بدھ, 09 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(تجارت)اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالرکی قدر میں 10پیسے کا اضافہ ہو گیا جس کے بعد اس کی قیمت 108روپے 65پیسے ہو گئی ہے ۔

تفصیل کے مطابق بدھ کے روز اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قدر میں 10پیسے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد اس کی قیمت خرید 108روپے 10پیسے جبکہ قیمت فروخت 108روپے 65پیسے ہو گئی ہے ۔

دوسری جانب انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کوئی ردو بدل نہ ہوا اور اس کی قیمت خرید 104روپے 40پیسے جبکہ قیمت فروخت 104روپے 60پیسے کی سطح پر مستحکم ہے ۔

 

 


ایمزٹی وی(پشاور)خیبر پختونخوا حکومت نے سی پیک منصوبے کیلئے خصوصی سیل قائم کر دیا ذرائع مطابق عمران خان کی پارٹی کے وزیر اعلیٰ کے زیر حکمرانی صوبہ خیبر پختونخوا نے پاک چین دوستی کی مثال سی پیک منصوبے سے متعلق امور کیلئے خصوصی سیل قائم کر دیا ہے اور تمام محکموں کوپابند کر دیا ہے کہ سی پیک سے متعلق امور سے سیل کومطلع کیا جائے ۔

حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سی پیک سے متعلق تمام پیش رفت سی پیک سیل کے ذریعے ہو گی اور ماہانہ جائزہ میٹنگ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی زیر صدارت ہو گی ۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات بطور سی پیک سیکرٹریٹ کام کر ے گا ۔

 

 


ایمزٹی وی(لاہور) وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے صاف پانی پروگرام میں غفلت ،نااہلی اور بے ضابطگیوں کی شکایات پر پنجاب صاف پانی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم اجمل کو معطل کردیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے صاف پانی پروگرام میں غفلت ، نااہلی اوربے ضابطگیوں کی شکایات پر صاف پانی کمپنی کے اعلی افسر کرنل (ر) مقبول کو ملازمت سے برطرف جب کہ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم اجمل اورچیف پروکیورمنٹ آفیسر شبنم کو معطل کرتے ہوئے معاملہ محکمہ انسداد بدعنوانی کے سپرد کردیا ہے۔

وزیر اعلی نے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے، کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ،سینئرافسر احد چیمہ اور دیگر اعلی حکام شامل ہوں گے جب کہ کمیٹی کی سربراہی چیئرمین وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم کریں گے۔ کمیٹی آئندہ چند روز میں تحقیقات کرکے اپنی حتمی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کرے گی۔

اس معاملے پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پینے کے صاف پانی پروگرام کے امور میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرکے صوبے کے عوام کے خون پسینے کی کمائی کو نااہلی ،کوتاہی اوربے ضابطگیوں کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے، جس بے دردی سے وسائل ضائع کیے گئے ہیں وہ ناقابل معافی ہے، ذمہ داروں نے حکومت پنجاب اورصوبے کے عوام کا قیمتی وقت ضائع کیا ہے۔ میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ صوبے کے عوام کو بھی جوابدہ ہوں۔ جن افسروں نے غفلت،نااہلی اوربے ضابطگیوں کا مظاہرہ کیا ہے انہیں عہدے پر رہنے کا حق نہیں۔ جن کی وجہ سے مفاد عامہ کا یہ بڑا منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے انہیں حساب دینا ہو گا۔

 

 


ایمزٹی وی(لاہور) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے حکومت مخالف تحریک کے لئے سینئر رہنماؤں سے مشاورت شروع کر دی۔ بلاول بھٹو نے پنجاب میں جلسوں کا شیڈول بھی مانگ لیا۔ حکومت مخالف تحریک میں پہلے مرحلے کے تمام جلسے وسطی پنجاب کےبڑے شہروں میں ہوں گے بعد میں پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے ہوں گے۔

تحریک کے لئے اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی وسطی پنجاب چند دنوں میں جلسوں کے مقام اور تاریخ کا فیصلہ کرے گی۔ بلاول بھٹو نے رہنماؤں اور کارکنوں کو ہدیات کی ہے کہ حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان ہو چکا ہے اب 15 روز میں تنظیم سازی کر کے اگلے الیکشن کی تیاری کی جائے۔

