Reporter SS
ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیر اعظم نواز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے انتہائی اہم ملاقات کی ہے جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
میڈ یا رپورٹس کے ملاقات میں وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد کو لاک ڈاون کرنے کے خلا ف تمام اقدامات قانون کے مطابق کیے گئے ۔
اس موقع پر چوہدری نثار نے کہا کہ اگر تحریک انصاف پریڈ گراﺅنڈ میں جلسہ کرتی ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ،حکومت تحریک انصاف کو پریڈ گراﺅنڈ میں جلسے کے لیے تمام سہولیات فراہم کرے گی ۔ملاقات میں قومی سلامتی کے خلاف خبر سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ کچھ دیر بعد اہم پریس کانفرنس کریں گے جس میں متنازعہ خبر پر تحقیقات سے متعلق ٹائم فریم کا بھی اعلان کیا جائے گا ۔
ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) سونے کے کمرے میں اسمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس کی موجودگی نیند میں مداخلت کا باعث بنتی ہے چاہے یہ ڈیوائسز بند ہی کیوں نہ ہو۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
کنگز کالج لندن اور کارڈف یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد پر ہونے والی 11 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا جس میں نیند پر ٹیکنالوجی کے اثرات کو دیکھا گیا تھا۔
محققین نے دریافت کیا کہ سونے سے قبل اسمارٹ فونز یا ٹیبلیٹس کا استعمال نیند متاثر ہونے کا خطرہ دو گنا بڑھا دیتا ہے اور دن کے وقت غنودگی کی کیفیت بھی دوگنا بڑھ جاتی ہے۔
مگر تحقیق میں یہ اہم بات بھی سامنے آئی کہ ان ڈیوائسز کو بند کرکے کمرے میں رکھنا بھی نیند کو اتنا ہی متاثر کرتا ہے جتنا انہیں استعمال کرنا۔
محققین کے مطابق اچھی نیند کے لیے ان ڈیوائسز کو سونے کے کمرے میں ہونا ہی نہیں چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق کے نتائج سے اس بات کے مزید شواہد ملتے ہیں کہ نیند کے دورانیے اور معیار پر ان ڈیوائسز کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ان کے بقول نیند بچوں کی نشوونما کے لیے بہت اہم ہے مگر اس کی کمی متعدد طبی مسائل کا باعث بنتی ہے۔
تحقیق کے مطابق ان ڈیوائسز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور تعلیمی اداروں میں ان کا استعمال نوجوانوں میں نیند کے مسائل کا باعث بنتا ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ بدترین ہوجاتا ہے۔
ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) بالکل انسانوں جیسے روبوٹس کو گزشتہ دنوں چین میں متعارف کرایا گیا اور یہ پہچاننا کافی حد تک مشکل ہے کہ وہ درحقیقت مشینیں ہیں۔
ان روبوٹس کو چین کی سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی نے تیار کیا اور گزشتہ دنوں بیجنگ میں ہونے والی ورلڈ روبوٹ کانفرنس کے دوران پیش کیا۔
