جمعہ, 11 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

لاہور: شاہین شاہ آفریدی کی انگلش کا دفاع کرنے کیلیے ڈین جونز میدان میں آگئے۔
 
چائے کا وقفہ ہونے پر ٹی وی میزبان نے پاکستانی پیسر کو راستے میں ہی گھیر لیا،انھوں نے چند سوالات کے جواب بھی دیے،اس پر ایک آسٹریلوی صحافی نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر طنزیہ جملے لکھے، انھوں نے کہا کہ مجھے ایک لفظ بھی سمجھ میں نہیں آیا۔
 
جواب دیتے ہوئے ڈین جونز نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی نے کم ازکم کوشش تو کی، انگلش ان کی دوسری زبان ہے، ہمارے کرکٹر بھی تو یواے ای میں کھیلنے کیلیے جائیں تو اردو نہیں بولتے۔

 لاہور: ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں امپائر کی غلطی نے ورلڈکپ فائنل میں نیوزی لینڈ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی یادیں تازہ کردیں۔

ڈیوڈ وارنر اسٹروک کھیلنے کے بعد دوسرا رن مکمل کرنے کی کوشش میں تھے کہ شاہین شاہ آفریدی کے اوور تھرو پر گیند بائونڈری لائن پار گئی،یوں اوپنر کو 6رنز مل گئے۔

یاد رہے کہ قانون کے مطابق اگر فیلڈر کے گیند پھینکنے سے قبل بیٹسمینوں نے ایک دوسرے کو کراس نہ کیا ہو تو رن مکمل تصور نہیں کیا جاتا، ری پلے میں ثابت ہوا کہ ڈیوڈ وارنر اور لبوشین نے بھی کراس نہیں کیا تھا،اس لیے 5رنز دینے چاہیے تھے۔

 ورلڈکپ فائنل میں انگلش بیٹسمینوں کو بھی اسی طرح کی صورتحال میں 6رنز دیے گئے، مقابلہ ٹائی ہوا اور سپر اوور میں نیوزی لینڈ کی امیدیں حسرت میں بدل گئی تھیں۔

  لاہور:شاہین شاہ آفریدی کی فیلڈنگ مذاق کا نشانہ بن گئی۔

ایڈیلیڈ ٹیسٹ کے ابتدائی روز پیسر نے پہلے اوور تھرو کے4رنز دے کر ڈیوڈ وارنر کو ففٹی مکمل کرنے میں آسانی فراہم کی،اس کے بعد بائونڈری کے قریب ایک سیدھی گیند چھوڑ دی،انھیں گیند نظر ہی نہ آئی اور وہ غلط سمت پر چلے گئے، تیسرا موقع زیادہ مضحکہ خیز تھااس بار ان کا پائوں الجھا اور گیند کو کک مار کر بائونڈری سے باہر بھیج دیا۔

کھیل کے آخری لمحات میں امام الحق بھی حواس باختہ نظر آئے اور لبوشین کو رن آئوٹ کرنے کا سنہری موقع گنوا دیا۔وسیم اکرم نے بھی پاکستانی فیلڈرز کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہواکہ یہ لوگ میدان میں اونگھ رہے تھے۔

 کراچی:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کشمیریوں کی جدجہد برائے حقِ خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتی رہے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے 52 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو  ہاریوں، طلبہ، دانشوروں اور پسماندہ طبقات کو طاقتور بنانے کی خاطر ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے، ذوالفقار علی بھٹو اور پاکستان پیپلز پارٹی جوہری پروگرام کے معمار ہیں، جس کے باعث پاکستان اور اس کی خودمختاری بیرونی خطرات سے محفوظ ہیں، ملک کا متفقہ دستور ایک ایسا جمہوری اقدام ہے جسے کوئی بھی آمر چاہتے ہوئے بھی ختم نہ کرسکا، پاکستان پیپلز پارٹی کشمیریوں کی جدجہد برائے حقِ خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتی رہے گی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پارٹی کی 52 سالوں پر محیط جدوجہد سے غیرمتزلزل طور ثابت قدم رہنے کا عزم کرتا ہوں، دستور پسندی، قانون کی بالادستی، جمہوریت اور مساوات کے متعلق پارٹی کے بنیادی نظریات پر کاربند رہیں گے۔

