جمعہ, 10 جنوری 2025

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) آل راﺅنڈر شاہد خان آفریدی نے بالآخر پشاور زلمی چھوڑنے کی وجہ بیان کر دی ہے اور کہا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ جاوید آفریدی کے ویژن میں تبدیلی ہوئی اور میں ان کے مقاصد کے حصول کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتا تھا۔ شاہد آفریدی نے پشاور زلمی کی جانب سے 2 ٹورنامنٹ کھیلنے کے بعد 25 مارچ کو پشاور زلمی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ پہلے وہ کپتانی سے دستبردار ہوئے اور قیادت ڈیرن سیمی کو سونپی اور پھر ٹورنامنٹ ختم ہونے کے بعد انہوں نے پشاور زلمی فاﺅنڈیشن کے صدر اور بطور کھلاڑی پشاور زلمی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران شاہد خان آفریدی نے کہا کہ ”بہت سے ایسے ذاتی معاملات بھی ہیں جنہیں میڈیا میں نہیں لانا چاہتا۔ میں نے وقت کے ساتھ جاوید آفریدی کا ویژن بدلتے دیکھا۔ میں ان کے ویژن اور مقاصد کے حصول میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتا تھا۔ اس لئے میں جاوید آفریدی کیلئے اپنی خدمات مکمل طور پر فراہم نہیں کر سکتا تھا۔ میری اپنی فاﺅنڈیشن کے بھی بہت سے پراجیکٹس ہیں جن پر مستقبل میں توجہ دینا چاہتا ہوں۔“ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پشاور زلمی چھوڑنے کا فیصلہ ہمارے خاندان کے تعلقات، دوستی اور رشتے پر اثرانداز نہیں ہو گا۔

 

 

ایمزٹی وی(تجارت)اوگرا نے خطرے کی گھنٹی بجادی، تیرہ سال بعد بھی ملک سے گیس بحران ختم نہیں ہوگا۔ اوگرا کے مطابق 2030 تک ایل این جی ،ایران پاکستان گیس پائپ لائن اور ٹاپی گیس منصوبوں سے گیس درآمد کرنے کے باوجودملک میں گیس کی قلت ختم نہیں ہوگی۔ گیس کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6ارب 71کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہوجائے گا اور مقامی گیس کی فراہمی میں 2ارب 33کروڑ مکعب فٹ یومیہ کی خطرناک حد تک کمی ہوجائے گی گیس طلب میں بڑھتے ہوئے اضافے، گیس چوری، سیاسی بنیادوں پر گیس اسکیموں کا اجرا،سالانہ لاکھوں نئے گیس کنکشنز کی فراہمی اور مقامی گیس کے ذخائر میں کمی کے باعث 13 سال بعد بھی ملک سے گیس کا بحران ختم نہیں ہوگا۔ 2030میں گیس کی طلب موجودہ 5ارب 85کروڑ مکعب فٹ یومیہ سے بڑھ کر 8ارب 12کروڑمکعب فٹ یومیہ ہوجائے گی جبکہ مقامی گیس کی فراہمی 2ارب 33کروڑ مکعب فٹ یومیہ کمی کیساتھ موجودہ 3ارب 73 کروڑ مکعب فٹ یومیہ سے کم ہوکر 1ارب 40کروڑمکعب فٹ یومیہ رہ جائے گی۔ اوگرا دستاویز کے مطابق 2030تک اگر صرف مقامی گیس پر انحصار رہا تو گیس کا شارٹ فال بڑھ کر 6ارب 71کروڑ مکعب فٹ یومیہ تک بڑھ جائے گا اورگیس درآمد کرنے کے بعد شارٹ فال 2ارب 83کروڑ مکعب فٹ یومیہ تک ہو گا، دستاویز کے مطابق تیرہ سال بعد ملکی و درآمدی گیس کی فراہمی 5ارب 28کروڑمکعب فٹ یومیہ ہوگی اور مقامی گیس کی فراہمی کا تخمینہ 1ارب 40کروڑ مکعب فٹ یومیہ لگایا گیا ہے۔ دستاویز میں کہا گیاہے کہ 2030میں ایل این جی سے 1,800ایم ایم سی ایف ڈی، ٹاپی سے 1,325 اور آئی پی سے 750ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل ہوگی ملک میں گیس صارفین کی مجموعی تعداد 80لاکھ 89ہزار ہے جس میں گھریلو صارفین کی تعداد سب سے زیادہ 79لاکھ 97ہزار ،کمرشل 81ہزار 384اور صنعتی صارفین کی تعداد 10ہزار 862 تک پہنچ گئی ہے۔ گیس کمپنیاں سالانہ اوسط تین لاکھ نئے گیس کنکشنز دے رہی ہیں اور2030تک ملک کے گھریلو گیس صارفین کی طلب موجودہ 840ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھ کر 1ارب 79کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہوجائے گی جبکہ توانائی شعبے کی طلب موجودہ 1ارب 93کروڑ مکعب فٹ یومیہ سے بڑھ کر 2ارب 49کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہوجائے گی۔ یاد رہے کہ درآمدی گیس کیساتھ ملک کا موجودہ گیس شارٹ فال 1ارب 72کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہے جبکہ گیس کی طلب 5ارب 85کروڑ اورگیس کی فراہمی 4ارب 13کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(تجارت)اوگرا نے خطرے کی گھنٹی بجادی، تیرہ سال بعد بھی ملک سے گیس بحران ختم نہیں ہوگا۔ اوگرا کے مطابق 2030 تک ایل این جی ،ایران پاکستان گیس پائپ لائن اور ٹاپی گیس منصوبوں سے گیس درآمد کرنے کے باوجودملک میں گیس کی قلت ختم نہیں ہوگی۔ گیس کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6ارب 71کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہوجائے گا اور مقامی گیس کی فراہمی میں 2ارب 33کروڑ مکعب فٹ یومیہ کی خطرناک حد تک کمی ہوجائے گی گیس طلب میں بڑھتے ہوئے اضافے، گیس چوری، سیاسی بنیادوں پر گیس اسکیموں کا اجرا،سالانہ لاکھوں نئے گیس کنکشنز کی فراہمی اور مقامی گیس کے ذخائر میں کمی کے باعث 13 سال بعد بھی ملک سے گیس کا بحران ختم نہیں ہوگا۔ 2030میں گیس کی طلب موجودہ 5ارب 85کروڑ مکعب فٹ یومیہ سے بڑھ کر 8ارب 12کروڑمکعب فٹ یومیہ ہوجائے گی جبکہ مقامی گیس کی فراہمی 2ارب 33کروڑ مکعب فٹ یومیہ کمی کیساتھ موجودہ 3ارب 73 کروڑ مکعب فٹ یومیہ سے کم ہوکر 1ارب 40کروڑمکعب فٹ یومیہ رہ جائے گی۔ اوگرا دستاویز کے مطابق 2030تک اگر صرف مقامی گیس پر انحصار رہا تو گیس کا شارٹ فال بڑھ کر 6ارب 71کروڑ مکعب فٹ یومیہ تک بڑھ جائے گا اورگیس درآمد کرنے کے بعد شارٹ فال 2ارب 83کروڑ مکعب فٹ یومیہ تک ہو گا، دستاویز کے مطابق تیرہ سال بعد ملکی و درآمدی گیس کی فراہمی 5ارب 28کروڑمکعب فٹ یومیہ ہوگی اور مقامی گیس کی فراہمی کا تخمینہ 1ارب 40کروڑ مکعب فٹ یومیہ لگایا گیا ہے۔ دستاویز میں کہا گیاہے کہ 2030میں ایل این جی سے 1,800ایم ایم سی ایف ڈی، ٹاپی سے 1,325 اور آئی پی سے 750ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل ہوگی ملک میں گیس صارفین کی مجموعی تعداد 80لاکھ 89ہزار ہے جس میں گھریلو صارفین کی تعداد سب سے زیادہ 79لاکھ 97ہزار ،کمرشل 81ہزار 384اور صنعتی صارفین کی تعداد 10ہزار 862 تک پہنچ گئی ہے۔ گیس کمپنیاں سالانہ اوسط تین لاکھ نئے گیس کنکشنز دے رہی ہیں اور2030تک ملک کے گھریلو گیس صارفین کی طلب موجودہ 840ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھ کر 1ارب 79کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہوجائے گی جبکہ توانائی شعبے کی طلب موجودہ 1ارب 93کروڑ مکعب فٹ یومیہ سے بڑھ کر 2ارب 49کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہوجائے گی۔ یاد رہے کہ درآمدی گیس کیساتھ ملک کا موجودہ گیس شارٹ فال 1ارب 72کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہے جبکہ گیس کی طلب 5ارب 85کروڑ اورگیس کی فراہمی 4ارب 13کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہے۔

 

 