ان میں سے ایک روبوٹ جیا جیا آپ سے بات کرسکتی ہے، چہرے پہچان سکتی ہے، جنس کی امتیاز اور لوگوں کی عمر بتا سکتی ہے جبکہ چہرے کے تاثرات بھی شناخت کرسکتی ہے۔
اس روبوٹ کو ایسی ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے جو اسے انسانی زبان اور چہرے کے تاثرات سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔
یہ روبوٹ رواں سال کے شروع میں تیار ہوا تھا اور اب اسے بیجنگ کی ورلڈ روبوٹ کانفرس میں نمائش کے لیے رکھا گیا جہاں اس نے انسانوں سے بات چیت، چہرے کے تاثرات پہچاننے اور سوالات کے جوابات وغیرہ دیئے۔
تاہم اسے بنانے والے افراد کی ٹیم کے قائد لو ڈونگ چی کے مطابق ابھی بھی جیا جیا کو کچھ چیلنجز کا سامنا ہے جیسے یہ چہرے کے تاثرات کو دیکھ کر قدرتی ردعمل ظاہر کرنے کی کوشش کرتی ہے جس سے آپ اس کی خامیوں یا ذہانت کو دیکھ سکتے ہیں
تاہم جیا جیا سے ہٹ کر بھی متعدد انسانوں جیسے روبوٹس اس نمائش کا حصہ تھے۔
ایک جگہ ایک بیڈ منٹ روبوٹ انسانوں کے ساتھ یہ کھیل کھیلنے میں مصروف تھا جبکہ بائیونک پرندوں اور تتلیوں کو بھی یہاں رکھا گیا۔
ایک روبوٹ نے خطاطی کی صلاحیتوں سے لوگوں کو حیران کیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ ابھی یہ روبوٹس پہلے مرحلے پر ہیں یعنی انسان انہیں بنا رہے ہیں، دوسرے مرحلے میں یہ انسانوں کی نقل کریں گے اور تیسری اسٹیج پر ان کا متبادل بن جائیں گے۔
گزشتہ سال اس نمائش میں ایک انسان جیسی روبوٹ کو پیش کیا گیا تھا جو اب ایک فلم میں مرکزی کردار بھی ادا کررہی ہے۔
ایمز ٹی وی ( صحت) ہر ایک کو معلوم ہے کہ جب کہنی اچانک کسی جگہ ٹکراتی ہے تو کیسا تکلیف دہ جھٹکا لگتا ہے۔
درحقیقت اس کے نتیجے میں چٹکیاں کاٹنے اور سوئیاں چبھنے جیسا احساس ہوتا ہے جس کا ہڈی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
جی ہاں واقعی اس تکلیف دہ جھٹکے کا کہنی کی ہڈی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
کہنی کا وہ حصہ جب کسی جگہ سے ٹکراتا ہے تو ہڈی کی بجائے وہاں موجود اعصابی نظام حملے کی زد میں آتا ہے۔
اس عصبی نظام کو 'زندی رگ' یا 'النر نرو' کہا جاتا ہے جو کہ آپ کی ریڑھ کی ہڈی سے انگلیوں تک پھیلا ہوا ہوتا ہے۔
چونکہ یہ نظام کہنی کے پاس سے گزرتا ہے جہاں اسے تحفظ دینے کے لیے کوئی مسل نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ اسے جسم کے اندر سب سے غیر محفوظ رگ یا نظام بھی کہا جاتا ہے۔
تو جب کہنی کا نچلا حصہ کہیں ٹکراتا ہے تو درحقیقت اس سے یہ رَگ دبتی ہے جو عارضی طور پر اس کا تعلق دماغ سے منقطع کردیتا ہے۔
اس کے نتیجے میں سوئیاں چبھنے جیسے احساس کا سامنا ہوتا ہے جو پورے بازو میں پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
ایسا ہی بالکل اُس وقت بھی ہوتا ہے جب پیر 'سو' جاتا ہے یعنی 'سُن' ہوجاتا ہے۔
یہ احساس عارضی ہوتا ہے اور اس سے کوئی مستقل نقصان نہیں ہوتا تاہم اگر یہ چند منٹ سے زیادہ دورانیے تک پھیل جائے تو یہ اس بات کی طرف اشارہ ہوسکتا ہے کہ یہ کسی قسم کا مرض ہے۔
ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہیئے۔
