Reporter SS
کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہونے والی ہلکی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔
کراچی میں آج صبح سے ہی بادلوں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جب کہ آج صبح ہونے والی ہلکی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، جس کے باعث شہریوں کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی، اور کراچی کے باسیوں نے ابرِ رحمت برسنے پر خدا کا شکرادا کیا۔
کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال، اسکیم 33، سپرہائی وے، ایف بی ایریا، نارتھ کراچی اور سرجانی ٹاؤن میں ہلکی بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرجانی ٹاؤن میں 1.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب شہر میں ہونے والی ہلکی بارش نے کے الیکٹرک کا پول کھول دیا اور بارش شروع ہوتے ہی متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
بی ڈی ایس سیکنڈ پروفیشنل کے امتحانات میں کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی عطیہ ماہین بنت محمد زاہد سیٹ نمبر196011 نے 651 نمبرز کے ساتھ پہلی،زرمین ندیم بنت ندیم سیٹ نمبر196093 نے 650 نمبرز کے ساتھ دوسری جبکہ یمنیٰ زبیر بنت محمد زبیر سیٹ نمبر196090 نے 646 نمبرز کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔امتحانات میں 103 طلبہ شریک ہوئے جبکہ 89 طلبہ کو کامیاب قراردیا گیا ۔کامیاب طلبہ کا تناسب 86.41 فیصدرہا۔ایم بی بی ایس فرسٹ پروفیشنل کے امتحانات میں 03 طلبہ شریک ہوئے اور تینوں ہی کامیاب قرارپائے۔کامیابی کا تناسب100.00 فیصدرہا۔
لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے لاہور میں بارش کا پانی جمع ہونے پر شہبازشریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند بارشوں نے مسلسل 10 سالہ لیگی حکومت کا پول کھول دیا اور بارش کے پانی میں خادم اعلیٰ کی کرپشن تیرتی نظر آئی۔ لاہور میں پارٹی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے صمصام بخاری نے کہا کہ بارش کے پانی میں شہبازشریف کی کرپشن تیرتی ہوئی نظر آئی، کارکردگی والوں کو ڈبکیاں لگاتے عوام کیوں نظر نہیں آتے؟ لانگ شوز پہن کر فوٹو سیشن کے علاوہ خادم اعلیٰ نے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ چند بارشوں نے مسلسل 10 سالہ لیگی حکومت کا پول کھول دیا، میگا منصوبوں اور کرپشن سے توجہ ہٹتی تو لیگی حکومت کچھ کرتی، عوام پوچھتے ہیں کہ بڑے شہروں پر بھاری فنڈز کہاں خرچ ہوئے؟ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیرس بنانےکا دعویٰ کرنے والوں نے لاہور کو وینس بنا دیا، 6 مرتبہ حکومت کرنے والوں نےکبھی لانگ ٹرم منصوبہ بندی نہیں کی، کاش شہبازشریف نے اپنے بیٹوں اور داماد کو مثبت کاموں پر لگایا ہوتا، شریف فیملی ملک وقوم کی خدمت کرتی تو آج یہ حال نہ ہوتا۔ صمصام بخاری نے مزید کہا کہ جس شعبےکو دیکھیں شریفوں کی کرپشن سے اٹا ہوا نظر آتا ہے، موجودہ حکومت نے ہر شعبے میں اصلاحات کا کام شروع کردیاہے۔
لاہور: قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے چیف سلیکٹر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا اعلان کر دیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ 3 سال تک بھرپور طریقے سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں، 30 جولائی تک اپنی مدت پوری ہونے پر عہدے سے الگ ہو جاؤں گا۔
