منگل, 15 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

نئی دہلی: قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر شعیب ملک کے ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد ان کی اہلیہ ثانیہ مرزا نے جذباتی پیغام تحریر کرتے ہوئے انہیں پاکستان کے لیے خدمات انجام دینے پرسراہا ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے گزشتہ برس جون میں ہی ورلڈ کپ کے بعد ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا۔ گزشتہ روز بنگلہ دیش سے میچ کے بعد شعیب ملک نے کہا کہ آج ان کا ون ڈے کیریئرختم ہوگیا، اس کے ساتھ ہی انہوں نے تمام ساتھی کھلاڑیوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
 
شعیب ملک کے اعلان کے بعد ان کی اہلیہ اوربھارتی ٹینس پلیئر ثانیہ مرزا نے ٹوئٹر پرجذباتی پیغام شیئرکرتے ہوئے کہا ’’ہرکہانی کا اختتام ہے، لیکن اس زندگی میں ہراختتام کی ایک نئی شروعات ہوتی ہے، شعیب آپ نے 20 سال تک اپنے ملک پاکستان کے لیے خدمات انجام دیں، آپ اسے عزت اورعاجزی کے ساتھ جاری رکھیں۔ آپ نے جو کچھ بھی حاصل کیا اس کے لیے مجھے اورازہان کو آپ پر فخر ہے، لیکن اس سے بھی زیادہ آپ جو ہیں ہمیں اس پرفخر ہے۔‘‘
 
واضح رہے کہ شعیب ملک نے گزشتہ روزون ڈے کیریئر کے اختتام پر افسردہ ہوتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے کیریئر سے مطمئن ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد اب وہ اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزاریں گے اورصرف ٹی ٹوئنٹی کرکٹ پر ہی توجہ دیں گے۔

ٹنڈوجام: سندھ میں رنگ این تھری پر ڈرلنگ کے دوران گیس کے نئے ذخائر دریافت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ٹنڈوجام کے قریب گاؤں کریم داد خاصخیلی میں تحریک انصاف کے رہنما خاوند بخش جہیجوکی زرعی زمین پر او جی ڈی سی ایل نے رنگ این تھری پر کام کرتے ہوئے گیس کا بڑاذخیرہ دریافت کر لیا۔

ڈرلنگ کرنے والے مزدوروں کے مطابق اس وقت گیس کا پریشر 2700 ہے جو بڑھ کر12سو ملین تک چلا جائے گا۔ یہاں گیس کے بھاری ذخائر ہیں۔گیس کے ساتھ ساتھ کچھ مقدار میں تیل بھی برآمد ہوا ہے۔

واضح رہے کہ اوجی ڈی سی ایل تعلقہ حیدرآباد دیہی کے مختلف علاقوں میں ڈرلنگ کر رہی ہے۔
کراچی : جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی سے تصدیق کرانے پرداخلے برائے سال2018-19 کے 06 طلبہ کے داخلے منسوخ کردیئے گئے ہیں۔
 
تفصیلات کے مطابق شعبہ شماریات کی ایم ایس سی کی شزرہ خالد بنت عبدالخالد فارم نمبر116592 ،شعبہ جینیات کی حافظہ زہرہ بنت محمد شکیل فارم نمبر120003 ،شعبہ تاریخ اسلام کی بی اے (آنرز) کی کائنات بی بی بنت صابر حسین فارم نمبر120030 ،شعبہ شماریات کے بی ایس کے ایس ایم منہاج علی ولد سید علی رضا فارم 121060 ،شعبہ ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن کی سیدہ عروج فاطمہ بنت سیدعلی رضا فارم نمبر106298 اور شعبہ اُردو کی(بی اے آنرز)کی فاطمہ بنت شکورعلی فارم نمبر119168کی مارکس شیٹ جعلی ثابت ہوئی جس کی بناءپر ان کے داخلے فوری طورپر منسوخ کردیئے گئے ہیں۔

