جامعہ کراچی کے گیٹ پرنامعلوم افراد نے کریکر حملہ کردیا۔حملے کے نتیجے میں 2 رینجرز اہلکاروں سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق کریکرحملہ شیخ زید کیمپس کے گیٹ پر کیا گیا
ایس ایس پی شرقی ساجد سدوزئی کے مطابق موٹرسائیکل سوار ملزمان کریکر پھینک پر فرار ہوئے، واقعے کی تفتیش کی جارہی ہے۔
کریکر حملے میں 2رینجرز اہلکار وں سمیت 3 افراد زخمی ہوئے، رینجرز کی نفری گیٹ پر تعینات تھی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل آج ہی کراچی کی بلاول چورنگی کے نزدیک چلتی گاڑی میں نصب کیا جانیوالا بم، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنایا ہے۔
کراچی: جامعہ کراچی نے بی کام ریگولر کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ کا اعلان کردیا۔
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی کام ریگولر سالانہ امتحانات برائے 2020 ء کے لئے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بی کام ریگولر کے طلبہ اپنے امتحانی فارم 31 دسمبر2020 ء تک جمع کراسکتے ہیں۔
بی کام سال اول،دوئم کے طلبہ اپنے امتحانی فارم 6725 روپے فیس کے ساتھ جبکہ بی کام سال اول ودوئم باہم کے طلبہ اپنے امتحانی فارم 11850روپے فیس کے ساتھ جمع کراسکتے ہیں۔
امتحانی فارم اور بینک واؤچر جامعہ کراچی کی ویب سائٹ سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
طلبہ اپنے امتحانی فارم مطلوبہ دستاویزات اور فیس واؤچرکے ساتھ متعلقہ کالجز میں جمع کراسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایسے طلبہ جو 2014 ء یا اس سے قبل کی انرولمنٹ کے حامل ہیں انہیں امتحانی فیس کے علاوہ 3000روپے اضافی چارجز بھی جمع کرانے ہوں گے
کراچی : نیوزی لینڈ میں موجود قومی کرکٹ ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ آکلینڈ پہنچ گیا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی 18 دسمبر کو کھیلا جائے گا جس کے لیے پاکستانی اسکواڈ کل سے ٹریننگ کا آغاز کرے گا۔
دوسری جانب پاکستان شاہینز کے کھلاڑیوں نے وانگرے میں ٹریننگ شروع کر دی ہے، پاکستان شاہینز اور نیوزی لینڈ اے کا واحد 4 روزہ میچ 17 دسمبر سےشروع ہوگا۔
لاہور: چیف سلیکٹر کی دوڑ میں محمد یوسف بھی شامل ہوگئے۔
پاکستا ن کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کی جانب سے یہ عہدہ چھوڑنے کے بعد محمد اکرم مضبوط امیدوار کی صورت میں سامنے آئے تھے۔
پشاور زلمی کے ساتھ وابستہ سابق ٹیسٹ کرکٹر سے بات چیت بھی جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق اب امیدواروں کی فہرست میں محمد یوسف کا نام بھی شامل ہو گیا ہے، سابق کپتان ہائی پرفارمنس سینٹر میں بیٹنگ کوچ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
کراچی: سکھر تعلیمی بورڈ، سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اور لاڑکانہ تعلیمی بورڈ میں چیئرمینز کے عہدوں پر تقرری کا عمل ایک انٹیلیجنس ادارے کی کلیئرینس نہ ملنے پر روک دیا گیا۔سکھر تعلیمی بورڈ کے لیے مجوزہ ماہر تعلیم بھائی خان شر کو شہید اللہ بخش سومرو یونیورسٹی آرٹس ، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیج جامشورو کا وائس چانسلر مقرر کیے جانے کے بعد وہاں بھی چیئرمین بورڈ کی تقرری نہیں ہو پائی ہے
تفصیلات کے مطابق گزشتیہ برس اکتوبر2019 میں سندھ کے ان تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے عہدوںکی مدت ختم ہوچکی تھی لیکن عبوری انتظامات کےتحت سبکدوش چیئرمینزکونئےچیئرمین کی تقرری تک کام جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ محکمہ بورڈ اینڈ یونیورسٹیز نے کُل وقتی چیئرمینوں کی تقرری کےلئے اکتوبر میں ہی اشتہار کےذریعے درخواستیں طلب کرلی تھیں، بعد ازاں امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ کے بعد تین اعر چار مارچ جو انٹرویوز کا انعقاد ہواتھا جس کے بعد تین جولائی 2020 کومختلف بورڈ زکےلئے کل وقتی چیئرمینز کا انتخاب کرتے ہوئے تقرری کو تین سرکاری خفیہ ایجنسیوں کی کلیئرنس سےمشروط کردیا گیاتھا جس کے بعد گزشتہ روز کراچی کے دو تعلیمی بورڈز(ثانوی و اعلٰی ثانوی تعلیمی بورڈز)کے علاوہ تین تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کی تعیناتی تین میں سے ایک ایجنسی کی رپورٹ نہ ملنے پرغیرمعمولی تاخیرکاشکار ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ ایجنسیوں نے چیئرمین ٹیکنیکل بورڈ کےلئےنامزد جامعہ کراچی کے سابق کنٹرولر ایگزامنیشن پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی اور لاڑکانہ بورڈ کے لئے نامزد ڈاکٹر نسیم احمد میمن جو بعض وجوہات کی بناپر کلیئرنس نہیں دی جبکہ سکھر تعلیمی بورڈ کےلئے نامزد ڈاکٹر بھائی خان شر کو انکی اس تقرری سے قبل ہی جامشورو آرٹس اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب نواب شاہ بورڈ کےلئے بھی حال ہی میں چیئرمین کی تقرری کردی گئی ہے جبکہ رواں سال مارچ میں سبکدوش ہونے والے میرپورخاص بورڈ کے لئے تاحال تقرری کاعمل شروع نہیں کیا جاسکا دوسری جانت چند ماہ قبل حیدرآباد بورڈ کے چیئرمین کی مدت بھی پایہ تکمیل کو پہنچنے والی ہے۔
کراچی : وزیر اعلی سندھ نے کراچی کے دونوں تعلیمی بورڈز میں نئے چیئرمینز کی تقرری کی منظوری دے دی
انٹیلیجنس اداروں کی تصدیق کی بنیاد پرسندھ حکومت نے کراچی کے دو تعلیمی بورڈز ثانوی و اعلٰی ثانوی تعلیمی بورڈ میں چیئرمین کے عہدوں پر 2 ماہرین تعلیم کی تقرری کی منظوری دے دی ہے ۔
اس سلسلے میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے ایک روز قبل محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے سیکریٹری علم الدین بلو کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کی منظوری دی ہے جس کے مطابق آج یا کل کو میٹرک بورڈ کراچی کے لیے محکمہ تعلیم کے سابق ایڈیشنل سیکریٹری اور لاء یونیورسٹی کے سابق رجسٹرار شرف شاہ جبکہ انٹر بورڈ کراچی کے لیے میٹرک بورڈ کراچی کے موجودہ چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا بطور چیئرمین تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
اس خبرکو بھی پڑھیئے: تعلیمی بورڈز کے چیئرمینزتاحال نہ مل سکے
یاد رہے کہ سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز میں چیئرمین بورڈزکی تقرری کا معاملہ گزشتہ سال اکتوبر سے تاخیر کا شکار تھا پہلے کئی ماہ اشتہار جاری کرنے میں لگ گئے، پھر اسکروٹنی اور انٹرویو کے عمل کے بعد سرچ کمیٹی نے جو سمری حکومت سندھ کو بھجوائی اسے وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈ نثار کھوڑو نے روکے رکھا جس کے بعد سمری آگے بڑھی تو اسے چیف سیکریٹری کی جانب سے انٹیلیجنس اداروں کی تصدیق سے مشروط کردیا گیا اورتین میں سے دو اداروں کی رپورٹس موصول ہونے کے بعد ہوم ڈپارٹمنٹ نے بھی اسے کم از کم دو ماہ تک روکے رکھا۔
بعد ازاں ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ بورڈز و جامعات علم الدین بلو نے اس معاملے کو آگے بڑھایا تین میں سے دو انٹیلیجنس اداروں کی تصدیق موصول ہونے پر سمری وزیراعلی سندھ کو بھیج دی جس میں وزیر اعلی سندھ سے سفارش کی گئی کہ یا تو مزید ایک انٹیلیجنس ادارے کی رپورٹ کا انتظار کیا جائے یا پھر دو اداروں کی موصولہ رپورٹ پر کراچی میں میٹرک اور انٹر بورڈ میں تقرریاں کردی جائیں۔
کراچی: میٹرک بورڈ کراچی نے سندھ حکومت سے بورڈ میں فوری بھرتیوں کی اجازت مانگ لی ہے۔
بورڈ کے قائم مقام سکریٹری سید محمد علی شائق کی جانب سے ایڈیشنل چیف سکریٹری بورڈز و جامعات علم الدین بلو کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 16 سے لے کر گریڈ 18 تک کی مختلف آسامیوں پر بذریعہ اشتہار بھرتی کی اجازت دی جائے ان آسامیوں میں آڈٹ افسر، ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی، اسٹنٹ ڈائریکٹر سسٹمز، اسٹنٹ ڈائریکٹر نیٹ ورکنگ، اسٹنٹ ڈائریکٹر سافٹ ویئر، اسٹنٹ ڈائریکٹر ویب سایٹ اور دیگر اسامیاں شامل ہیں ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ان آسامیوں پر بورڈ کے قواعد کے مطابق بھرتیاں ہوں گی جب کہ آڈٹ افسر کی تقرری وزیر اعلی سندھ کی جانب سے ہوگی۔
خط میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری سندھ سے کہا گیا ہے کہ وہ ان بھرتیوں کی منظوری کنٹرولنگ اتھارٹی سے لے کر دیں۔
