پیر, 14 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کراچی میں 7 ریکٹر کا زلزلہ آگیا تو 50 لاکھ سے ایک کروڑ کی آبادی ختم ہوجائے گی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرف اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ کے روبرو سی بریز پلازہ گرانے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے آپ کے افسران اور ملازمین صرف مفت کی تنخواہ لے رہے ہیں۔ بتائیں کراچی میں کتنی بلڈنگز زیر تعمیر ہیں؟ ڈی جی ایس بی سی اے نے بتایا 4 سے 5 سو عمارتیں ہوں گی۔ جسٹس گلزار احمد نے ریماکس دیئے آپ ہمیں بے وقوف سمجھتے ہیں ؟ ہمیں نہیں معلوم یہاں کیا ہورہا ہے؟ آپ کو شرم نہیں آتی کراچی کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے۔

 جسٹس گلزار احمد نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بے شرمی اور بے غیرتی کی انتہا ہے، آپ نے عزت بیچی، ضمیر بیچا، جسم بیچ دیا۔ آپ زندہ کیسے ہیں ایسے لوگ ہارٹ اٹیک سے مرجاتے ہیں جو ہر وقت نشے میں رہتے ہیں۔ کراچی میں 7 ریکٹر کا زلزلہ آگیا تو 50 لاکھ سے ایک کروڑ کی آبادی ختم ہوجائے گی۔ سی بریز پلازہ بھی خطرناک ہے کسی وقت بھی گر سکتا ہے۔ عدالت نے سی بریز پلازہ کیس میں چیئرمین نیسپاک اور پاکستان انجنیئرنگ کونسل کو 9 اگست کو طلب کرلیا۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے ریماکس دیئے آپ نے دہلی کالونی میں 30 گز پر 11 منزلہ عمارت کی تعمیر کی اجازت دی۔ ہائیکورٹ نے گرانے کا حکم دیا تو کنٹونمنٹ نے کہا ہمارے پاس اختیار نہیں ہے۔ عدالت میں موجود وکیل نے موقف دیا کہ سی بریز پلازہ خالی ہے وہاں کوئی آباد نہیں۔ جسٹس گلزار احمد نے ریماکس دیئے یہ کیسے ہوسکتا ہے کوئی عمارت کراچی میں 40 سال تک خالی رہے اور قبضہ نہ ہو۔ عدالت نے سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جو کررہا ہے اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ 

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بھارت نے جو فیصلہ کیا اس کے اثرات پوری دنیا پر ہوں گے، پارلیمانی اجلاس کو پوری دنیا اور کشمیری دیکھ رہے ہیں، یہاں سے بھارت نے جو غلط فیصلہ کیا اس پر بڑا مثبت پیغام جانا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جنگ و جدل کا سب سے بڑا اثر معیشت پر پڑتاہے، ہماری حکومت کی پہلی ترجیح پاکستان سے غربت کا خاتمہ تھا، اس لیے ہم چاہتے تھے کہ پڑوسیوں سے بہتر تعلقات ہوں، پلواما واقعے کے بعد بھارت کو سمجھایا کہ پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، بھارت کا پائلٹ پکڑا ، فوری واپس کردیا کیونکہ ہمارا جنگ کا کوئی ارادہ نہیں تھا، بھارت ہماری امن کی کوشش کو ہماری کمزوری سمجھ رہا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ مودی نے الیکشن مہم کے لیے ایسے حالات پیدا کیے۔ اپنے ملک میں جنگی جنون پیدا کیا تاکہ اینٹی پاکستان مہم چلاکر الیکشن جیت سکیں، ہم نے سوچا کےبھارت میں الیکشن کے بعداس سےبات کریں گے، بھارت نے پہلے سے ہی مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی، بھارت نے کل جو اقدام اٹھایا وہ ان کا انتخابی منشور کا حصہ تھا۔

نئی دہلی:بھارتی آئین میں کشمیر سے متعلق آرٹیکلز 370 اور 35 اے کی صدارتی حکم نامے سے منسوخی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اپنے مذمتی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس حرکت کے بھارتی قومی سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

راہول گاندھی نے اپنے تازہ ٹویٹ میں لکھا: ’’جموں و کشمیر کے ٹکڑے کرنے، منتخب نمائندوں کو قید کرنے اور ہمارے آئین کی خلاف ورزی سے قومی یکجہتی کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا۔ یہ قوم عوام سے بنی ہے، زمین کے پلاٹوں سے نہیں۔ انتظامی اختیار کا یہ غلط استعمال ہماری قومی سلامتی کےلیے سنگین مضمرات کا حامل ہے۔‘‘

واضح رہے کہ کشمیر کے بارے میں مودی سرکار کے اس فیصلے پر قومی اسمبلی اور سینیٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے جس میں پاکستان کی جانب سے ردِعمل کا لائحہ عمل طے کیا جارہا ہے۔