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناءاللہ کی گرفتاری سے متعلق مزید چند تفصیلات میڈیا کے سامنے رکھ دیں۔ ڈی جی انسداد منشیات فورس (اے این ایف) عارف ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے بتایا کہ رانا ثناءاللہ کی گاڑی کی تین ہفتے مستقل نگرانی اور مانیٹرنگ کی گئی، تین بار ان کی گاڑی میں خواتین تھیں اس لیے گرفتاری نہیں ہوئی، ویڈیو اور تصاویر کا ریکارڈ موجود ہے۔ انہوں نےکہا کہ فیصل آباد میں ایک گرفتاری ہوئی جس میں تین مہینے تک تفتیش ہوئی، اگر آج ہم ساری تفصیل دے دیں گے تو ان سے جڑے نام سب بھاگ جائیں گے اور جو لوگ رانا ثناءاللہ کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں وہ ان 1200 لوگوں کے بارے کیوں نہیں بولے جو گرفتار ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ ریمانڈ کیوں نہیں لیا؟ ہمارے پاس سب کچھ موجود ہے،۔ شہریار آفریدی کا کا کہنا تھا کہ یہ مقامی اور بین الاقوامی سطح کا بہت بڑا ریکٹ ہے، منشیا ت کا ناسور ملک کو تباہ کررہا ہے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور کوئی نہیں بچے گا، جو بھی اس ملک کے ساتھ خیانت کرے گا اسے ہم مثال بنائیں گے۔

کراچی: اداکارہ میرا کی فلم’’باجی‘‘ نے ریلیز کے 4 دنوں میں 3 کروڑ سے زائد کمالیے۔
 
اداکارہ میرا، عثمان خالد بٹ اورماڈل آمنہ الیاس کی فلم ’’باجی‘‘ نے ریلیز کے 4 دنوں میں 33 ملین تقریباً ساڑھے تین کروڑ کمالیے۔اداکارہ میرا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر فلم کا 4 دنوں کا بزنس شیئر کراتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
 
28 جون کو ریلیز ہونے والی فلم ’’باجی‘‘ شائقین کے دل جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔ اس فلم کو اداکارہ میرا کی فلموں میں واپسی قراردیاجارہاتھا۔ فلم میں میرا بہترین پرفارمنس دینے کے ساتھ بہت خوبصورت بھی نظر آئی ہیں۔
 
واضح رہے کہ ایک انٹرویو کے دوران اداکارہ میرا نے فلم میں اپنے کردار سے متعلق بتاتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے ہمیشہ چیلنج سے بھرپور کردار کرنے کو ترجیح دی ہے اور فلم’’باجی‘‘ نے مجھے اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کا موقع دیا ہے۔
واشنگٹن: عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے اعلان کردہ 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے ساتھ عائد شرائط کی تفصیلات جاری کردیں۔
 
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان سالانہ 1500 سے 2000 ارب روپے ٹیکسوں کی مد میں آمدن بڑھائے گا، پاکستان میں کرنسی کی شرح تبادلہ مارکیٹ طے کرے گی اور اسٹیٹ بینک کرنسی کی شرح تبادلہ میں مداخلت نہیں کرے گا۔
 
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مانیٹری پالیسی کے ذریعے مہنگائی کو قابو کیا جائے گا۔
 
توانائی کے شعبے سے متعلق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی جائیں گی اور گردشی قرضوں کا خاتمہ کیا جائے گا، واجبات کی وصولیاں یقینی بنائی جائیں گی جب کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں سیاسی مداخلت نہیں کی جائے گی۔
 
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے کاررروائیاں کی جائیں اور اداروں کو مضبوط کر کے ان میں شفافیت لائی جائے، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکا جائے۔
 
آئی ایم ایف کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو شدید چیلنجز درپیش ہیں، ناقص پالیسیوں کی وجہ سے معیشت کمزور ہوئی، اندرونی اور بیرونی قرضوں میں اضافہ ہوا۔
 