یاد رہے کہ چند ماہ قبل سابق سکریٹری بورڈز و جامعات ریاض صلاح الدین نے بورڈز میں بھرتیوں پر پاپندی عائد کردی تھی اور بورڈز کے سربراہوں کو کنٹریکٹ اور روزانہ اجرتی بنیاد پر بھی بھرتی سے روک دیا تھا جس کی وجہ سے مختلف بورڈز میں ملازمین ریٹائر ہورہے ہیں اور ان کی جگہیں خالی ہورہی ہیں جس کے باعث انتظامی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔
مانیٹرنگ ڈیسک : پاکستان سمیت دنیا بھر میں سرچ انجن گوگل کی بیشتر سروسزسمیت آن لائن ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب ڈاؤن ہوگئیں۔
یوٹیوب کی سروس پاکستان، سعودی عرب اور بھارت سمیت دیگر ممالک میں بری طرح متاثر ہوئی ہے جس سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
باضابطہ طور پرگوگل نے اپنی سروسز دنیا بھر میں متاثر ہونے تصدیق نہیں کی تاہم ویب سائٹس کے ڈاؤن ٹائم یعنی متاثر ہونے پر مسلسل نظر رکھنے والی ویب سائٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق دنیا کے بیشتر ممالک میں یوٹیوب اور جی میل سمیت گوگل کی بیشتر سروسز نہیں چل رہی ہیں۔
دوسری جانب یوٹیوب کی جانب سے ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ صارفین کو یوٹیوب کے استعمال میں پیش آنے والی دشواری سے آگاہ ہیں اور اس حوالے سے ٹیمیں کام کررہی ہیں۔
وہیں صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر فوفل کی سروسز کے استعمال میں دشواری کے سامنے کی شکایت کررہے ہیں اور اس وقت ٹوئٹر پر بھی یوٹیوب ڈاؤن ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ ہے۔
اُدھر بعض ممالک میں گوگل کی سروسز بحال ہونا شروع ہوگئی ہیں تاہم اب تک باضابطہ طور پر کچھ نہیں بتایا گیا۔
راولپنڈی: کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے اسلام آباد اسٹاک ایکسچینج پر حملے کا منصوبہ ناکام بنادیا۔
اذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کے کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پرراولپنڈی میں کارروائی کرتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
تر جمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کوخفیہ اطلاع پر اڈیالہ روڈ سے گرفتار کیا گیا اور ان کے قبضے سے بارودی مواد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور انہیں افغانستان سے فنڈز اور رہنمائی مل رہی تھی۔
سی ٹی ڈی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گردوں نے راولپنڈی میں دہشت گردی کے 4 واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے، اس کے علاوہ دہشت گردوں نے اسلام آباد اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی بھی منصوبہ بنارکھی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں دستی بم حملہ بھی ہوا تھا جس میں 25 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ واقعے کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
کراچی: جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فیکلٹی ممبر انجینئر ابصاراحمد خان نے شہابِ ثاقب کے نظارے کو 13 اور14 دسمبرکی رات کو اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا۔
ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ شہاب ثاقب دراصل سیارچوں یا دم دار ستاروں سے خارج ہونے والے ٹھوس پتھر ہوتے ہیں۔یہ موقع ہر سال 06 تا14 دسمبر تک رونماہوتاہے اور دنیا میں ہرجگہ دیکھا جاسکتا ہے،مگر ان جگہوں پر زیادہ پرکشش اور واضح ہوتاہے جہاں پر روشنی کی آلودگی کم ہو
اتفاق سے یہ موقع اس سال ایسے وقت پرآیا ہے کہ جب نئے چاند کی آمد ہونے والی ہے اور اس کی وجہ سے اس کی منظر کشی اس سال زیادہ بہتر رہی ہے۔ان کے نظر آنے کا دورانیہ انتہائی کم ہوتاہے کیونکہ 20 سے 25 میل فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر طے کرتے ہیں۔
اس برق رفتاری کی وجہ سے یہ زمین پر کشش ثقل میں آنے کے بعد زیادہ دیر نہیں ٹہرتے اور ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں جل کر راکھ ہوجاتے ہیں۔
ان کو دم دار ستارہ بھی کہا جاتاہے جس کو کیمرے کی آنکھ میں بند کرنا بہت مشکل ہوتاہے،لیکن آسمان صاف ہونے سے ان ٹکڑوں کوٹوٹتے ہوئے ستاروں کی طرح باآسانی دیکھاجاسکتاہے۔