ھفتہ, 05 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

مانیٹرنگ ڈیسک : موٹرولا نے اپنا نیا اسمارٹ فون موٹو ای 7 پیش کردیا ہے جس کا پلس ماڈل کچھ عرصے پہلے متعارف کرایا گیا تھا۔

یہ دونوں فونز کافی حد تک ملتے جلتے ہیں مگر موٹو ای 7 زیادہ سستا ہے۔

دونوں فونز میں نمایاں فرق پراسیسر اور بیٹری کا ہے۔

موٹو ای 7 میں میڈیا ٹیک ہیلیو جی 25 پراسیسر دیا گیا ہے جس میں 8 کورٹیکس اے 53 سی پی یو کورز موجود ہیں۔
پلس ماڈل میں اسنیپ ڈراگون 460 پراسیسر دیا گیا ہے۔موٹو ای 7 میں 2 جی بی ریم اور 32 جی بی اسٹوریج موجود ہے۔

اس نئے فون میں 4000 ایم اے ایچ بیٹری ہے جبکہ پلس ماڈل میں 5000 ایم اے ایچ بیٹری دی گئی۔کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ بیٹری 36 گھنٹے تک کام کرنے کے لیے کافی ہے جبکہ 10 واٹ فاسٹ چارجنگ سپورٹ دی گئی ہے۔

موٹو ای 7 میں 6.5 ان کا آئی پی ایس ایل سی ڈی ڈسپلے موجود ہے جبکہ بیک پر ڈوئل کیمرا سیٹ اپ ہے۔بیک پر مین کیمرا 48 میگا پکسل کا ہے جس کے ساتھ 2 میگا پکسل میکرو موڈیول سنسر دیا گیا ہے۔فون کے فرنٹ پر 5 میگا پکسل کیمرا ٹیئر ڈراپ نوچ میں چھپا ہے۔

یہ نیا فون مکمل طور پر واٹر ریزیزٹنس تو نہیں مگر اس پر پانی سے تحفظ کے لیے واٹر ریپلنٹ کوٹنگ ہے تاکہ حادثاتی طور پر پانی گرنے سے ڈیوائس کو تحفظ مل سکے۔اس میں ڈول کارڈ سلاٹ موجود ہے جس مین سے ایک کو مائیکرو ایس ڈی کے طور پر استعمال کرکے اسٹوریج کو 512 جی بی تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

یہ فون سب سے پہلے آئندہ ماہ یورپ میں سب سے پہلے فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا، جس کی قیمت ڈیڑھ سو یورو (28 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے۔

اسلام آباد: قومی رابطہ کمیٹی برائے کووڈ 19 نے وزرائے تعلیم اجلاس کی تمام سفارشات کی توثیق کردی، اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر حالات بہتر ہوئے تو گیارہ جنوری سے اسکول کھلیں گے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نےاسلام آباد میں این سی او سی کے اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسکولز بند کرنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا، اگر احتیاط کی گئی تو حالات دیکھ کر 11 جنوری سے اسکولز کھولے جانے کا امکان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بند کمروں والے ریسٹورنٹس بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، کھلی جگہوں پر قائم اسٹالز، ڈھابوں پر پابندی نہیں ہوگی۔
اسد عمرنے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ہوسکتی ہے، لوگوں کے رویوں سے معلوم ہورہا کہ انہیں کورونا کی شدت کا احساس ہی نہیں، ہفتوں کے دوران کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ہم نے اکتوبر کے پہلے ہفتے ہی میں صورت حال کی سنگینی سے آگاہ کردیا گیا تھا۔ اب صورت حال یہ ہوچکی ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل نہ کیا تو وہی حالات پیدا ہوجائیں گے جو رواں سال جون میں تھے جس میں اسپتالوں میں جگہ نہیں بچی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت دنیا میں 17 سو ایسے مریض ملک کے اسپتالوں میں موجود ہیں جنھیں کسی نہ کسی سطح پر سانس لینے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہے جب کہ وبا کے عروج کے دنوں میں یہ تعداد 33 سو تھی، سنگین حالات سے بچنے کا واحد طریقہ احتیاط اختیار کرنا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ روز کورونا وائرس کی صورتحال پر قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا تھا۔ آج ہونے والے اجلاس میں تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے این سی او سی کی سفارشات اور وزرائے تعلیم کانفرنس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔

واشنگٹن: انسان کی سہل پسندی اس کے انتہائی اہم آن لائن اکاؤنٹس کے پاس ورڈز میں بھی نظر آتی ہے۔اسکی سہل پسندی کاندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا بھر میں بہت آسانی سے یاد رہنے والا پاس ورڈ 12345 تاحال استعمال ہورہا ہے۔

