منعقدہ داخلہ ٹیسٹ کے دلچسپ اورچونکا دینے والے نتائج سامنے آئے ہیں اورایک بار پھر اندرون سندھ کے تعلیمی بورڈزسے ’’اے ون‘‘گریڈ میں انٹرمیڈیٹ کاامتحان پاس کرکے جامعہ کراچی میں داخلوں کے لیے درخواست دینے والے طلبامیں سے71.29فیصد امیدوار ٹیسٹ میں ہی فیل ہوگئے اوراندرون سندھ کے تعلیمی بورڈزسے اے ون گریڈ لینے والے محض 28.71 فیصد طلبہ نے جامعہ کراچی کاٹیسٹ پاس کیا۔
 
اندرون سندھ کے تعلیمی بورڈزسے اے ون گریڈ سمیت مختلف گریڈز میں انٹر کا امتحان پاس کرکے جامعہ کراچی میں داخلوں کے لیے ’’ایس‘‘ کیٹگری کی بنیادپر درخواستیں دینے والے امیدواروں کے ٹیسٹ کے نتائج اس سے بھی زیادہ مایوس کن ہیں، داخلہ ٹیسٹ میں شریک مذکورہ 2453 امیدواروں میں سے محض 17.33فیصد نے یہ ٹیسٹ پاس کیااور’’ایس‘‘کیٹگری میں شامل انٹرمیں مختلف گریڈ سے پاس ہونے والے 82.67امیدوارجامعہ کراچی کاداخلہ ٹیسٹ پاس ہی نہیں کرسکے، یادرہے کہ18شعبہ جات میں بی ایس کے داخلوں کے لیے یہ ٹیسٹ 17 نومبر کو منعقد ہوئے تھے۔
 
کراچی : رکنِ سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ پی ایس 113 میں واقع ملا پٹیل اسکول انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے۔ سلطان آباد اور سکندر آباد کے اسکولوں میں بھی انفرا سٹرکچر تباہ ہونے کے ساتھ فرنیچر کا بھی فقدان ہے۔
 
230 بچے جس اسکول میں زیرِ تعلیم ہیں اُس اسکول میں ٹوائلٹ بھی ٹوٹا پھوٹا ہے۔ سوال یہ ہے کہ سندھ سرکار نے تعلیم کا بجٹ کہاں لگایا؟اُنھوں نے مزید کہا کہ میرے حلقے میں موجود بی بی حاجرہ اسکول کی چھت کسی بھی وقت گر جائیگی۔
 
شاہنواز جدون نے کہا کہ یہ اسکول کراچی شہر کے ہیں اندرونِ سندھ کے نہیں ، وہاں اور بھی بُرا حال ہوگا۔ تعلیم کا نظام انتظامیہ کی مہربانیوں کی وجہ سے تباہی کا شکار ہے۔ اسکول کی ایک کلاس میں پانچ جماعتیں بیٹھی ہوئی ہیں۔ سندھ حکومت کا دعویٰ ہے کہ تعلیم کے شعبہ میں بہت ترقی ہوئی ہے۔ سندھ حکومت کو خدا کا خوف کرنا چاہیئے ، تعلیم کی ترقی دیکھنی ہے تو خیبر پختونخواہ میں جا کر دیکھیں ۔

اسلام آباد :  لاہور میں دل کے اسپتال پر حملے کے بعد وکلاء نے عدالتوں میں میڈیا کے داخلے پر پابندی کی دھمکی بھی دیدی۔

جنرل سیکریٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار عمیر بلوچ نے مطالبہ کیا ہے کہ لاہور واقعے میں زخمی ہونے والے وکلاء کو بھی ٹی وی پر دکھایا جائے، ورنہ عدالتوں میں میڈیا کے داخلے پر پابندی لگا دیں گے۔عمیر بلوچ نے کہا کہ میڈیا صرف ڈاکٹرز دکھاتا ہے تو ہمیں تکلیف ہوتی ہے، وکلاء پرُ امن احتجاج کرنے پی آئی سی گئے تھے، ڈاکٹروں کے حملے کی وجہ سے مشتعل ہوئے۔

جنرل سیکریٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے ہمیں احتجاج نہ کرنے کا کہا، ہم نے جواب دیا کہ جب آپ احتجاج کرتے تھے تو ہم آپ کے پیچھے چلتے تھے، آج ہم احتجاج کرتے ہیں تو کیا ٹھیک نہیں ہے؟