کیلیفورنیا: فیس بک نے مارکیٹ ریسرچ، مصنوعات کی جانچ اور سہولیات بہتر بنانے کی ایک نئی سروس شروع کی ہے جس میں عام صارفین سروے میں شامل ہوکر رقم بھی کماسکیں گے۔
 
پہلے مرحلے میں یہ سروس امریکا میں جاری کی گئی ہے جہاں 18 سال سے زائد عمر کے افراد ویو پوائنٹس کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔ اس کے بعد انہیں وہ کئی طرح کے سروے میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اس سروے کا مقصد یہ ہے کہ خود ’فیس بک سوشل میڈیا کے منفی اثرات کو کم کرنا چاہتی ہے اور اس کے فوائد کو بڑھانا چاہتی ہے۔‘ اس کے علاوہ فیس بک کی جانب سے دیگر کمپنیوں کے سروے میں بھی شامل ہوا جاسکتا ہے۔
 
ساتھ ہی فیس بک اپنی نئی ایپس اور فیچرز کو پہلے سے ہی آزما کر ان کو مزید بہتر بنانا چاہتی ہے اور اس میں ویو پوائنٹس ایپ اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
 
1000 پوائنٹس کے 5 ڈالر
 
 
یاد رہے کہ یہ سروس ابھی امریکا میں ہی پیش کی جارہی ہے۔ اگر کوئی ویو پوائںٹس ایپ پر 15 منٹ سروے کرتا ہے تو اس سے 1000 پوائنٹس ملتے ہیں جس کے بعد آپ پے پیل کے ذریعے 5 ڈالر کماسکتےہیں۔ فیس بک نے کہا ہے کہ وہ اس ڈیٹا کو اپنے تک ہی محدود رکھے گی اور کسی تیسرے فریق کو فروخت نہیں کرے گی۔
 
اس کی ایپ آئی او ایس اور اینڈروئڈ دونوں کے لیے دستیاب ہے جبکہ اگلے برس دیگر ممالک کے افراد بھی اس میں حصہ لے سکیں گے اور کچھ رقم بناسکیں گے۔ دوسری جانب تجزیہ کاروں نے اس معاملے پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاید فیس بک لوگوں سے مزید ڈیٹا اینٹھنا چاہتا ہے اور لوگ رقم کی لالچ میں دھڑادھڑ اپنی تفصیلات اسے فراہم کردیں گے۔
 
سوشل میڈیا اور بالخصوص فیس بک کے ناقدین نے اس بار بھی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کم عمر بچے رقم کی لالچ میں اپنا ڈیٹا بھی فیس بک کو دیتے ہیں تو انہیں کیسے روکا جاسکتا ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ بہت اچھا نہیں ہوگا۔
 
امریکی صارفین نے کہا ہے کہ انہوں نے ایپ ڈاؤن لوڈ کی ہے لیکن انہیں نہ انہیں سروے میں شامل کیا گیا اور نہ ہی کسی رقم کی پیشکش کی گئی لیکن معلوم ہوا ہے کہ پہلے مرحلے مخصوص علاقوں اور مخصوص موضوعات کے سروے کیے گئے ہیں۔

سری نگر: بھارتی جبر اور بدترین کرفیو کے باوجود گزشتہ روز نمازِ جمعہ کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف مظاہرے کیے گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ مظاہرے سری نگر، بڈگام، گندربل، اسلام آباد، پلوامہ، کلگام، شوپیاں، باندیپورہ، بارہ مولہ، کپواڑہ اور مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں کیے گئے۔

مظاہرین کشمیر کی آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے لگا رہے تھے۔

بھارتی فورسز نے اپنی سفاکانہ روایات برقرار رکھتے ہوئے ان نہتے مظاہرین کے خلاف طاقت کا بے رحمانہ استعمال کیا جس سے کئی مقامات پر مظاہرین شدید زخمی بھی ہوئے۔

