منگل, 15 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

مانیٹرنگ ڈیسک: سوشل میڈیا پر مقبول ہونے کی دوڑ صارفین کو ذہنی دباؤ کا شکار کر رہی ہے ایسے میں صارفین کے درمیان لائکس کے مقابلے کو ختم کرنے کیلئے انسٹا گرام نے اپنے فیچر میں اہم تبدیلی پر کام شروع کر دیا ہے۔
 
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام نے کمپنی صارفین کو ذہنی دباؤ سے بچانے کے لیے لائکس کی تعداد چھپانے پر کام کر رہی ہے۔
 
اس تبدیلی کا مقصد نوجوانوں میں لائکس کی تعداد کی فکر کو کم کرنا اور انہیں سوشل میڈیا پر مقابلے کی دوڑ سے دور رکھنا ہے تاکہ وہ اپنی خود اعتمادی نہ کھو دیں۔
 
فیچر میں اس تبدیلی کے تحت صارفین پوسٹ پر لائکس کی تعداد نہیں دیکھ سکیں گے بلکہ نمبرز کی جگہ صرف others لکھا دکھائی دے گا۔
 
اس سے قبل انسٹاگرام نے لائکس کی تعداد چھپانے کے عمل کی کینیڈا میں رواں برس مئی میں آزمائش کی تھی لیکن اب اس کو آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، آئرلینڈ، جاپان اور برازیل میں متعارف کیا جا رہا ہے۔
 
توقع ہے کہ جلد ہی لائکس کی تعداد تمام صارفین کے لیے چھپا دی جائے گی۔
 
نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے فیس بک ڈائریکٹر میا گارلک کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں اس آزمائش کے تحت نوجوانوں میں یہ فکر نہیں ہو گی کہ ان کی پوسٹ پر کتنے لائکس ہٹ ہوئے بلکہ وہ اپنی پوسٹ کے مقصد پر متوجہ رہیں گے۔
 
تحقیق کے مطابق لائکس کی تعداد چھپانے سے پوسٹ کا مواد خود اعتمادی بڑھا سکتا ہے جب کہ لائکس ہٹ کی دوڑ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کو بڑھاوا دیتی ہے۔
لاہور: دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی اننقام قرار دیا ہے۔
 
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے سابق دور حکومت میں بحیثیت وزیر پیٹرولیم قطر سے ایل این جی کا معاہدہ کیا تھا اور 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا تھا۔
 
شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ وہ اس ٹھیکے میں خود بھی حصہ دار ہیں، اس سلسلے میں نیب کی سفارش پر ان کا نام ای سی ایل میں بھی شامل ہے، شاہد خاقان عباسی نے کسی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل نہیں کی تھی۔
 
وزیر ریلوے شیخ رشید بھی شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی درآمد کا کیس سپریم کورٹ لے کر گئے تھے۔
 
شاہد خاقان عباسی مسلم (ن) کے دورِ حکومت میں پہلے وزیر پیٹرولیم رہے اور پاناما کیس میں میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد انہیں وزیراعظم بنایا گیا۔
 
اسلام آباد: نیب نے سابق مشیر خزانہ مفتاع اسماعیل کی گرفتاری کاعندیہ دے دیا
 
ذرائع کے مطابق سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو بھی آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔
 
نیب ذرائع کا کہنا ہےکہ شاہد خاقان عباسی کے ساتھ مفتاح اسماعیل بھی نیب کو مطلوب ہیں۔
لاہور: نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا۔
 
زرائع کے مطابق نیب نے شاہد خاقان عباسی کو آج ایل این جی کیس میں طلب کررکھا تھا لیکن انہوں نے آج نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
 
شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کی پریس کانفرنس میں شرکت کے سلسلے میں احسن اقبال کے ساتھ لاہور جارہے تھے، نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو لاہور جاتے ہوئے ٹول پلازہ پر روکا جہاں نیب حکام انہیں ٹھوکر نیاز بیگ سے گرفتار کرکے ساتھ لے گئے۔
 
نیب نے اپنے اعلامیے میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ایل این جی کیس میں گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
 
نیب حکام نے شاہد خاقان عباسی کو کچھ دیر لاہور کے دفتر میں رکھا جس کے بعد انہیں ٹیم اسلام آباد لے کر روانہ ہوگئی جہاں انہیں کل ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
کراچی: مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والی سندھ بھر کی نرسوں کے وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور متعدد نرسوں کو گرفتار کرلیا۔
 
سندھ بھر کی نرسوں نے اپنے مطالبات کے حق میں پریس کلب سے احتجاجاً وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پولیس نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے والے راستے پر رکاوٹیں لگادیں۔
 
نرسوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تو پولیس نے مظاہرین کو پی آئی ڈی سی ٹریفک پولیس چوکی کے سامنے روک دیا، مظاہرین کے آگے جانے کی کوشش پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا اور متعدد مظاہرین کو بھی حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔
 
