بدھ, 30 اکتوبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46
JUser: :_load: Unable to load user with ID: 42

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی، چیف جسٹس آف پاکستان نے خیبر پختونخوا میں حلقہ بندیاں ہونے کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے، عدالت نے پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا کے ایڈووکیٹس جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے تینوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیا اقدامات کیے ہیں۔ عدالت نے کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ حلقہ بندیاں مکمل ہونے کے باوجود انتخابات کیوں نہیں کروائے جا رہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے کہا فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن نے کرنی ہیں ۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ اپنے طور پر اندازے نہ لگائیں یہ فیصلہ پنجاب اور سندھ سے متعلق تھا ۔ آپ کی بات مان لی جائے تو بلوچستان کے انتخابات کالعدم قرار دے دیئے جائیں گے ۔ جسٹس اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کے پی کے حکومت انتخابات کروانا ہی نہیں چاہتی ،ایڈیشنل ایڈوووکیٹ جنرل کے پی کے نے کہا کل صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کا مسودہ پیش کیا جائے گا ۔ چیف جسٹس نے کہا بلدیاتی انتخابات نہ کروانے کے لیے تاخیری حربے اختیار کیے جا رہے ہیں۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) ڈاکٹر طاہر القادری کی زیر صدارت پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں انقلابی تحریک کو ملک بھر میں پھیلانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال کے ساتھ مذاکرات پر بھی بات چیت ہوئی۔ طاہر القادری سے مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت نے بھی ملاقات کی۔ جس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک کا ڈی چوک سے دھرنا ختم نہیں ہو گا۔ اس حوالے سے ڈاکٹر طاہر القادری آج اہم اعلان کریں گے۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وزیراعظم کو نااہلی سے متعلق حاصل استثنیٰ پراسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئی ہے، درخواست گزاراظہرصدیق ایڈووکیٹ نے رولنگ کالعدم قراردینے کی استدعاکرتے ہوئے موقف اپنایاکہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاترنہیں۔ اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے درخواست میں وزیراعظم ، سپیکر قومی اسمبلی ، الیکشن کمیشن اور وزارت قانون کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایاکہ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم کسی قانون پر عدالت نظرثانی کرسکتی ہے۔ آرٹیکل چھیاسٹھ کے تحت وزیراعظم کو دیاگیااستثنیٰ غلط ہے ، آرٹیکل دو اے اور 227کے تحت اسپیکر کی رولنگ غیر اسلامی ہے لہٰذا رولنگ کو کالعدم قراردیتے ہوئے افواج پاکستان کو بدنام کرنے پر وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قراردیاجائے۔واضح رہے کہ درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے وزیراعظم کی نااہلی کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس بھیجا تھا جسے سپیکر نے مستردکرتے ہوئے رولنگ جاری کردی اور واضح کیاکہ وزیراعظم کوآئین کے آرٹیکل 66کے تحت استثنیٰ حاصل ہے اور ایوان میں کی گئی بات کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیاجاسکتا۔

ایمز ٹی وی (لاہور) ہائیکورٹ کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ دھرنے میں شریک افراد اب اپنے گھر جانا چاہتے ہیں۔ رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان کی بقاء پیپلز پارٹی کے منشور میں ہے جب کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا اورمستقبل میں بھی پیپلز پارٹی اپنا کردار ادا کرتی رہے گی، ہم رات کی نہیں بلکہ دن کی سیاست کریں گے، جمہوریت کو خطرہ تھا تو سابق صدر آصف زرداری خود سفر کر کے لاہور پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اتحاد کی جتنی آج ضرورت ہے اس سے پہلے اتنی کبھی نہ تھی، انکا کہنا تھا کہ وہ خود بھیس بدل کر دھرنوں میں گئے ہیں جہاں انہوں نے دیکھا کہ دھرنے میں شریک افراد اب اپنے گھر جانا چاہتے ہیں، حکومت دھرنے والوں کو محفوظ راستہ فراہم کرے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا جلسہ اچھا تھا لیکن پیپلز پارٹی اورعمران خان کے ووٹ بینک میں فرق ہے، بلاول بھٹو زرداری قوم کو سرپرائز دیں گے اورعید کے بعد پنجاب ہمارے ساتھ آئے گا۔

ایمز ٹی وی(کراچی)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سینئر رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ لاہور اور کراچی کے کامیاب جلسوں کے بعد موروثی سیاستدان حواس باختہ ہوچکے ہیں ، مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی ایکدوسرے کی انشورنس پالیسی ہیں اور یہ دونوں نااہل جماعتیں ملک پاکستان کی خیر خواہ نہیں ہیں ۔ یہ اپنی موروثی سیاست کو ہی جمہوریت سمجھتے ہیں لیکن دراصل حقیقی جمہوریت آج تک پاکستان میں آئی ہی نہیں ہے اس لیے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان حقیقی جمہوریت کے لیے کوشاں ہیں ۔ یہ باتیں انہوں نے مرکزی میڈیا سیل کراچی کے اراکین سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہیں ۔ فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور دھرنوں کے باعث عوام میں سیاسی شعور اجاگر ہوا ہے اس لیے آج عام پاکستانی اپنے حقوق کے حصول کے لیے ان بدمعاش اور کرپٹ حکمرانوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہوگئے ہیں ۔ آج حکمران ٹولہ جہاں بھی جاتا ہے انہیں وہاں عوام کے غیض و غضب اور گو نواز گو کے نعرے کا سامناکرنا پڑتا ہے جو جمہوری تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ 90کی دہائی نہیں ہے کہ قوم سبز باغ دکھا کر انہیں بےوقوف بنایا جاسکے بلکہ یہ 2014ہے جہاں آج ہر پاکستانی سیاسی سوج بوجھ رکھتے ہیں جو اپنے مستقبل کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مستقبل کے لیے بھی فکرمند ہیں ۔ تحریک انصاف اس فرسودہ نظام کے خاتمے کے لیے جمہوری جدوجہد کررہی ہے اور پوری قوم کو جگا رہی ہے ، پاکستانی عوام یہ فیصلہ کرچکی ہے کہ اب وہ کسی صورت اس دھاندلی زدہ حکمرانوں کو برداشت نہیں کرینگے۔