آئی ایم ایف کے مطابق ماضی میں ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طور پر کنٹرول کیا گیا، پاکستان میں ٹیکس کے نظام میں کمزوریاں ہیں جب کہ سرکاری اداروں میں نا اہلی کے باعث نقصانات میں اضافہ ہوچکا ہے۔
صدارتی ایوارڈ یافتہ سندھی لوک گلوکار علن فقیر کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے لیکن ان کی آواز کا سحر آج بھی برقرار ہے۔
 
صوفیانہ کلام کو 'دنبورا' کے ساز پر اپنے منفرد انداز سے پیش کرنے والے علن فقیر سندھ کے ضلع جامشورو کے گاؤں آمری میں 1932 پیدا ہوئے۔
 
علن فقیر نے صوفیانہ کلام گا کر شہرت حاصل کی ان کی گائیکی کا ایک انوکھا انداز تھا، جو انہیں دوسرے لوک فنکاروں سے منفرد کرتا تھا۔
 
ان کی گائیکی نے فلسفیانہ عشقِ الہیٰ کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی اور روایتی لوک گائیکی کو ایک نیا انداز بخشا۔
 
علن فقیر نے زیادہ تر سندھی زبان میں گلوکاری کی لیکن اردو زبان میں ان کا گایا ہوا ’تیرے عشق میں جو بھی ڈوب گیا ‘ انہیں مقبول کر گیا۔
 
اس کے علاوہ ان کی خوبصورت آواز میں گایا گیا ملی نغمہ ’اتنے بڑے جیون ساگر میں تو نے پاکستان دیا‘ خوب مشہور ہوا جو آج بھی یوم آزادی کے دن لہو گرماتا ہے۔
علن فقیر کو صدر جنرل ضیاء الحق نے 1980ء میں صدارتی ایوارڈ سے نوازا، اس کے علاوہ انہیں شاہ لطیف ایوارڈ، شہباز ایوارڈ اور کندھ کوٹ ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
 
علن فقیر شدید علالت کے باعث 4 جولائی 2000 کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئے تھے لیکن ان کی لازوال موسیقی کا فن دنیا آج بھی یاد کرتی ہے۔

پشاور: حادثات و قدرتی آفات کے صوبائی انتظامی ادارے (پی ڈی ایم  اے) نے صوبے بھر میں تیز ہواؤں اور بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں اور تیز ہواؤں کا سلسلہ آج شام سے اتوار تک جاری رہنے کا امکان ہے جبکہ بیشتر اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش بھی متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور میں آئندہ ہفتے بھی بارش کا امکان ہے جس کے پیش نظر پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام اضلاع کی انتظامیہ، ریسکیو اور متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

سیاحوں کو تیز بارش اور ہواؤں کے بارے میں آگاہ کرنے اور کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع ہیلپ لائن نمبر 1700 پر دینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہےکہ ایک طبقہ 35 سے 40 سال اقتدار میں رہا اور ایک کچھ ماہ اقتدار میں رہا اس لیے 35 سال اقتدار میں رہنے والوں کا پہلے حساب ضروری ہے۔
 
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ’نیب سیاسی انتقام پر یقین رکھتا ہے اور نہ سیاست میں الجھانا اس کا کام ہے، ہمارا سیاست سے کیا کام ہے؟ ہمارا کام صرف اور صرف ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہے، نیب بحیثیت ادارہ یہ کوشش کررہا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے ہر ضروری قدم کو اٹھایا جائے‘۔
 
انہوں نے کہا کہ ’بعض لوگوں کی طرف سے عوام کو یقین دلایا گیا اور کوشش کی گئی کہ نیب سیاسی انتقام لے رہا ہے یا نیب کی ساری توجہ ایک طرف مرکوز ہے، یہ کوشش ناکام ہوگئی‘۔
 
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ’ایک طبقہ 35 سے 40 سال اقتدار میں رہا اور ایک کچھ ماہ اقتدار میں رہا اس لیے 35 سال اقتدار میں رہنے والوں کا حساب ضروری ہے، پھر مہینوں والوں کا حساب کیا جائے گا اور ان کا بھی احتساب کیا جارہا ہے‘۔
 
 جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ’ملک کا کوئی طبقہ خواہ اقتدار میں ہے یا نہیں، ہمارے لیے برابر ہے، آج تک ایسا نہیں ہوا کہ کسی فیس کو دیکھا، ہم نے ہمیشہ کیس کو دیکھا، لاتعداد مقدمات ایسے ہیں جن میں شہادت نہ ہونے پر داخل دفتر کردیا، کبھی ذہن میں سیاسی انتقام نہیں آیا، نیب کا کسی سے کوئی جائیداد کا تنازع نہیں، نیب کیوں انتقام لے گا، نیب کی پہلی اور آخری وابستگی صرف پاکستان سے ہے‘۔
 
چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ ’وہ لوگ جو عدالتوں سے باہر آکر اور پروڈکشن آرڈر جاری ہونے پر یہ تنقید فرما رہے ہیں کہ نیب سیاسی انتقام لے رہا ہے، ان ادب سے پوچھتا ہوں آپ سے کیوں انتقام لینا ہے؟ آپ نے ہمارے خلاف کچھ نہیں کیا، جو کیا ملک کےخلاف کیا اور کسی نے بھی ملک کے خلاف کچھ کیا ہے تو پھر نیب کے درگزر کرنے کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا، خواہ وہ کوئی بھی ہو اور کہیں سے بھی تعلق ہو، کچھ بھی کیا ہو، جو کرےگا وہ بھرے گا، یہ نیب کی بینادی پالیسی ہے اور ہم اس پر شدت سے قائم ہیں‘۔
 
انہوں نے کہاکہ ’نعرہ لگانا بہت آسان ہے کہ سیاسی انتقام ہورہا ہے اور نیب یکطرفہ کارروئی کررہا ہے، آپ ثابت کردیں نیب کے کسی فرد بشمول چیئرمین کسی سینیٹر، ایم پی اے اور ایم این اے سے کبھی ملاقات کی ہے، کسی کو کہنے کی ضرورت نہیں ہوگی میں خود ہی عہدہ چھوڑ دوں گا‘۔
 
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ’اخبار میں لگاتار آیا کہ نیب پولیٹیکل انجینئرنگ کررہا ہے، مجھے تو اس کا مطلب پہلی بار سمجھ آیا کہ اس کا مطلب جوڑ توڑ ہے، نیب جوڑ توڑ کا ادارہ نہیں صرف کرپشن کے خاتمے کا ادارہ ہے، کسی قسم کی انتقامی کارروائی کا سوال پیدا نہیں ہوتا، کافی حد تک کامیاب ہوئے کہ لوگوں کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے، میرے اور نیب کے نزدیک کوئی بڑا چھوٹا نہیں، سب برابری کی بنیاد پر پیدا ہوئے، ہم نے خواتین کی عزت نفس کا خیال رکھا، بہت باعزت طریقے سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے‘۔
 
انہوں نے کہا کہ’ جو لوگ 80 اور 90 کی دہائی میں ہنڈا سیونٹی پر تھے ان سے آج پوچھا جائے دبئی میں ٹاور کہاں سے آگئے اور لندن میں جائیداد کیسی بنی؟ تو اس میں نیب کا کیا قصور ہے، یہ پوچھنا نیب کی ذمہ داری ہے، اگر ہم نہیں پوچھتے تو یہ ذمہ داری سے فرار ہے، اس کی میں نہ اپنے آپ کو اور نہ ادارے کو اجازت دوں گا، اگر 5 کی جگہ 5 ہزار خرچ ہوئے تو نیب یہ ضرور پوچھے گا‘۔
 
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ’اس وقت جتنے کیسز موجود ہیں وہ بغیر وجہ کے نہیں، ان کے ٹھوس شواہد ہیں، منی لانڈنگ کے کیس میں شواہد ہیں اور وقت بتائے گا نیب جس طریقے سے مقدمات کی پیروی اور تفتیش کررہاہے اس کا نتیجہ بہت بہتر ہوگا، ہم ہوا میں معلق نہیں، بنیاد موجود ہے، اربوں کی منی لانڈرنگ کے مکمل شواہد ہیں جو وقت آنے پر عدالتوں کے سامنے پیش کیے جائیں گے، نیب کو لعن طعن کرنے کی بجائے بہتر ہے یہ وقت اپنے دفاع پر خرچ کریں تاکہ اپنا بہتر دفاع عدالت کے سامنے کریں کیونکہ نیب کا کام کسی کو سزا دینا نہیں، ہم شہادتیں عدالتوں کے سامنے رکھ دیتے ہیں باقی عدالت کا کام ہے‘۔
 