نرسوں کے احتجاج کے باعث پی آئی ڈی سی جانے والے راستے کو بھی بند کردیا گیا ہے جب کہ ٹریفک کو ایم آر کیانی روڈ اور سلطان آباد کی طرف موڑا جارہا ہے۔
 
ٹریفک جام کے باعث پی آئی ڈی سی سےشاہین کمپلکس تک ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس میں اسکول کی گاڑیاں بھی پھنس گئیں، پولیس نے شاہین کمپلکس سے ضیاءالدین روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے۔
 
صورتحال پر قابو پانے کے لیے رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔
 
 

لاہور:گلوبل ٹی ٹوئنٹی کینیڈا ٹورنامنٹ کے لیے 5 قومی کرکٹرز کو این او سی جاری کردیے گئے ہیں۔

قومی ٹیم کے 5 کھلاڑیوں کو گلوبل ٹی ٹوئنٹی کینیڈا ٹورنامنٹ کے لیے این او سی جاری کردیے گئے ہیں۔ ان کرکٹرز میں شعیب ملک، محمد حفیظ، وہاب ریاض، شاداب خان، اورعمر اکمل شامل ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی یہ لیگ 25 جولائی سے انٹاریو میں کھیلی جارہی ہے جس کا فائنل 11 اگست کو شیڈول ہے، اس لیگ میں سابق کپتان شاہد آفریدی بھی شرکت کررہے ہیں جن کو پی سی بی کی جانب سے این اوسی کی ضرورت نہیں۔ اوپنر فخر زمان نے بھی این اوسی کے لیے درخواست دی تھی تاہم ان کا کیس بعد میں دیکھاجائے گا۔

پی سی بی ذرائع کے مطابق دوسری لیگز میں قومی کرکٹرز شریک ہوسکیں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ بھی بعد میں کیاجائے گا، فی الحال کینیڈا لیگ کے لیے جن کھلاڑیوں نے معاہدے کیے ہیں ان کو کھیلنے کی باقاعدہ اجازت دے دی گئی ہے۔

پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی میں پہلی بار قبائلی اضلاع کو نمائندگی دینے کے لیے انتخابات ہفتے کے روز ہونے جارہے ہیں، صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جب کہ انتخابی سامان کی تقسیم کل سے شروع ہوگی۔

خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی 16 نشستوں کے لیے انتخابات ہفتے کے روز ہونے جارہے ہیں متعلقہ اضلاع میں انتخابی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخابی سامان کل تقسیم کیا جائے گا اور متعلقہ پولنگ اسٹیشنز کو بھجوایا جائے گا۔

قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے ایک ہزار 897 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 554 کو انتہائی حساس اور461 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کے تمام پولنگ اسٹیشنز کو حساس ترین اور حساس قراردیا گیا ہے۔ حساس ترین پولنگ اسٹیشنز میں فوج کے جوان تعینات کیے جائیں گے۔

پولنگ ہفتے کے روز صبح 8 بجے شروع ہوگی اور شام پانچ بجے تک جاری رہے گی، 16 نشستوں کے لیے 297 امیدوار میدان میں ہیں، 28 لاکھ سے زائد ووٹرز صوبائی اسمبلی کے لیے اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے جس میں خواتین ووٹرز کی تعداد گیارہ لاکھ 30 ہزار 529 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 16 لاکھ 71 ہزار305 ہے۔
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان قانون کی روشنی میں آگے بڑھے گا۔
 
وزیر اعظم عمران خان نے کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی عدالتِ انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں، عدالت نے بھارتی کمانڈر کلبھوشن یادیو کو رہا یا بھارت کے حوالے نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
 
وزیراعظم نے کہا کلبھوشن یادیو کی بریت، رہائی اور بھارت کو حوالگی کی استدعا مسترد کردی گئی، وہ پاکستانی عوام کیخلاف جرائم کا ذمہ دار ہے، پاکستان قانون کی روشنی میں آگے بڑھے گا۔
 
واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی عدالت انصاف نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت اور بھارت کے حوالے کرنے سے متعلق بھارتی درخواست کو مسترد کردیا تھا، جب کہ پاکستان کی فوجی عدالت سے کلبھوشن کو ملنے والی سزا کو چیلنج کرنے کی بھارتی استدعا کو بھی مسترد کردیا تھا۔
اسلام آباد: عالمی عدالت انصاف نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت اور بھارت کے حوالے کرنے سے متعلق بھارتی درخواست کو مسترد کردیا۔
 
عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان کو بڑی فتح مل گئی جب کہ بھارت کو منہ کی کھانی پڑی، ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف کے 15 رکنی بینچ نے کیس کا فیصلہ سنا دیا، بینچ میں پاکستان کا ایک ایڈ ہاک جج اور بھارت کا ایک مستقل جج بھی شامل تھا، فیصلہ عدالت انصاف کے صدر اور جج عبدالقوی احمد یوسف نے پڑھ کر سنایا۔ فیصلہ سننے کے لیے پاکستان کی جانب سے اٹارنی جنرل انور منصور خان، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل اور دیگر موجود تھے۔
 
عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کی بریت اور رہا کرکے بھارت کے حوالے کرنے سے متعلق بھارتی درخواست کو مسترد کردیا جب کہ پاکستان کی فوجی عدالت سے کلبھوشن کو ملنے والی سزا کو چیلنج کرنے کی بھارتی استدعا کو بھی مسترد کر دیا، کلبھوشن یادیو پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا۔عالمی عدالت انصاف میں حسین مبارک پٹیل کے نام سے پاسپورٹ اصلی قرار دیا گیا۔
 
جج عبدالقوی احمد یوسف نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت ویانا کنونشن کے رکن ہیں اور دونوں ممالک پورے کیس میں ایک بات پر متفق رہے کہ کلبھوشن بھارتی شہری ہے، بھارت نے ویانا کنونشن کے تحت کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی مانگی جب کہ پاکستان نے بھارتی مطالبے پر 3 اعتراضات پیش کیے پاکستان کا موقف تھا کہ جاسوسی اور دہشتگردی گردی کے مقدمے میں قونصلر رسائی نہیں دی جاتی اس لیے ویانا کنونشن کا اطلاق کلبھوشن کیس پر نہیں ہوتا۔
 
عدالت نے بھارت کی اپیل کے قابلِ سماعت ہونے پر تینوں پاکستانی اعتراضات مسترد کرتے ہوئے کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دے دی، فیصلے کے مطابق ویانا کنونشن اس کیس پر لاگو ہوتا ہے اور ویانا کنونشن جاسوسی کرنے والے قیدیوں کو قونصلر رسائی سے محروم نہیں کرتا، آرٹیکل 36 میں جاسوسی کے الزام کی بنیاد پر قونصلر رسائی روکنے کی اجازت نہیں اس لیے کمانڈر کلبھوشن یادیو کو پاکستان قونصلر رسائی دے جب کہ اسے دی جانے والی سزا پر نظر ثانی بھی کرے۔
 
فیصلے پر پاکستانی ایڈہاک جج کا اختلافی نوٹ
 
عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی ایڈہاک جج جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے کلبھوشن یادیو کیس کے فیصلے میں اختلافی نوٹ میں لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ویانا کنونشن کسی صورت میں جاسوسوں یا پاکستانی سالمیت کو نقصان پہنچانے والوں پر لاگو نہیں ہوتا، جسٹس تصدق جیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے پاس اصلی بھارتی پاسپورٹ پر غلط نام حسین مبارک پٹیل درج تھا، اور اس نےعدالت میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے اور را کا ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا تھا، عالمی عدالت کو بھارتی درخواست کو قابل سماعت قرار دینا ہی نہیں چاہئے تھی، بھارت مقدمے میں حقوق سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا مرتکب ہوا ہے۔
 
عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی آخری سماعت 18 فروری سے 21 فروری تک جاری رہی تھی، بھارتی وفد کی سربراہی جوائنٹ سیکرٹری دیپک متل نے جب کہ پاکستانی وفد کی سربراہی اٹارنی جنرل انور منصورخان نے کی تھی۔ سماعت کے دوران بھارت کی طرف سے ہریش سالوے نے دلائل پیش کیے جبکہ پاکستان کی طرف سے خاور قریشی نے بھرپور کیس لڑا تھا۔ 18 فروری کو بھارت نے کلبھوشن کیس پر دلائل کا آغاز کیا اور 19 فروری کو پاکستان نے اپنے دلائل پیش کیے۔ 20 فروری کو بھارتی وکلا نے پاکستانی دلائل پر بحث کی اور 21 فروری کو پاکستانی وکلا نے بھارتی وکلا کے دلائل پر جواب دیئے جب کہ سماعت مکمل ہونے کے بعد عالمی عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
 
کیس کا پس منظر
 
بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے جاسوس کلبھوشن یادیوکومارچ 2016 میں بلوچستان سے گرفتارکیا گیا تھا۔ بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر نے پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا جس پرفوجی عدالت نے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔
 
10 مئی 2017 میں بھارت نے کلبھوشن یادیوکے حوالے سے عالمی عدالت سے رجوع کیا اورکلبھوشن کی پھانسی کی سزا پر عمدرآمد رکوانے کے لیے درخواست دائرکردی تھی۔ 15 مئی کو عالمی عدالت میں بھارتی درخواست کی سماعت ہوئی، دونوں ممالک کا موقف سننے کے بعد عدالت نے 18 مئی کو فیصلے میں پاکستان کو ہدایت کی کہ مقدمے کا حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن یادیوکوپھانسی نہ دی جائے۔