کیا آپ انڈے کی زردی کی بجائے بس سفیدی کھاتے ہیں ؟اگر ہاں تو اس عادت کو ترک کردیں کیونکہ یہ فائدے کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔
ویسے لوگ سمجھتے ہیں کہ انڈوں کی زردی کے نتیجے میں بلڈ کولیسٹرول کی سطح بڑھتی ہے جو کہ خون کی شریانوں کو تنگ کرکے امراض قلب کا باعث بنتی ہے۔
انڈوں میں غذائی کولیسٹرول زردی میں پائی جاتی ہے مگر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق انڈوں میں پائے جانے والی غذائی کولیسٹرول بلڈ کولیسٹرول بڑھانے کا باعث نہیں بنتی بلکہ وہ صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتی ہے۔
درحقیقت انڈوں کی زردی مختلف قسم کی چربی کا مجموعہ ہوتی ہے جبکہ وٹامن ای بھی اس کا حصہ ہے جو جسم کے لیے کافی ضروری ہے۔
تاہم اس کا سب سے خاص جز کیروٹین ہے جس کے ساتھ لیوٹین اور زیاژنتین بھی ہوتے ہیں جو آنکھوں کی صحت میں مددگار اور ورم سے تحفظ دیتے ہیں۔
یقیناً کیروٹین نامی جز پھلوں اور سبزیوں میں بھی پایا جاتا ہے مگر انڈے کی زردی کو ان پر برتری حاصل ہے کیونکہ یہ جسم میں زیادہ اچھی طرح جذب ہتا ہے۔
ایک تحقیق کے مابق انڈے پسند کرنے والے افراد کا جسم کیروٹین، لیوٹین اور زیاژنتین کو نو گنا زیادہ بہتر طریقے سے جذب کرتے ہیں۔
چونکہ آج کل لوگ سبزیوں کو کھانا پسند نہیں کرتے یا ماہرین طب کی تجویز کردہ مقدار سے کم استعمال کرتے ہیں لہذا ان می نایک انڈہ استعمال کردیا جائے تو یہ غذائی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔
مگر یہ فائدہ انڈوں کی زردی کے استعمال سے حاصل ہوتا ہے کیونکہ سفیدی میں کوئی چربی نہیں ہوتی اور وہ جسم پر ایسے اثرات مرتب نہیں کرتی
ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اللہ عمران خان کو ہدایت دے کہ وہ پاکستان کوغیرمستحکم نہ کریں کیونکہ پاکستان کوغیر مستحکم کرنےکا فائدہ ملک دشمنوں کوہوگا۔
اپنے ایک بیان میں وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کوغیرمستحکم کرنےکا فائدہ ملک دشمنوں کوہوگا، عمران خان کوچاہیے کہ ملکی ترقی میں حصہ لیں جب کہ حکومت پی ٹی آئی کارکنوں کی حفاظت کی ہرممکن کوشش کررہی ہے تاہم اللہ عمران خان کوہدایت دے کہ وہ پاکستان کوغیرمستحکم نہ کریں۔
وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک وفاق پرچڑھائی نہ کریں، اپنے ہی گھر پر دھاوا بولنا کہاں کی دانشمندی ہے، احتجاج اورفساد میں فرق ہونا چاہیے تاہم کسی بھی حادثےکی ذمہ داری پی ٹی آئی قیادت پرہوگی۔
ایمز ٹی وی ( صحت) ماہرین نفسیات نے اپنی 20 سالہ تحقیق کے بعد دماغی قوت بڑھانے، یادداشت کو بہتر کرنے اور دماغ کو چاق و چوبند رکھنے کی اہم غذائیں بتائی ہیں جس کی پشت پر ایک وسیع تجربہ اور تحقیقی موجود ہے۔
ماہرین نفسیات کا کہنا ہےکہ ان غذاؤں سے ایسے لاتعداد مریض اپنے مرض پر قابو پاچکے ہیں جو دماغی کمزوریوں میں مبتلا تھے۔ ماہرین کے مطابقغذائی تبدیلیوں سے دماغ کو ایسے اجزا مل جاتے ہیں جو اکتساب، توجہ اور یادداشت کو بہتر بناسکتے ہیں۔ اور ان میں سر فہرست یہ غذائیں اور پھل و سبزیاں شامل ہیں۔