ایمزٹی ی (تجارت)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان میں ہونیوالی چینی سرمایہ کاری اور چین سے موصول ہونے والے قرضوں کی پاکستان کے توازن ادائیگی کے اعدادوشمار میں درست عکاسی نہیں ہورہی۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کیلیے بجلی پیدا کرنیوالی مشینری کی بڑے پیمانے پر درآمدات کی وجہ سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور وفاقی ادارہ شماریات کے درآمدات سے متعلق اعدادوشمار میں فرق 3ارب ڈالر کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق اس فرق سے ظاہر ہوتا ہے کہ سی پیک منصوبوں سے متعلق مشینری کی درآمدات کے بڑے حصے کی فنانسنگ پاکستانی بینکنگ انڈسٹری سے نہیں کی جارہی بلکہ اس کیلیے پاکستانی بینکاری سے باہر کے ذرائع استعمال ہورہے ہیں۔ اس خیال کو انٹربینک مارکیٹ پر کسی بڑے دباؤ کی عدم موجودگی سے بھی مزید تقویت ملتی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی رپورٹ میں کہا ہے کہ درآمدی مالکاری سے متعلق مرکزی بینک اور وفاقی ادارہ شماریات کے اس بڑھتے ہوئے فرق کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی بینک سی پیک سے متعلق درآمدی مالکاری کے اعدادوشمار کو چین سے ملنے والے قرضوں اور بیرونی براہ راست سرمایہ کاری کی رقوم کو بروقت اپ ڈیٹ کرنے کیلیے دیگر حکومتی محکموں بشمول وزارت خزانہ، منصوبہ بندی کمیشن اور سرمایہ کاری بورڈ کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے جس کے مکمل ہونے کے بعد ادائیگیوں کے توازن کے اعدادوشمار پر نظرثانی کے بعد خاصہ اضافہ ممکن ہے جس سے تجارتی و جاری کھاتے کے خسارے بھی بڑھ سکتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مختلف عوامل کی وجہ سے وفاقی ادارہ شماریات اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درآمدات سے متعلق اعدادوشمار میں فرق پایا جاتا ہے۔ گزشتہ 10سال میں پہلی ششماہی کے دوران اوسطاً یہ فرق 1.6ارب ڈالر رہا تاہم مالی سال 2015کی پہلی ششماہی میں یہ فرق 100فیصد اضافے سے 3ارب ڈالر کی غیر معمولی سطح تک پہنچ چکا ہے۔ اس فرق کے ایک بڑے حصے کا سبب بجلی پیدا کرنے والی میشنری کی درآمدات میں اضافہ ہے جس کا ریکارڈ کسٹمرز رکھتا ہے لیکن یہ اسٹیٹ بینک کے پاس دستیاب درآمدی مالکاری کے اعدادوشمار میں مکمل طور پر نظر نہیں آتا۔ علاوہ ازیں بجلی کی پیداواری مشینری کے درآمدی ڈیٹا کے فرق میں مالی سال 2017 کی پہلی ششماہی کے دوران بھی ڈرامائی اضافہ دیکھنے میں آیا اور یہ فرق اوسطاً 196ملین ڈالر کے مقابلے میں ایک ارب 10کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔ اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ کیونکہ ملک میں بجلی کے شعبے میں بیشتر سرگرمیاں سی پیک کے تحت انجام دی جارہی ہیں اس لیے اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ درآمدی اعدادوشمار کے دومجموعوں کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کا تعلق چین پاکستان اقتصادی راہداری سمجھوتے سے ہے جس پر اپریل 2014میں دستخط کیے گئے۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)حکومت سندھ نے پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر 4 اپریل کو صوبے بھر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی 38 ویں برسی کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے اور اس کا باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق سندھ حکومت کے ماتحت تعلیمی اداروں، سرکاری و نیم سرکاری دفاتر میں 4 اپریل کو عام تعطیل ہوگی۔ پیپلز پارٹی کے بانی کی برسی کے موقع پر پارٹی کی جانب سے 4 اپریل کو گڑھی خدا بخش میں تقریبات منعقد کی جائیں گی جس میں پارٹی کے مرکزی رہ نما، وزرا، سینٹرز، ممبران اسمبلی اور کارکنان شرکت کریں گے۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) آٹزم کے مرض میں مبتلا بچوں کے نویں عالمی دن کی مناسبت سے منقدہ سیمینار میں متاثرہ بچوں کی معاونت کے لیے احساس، آغاز اور بول کے نام سے تین موبائل ایپ متعارف کرادی گئیں۔ اعلامیے کے مطابق آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر ویلفیئر ٹرسٹ (اے ایس ڈی ڈبلیو ٹی) نے لاہور یونیورسٹی آف منیجمنٹ سائنسز (لمز) میں سیمنار کا انتظام کیا تھا۔ آٹزم کے شکار بچوں کی ڈیجیٹل ضروریات کو دیکھتے ہوئے لمز کے ہیومن کمپیوٹر انٹرییکشن لیب (چیسل) کی ٹیم نے موبائل ایپ تیار کی ہے اور اس کی اے ایس ڈی ڈبلیوٹی کے تعاون سے ڈاکٹر سلیمان شاہد نے اس کو دائریکٹ کیا ہے۔ اے ایس ڈی ڈبلیوٹی کی چیئرپرسن رخسانہ شاہ کا کہنا تھا کہ ابلاغ میں خلا کے باعث آٹزم کے شکار بچے معاشرے میں تنہائی کا شکار تھے کیونکہ انھیں بولنے یا گفتگو کے مسئلے کا سامنا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ان بچوں کے اس خلا کو پر کر کے اردو میں ابلاغ کرنے کے قابل بنانا نہایت اہم ہے اور یہ ایپلی کیشن اس حوالے سے اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ ڈاکٹر شاہد کا کہنا تھا کہ آغاز کا مقصد ایک موثرابلاغ کا موقع فراہم کرنا تھا تاکہ آٹزم کے شکار بچوں کو ان کے اپنے اور دوسروں کے جذبات کو سمجھنے میں مددملے، اس کا ایک مقصد ان کا سماجی رابطوں کو بڑھانا بھی ہے، سماجی حوالے سے جذبات کو سمجھنا اور روزانہ کی صورت حال پر موثر ردعمل دینے کے قابل بنانا ہے۔ بول ایک ایسی ایپلی کیشن ہے جو بچوں کی زبان کو بہتر کرنے اور بولنے کی خواہش کو بہتر کرنے کے لیے اہم ہے ، یہ ایپ تصاویر کے نشانات اور اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی میں آوازوں کے ذریعے پیغامات کی ترسیل کے لیے معاونت کرتی ہے۔ اے ایس ڈی ڈبلیو ٹی کے سینیئر کلینکل سائیکالوجسٹ عاصمہ احمد کا کہنا تھا کہ حکومت کی سطح پر آٹزم سینٹر کے لیے اس کی شدید ضرورت تھی، چند نجی آٹزم سینٹرز ہیں لیکن بدقسمتی سے ان کی فیس بہت زیادہ ہے جو درمیانے درجے کے خاندان کی پہنچ میں بھی نہیں ہے۔ اے ایس ڈے بچوں کوتعلیم کے لیے باقاعدہ قانون بنانا چاہیے تاکہ ہر بچہ مرکزی اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کا اپنا حق پوری طرح حاصل کرسکے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) پاکستانی اداکارہ وینا ملک اپنے شوہر اسد خٹک کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کے بعد اب ایک میوزک ویڈیو کے ساتھ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں واپسی اختیار کرنے جارہی ہیں۔ حال ہی میں اپنے گھریلو معاملات کے باعث میڈیا کی خبروں کی زینت بننے والی وینا ملک نے تقریباً 3 سال سے کسی پروجیکٹ پر کام نہیں کیا تھا، تاہم اب وہ اپنی میوزک ویڈیو میں کام کرتی نظر آئیں گی۔ اداکارہ نے اپنے مداحوں کی بےتابی کو بڑھانے کے لیے میوزک ویڈیو کی تیاری کے مراحل سوشل میڈیا پر شیئر کیے۔ انہوں نے ایک ویڈیو میں اپنی ٹیم کو بھی مداحوں سے متعارف کروایا۔ وینا کی نئی میوزک ویڈیو 'لشکرِ جرار' رواں ماں 3 تاریخ کو لانچ کی جائے گی، جس کی پروڈکشن بھی انھوں نے خود ہی کی ہے۔ اس گانے میں وینا ملک کا انداز کافی منفرد ہوگا.