2020 میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق دنیا میں اب بھی ایسے 2,543,285 افراد ہیں جو 123456 کو بطور پاس ورڈ استعمال کررہے ہیں۔ یہ سروے پاس ورڈ پر نظر رکھنے والی ایک کمپنی نورڈ پاس نے کیا ہے۔نورڈ پاس میں سائبرسیکورٹی کے ماہرین نے بتایا کہ ایسے لوگوں کو پاس ورڈؑ تبدیل کرنے کی بار بار درخواست کی جاتی ہے لیکن وہ اس پر دھیان نہیں دیتے اور سال 2019 کی طرح اس سال بھی دنیا بھر میں یہ آسان پاس ورڈ والے اکاؤنٹ استعمال ہورہے ہیں۔کمپنی کےمطابق یہ تمام پاس ورڈ بہت آسان ہے اور سیکنڈوں میں ہیک ہوجاتی ہے ہیکرز اکاؤنٹ حاصل کرسکتےہیں۔

نورڈ پاس کمپنی نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ اس سروے میں تھرڈ پارٹی نے کل 275,699,516 پاس ورڈ دیکھے اور ان میں بہت کمزوری دیکھی گئی۔ اس سال کے دس آسان ترین پاس ورڈ میں picture1 اور senha شامل ہیں جبکہ پرتگالی زبان میں پاس ورڈ کو senha ہی کہا جاتا ہے۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق12345 سمیت بہت آسانی سے ہیک ہوجانے والے پاس ورڈ یعنی 123456789، password اور iloveyou اب بھی پاس ورڈ کے طور پر  استعمال ہورہے ہیں۔2020میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پاسورڈ کی فہرست یہ ہیں

123456, 123456789, picture1, 1234567890, Password, 12345678, 111111, 123123, 12345, Senha

 

اسلام آباد:پاکستان میں برین ڈرین کی ایک اور مثال، اسٹینفورڈ یونیورسٹی کیلفورنیا نے ادارہ جاتی سیاست کی بھینٹ چڑھائے گئے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس کے پروفیسر کو دنیا کے بہترین 2 فیصد محققین میں شامل کر لیا۔

ڈاکٹر شہزاد اشرف کو دو سال قبل یونیورسٹی سے فارغ کیا گیا تھا جنہیں ترکی کی معروف یونیورسٹی نے بطور پروفیسر اپنے پاس بلا لیا اب انہیں کیلفورنیا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی نے دنیا کے دو فیصد بہترین ریسرچرز میں شامل کر کے پاکستان میں برین ڈرین کا پردہ چاک کر دیا ہے۔

پشاور: وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا قاری محمد حنیف جالندھری نےکہا ہے کہ کورونا وبا میں دینی مدارس بند نہیں کریں گے۔

مولانا قاری محمد حنیف جالندھری نے جامعہ زبیریہ پشاور کا دورہ کیا اور مدرسے کے طالب علموں سے ملاقات کی۔

قاری محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ کورونا ایس او پیز کے تحت مدارس بند نہیں ہونگے کیونکہ تعلیمی اداروں کی بندش کے فیصلے میں وفاق المدارس سے مشاورت نہیں کی گئی۔

اسلام آباد:ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2 سالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) نے 2018 کے بعد سے تمام دو سالہ ڈگریاں غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی کالج سے بیچلر آف آرٹس(بی اے)، بیچلر آف کامرس(بی کام) اور بیچلر آف سائنس (بی ایس سی) کی ڈگری نہیں ملے گی۔

ایچ ای سی نے کہا ہے کہ 2018 میں پابندی کے باوجود غیر قانونی پروگرام کا اجراء تشویشناک ہے، یونیورسٹیز فوری طور پر ایسے پروگرامز میں داخلے بند کردیں، ایچ ای سی 31 دسمبر 2018 کے بعد ایسی کسی ڈگری کو تسلیم نہیں کرے گی۔

کراچی: جامعہ کراچی نے داخلہ ٹیسٹ 2021 کورونا ایس او پیز کے تحت لینے کا فیصلہ کرلیا۔

رواں سال جامعہ کراچی میں بیچلرز پرگرام کے22 اور ماسٹرز کے 6 شعبہ جات میں داخلہ ٹیسٹ دسمبر میں ہوگا۔

شیخ الجامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کا کہنا ہے کہ10 ہزار سے زائد امیدوار ٹیسٹ دیں گے داخلہ ٹیسٹ کےلئے امتحانی مراکز میں اضافہ کیا جائے گاجبکہ ٹیسٹ کے دوران ہینڈ سنیٹائزر، سماجی فاصلہ اور ماسک پہننے پر عمل در آمد کیا جائے گا۔