انضمام الحق نے کہا کہ میں ایک کرکٹر ہوں اور میرا روزگار اسی پیشے سے وابستہ ہے، اگر کرکٹ بورڈ نے مجھے کوئی مختلف ذمہ داری دی تو میـں ضرور دیکھوں گا لیکن سلیکشن کمیٹی کے لیے مزید کام سے معذرت کر چکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اپنی خوشی سے دستبردار ہونے کا اعلان کر رہا ہوں، خواہش ہے پی سی بی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے نئے چیف سلیکٹر کا اعلان کرے۔
قومی ٹیم کی ورلڈکپ میں کارکردگی کے حوالے بات کرتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو بطور کرکٹر بہتر سجھتا ہوں، ہم نے جس طرح آخری 4 میچز جیتے وہ سب کے سامنے ہے، پاکستان نے فائنل کھیلنے والے دونوں ٹیموں کو ہرایا، ہماری ٹیم اور کارکردگی اچھی رہی لیکن قسمت نے ساتھ نہیں دیا۔
انضمام الحق نے کہا کہ ماہرین نے پاکستان کو ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیموں میں شامل کیا تھا لیکن ٹورنامنٹ کے آخر میں وکٹیں مشکل ہو گئی تھیں جس کا اعتراف نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن نے بھی کیا۔
شعیب ملک سے متعلق سوال پر قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر نے کہا کہ شعیب ملک گزشتہ تین سال سے بہترین پرفارم کر رہا تھا جس کی بنیاد پر انہیں ورلڈکپ کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا، شعیب ملک اچھا کھلاڑی ہے لیکن بدقسمتی سے ورلڈکپ میں پرفارم نہیں کر سکا، اگر وہ اچھا کھلاڑی نہ ہوتا تو پاکستان کے لیے 19 سال نہ کھیلتا۔
قومی بلے باز امام الحق کی ٹیم میں شمولیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ جب میں سلیکشن کمیٹی میں نہیں تھا تو 2012 میں امام الحق انڈر 19 کی ٹیم میں تھا، امام انڈر19 کا نائب کپتان بھی تھا، اس وقت بھی میں چیف سلیکٹر نہیں تھا۔
انضمام الحق نے کہا کہ کھلاڑی تعلقات سے نہیں کارکردگی سے منتخب ہوتا ہے، گرانٹ فلاور اور مکی آرتھر نے کہا تھا کہ امام کو ٹیم میں ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی باصلاحیت کھلاڑی کو نادانستہ نظر انداز کر دیا ہو تو واضح کر دوں ہماری ترجیح پاکستان کرکٹ رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ فخر زمان، شاداب، امام الحق اور بابر اعظم سمیت کئی نوجوان کھلاڑیوں کو ڈیبیو کروایا، 2016 سے اب تک 15 نوجوان کھلاڑی تینوں فارمیٹ میں کھیل رہے ہیں، یہ کھلاڑی آئندہ کئی سال تک پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
یاد رہے کہ 3 سال قبل انضمام الحق کو قومی سلیکشن کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا، ان کے دور میں پاکستان کی ٹیسٹ اور ون ڈے میں کارکردگی اچھی نہیں رہی اور ان کی سلیکشن اور جانب داری پر سابق ٹیسٹ کرکٹرز بارہا سوالات اٹھاتے رہے ہیں۔
انضمام الحق کی بطور چیف سلیکٹر عہدے کی معیاد اپریل میں ختم ہو گئی تھی لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کی معیاد میں ورلڈ کپ تک توسیع کر دی تھی۔
اسلام آباد ائر پورٹ پر کسٹم عملے کی کارروائی کے دوران غیر ملکی کرنسی دبئی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ کسٹم حکام کے مطابق بونیر کا رہائشی ذاکر محمد پی آئی اے کی پرواز 211 کے ذریعے دبئی جا رہا تھا ۔ چیکنگ کے دوران ملزم کے قبضہ سے 37 ہزار سعودی ریال اور 37 ہزار 500 اماراتی درہم برآمد ہوئے ۔ کسٹم عملے نے غیر ملکی کرنسی قبضے میں لے کر ملزم کو گرفتار کرلیا جس سے مزید تفتیش جاری ہے۔