ہرے پتوں والی سبزیاں: پالک، چولائی، تیز پتہ اور دیگر گہرے سبز رنگت والی میں بہت قیمتی معدنیات پائی جاتی ہیں جن میں کیلشیئم، پوٹاشیئم، فولیٹ، زنک اور مینگنیز شامل ہیں۔ یہ دماغ کو افعال کو بہتر بناتی ہیں۔
چرنے والے والے جانوروں کا گوشت: اگرچہ بیف اور مٹن کو دماغ کا دوست نہیں سمجھا جاتا لیکن چراگاہوں سے اپنی بھوک مٹانے والے بکروں، بھیڑوں اور گایوں کے گوشت کی تھوڑی مقدار ہفتے میں ضرور کھائیں ۔ ان جانوروں میں دماغ کے لیے ضروری چکنائیاں موجود ہوتی ہیں۔
گِری دار خشک میوے: بادام، پستہ، اخروٹ، کاجو اور دیگر گِری دار میوے ایسے پروٹین اور غذائی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں جو دماغ کو تقویت پہنچاتے ہیں ۔ ان میووں میں سیلینیئم نامی ایک اہم جزو موجود ہوتا ہے جو دماغی کارکردگی بڑھاتا ہے۔
زیتون کا نامیاتی تیل: زیتون کا اچھا نامیاتی تیل اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے اور موڈ کو بہتر بناتا ہے۔
مختلف اقسام کے بیج: سورج مکھی، السی ، تِل اور دیگر اقسام کے بیج فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان میں اومیگا تھری، فائٹو کیمیکلز ، اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر اہم اجزا موجود ہوتے ہیں جو انسانی دماغ کی نشوونما اور اکتساب پر بہتر اثر ڈالتے ہیں۔
رنگ برنگی سبزیاں: شکر قندی، ٹماٹر، گاجر اور سرخ اور نارنجی شملہ مرچوں کی رنگت ظاہر کرتی ہیں کہ ان میں فائبر، معدنیات، خامرے اور دیگر اہم اجزا موجود ہوتے ہیں۔ یہ دماغ کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔
گوبھی اور شاخ گوبھی: گوبھی اور شاخ گوبھی (بروکولی) میں فائٹو کیمیکلز اور دیگر اہم اجزا پائے جاتے ہیں جو کینسر سے بچاتے ہیں اور دماغ کو تندرست و توانا رکھتے ہیں۔
پھلیاں: مٹراور دیگر اقسام کی پھلیاں ایسٹروجن اور دماغ کے لیے ضروری اجزا سےبھرپور ہوتے ہیں۔ ان میں فائبر دماغ کے لیےنہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ دوسری جانب ماہرین نے ایسی غذاؤں سے بھی خبردار کیا ہے جو دماغ کے لیے مضر ثابت ہوسکتی ہے۔ ان میں شراب نوشی، مٹھائیاں، فرائیڈ کھانے اور دیگر اشیا شامل ہیں۔
ایمزٹی وی(راولپنڈی)جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں میجر عمران شہید اور 6 سپاہی زخمی ہو گئے ہیں۔
پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں سرچ آپریشن کے دوران بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں میجر عمران شہید ہو گئے جبکہ 6 سپاہی زخمی بھی ہوئے ہیں
ایمز ٹی وی (صحت) خیرپور کے مختلف دیہات میں ہیپاٹائٹس بی کی خطرناک وبائی بیماری پھیل گئی ایک ہفتے کے دوران 10افراد جانبحق ہو گئے کئی افراد بستر مرگ پر داخل متاثر دیہات میں ڈاکٹروں کی ٹیمیں بھیجنے کا مطالبہ۔