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ’ کچھ حلقے تنقید کررہے ہیں کہ کسی مقدمے کا اختتام نہیں نظر آرہا، عدالت میں ریفرنس دائر کرنا نیب کی کارروائی کا اختتام ہے، 1250 کیسز زیر سماعت ہیں، عوام نیب کیسز کا لاجیکل اینڈ دیکھیں گے‘۔
 
ان کاکہنا تھاکہ ’ پاکستان میں لوگ یہ تصور بھی نہیں کرسکتھے تھے کہ لوگوں سے پوچھ گچھ ہوگی جن سے ہورہی ہے، یہ کسی ذاتی دشمنی یا انتقام کا نتیجہ نہیں لیکن شہادتیں اور اطلاعات موجود ہیں، قومی اور بین الاقوامی اداروں کی اطلاعات موجود ہیں، ہم کیا آنکھیں بند کرلیں گے البتہ وائٹ کالر کرائم میں زیادہ محنت کی ضرورت ہے، وائٹ کالر کرائم اور عام جرم میں زمین آسمان کا فرق ہے، اس میں وقت لگتا ہے، لاہور سے بات شروع ہوکر امریکا آسٹریلیا تک جاتی ہے‘۔
 
چیئرمین نیب نے کہا کہ’ماضی میں جو کچھ ہوا اور جو ماضی قریب میں ہوا اگر یہ سب نہ ہوتا تو آپ کے ہاتھ میں کشکول نہ ہوتا، آپ فخر سے سر اٹھا کر چلتے اور ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ہوتے، ہم دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے ادھر ادھر اپنی توانائی صرف نہ کررہے ہوتے، اگر اس کرپشن کا حساب نہ لیا جائے تو نیب خود مجرم ہے، موجودہ حالات میں خاموش رہنا ناممکنات میں سے ہے‘۔
 
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھاکہ ’100 ارب ڈالرز کا زیادہ تر قرض اللے تللے پر خرچ ہوا، اسپتالوں اور درسگاہوں کی حالت دیکھیں، کوئی ایسا اسپتال نہیں بنا جہاں ہرچیز میسر ہو، جو برداشت کرسکتے ہیں وہ زکام کا علاج کرانے بھی باہر چلے جاتے ہیں، نیب کی ہمدردی ان لوگوں کے ساتھ ہے جو زندہ رہنے کی جسستجو کررہے ہیں، یقین دلاتا ہوں کرپشن ختم ہوگی‘۔
 
انہوں نے کہا کہ’ پارلیمنٹ اور اراکین کا مکمل احترام ہے، وہ عوام کے نمائندے ہیں، چند ایسے ممبران تھے جن کے خلاف نیب کیسز ہیں، انہوں نے بجٹ میں کٹوتی کی تحریک پیش کردی کہ نیب کے افسران کی تنخواہیں جو بڑھی ہیں وہ ختم ہونی چاہیے، کچھ کا خیال تھا کہ بطور ادارہ نیب کو ہی ختم ہوناچا ہیے لیکن ایسی کوئی تحریک منظور نہیں ہوئی، عوام کو یقین دلاتا ہوں جو کچھ نیب پر خرچ ہورہا ہے نیب کئی گنا زیادہ واپس لوٹارہا ہے۔

کراچی: پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک میں فیس بک، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی سروس متاثر ہوگئی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں سوشل میڈیا کی سروسز متاثر ہوگئی ہیں اور یورپ، امریکا سمیت ایشیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو سروسز کے استعمال میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

خبرایجنسی کے مطابق فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر صارفین کو مواد اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، تاہم سروسز متاثر ہونے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