قابض بھارتی فوج نے اس جمعے کو بھی سری نگر کی تاریخی جامعہ مسجد میں نمازِ جمعہ کی اجازت نہیں دی جبکہ مقبوضہ وادی کی دیگر مرکزی مساجد بھی 5 اگست سے نافذ ہونے والے کرفیو کے مسلسل 17 ویں ہفتے میں بھی بند رہیں۔

مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں اس وقت بھی زندگی کے معمولات شدید متاثر ہیں۔ فون اور انٹرنیٹ تک رسائی انتہائی محدود ہے جبکہ روزمرہ اشیائے ضرورت اور دواؤں کی قلت سے ان علاقوں میں بدترین انسانی المیہ جنم لے چکا ہے

اسلام آباد:   پاک فضائیہ کی ہاک آئی مشق کا انعقاد کیا گیا، مشق میں فضائیہ کے تمام جدید طیاروں نے حصہ لیا۔

پاک فضائیہ کے ترجمان کے مطابق پاک فضائیہ نے ایک اعلیٰ سطح کی آپریشنل مشق کا انعقاد کیا۔اسلام آباد میں ہونے والی اس مشق میں تینوں ریجینل کمانڈز کے تمام آپریشنل ایئربیسز نے حصہ لیا ۔

پاک فضائیہ کے تمام اقسام کے جنگی طیاروں، فورس ملٹی پلائیرز اور خصوصی دستوں نے مختصر وقت میں جارحانہ حکمتِ عملی کی بڑے پیمانے پر مشق کی جس کی ذریعے پاک فضائیہ کی جارحانہ صلاحیتوں کو جانچنے کا موقع ملا۔ ان مشقوں میں پاک فضائیہ کے پائیلٹ اورطیاروں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

کراچی: اداکارہ ومیزبان عفت عمر نے پاکستان کے نامور ہدایت کار و مصنف خلیل الرحمان قمر پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔
 
اداکارہ عفت عمر نے حال ہی میں مقامی ویب سائٹ انٹرٹینمنٹ پی کے کو دئیے گئے انٹرویو میں ڈراما سیریل ’’میرے پاس تم ہو‘‘ اور فلم ’’کاف کنگنا‘‘ کے مصنف و ہدایت کار خلیل الرحمان قمر پر تنقید کرتے ہوئے پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
 
اداکار عفت عمر نے خلیل الرحمان کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم’’کاف کنگنا‘‘ کے بارے میں کہا کہ خلیل الرحمان نے یہ فلم بنا کر آئی ایس پی آر کے پیسے ضائع کردئیے۔ انہوں نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں کو ضائع کیا جس کے لیے ان کا احتساب کیا جانا چاہیے۔
 
عفت عمر نے مزید کہا ’’کاف کنگنا‘‘ کا معیار انتہائی پست تھا لہذٰا میں آئی ایس پی آر کو کہنا چاہوں گی کہ اس شخص پر عارضی طور پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ یہ بات عفت عمر نے ہنستے ہوئے مذاق میں کہی۔
 
اداکارہ عفت عمر نے خلیل الرحمان قمر کو ان کے عورتوں کی برابری سے متعلق ریمارکس جس میں انہوں نے کہا تھا کہ خواتین برابری چاہتی ہیں تو مردوں کا گینگ ریپ بھی کرلیں پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں خلیل الرحمان کے ان خیالات سے میں بالکل بھی متفق نہیں ہوں۔ چاہے کچھ بھی ہوجائے آپ ریپ جیسے حساس موضوع پر مذاق نہیں کرسکتے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ خلیل الرحمان بہت اچھے
مصنف ہیں۔ میں ان کی عزت کرتی ہوں لیکن اگر ان کی یہی ذہنیت ہے تو میں حیران ہوں کہ اس طرح کی ذہنیت والا کوئی انسان اتنا اچھا کیسے لکھ سکتا ہے۔
 
عفت عمر نے خلیل الرحمان قمر کے ماضی میں دئیے گئے ایک انٹرویو جس میں انہوں نے اداکارہ صبا حمید، محمود اسلم اور عروہ حسین کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ زندگی میں ان اداکاروں کے ساتھ کبھی کام کرنا نہیں چاہیں گے، پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خلیل الرحمان نے سینئر اداکاروں کی سب کے سامنے بے عزتی کی۔ ان کی ہمت کیسے ہوئی ان اداکاروں کے متعلق اس طرح کی باتیں بولنے کی جنہوں نے اس انڈسٹری میں اپنی پوری زندگی گزار دی۔ آپ ایسے ہی کسی کے بھی متعلق کچھ نہیں بول سکتے۔