تفصیلا ت کے مطابق خیرپور کے مختلف دیہات میں ہیپاٹائٹس بی کی خطرناک و بائی بیماری پھیل گئی ہے ایک ہفتے کے دوران 10افراد ہیپاٹائٹس بی میں مبتلا ہو کر جانبحق ہو چکے ہیں جبکہ کئی افراد بستر مرگ پر داخل ہیں جن دیہات میں وبائی بیماری پھیل ہے ان میں گوٹھ امین میتلو ،گوٹھ کانہر،گوٹھ ،کھوہ ولی محمد ، گوٹھ قادن میتلو،گوٹھ بھلے ڈنو میتلو،گوٹھ وریو میتلو،گوٹھ منگنہار اور دیگر دیہات شامل ہیں جبکہ وبائی بیماری میں مبتلا جانبحق ہو نے والوں میں فیض محمد میتلو،علی گوہر کانہر،شمن علی،ظہیر احمد،سکندر علی منگنہار،رمضان میتلو اور دو خواتین سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔
علاقے کے سماجی رہنماؤں عبداللہ شر،عنایت اللہ ناریجو،سید ابوبکر شاہ،امان اللہ میتلو اور دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ علاقے کے کئی افراد جن میں نوجوان اور خواتین شامل ہیں وہ ہیپاٹائٹس بی کی وبائی بیماری میں مبتلا ہو گئے ہیں جو بستر مرگ پر پڑے ہوئے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہیپاٹائٹس بی پر کنٹرول کر نے کے لیے ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیمیں ہنگامی بنیادوں پر متاثر دیہات میں بھیجی جائیں۔
ایمز ٹی وی (صحت) برف ہر گھر میں موجود ہوتی ہے جسے مختلف چیزوں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن برف آپ کے کئی مسائل کا حل بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
آئیے دیکھیں یہ کتنے حیران کن طریقوں سے آپ کے لیے فائدہ مند ہے۔
جلد کی خوبصورتی
ہر رات سونے سے قبل برف کی ڈلی کو پلاسٹک کی کی تھیلی میں لپیٹ کر 2 سے 3 منٹ تک چہرے کا مساج کریں۔ یہ نہ صرف جلد کی صفائی کرے گی بلکہ نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔
جھریوں سے نجات
میک اپ استعمال کرنے سے قبل ایک منٹ تک برف سے چہرے پر مساج کریں۔ یہ دوران خون کو بہتر بنائے گی اور میک اپ کے مضر اثرات سے حفاظت دے گی۔ اس کا باقاعدہ استعمال جھریوں سے تحفظ دینے میں معاون ثابت ہوگا۔
آنکھوں کی سوجن سے چھٹکارہ
رات دیر تک جاگنے یا نیند پوری نہ ہونے کے باعث آنکھیں سوج جاتی ہیں جو چہرے کے برا تاثر دیتی ہیں۔ ان سے نجات کا سب سے آسان طریقہ برف کی ٹکور کرنا ہے۔ ایک منٹ تک برف کی ٹکور جادوئی نتائج دے گی۔
بڑھا ہوا پیٹ گھٹائے
برف کی ٹکور بڑھے ہوئے پیٹ کو بھی کم کرسکتی ہے۔ یہ موٹاپا پیدا کرنے والے سفید خلیات کو سرمئی خلیات میں تبدیل کر دیتی ہے جو کام کاج کے دوران بآسانی ٹوٹ کر ختم ہوجاتے ہیں۔ تاہم یہ اسی صورت میں نتائج دے گی جب ورزش اور متوازن غذا کا استعمال کیا جائے۔
احتیاطی تدابیر
برف کا استعمال کرنے سے پہلے کچھ احتیاطی تدابیر بھی اپنانی ضروری ہیں۔
برف ہمیشہ صاف (دھلے ہوئے / بغیر میک اپ) چہرے پر استعمال کریں۔
آئس کیوب کو پکڑنے کے لیے دستانوں کا استعمال کریں۔ یہ آپ کے ہاتھوں کو تکلیف سے بچائیں گے۔
کبھی بھی برف کو براہ راست چہرے پر استعمال مت کریں۔ استعمال سے قبل ہمیشہ کسی کپڑے یا پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹ لیں۔
آنکھوں کے گرد سوجن پر ٹکور کرنے کے لیے برف کو براہ راست استعمال کیا جاسکتا ہے۔