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)سندھ ہائی کورٹ نے اللہ ڈنوخواجہ کو آئی جی کے عہدے پر بحال کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو فوری عہدہ چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو جبری طور پر ہٹانے پر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی نے موقف اختیارکیا کہ اے ڈی خواجہ کا تقرر مارچ 2016 میں پولیس ایکٹ کے تحت کیا گیا تھا،اس سے قبل بھی اے ڈی خواجہ کو جبری طور پر ہٹایا گیا تھا جس پر سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا تھا، عدالتی حکم کے باوجود آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ایک بار پھر ہٹایا گیا جو کہ توہین عدالت ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو چارج اے ڈی خواجہ کو فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی کے عہدے کے لئے آل پاکستان پولیس سروس سے افسران کی خدمات لی جاتی ہیں،سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے کہ آئینی فیصلے کابینہ کے ذریعے کئے جائیں گے، بظاہر اس کیس میں مزید حکم امتناعی کی ضرورت ہے،اس لیے آئندہ سماعت تک اے ڈی خواجہ کو نہ ہٹایا جائے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) برصغیر میں پاپ میوزک کی بنیاد رکھنے والی ’کوئین آف پاپ‘ پاکستانی گلوکارہ نازیہ حسن کی آج 52ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہونے والی نازیہ نے اپنے انوکھے انداز سے پاکستان کی شوبز انڈسٹری میں بہت جلد اپنی جگہ بنالی۔ نازیہ حسن نے اپنے کیریئر کا آغاز 1975 میں پی ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک بچوں کے پروگرام 'کلیوں کی مالا' سے کیا، جہاں انہوں نے اپنا پہلا گانا 'دوستی ایسا ناتا' گایا تھا۔ نازیہ حسن کو بولی وڈ فلم 'قربانی' کے لیے گائے گئے گانے 'آپ جیسا کوئی' سے عالمی شہرت ملی، وہ پہلی پاکستانی گلوکارہ تھیں جنھیں فلم فئیر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ نازیہ حسن کے بہترین گانوں میں دوستی، ڈسکو دیوانے، آنکھیں ملانے والے، بوم بوم اور دل کی لگی شامل ہیں، یہ گانے آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں پر راج کر رہے ہیں۔ نازیہ حسن گلوکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سیاسی تجزیہ کار بھی تھی جو 1991 میں پاکستان کی ثقافتی سفیر بنیں۔ آج بھی نازیہ حسن کے لاکھوں مداح انہیں یاد کرتے ہیں۔ نازیہ حسن کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد 13 اگست 2000 کو اس دنیا سے رخصت ہوئیں اور اپنے پیچھے پاکستانی پاپ گانوں کی وراثت کو چھوڑ گئیں۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)اقرا ء یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی نے ڈاکٹر شہریار ملک کو بزنس ایڈمنسٹریشن کی فیکلٹی کا ڈین کے مقرر کردیا ہے۔ ڈاکٹر شہریار ملک نےبون یونیورسٹی سے بین الاقوامی تجارت (انٹرنیشنل بزنس)میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ مینجمنٹ میں پی ایچ ڈی یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا سے کی۔