یاد رہے کہ گزشتہ روز وکلاء کی جانب سے لاہور میں دل کے اسپتال (پی آئی سی) پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور اس ہنگامہ آرائی کے دوران ایک خاتون سمیت 3 مریض انتقال کر گئے تھے۔

پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں پولیس نے 39 وکلاء کو گرفتار بھی کیا تھا جس کے خلاف آج پنجاب بھر میں وکلاء کی جانب سے ہڑتال کی جا رہی ہے۔

کراچی: رکنِ سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے پرائیویٹ اسکولز کا فیسوں  کے حوالے سےحکومتی اقدامات کو نظر انداز کرنے پر  اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرادیا۔

جمال صدیقی  کا کہنا تھا کہ حکومتی احکامات پر کچھ ہی دن عملدرآمد ہوا اُس کے بعد سب نے اپنی من مانی شروع کردی ہےاور ایک بار پھر بیکن ہاؤس اور دیگر پرائیویٹ اسکولز ڈبل ٹرپل فیسیں وصول کر رہے ہیں۔ 

 اُ نھوں نے کہا کہ جب بچوں نے آگے پڑھا ہی نہیں تو ایڈوانس فیس کیوں دیں۔ پرائیویٹ اسکولز اس طرح من مانی کریں گے تو  سفید پوش خاندانوں کا کیا ہوگا۔ 

 اُنھوں نے کہا کہ اس پرائیویٹ اسکول میں منصور صدیقی بیس سال سے بیٹھے ہیں اُنھیں کوئی بلانے والا نہیں۔ اُنھوں نے وزیرِ تعلیم سے گزارش کی کہ اس معاملے پر اسکولز انتظامیہ اور ڈائریکٹر اسکولز کو طلب کر کے باز پُرس کی جائے  تاکہ والدین کو اس اضافی بوجھ سے نجات دلائی جاسکے۔

گوجرانوالہ: ساؤتھ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے قومی ہیرو انعام پہلوان آبائی شہر گوجرانوالہ پہنچ گئے، گھر پہنچنے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا، اہلخانہ نے پھول کی پتیاں نچھاور کیں اور پھولوں کے ہار پہنائے۔

گھر واپس پہنچنے پر انعام پہلوان کی والدہ نے بیٹے کا ماتھا چوما اور دعائیں دی، انہوں نے گولڈ میڈل والدہ کے گلے میں پہنایا، انعام پہلوان کے والدین خوشی سے نہال ہو گئے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انعام بٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پرفارمنس اور گولڈ میڈل جیتنا خوش آئند ہے،پاکستان نے 124 کے قریب میڈل جیت کر چوتھی پوزیشن حاصل کی، اچھا لگ رہا ہے کہ میں نے سائوتھ ایشین گیمز میں گولڈمیڈل جیتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے بنگلا دیش، نیپال اور دیگر ممالک کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیتا، پاکستان کا دستہ چھوٹا تھا جسکی وجہ سے کافی گیمز میں حصہ نہیں لے سکے، وزیراعظم عمران خان ہمارے اسپورٹس مین ہیں ان کو کھیل پر توجہ دینی چاہیے۔قومی ہیرو کا کہنا تھا کہ دو سالوں میں ہم نے 70 سے 80 میڈل پاکستان کے لیے جیتے، پاکستان کے کسی بھی شہر میں ریسلنگ کا کوئی سینٹر نہیں، ایشین گیمیز کے لیے دو ہفتے کا کیمپ لگا، اگر کیمپ زیادہ وقت کے لیے لگتا تو مزید میڈل جیت سکتے تھے، پچھلے کئی سالوں سے ریسلنگ اکیڈمی بنانے کا کہہ رہا ہوں لیکن کچھ نہیں ہوا۔

انعام بٹ کا کہنا تھا کہ جب میڈل آتا ہے تو اکیڈمی بنانے کا اعلان ہوتا ہے لیکن وعدہ وفا نہیں ہوا، ضلعی انتظامیہ نے کئی وعدہ کئے چیک دینے کا اعلان کیا کیا لیکن کچھ نہیں ملا، روایتی اعلان سے ہٹ کر کچھ عملی اقدامات کرنے  کی ضرورت ہے۔

قومی ہیرو کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا، اب جلد بیٹے کی شادی کی تیاری کریں گے ۔.