 ممبئی: مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز بھارتی مظالم کے خلاف جہاں پاکستانی فنکاروں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے وہیں بالی ووڈ سے بھی کشمیریوں کے حق میں آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا اور زائرہ وسیم نے کشمیریوں کے حق میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کشمیریوں کو صبر کی تلقین کی ہے۔ بالی ووڈ کی سابق اداکارہ زائرہ وسیم جو خود بھی کشمیری ہیں نے اس مشکل وقت میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ وقت بھی گزر جائے گا۔‘‘

صرف زائرہ وسیم ہی نہیں بلکہ اداکارہ دیا مرزا نے بھی کشمیر سے متعلق مودی سرکار کے فیصلے کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے اور کشمیر میں امن کی خواہش کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیالات کشمیر کے ساتھ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کشمیر کو توجہ کی ضرورت ہے کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کرتے ہوئے ریاست کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

نئی دہلی: معروف اداکار انوپم کھیر کو مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے مودی سرکار کے فیصلے کی حمایت کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔
 
معروف اداکار انوپم کھیر کو اس وقت شدید سبکی کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے مقبوضہ کشمیر کو حاصل نیم خود مختاری اور خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے مودی سرکار کے متعصبانہ عمل کو مسئلہ کشمیر کا حل قرار دیا۔
 
سوشل میڈیا صارفین نے انوپم کھیر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اقوام متحدہ کی قرارداد یاد دلائی جس میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ اور بھارت کو ووٹنگ کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔
 
کئی صارفین نے انوپم کھیر کو جواب دیتے ہوئے اقوام متحدہ کو بھی ٹویٹ میں مینشن کیا جب کہ دیگر صارفین نے تاریخی حقائق، معلومات کی کمی اور حالات حاضرہ سے بے خبری پر انوپم کھیر کا خوب مذاق بھی اُڑایا۔
 
ایک صارف نے اقوام متحدہ کو مینشن کرتے ہوئے سوال اُٹھایا کہ کیا اقوام متحدہ کے بھارت سے تعلق رکھنے والے سفیر صرف نفرت اور پروپیگنڈے کو پروان چڑھاتے ہیں اور معصوم نہتے شہریوں کے قتل عام کا جواز پیش کرتے ہیں؟

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں پر بھی تشویش ہے۔ فریقین لائن آف کنٹرول پر امن قائم رکھیں جب کہ امریکا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے احترام اور متاثرہ حلقوں سے بات چیت پر زور دیتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت سے متعلق آرٹ

آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کرتے ہوئے ریاست کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مودی سرکار نے صدارتی فرمان جاری کرتے ہوئے بھارتی آئین میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 اور 35 اے کوختم کردیا جس کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی علاقہ کہلائے گی جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 144 نافذ کرکے غیرمعینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جب کہ وادی میں مزید 70 ہزار فوجیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کراچی: مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز بھارتی مظالم کے خلاف پاکستانی فنکاروں نے بھی شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے ہیش ٹیگ StandWithKashmir# کے ساتھ ٹویٹس اور اسٹیٹس اپ ڈیٹس کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو تاحال جاری ہے۔
 
اس حوالے سے حمزہ علی عباسی نے تمام پاکستانی فنکاروں سے، بالخصوص اُن پاکستانی فنکاروں سے جو سوشل میڈیا پر زیادہ فین فالوئنگ رکھتے ہیں، اپنے ایک ٹوئٹر پیغام کے ذریعے درخواست کی کہ وہ کشمیریوں کے حقوق کےلیے آواز اٹھائیں۔پنی ٹویٹس میں انہوں نے لکھا: ’’پوری دیانتداری کے ساتھ خود سے پوچھیے کہ آپ کشمیر کےلیے آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟ کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا؟ یا یہ سمجھتے ہیں کہ آپ اس بارے میں ذہن بنانے یا کوئی رائے دینے کےلیے مناسب حقائق سے باخبر نہیں؟ یا آپ اس لیے کچھ کرنا نہیں چاہتے کیونکہ اس سے ہندوستان میں آپ کے مداحوں پر یا مستقبل میں وہاں آپ کے ممکنہ کام پر اثر پڑے گا؟… اگر آپ اپنے دل میں احساس رکھتے ہیں کہ ہمارے پڑوس میں بڑے پیمانے پر ظلم ہورہا ہے اور آپ کو اس پر آواز اٹھانی چاہیے (کم سے کم اتنا تو ہم کر ہی سکتے ہیں) لیکن پھر بھی آپ خاموش رہتے ہیں، تو یاد رکھیے کہ یہ ساری فین فالوئنگ ہی آپ کی سب سے بڑی آزمائش بن جائے گی اور آپ اپنی اس خاموشی کےلیے اپنے ربّ کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔‘‘
 
بھارت کے بارے میں واضح اور دوٹوک مؤقف رکھنے والے پاکستانی سپر اسٹار شان شاہد نے اپنی ٹویٹ میں گنگا اشنان کرتے ہوئے نریندر مودی کی تصویر لگائی اور تبصرہ کیا: ’’گنگا نہانے سے کشمیری شہیدوں کا لہو نہیں دُھلے گا۔‘‘
 
