ایمز ٹی وی(راجن پور) راجن پور کے نواحی علاقے میں مردم شماری کرنے والی ٹیم پر کتے نے حملہ کر دیا ۔ راجن پور کے علاقے محمد پور گم والا میں مردم شماری ٹیم اپنی ڈیوٹی پر تھی کہ اس دوران آوارہ کتے نے ان پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں ٹیم کا ایک رکن زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔ واقعے کے فوری بعد ریسکیو کو طلب کیا گیا جنہوں نے زخمی کارکن کو ابتدائی طبی امداد کے بعد قریبی ہسپتال منتقل کر دیا ہے جہاں اس کا علاج جاری ہے
ایمز ٹی وی (تعلیم /مظفر آباد، باغ )ضلع باغ کے نواحی علاقے میں نجی اسکول پر 8غنڈوں نے آہنی مکو ں ، خنجروں اور ڈنڈوں سے لیس ہو کر حملہ کر دیا۔ جس پر سیکیورٹی گارڈکریم داد نے انہیں روکنے کی کوشش کی مگر حملہ آوروں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا ، سیکیورٹی اہلکار کا بازو اور ٹانگ ٹوٹ گئی، حملہ آوروں نے اسکول میں داخل ہوکر اسکول میں موجود 3اساتذہ جن میں پرنسپل راجہ اعجاز خان ، ذاکر حسین ، ادریس پر بدترین تشدد کیا جبکہ کلاسز میں موجود طلباو طالبات کے شو ر مچانے پر حملہ آور فرار ہوگئے جبکہ پولیس اطلاع ملتے ہی فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی جہاں انھوں نے ابتدائی طور پر 2افراد کوگرفتار کرکے ان کے قبضے سے خنجر ،آہنی مکے برآمدکئے جبکہ مزید گرفتاریوں کے لئے چھاپے شروع کر دیئے گئے ہیں۔ زخمیوں کو باغ ہسپتال میں شفٹ کر لیا گیا ہے جن میں سیکیورٹی اہلکارکریم داد شدید زخمی حل لت میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے جبکہ دیگر 3اساتذہ کی حالت بہتر ہے، زخمی ہونے والے اساتذہ میں پرنسپل راجہ اعجاز خان ، زاکر حسین ، ادریس ، شامل ہیں ۔ ادھرآزاد کشمیر پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن ضلع ، باغ کے سرپرست خالد کھوکھر، صدر افتخار آزاد، جنرل سکریڑی خورشید احمد، ساجد سلیم ، راجہ سرفراز احمد ، سید فرید شاہ، سید زوار شاہ ، صیاد احمد اور دیگر نے چیڑان کے نجی تعلیمی ادارے پر چندہ غنڈہ عناصر کی طرف سے مسلح حملے اور ادارہ کے اساتذہ، سکیورٹی گارڈپربعیمانہ تشدداور طلبااور طالبات کو زدوکوب کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ سے بھر پور مطالبہ کیا کہ دیگر ملزمان کو بھی فوری طور پر گرفتار کیاجائے۔
ایمز ٹی وی(لاہور) جناح ہسپتال میں دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے مشق کی گئی اور بھگدڑ مچنے سے 4 افراد زخمی ہوگئے۔ دہشتگردی اور ناشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے جناح ہسپتال میں مشق کی گئی جس سے مریضوں ،ڈاکٹرز ،نرسوں اور مریضوں کے لواحقین کی دوڑیں لگ گئیں۔ پولیس،بی ڈی ایس اور ریسکیو1122 کی جانب سے اچانک کی گئی مشق کے نتیجے میں بھگدڑ مچنے اور ہنگامی صورتحال کی اطلاع ملنے پرڈاکٹرز،نرسیں اور لواحقین مریضوں کو چھوڑ کر بھاگ نکلے۔بھگدڑ مچنے سے ہسپتال وارڈز کے شیشے بھی ٹوٹ گئے اور 4 افراد زخمی ہوگئے۔بغیر اطلاع پر مشقیں کرنے پر ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف میں شدید غصے کی لہر دوڑ گئی جس کی وجہ سے ڈاکٹروں اوردیگر نے ہسپتال میں کام پرواپس جانے سے انکار کردیا۔
ایمز ٹی وی (صحت)تھرپارکر میں غذائی قلت کا شکار مزید چار بچے چل بسے، رواں ماہ مرنے والے بچوں کی تعداد 16ہو گئی،ہلاکتوں کے واقعات سول اسپتال مٹھی میں پیش آئے۔بیمار بچوں کی منتقلی کیلئے مفت فراہم کی جانے والی ایمبولیس سروس بند کر دی گئی جس سے بیماربچوں کے والدین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سول اسپتال مٹھی میں 23روز کا بھرت ولد ایسرو،40روز کی ودنا دختر کشور،اٹھارا ماہ کی جشمتا دخترحشمت اور عمر کا نومولود بچہ دم توڑ گئے، رواں ماہ مرنے والے بچوں کی تعداد 16ہو گئی ہے۔تھرپارکر کے سرکاری اسپتالوں میں 100سے زائد بچے زیر علاج ہیں،جبکہ تھر پارکر میں قحط سالی میں سندھ حکومت کی طرف سے دی گئی دو گاڑیاں ڈپٹی کمشنر آفس میں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ تھر پارکر سے سندھ کے مختلف اسپتالوں تک ریفر ہونے والے بچوں کو مفت ایمبولینس سروس گذشتہ دو ماہ سے بند کر دی ہے ۔اس کے باعث تھرباسیوں کو معصوم بچوںکے علاج کرانے میں مشکلات کا سامنہ ہے۔پہلے مفت ایمبولینس سروس دی جاتی تھے،تھر کے دیہاتی علاقوں میں صحت کی سہولیات کا فقدان ہے دوسری جانب سماجی تنظیموں اور تھرباسیوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