 لاہور:پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ  ڈاکٹرز آج نواز شریف کے جسم کے اندرونی حصوں کا برقی شعاعوں کی مدد سے معائنہ کریں گے جس کا مقصد کینسر کے خدشات دور کرنا ہے۔

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی صحت سے متعلق اپنے بیان میں مسلم لیگ (ن) کی ترجمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی صحت سے متعلق انتہائی اہم ٹیسٹ آج ہوگا، ڈاکٹرز نواز شریف کا پوزیٹرون ایمشن ٹوموگرافی اسکین آج کریں گے۔ جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے پلیٹ لیٹس گرنے کی تشخیص کی جائے گی۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ برقی شعاعوں کی مدد سے نواز شریف کے جسم کے اندرونی حصوں کا معائنہ کیا جائے گس کا مقصد خدانخواستہ کینسر کے خدشات کو دور کرنا ہے، ٹیسٹ کے نتیجے میں معالجین کو نواز شریف کے مرض کی تشخیص اور علاج میں خاصی مدد ملنے کی امید ہے، قوم سے اپیل ہے کہ محمد نوازشریف کے لئے خصوصی دعا کریں۔

 لاہور:پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ حکومت نے تیاری کی ہوتی تو آرمی چیف کے معاملے پر سبکی نہ ہوتی۔

پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران حمزہ شہباز نے کہا کہ اگر حکومت نے ہوم ورک کیا ہوتا تو آرمی چیف کے معاملے پر اسے عدالت میں سبکی نہ ہوتی، آرمی چیف کی توسیع پر تفصیلی فیصلہ آئے گا تو اس پر لائحہ عمل دیا جائے گا۔

رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 13 سے 14 ماہ میں ماحول بہت تلخ ہو گیا ہے، سیاست میں تلخی اس حد تک بڑھا دی گئی ہے کہ بیماری ثابت کرنے کے لئے مرنا پڑتا ہے، نواز شریف نے عمران خان کی تیمارداری کی اور 2 دن کے لئے انتخابی مہم تک معطل کی، بڑا ظرف کسی کسی کو ہی ملتا ہے، نواز شریف کے گردے، دل اور دیگر مسائل ہیں، دوران قید ان کی بیوی فوت ہو گئیں، مریم نواز نے جیل میں اپنی ماں کو کھویا، انہیں والد کی تیمارداری کے لئے نواز شریف کے پاس جانا چاہیے۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نوکریاں ملنے کے بجائے لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے، مہنگائی بے پناہ ہو چکی ہے، ادویات ناپید ہیں، دیہات میں لوگ دو وقت کی روٹی کھانے سے محروم ہیں، عام شہری کیسے گزارہ کرے، اللہ نہ کرے وہ دن آئے کہ غریب آدمی اپنے گھر بھوک کی وجہ سے  ہمسائے میں آگ نہ لگا دے، یہ معاشی حالات سنبھالنا اب کسی کے بس کی بات نہیں ہے، میثاق معیشت کی پیشکش کا مذاق اڑایا گیا، انہیں نہ تب سمجھ آئی تھی اور نہ آج سمجھ آ رہی ہے، آئی ایم ایف کی سب شرائط مان لی گئی ہیں جس کی وجہ سے لوگ جھولیاں اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں حکومت کی ناکامی نوشتہ دیوار ہے، جھوٹ اور نااہلی کا ٹائی ٹینک ڈوبنے والا ہے ، وہ وقت دور نہیں جب یہ اپنے حلقوں میں بھی نہیں جا سکیں گے۔
 

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ نالائقی اور نااہلی نے پنجاب میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں، تبدیلی یہ ہے کہ 14 ماہ میں پنجاب میں پانچواں آئی جی آ گیا ہے۔ ڈینگی کو ہم نے ایسا کنٹرول کیا کہ سری لنکن خود شہباز شریف کو ٹریننگ کا کہتے رہے۔