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں امریکی رچرڈ اولسن نے ’ضرب عضب‘ کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ دھرنے پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ، کسی ایک فرد کے بیان پر وہ ردعمل نہیں دے سکتے تاہم امریکہ پاکستان میں غیرآئینی اقدام کے خلاف ہے ۔ 

اپنے ایک بیان میں امریکی سفیر کاکہناتھاکہ مظاہروں کے دوران امن وامان قائم رکھناحکومت کااختیارہے ،امریکہ پاکستان میں آئین کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں ، اظہاررائے کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں ۔

اُنہوں نے کہاکہ امریکہ آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرناچاہتاہے ، آئندہ ماہ پاکستان سے تجارتی وفد امریکہ جائے گا اور امریکہ اپنے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کرے گا۔

اُنہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ”ضرب عضب“ دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے موثراقدام ہے ، وہ دہشتگردی کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کی حمایت کرتے ہیں ۔

 

ایمز ٹی وی(کراچی) رینجرز کی جانب سے بدھ کی شب ابوالحسن اصفہانی روڈ سے ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپہ مار کر 20 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیے جانے کے خلاف شہر بھر میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں نے دھرنا دیا ہوا ہے جس میں ایم کیو ایم کے وزراء،رابطہ کمیٹی کے ارکان سمیت گرفتار کارکنوں کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں نو سے زائد مقامات پر کارکنان کا گرفتاری کے خلاف شدید احتجاج کا سلسلہ  جاری ہے، جن میں نمائش، رضویہ سوسائٹی، کلفٹن دو تلوار، فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، ملیر ، کورنگی ، ناگن چورنگی یوپی موڑ اور لانڈھی ، سمیت مختلف مقامات شامل ہیں۔دھرنے کے باعث شہر میں ٹرانسپورٹ ، تعلیمی و کاروباری سرگرمیاں متاثر معمول سے کم رہیں۔ایم کیو ایم رہنماء  خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ اگر ایم کیوایم کے کارکنان کے ساتھ یہی سلوک روا رکھا گیا اور معاملہ سیاسی طریقے سے حل نہ کیا گیا تو بات بہت دوور تک جاسکتی ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید نے کہاہے کہ بھارتی یونیورسٹیوں میں کشمیری طلبہ پر ہونے والے تشددکے خلاف آزادکشمیرمیں 19 مئی کو احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی الیکشن کے دوران ہونے والے نوجوانوں پر تشدد کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انتخابات حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہیں۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زردای کی ہدایت پربھارتی یونیورسٹیوں میں کشمیری طلبہ پر تشددکیخلاف آزادکشمیر میں ریلیاں نکالی جائیں گی ۔

کوئٹہ.......کوئٹہ کے علاقے سریاب لنک روڈ پر ایف سی کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ 24 افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے میں 40 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکہ اُس وقت ہوا جب ایف سی کی گشتی گاڑی سریاب لنک روڑ سے گزر

رہی تھی۔دھماکے کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے ۔ واقعہ میں دو اہلکاروں سمیت چوبیس افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو سول اسپتال اور سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریب موجود دو گاڑیوں اور ایک رکشے کو نقصان پہنچا جبکہ قریبی عمارتوں اور دکانوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکا خیز مواد سڑک کنارے کھڑی ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا اور دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جس میں 40کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا ہے کہ دھماکےمیں ایف سی کی گاڑی کونشانہ بنایاگیا۔ تاہم مزید تحقیقات جاری ہے۔کیپیٹل سٹی پولیس کوئٹہ نے دھماکے میں استعمال کی گئی گاڑی کے کوائف کی جانچ پڑتال کی ہدایت کردی ہے۔

پشاور(نیوزڈیسک)پاکستان مسلم لیگ نواز کی ریلی میں ’گو نواز گو‘ کے نعرے لگ گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف ،جمہوریت کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لئے استحکام پاکستان ریلی منعقد کی گئی تھی۔ نواز لیگ کے مرکزی رہنماء پیر صابر شاہ نے جوش خطابت میں ’گو نواز گو‘ کے نعرے لگوادئیے اور نواز لیگ کےکارکن بھی ان کے ساتھ مل گئے لیکن صابر شاہ کو جلد ہی اپنی غلطی کا احساس ہوا اور انہوں نے کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق فوراً اپنے آپ کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی ۔