 

 


ایمزٹی وی(کراچی)سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کردیا ۔
ذرائع کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ کی جبری رخصتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اے ڈی خواجہ اچھی شہرت کے حامل آفیسر ہیں، انہوں نے محکمہ پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں کیں، انہیں میرٹ پر کام کرنے کی وجہ سے ہٹا کر جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔
عدالت عالیہ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت اور اے ڈی خواجہ کو نوٹس جاری کردئیے، کیس کی مزید سماعت 12 جنوری کو ہوگی۔
واضح رہے کہ اللہ ڈنو خواجہ گزشتہ 8 ماہ سے سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کے عہدے پر فائز تھے لیکن اس دوران ان کے چند معاملات پر پیپلز پارٹی کی قیادت سے اختلافات ہوگئے جس کے بعد انہیں مبینہ طور پر جبری چھٹیوں پر بھجوا دیا دیا گیا جب کہ ان کی جگہ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کو آئی جی کی اضافی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ پنجاب)پنجاب ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے چار جامعات کے قائم مقام وائس چانسلرز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔ ڈاکٹر مجاہد کامران پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے عہدے سے فارغ ہو گئے ، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست گزارنے پنجاب حکومت کی جانب سے وائس چانسلرز کی تعیناتی کے اختیار کو چیلنج کیا تھا ۔

عدالت عالیہ نے اس موقف کو درست قرار دیتے ہوئے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو وائس چانسلرز کی تعیناتی کے احکامات جاری کئے تھے اور سرچ کمیٹی کی سفارشات پر سینئر پروفیسرز کو قائمقام وائس چانسلرز تعینات کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد بالآخر عدالتی فیصلہ پر عمل درآمد ہو ہی گیا اور پنجاب ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 4 نئے وائس چانسلرز کی تعیناتی کا نوٹفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر مجاہد کامران کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے ۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹرظفر معین پنجاب یونیورسٹی کے قائمقام وائس چانسلر تعینات کئے گئے ہیں جبکہ ڈاکٹر رخسانہ کوثر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی اور ڈاکٹر زبیر نواز شریف انجئینرنگ یونیورسٹی ملتان کے قائمقام وائس چانسلرز ہوں گے جبکہ ڈاکٹر اشتیاق سرگودھا یونیورسٹی کے قائمقام وائس چانسلر مقرر کئے گئے ہیں ۔ اس حوالے سے عدالتی فیصلہ کی عمل درآمد رپورٹ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے آئندہ سماعت پر پیش کی جائے گی ۔

 

 

ایمز ٹی وی( صحت) بال رنگنے کےبعد ان کی حفاظت ایک یقینی عمل ہے ۔ان کی حفاظت کرنا بہت مشکل کام ہوتاہے لیکن ہم آُپ کو بتاتے ہیں کہ ان کی حفاظت کیسے کرتے ہیں۔

1۔بہترین رنگ اور کوالٹی کا انتخاب کریں ۔
پہلی دفعہ بالوں کو گھر میں نہ رنگیں ،پہلی دفعہ بالوں کو رنگنے کے لئے کسی ماہر ہیئر اسٹائلسٹ سے رجوع کریں ۔ بالوں کو رنگنے کے لئے امونیا فری ہیئر کلر کا انتخاب کریں ۔ سرخ رنگ بالوں پر مشکل سے چڑھتا ہے اور جلد اترتا ہے اس لئے اپنے بالوں کی صحت کے مطابق ہیئر کلر کا انتخاب کریں ۔

2۔رنگے ہوئے بالوں پر شیمپو کم سے کم استعمال کریں ۔
رنگے ہوئے بالوں کے لئے ہفتہ میں صرف دو دفعہ شیمپو کرنا بہتر رہتا ہے ۔زیادہ شیمپو کرنے سے بالوں کا رنگ جلد ختم ہو جاتا ہے اور بال روکھے ہو جاتے ہیں ۔ یاد رکھیں کہ بالوں کو رنگنے کے بعد دو دن تک بال ہر گز نہ دھوئیں ۔