مہوش حیات نے بھارتی فوج کی جانب سے پاکستانی شہریوں پر کلسٹر بم برسانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیا، جس کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔ ’’یہ صرف جنگی جرائم ہیں۔ دنیا کو جاگنا ہوگا اور ان مظالم کو رکوانا ہوگا،‘‘ انہوں نے لکھا۔
کراچی: قائداعظم محمد علی جناح کی مادر علمی چرچ مشن اسکول میں کشمیریوں کےساتھ یوم یکجہتی منایاگیا۔ اس موقع پروزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر تاریخی طور پر انڈس سولائیزیشن کا حصہ ہے اور جواہر لعل نہرو نے خود اپنی بیٹی اندرا گاندھی کو خط میں لکھا تھا کہ لفظ "انڈیا" خود انڈس سے نکلا ہے. جوکہ آج کا پاکستان ہے تو اسی حساب سے کشمیر تاریخی طور پاکستان کا حصہ ہے.
 
انہوں نے مزید کہا کہ گجرات کے قصائی مودی کی شکل میں بھارتی حکومت کا اصل انتہاپسند مکروہ چہرہ عیاں ہوگیا ہے جنہوں نے آج کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی گھناؤنی کوشش کی ہے جس کو ہم مسترد کرتے ہیں. اقوام عالم بخوبی جانتے ہیں کہ کشمیر ایک متنازعہ علائقہ ہے جس پر پچھلے 73 سالوں سے بھارت نے شرمناک انسانیت کش مظالم ڈھالے ہیں.
 
سردار شاہ نے اپنے خطاب میں اسکول کی تمام بچوں کی طرف سے تقاریر, ٹیبلوز اور کشمیریوں سے یکجہتی کے ہر اظہار کو تہہ دل سے سراہا اور کہا کہ آج محکمہ تعلیم کی طرف سے صوبے کے ہر اسکول و کالج میں کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے پروگرامز اور ریلیاں منعقد کی گئیں ہیں جن کا مقصد اپنے بچوں کو یہ بتانا ہے کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی بھی ظلم ہو وہ ظلم پوری انسانیت کے خلاف ہے خواہ وہ کمشیر میں بھارت کی طرف سے مظالم ہوں یا فلسطینیوں پر اسرائیلیوں کے اندوہناک انسانیت سوز مظالم ہوں, ہم سب مظلوم قوموں کے ساتھ کھڑے ہیں.
 
سردار شاہ نے کہا کہ پاکستان نے کبھی کوئی جنگ نہیں چاہی بلکہ ہمیشہ ہم پر جنگ مسلط کی گئی ہے اور بھی بھارت کی طرف سے کی گئی سرحدی قوانین کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہمارے فوجی جوان شہید ہورہے ہیں. آج بھی ہمارے معصوم کشمیری بچے بھارتی کلسٹر بموں کا نشانہ بن رہے ہیں جن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا.
 
پروگرام میں چرچ مشن اسکول کے بچوں نے تقاریر کیں اور ٹیبلوز پیش کیے اور دنیا کو یہ میسیج دیا کہ بھارتی مظالم کے خلاف نہتے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں.

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی کے لیے دائر نظرثانی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے۔  

جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی سے متعلق دائر نظرثانی درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر وکیل درخواست گزار حامد خان نے کہا کہ مراد علی شاہ کو دہری شہریت پر سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا، مراد علی شاہ کی نااہلی کا فیصلہ حتمی ہوُچکا ہے جس پر جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے لیے عدالتی ڈیکلریشن چاہیے۔

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ڈیکلریشن ہے، ہر امیدوار اپنی اہلیت کا بیان حلفی ریٹرننگ افسر کو جمع کراتا ہے جب کہ جھوٹا بیان حلفی دینے پرآرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق ہوتا ہے، وکیل درخواست گزار حامد خان نے کہا کہ مراد علی شاہ نے الیکشن 2013 میں جھوٹا بیان حلفی دیا، مراد علی شاہ نے کینیڈین شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا تھا۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد روشن علی ابڑو کی درخواست پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو دہری شہرہت کے معاملے پر نوٹس جاری کردیا، عدالت نے فیصلہ 2 ایک کی اکثریت کی بنیاد پر کیا، جسٹس عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن نے کثرت رائے سے مراد علی شاہ کو نوٹس جاری کیا جب کہ جسٹس عمر عطاء بندیال نے نوٹس جاری کرنے سے اختلاف کیا۔
کراچی: سید سردار علی شاہ سے تعلیم کی وزارت واپس لینے کی خبریں درست ثابت ہوگئیں
وزارت تعلیم اب وزیر اعلی' سید مراد علی شاہ کے پاس رہے گی سید سردار علی شاہ کلچر اور ٹورازم کے وزیر ہوگئے نثار احمد کھوڑو یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے مشیر نامزدکئےگئے،