 

اقرا یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کے طلبا و طالبات نے گزشتہ روز مڈ ٹرم امتحان کیلئے یونیورسٹی میں بلانے پر احتجاج کیا ہے ۔

طالب علموں کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز کے تحت جامعات آن لائن امتحانات لے رہی ہیں جبکہ انہیں یونیورسٹی میں آنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا یونیورسٹی کی انتظامیہ کورونا کیسز مثبت آنے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرلیتی ہے ۔ طالب علموں نے اس موقع پر مختلف پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے ۔ احتجاج میں والدین نے بھی شرکت کی

کراچی : آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے وفاق کی 24 نومبر سے 10جنوری تک بند کرنے کی تجویزکو مسترد کردیا ہے

آل پاکستان پرائیویٹ ا سکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ نجی اسکولزکی بندش معاشی قتل ہے، بندش سے 10000 اسکولز مکمل بنداور7لاکھ ٹیچرزبےروزگارہوچکے ہیں ۔تنخواہیں و90فیصد سکولز عمارتوں کےکرائے فکسُ ہیں۔وزیراعظم اساتذہ کیلیے’’تعلیمی ریلیف پیکیج‘‘ کااعلان کریں

لاک ڈاؤن باعث5کروڑطلباکےتعلیمی نقصان کا ازالہ ناممکن ہے-UN،یونیسف،یونیسکووعالمی بنک ایڈویزری کے مطابق کورونامیں بھی اسکولز کھلے رکھے جائیں،بند کرنے سے نقصانات زیادہ ہیں۔گیلپ سروے کے مطابق87%والدین بچے سکولز بجھوانا چاہتے ہیں،کوویڈمیں7.5کروڑطلباکی تعلیم کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔

2.5کروڑ پاکستانی بچےپہلے ہی اپنے آئینی حق سے محروم ہیں۔اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں 50 فیصد سے زائد تعداد لڑکیوں کی ہےہر بچہ کو زندگی میں مساوی مواقع میسر آنے چاہیں۔تعلیم ہر بچے کاآئینی حق اور 25-A ریاست کا آئینی فریضہ ہے

انہوں نے مزید کہا ہے کہ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے ثابت کیا ہےکہ طلباء اسکولزمیں مکمل محفوظ ہیں

انہوں نےمزید کہا ہے کہ سیاسی اجتماعات سے کرونا پھیلا، کروڑوں پاکستانیوں کو جان کا خطرہ ہےوزیراعظم،چیف جسٹس،آرمی چیف اور NCOC غیر قانونی سیاسی اجتماعات رکوائیں

کراچی : آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے وفاقی وزارت تعلیم کے تعلیمی ادارے ایکبار پھر بند کرنے کے اعلان کو مسترد کردیا۔

وفاقی حکومت کے اسکول بندش کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اپنے اصولی موقف کا اعادہ کرتی ہے کہ جب دیگر شعبہ ہائے زندگی کھلے ہوئے ہیں تو تعلیم کا شعبہ بند کرنا دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی سات مہینے ضائع ہو چکے ہیں جس کی تلافی اگلے سال تک بھی ممکن نہیں۔ ونٹر زون کے اسکول اس عمل سے بہت زیادہ متاثر ہونگے جہاں سردی کی وجہ سے مارچ تک تعلیمی عمل متاثر ہوگا۔

ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدر علی نے صوبہ سندھ کے وزیر تعلیم سے اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس فوری بلانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ صوبے بھر کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں قابل عمل اور قابل قبول پالیسی وضع کی جا سکے۔

سندھ بھر میں نویں اور دسویں جماعت کے رجسٹریشن اور امتحانی فارم جمع کروانے کی تاریخ اور شیڈول کا اعلان ہوچکا ہے اسکول بند ہونے کی وجہ سے یہ عمل مکمل طور پر رک جائے گا اور وقت پر امتحانی عمل ممکن نہیں ہوگا جبکہ دوسری جانب اسکولوں نے دسمبر کے مہینے میں مڈ ٹرم امتحان اور ٹیسٹ لینے کی تیاری کی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دنیا جانتی ہے اور خود ذمہ داران اس بات کا کہیں مرتبہ اعتراف کر چکے ہیں کہ تعلیمی ادارے وہ واحد جگہ ہیں جہاں ایس او پی پر مکمل عملدرآمد ہورہا ہے باوجود اس کے اس شعبے پر غیر ذمہ دارانہ رویہ عقل و فہم سے بالاتر ہے۔