3۔ گرم پانی سے بال نہ دھوئیں ۔
رنگے ہوئے بالوں کو تیز گرم پانی سے نہ دھوئیں گرم پانی سے بالوں کا رنگ جلد اتر جاتا ہے ۔

4۔ با قاعدگی سے کنڈیشننگ کریں ۔
بالوں کو دھونے کے بعد کنڈیشنر ضرور لگائیں ۔ کندیشنر لگا کر گرم تولیے میں بالوں کو دس منٹ کے لئے لپیٹ لیں تاکہ بال زیادہ نرم و ملائم ہو جائیں ۔
ہفتہ میں دو دفعہ شیمپو کریں ساتھ کندیشنر بھی لگائیں اور دو دن صرف موائسچرائزنگ کندیشنر یا ڈیپ کنڈیشنر لگائیں ۔
کیراٹن آئل ٹریٹمنٹ یا زیتون کاتیل بھی بالوں کو ملائم کرتا ہے ۔

5۔سلفیٹ فری شیمپو استعمال کریں ۔

رنگے ہوئے بالوں پر سلفیٹ فری شیمپو ہی استعمال کریں ۔کیوں کہ سلفیٹ میں موجود نمک بالوں کی نمی ختم کر دیتا ہے جس سے بالوں کی رنگت متاثر ہوتی ہے ۔

6۔ بے بی شیمپو استعمال نہ کریں ۔
کچھ خواتین بالوں پر بے بی شیمپو استعمال کرتی ہیں جس سے بال صاف ،چمکدار ہو جاتے ہیں ۔ بے بی شیمپو میں کلیئر یفائنگ کیمیکلز ہو تے ہیں جو جڑوں سے میل ،گردو غبار کو صاف کر تے ہیں لیکن ساتھ بالوں کی تہہ سے رنگ بھی اتار دیتے ہیں اس لئے رنگے ہوئے بالوں پر ہمیشہ کلر پروٹیکٹنگ شیمپو ہی استعمال کریں ۔

7۔ ہاٹ ٹریٹمنٹ نہ کریں
رنگے ہوئے بالوں پر ہاٹ ٹریٹمنٹ ( کرلنگ ،پرمنگ ،بلو ڈرائی ،آئرننگ )اور ریلیکسنگ بار بار کرنے سے گریز کریں ۔ اور اگر کرنا ضروری ہو تو گیلے بالوں پر ہاٹ ٹریٹمنٹ قطعی نہ کریں ۔

8۔ وٹامن بی اور وٹامن سی استعمال کریں
چونکہ رنگے ہوئے بالوں کی نشوونما کی رفتار سست ہو جاتی ہے اور بال کمزور ہو جاتے ہیں اس لئے رنگے ہوئے بالوں کی صحت بڑھانے کے لئے وٹامن سی اور وٹامن بی(باؤٹین ) استعمال کریں تاکہ بالوں کی قدرتی چمک اور لچک متاثر نہ ہو ۔اپنے کھانوں میں باؤٹین سے بھر پور غذا جیسے انڈہ ،مچھلی ،پالک اور گاجر کا استعمال زیادہ کریں یا ڈاکٹر کے مشورے سے وٹامن سپلیمنٹ استعمال کریں ۔

9۔ یو وی پروٹیکشن کریں
سورج کی شعائیں قدرتی بلیچ کی طرح کام کرتی ہیں جو بالوں کا رنگ متاثر کرتی ہیں ۔ اس لئے اپنے رنگے ہوئے بالوں کو براہ راست سورج کی شعاؤں سے بچائیں ۔ یو وی پروٹیکٹر یا موائسچرایزنگ اسپرے جن میں ایس پی ایف ۰۱ یا ۵۱ ہو استعمال کریں تاکہ بالوں کا رنگ دیر تک محفوظ رہ سکے ۔

10۔ کلورین سے بچائیں

بالوں کی صحت کے لئے کلورین مضر ہوتا ہے ۔ رنگے ہوئے بالوں کو کلورین سے ہر ممکن بچانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ سوئمنگ پول کے پانی میں کلورین کی کافی مقدار ہوتی ہے اس لئے سوئمنگ کیپ لگا کر ہی پانی میں اتریں ۔

11۔ ہیئر کلر کا استعمال زیادہ اور جلدی نہ کریں
ایک دفعہ بالوں کو رنگنے کے بعد کم سے کم ڈیڑھ مہینہ تک دوبارہ بالوں کو نہیں رنگنا چاہئے ۔ بالوں کی جڑوں سے اگر رنگ اترنا شروع ہو جائے تو کلر اسپرے اور ہیئر مسکارا استعمال کر لیں ۔

12۔ ہوم میڈ پروٹین ماسک
رنگے ہوئے بالوں کے لئے پروٹین کی ضرورت زیادہ ہوتی ہے ۔فوری طور پر پروٹین ٹریٹمنٹ کرنے کے لئے نہانے سے دس منٹ پہلے بالوں پر زرا سا مایونیز لگا لیں یا پروٹین ماسک بنا کر لگالیں ۔ پروٹین ماسک بنانے کے لئے (ایک چمچ شہد ، ایک کیلا اور انڈے کی زردی ملائیں )اس ماسک کو آدھے گھنٹے تک لگا رہنے دیں اور پھر دھو لیں ۔

13۔ برش کرتے میں احتیاط کریں

گیلے بال زیادہ کمزور ہوتے ہیں اس لئے گیلے بالوں پر برش نہ کریں اور بالوں کوسکھانے کے لئے ہیر ڈرائیر استعمال نہ کریں ۔رنگے ہوئے بالوں کو قدرتی ہوا میں سکھائیں ۔
رنگے ہوئے بال اگر بے جان اور روکھے لگیں تو باریک کنگھی آہستہ آہستہ اور دیر تک بالوں پر پھیریں ۔

14۔ الکحل فری پروڈکٹس

ہئیر اسٹائلنگ کے لئے الکحل فری موز ،جیل لوشن اور اسپرے استعمال کریں ۔

15۔ سرکہ اور لیموں کا استعمال زیادہ نہ کریں
رنگے ہوئے بالوں پر لیموں اور سرکہ کا کثرت سے استعمال نہ کریں ،اگر بالوں کی چمک بڑھانے کے لئے استعمال کریں توپانی میں ملاکر استعمال کریں ۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 35افراد کی جان لینے والی زہریلی شراب دیسی آفٹر شیو میں کیمیکل ملا کر بنائی گئی تھی ۔ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کرسمس کے موقع پر زہریلی شراب پینے سے 35افراد ہلاک ہوئے جبکہ 25سے زائد مختلف ہسپتالوں میں تشویشناک حالت میں زیرعلاج ہیں .

بعض کی حالت زیادہ خراب ہونے کے باعث انھیں الائیڈ اسپتال فیصل آباد منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وسطی علاقے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی تعداد بدھ کو 34 ہو گئی۔

پولیس کے مطابق مبارک آباد بستی میں کرسمس کے موقع پر متعدد افراد نے غیر قانونی طور پر تیار کی گئی دیسی شراب پی تھی جس سے ان کی حالت بگڑ گئی۔

متاثرہ افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ منتقل کیا گیا جہاں پیر کی شام تک ان میں سے 12 افراد جان کی بازی ہار چکے تھے۔

مرنے والوں میں دو کے علاوہ دیگر کا تعلق مسیحی برادری سے بتایا جاتا ہے۔

بعض کی حالت زیادہ خراب ہونے کے باعث انھیں الائیڈ اسپتال فیصل آباد منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

مقامی پولیس نے زہریلی شراب تیار کرنے کے شبے میں بعض افراد کو حراست میں بھی لینے کا بتایا ہے جب کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کی سربراہی میں ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جہاں شراب کی خریدوفروخت قانوناً ممنوع ہے۔

لیکن غیر مسلموں اور غیر ملکیوں پر اس قانون کا اطلاق نہیں ہوتا اور یہ لوگ لائسنس یافتہ شراب خانوں سے اجازت کے مطابق شراب حاصل کر سکتے ہیں۔

لیکن اکثر ایسی خبریں منظریں عام پر آتی رہتی ہیں کہ غیر قانونی طور پر گھروں میں تیار کی جانے والی شراب پینے سے لوگ موت کا شکار ہونے کے علاوہ بعض دیگر طبی پیچیدگیوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔

رواں سال اکتوبر میں جہلم میں ایسی ہی آلودہ شراب پینے سے سات افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ مارچ میں سندھ کے علاقے ٹنڈو محمد خان میں زہریلی شراب استعمال کرنے والے 20 لوگ موت کا شکار ہوئے تھے۔

 

 


ایمزٹی وی(پنجاب)پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ میں200گھوسٹ پرنٹرز وپبلشرز کا انکشاف ہوا ہے ، جس کے بعد ایم ڈی بورڈنے اسکروٹنی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریکارڈ کی چھان بین شروع کردی ہے ۔ اس وقت بورڈ میں رجسٹرڈ پرنٹرز وپبلشرز کی تعداد700سے زائد بتائی جارہی ہے ۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اینڈ کریکولم اتھارٹی میں200کے قریب گھوسٹ پرنٹرز و پبلشرز رجسٹرڈ ہیں۔اس سے قبل رجسٹرڈ پبلشرز کی تعداد450کے قریب تھی مگر دوبارہ رجسٹریشن کھلنے کے بعد پرنٹر ز کی تعداد700جبکہ پبلشرز کی تعداد650کے قریب ہوچکی ہے جو پنجاب کے 53ہزار سرکاری اسکولوں کے علاوہ نجی اسکولوں کے لئے ہر سال13کروڑ درسی کتب کی چھپوائی کرتے اور کرواتے ہیں۔

پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اینڈ کریکولم اتھارٹی میں ایسے پرنٹرز وپبلشرز کو گھوسٹ قرار دیا جاتا ہے جن کے شوروم ، پرنٹرزاور دیگرمطلوبہ معیار مکمل نہیں ہوتا اور وہ صرف کاغذوں کی حد تک پرنٹرز و پبلشرز ہوتے ہیں، ایسے افراد بورڈ سے ٹھیکہ حاصل کرکے دوسرے لوگوں سے پرنٹنگ و پبلشنگ کا کام لیتے ہیں اور کمیشن وصول کر کے درسی کتب کا ورک آرڈر دوسرے افراد کو دے دیتے ہیں ۔ ایم ڈی بورڈاحمد علی کمبوہ نے ایسے گھوسٹ پبلشرز کا ریکارڈ طلب کرکے ان سے ذاتی ملاقاتوں کا آغاز کردیا ہے اور ان کے شو رومز سمیت دیگر معاملات کی انسپکشن شروع کردی ہے ۔

ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اینڈ کریکولم اتھارٹی احمد علی کمبوہ کا کہنا ہے کہ درسی کتب کی پبلشنگ کے عمل کو شفاف اور معیاری بنانے کے لئے گھوسٹ پبلشرز کی نشاندہی کا آغاز کیا گیا ہے اور ایسے افراد کو فارغ کرنے کے عمل میں کسی قسم کی سفارش قبول نہیں کرینگے ۔

 

 

۔ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)پاکستانی اداکار اور ہدایتکار جاوید شیخ نے اپنی 2017 کی حکمتِ عملی اور مصروفیا ت کا اعلان کرتے ہو ئے کہا ہے کہ وہ 2017میں جا وید شیخ پروڈکشن کے تحت 6فلمیں بنا نے جا رہے ہیں 

جس میں سے جنوری میں فلم "وجود " کی شوٹنگ کا آغاز کیا جا رہا ہے ۔ انھوں نے مزید کہا اُنھیں اداکاری میں مصروف ہونے کی وجہ سے ڈائریکشن کے لیے وقت نہیں ملا۔ مگر اب مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ "وجود" فلم بنا نے کی تیاری ہے۔

اُن کاکہنا ہے کہ یہ عالمی سطح کی معیاری فلم ہے جو پاکستانی فلم انڈسٹری کے احیاءمیں نمایاں کردار ادا کرئے گی۔ ہماری فلم انڈسٹری ترقی کی رہ پر گامزن ہے اور مایوسی ختم ہو کر کامیابی کے سفر کا آغا ز ہو گیا ہے ۔ واضع رہے کےپاکستانی اداکار اور ہدایتکار جاوید شیخ پاکستان کے علاوہ بھارتی فلم انڈسٹری میں بھی اداکاری کے جوہر دیکھا چکے ہیں ۔