جمعرات, 10 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

دبئی: دنیا بھرمیں پرامن پاکستان کی پہچان کرانے والی کینیڈین ولاگرروزی گیبریل نے اسلامی تعلیمات اور پاکستانی کلچرسے متاثر ہوکرگزشتہ ہفتے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔ قبول اسلام کے فیصلے کے پرروزی کو دنیا بھر کے مسلمانوں نے دائرہ اسلام میں خوش آمدید کہتے ہوئے ان کے فیصلے کو سراہا اور ان کی نئی زندگی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
 
اتنی محبت ملنے پر روزی گیبریل نے سوشل میڈیا پر تمام لوگوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ جس طرح کا ردعمل انہیں ملا اس بارے میں انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ زندگی کے نئے راستے کی ابتدا میں اتنی محبت اور تعاون کی فراہمی کے لیے میں آپ سب کی شکرگزار ہوں۔ روزی نے کہا کہ جیسا کہ میں پہلے کہہ چکی ہوں کہ میں خدا پر یقین اور خدا کے ساتھ تعلق کی وجہ سے پہلے بھی خود کو تکنیکی طور پرمسلمان ہی سمجھتی تھی لیکن یہ میرے لیے بالکل نیا باب ہے۔
 
روزی نے بتایا کہ میں نے سب کے سامنے قبول اسلام کرنے کا اعلان توجہ حاصل کرنے ااپنے فالوورز بڑھانے کے لیے نہیں کیا تھا (حالانکہ توجہ ملنے پرمیں بے چین ہوجاتی ہوں) بلکہ میں نے اپنے آپ کو جوابدہ بنایا اورمیں چاہتی تھی کہ ساری دنیا میرے فیصلے کی گواہ بنےاور اب میں ایک بہترین انسان بننے کے لیے بالکل تیار ہوںروزی گیبریل نے کہا دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے فیصلے کے بعد بہت سے لوگوں نے مجھ سے کئی طرح کے سوالات کیے جن کے میں پہلے بھی جواب دے چکی ہوں۔ ان میں سے چند سوالات یہ تھے۔ کیا دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد میں اپنا نام تبدیل کروں گی، تو اس کا جواب ہے نہیں۔ ایک اور سوال تھا کہ کیا میرے گھروالوں نے میرا فیصلہ قبول کرلیا، تواس کا جواب ہے ہاں روزی گیبریل نے کہا کہ دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد وہ کسی فرقے میں شامل نہیں ہورہی ہوں۔ قبول اسلام کے اعلان کے بعد بہت سے لوگوں نے روزی کو شادی کی پیشکش بھی کی جس پرانہوں نے انکار کردیا
 
روزی نے بتایا کہ بہت سے لوگوں نے ان سے حج اورعمرے سے متعلق سوال کیا جس پرروزی نے کہا اگلے ایک سال کے دوران میں حج یا عمرہ کروں گی۔ کیا میں مکمل حجاب لوں گی؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے روزی نے کہا نہیں کیونکہ یہ لازمی نہیں ہے۔ بہت سے لوگوں نے پوچھا قبول اسلام کے بعد کیا آپ بائیکنگ اورسیاحت چھوڑدیں گی ؟ اس سوال کے جواب میں روزی نے کہا نہیں وہ اپنی بائیکنگ اورسیاحت جاری رکھیں گی
 
روزی نے کہا کہ ان کی پوسٹ کا کمنٹ سیکشن لوگوں کی محبت اورسپورٹ سے بھرا ہوا تھا تاہم بہت سے لوگوں نے خوف،لاعلمی اورعدم برداشت کی وجہ سے تنقید بھی کی تھی ۔ بطورانسان ہم اس چیز سے خوفزدہ ہوتے ہیں جو ہم سمجھ نہیں پاتے۔ میں تمام انسانوں کے لیے مثال بننا چاہتی ہوں اورخلا کو پر کرنا چاہتی ہوں تاکہ لوگ سمجھ سکیں کہ صحیح معنوں میں کہ اسلام کیا ہے اورانشااللہ دل نرم ہوجائیں گے، ذہن کھل جائیں گے۔ آمین
 
طائف: ان دنوں سعودی عرب کے تمام علاقوں میں سردی کی لہر آئی ہوئی ہے۔ کہیں شدید اور کہیں ہلکی ہے۔ ملک کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں سردی کے آثار نہ پائے جاتے ہوں۔ طائف میں الشفا کا کوہستانی علاقہ شہر کے سرد ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ سیاحوں کا مرکز بھی ہے۔
 
اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے شہر طائف میں پہلی بار شہد کی مکھیاں چھتے میں سردی کی شدید لہر سے ٹھٹھر کر مر گئیں۔ یاد رہے کہ آج کل طائف سمیت سعودی عرب کے متعدد شہر شدید سردی سے دوچار ہیں۔
 
ماہر موسمیات ابو عبدالرحمن الحربش الصخری نے بتایا کہ سعودی عرب کے شمالی اور وسطی علاقوں میں سردی کی شدید لہر جمعرات تک جاری رہے گی اس کے بعد رفتہ رفتہ اس کی شدت کم ہوتی چلی جائے گی۔الصخری نے توجہ دلائی کہ جمعہ اور ہفتے کو مملکت کے متعدد علاقوں میں بارش کا قوی امکان ہے۔ ہوسکتا ہے کہ جمعرات کی شام ہی سے بارش کی شروعات ہوجائے۔
مانیٹرنگ ڈیسک : گارٹنر کے مطابق ، ہائپر آٹومیشن سے لیکر بلاک چین کے عملی استعمال تک ، ترقی کے نئے مواقع کھلتے ہیں
خود مختار چیزوں کی سب سے زیادہ پہچانی جانے والی اقسام جو انسانوں کے ذریعہ پہلے انجام دیئے گئے افعال کو خود کار بنانے کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتی ہیں۔ ہائپر آٹومیشن اس سال کے لئے گارٹنر کے مرکزی رجحانات میں سے ایک ہے۔
ریسرچ اور ایڈوائزری گروپ گارٹنر کے مطابق ، ایک اسٹریٹجک ٹیکنالوجی کا رجحان کافی حد تک خلل ڈالنے کی صلاحیت کے حامل ہےجو ابھرتی ہوئی ریاست سے وسیع تراثرورسوخ میں استعمال ہونےلگاہے۔ اس میں ایسی ٹیکنالوجی بھی شامل ہوسکتی ہے جو بہت زیادہ اتار چڑھاؤ کے ساتھ تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور اگلے پانچ سالوں میں ایک ٹاپ مقام تک پہنچنے کے لئے تیار ہے۔
ان تعریفوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، گارٹنر نے 2020 کے لئے10 اسٹریٹجک ٹیکنالوجی کے رجحانات کی شناخت کی ہے۔
 
ہائپر آٹومیشن: ہائپر آٹومیشن میں کام کی فراہمی کے لئے ایک سے زیادہ مشین لرننگ (ایم ایل) ، پیکیجڈ سوفٹ ویئر اور آٹومیشن ٹولز کا مرکب شامل ہے۔ یہ نہ صرف خود ٹولز کی مختلف قسم کی طرف اشارہ کرتا ہے بلکہ خود کار طریقے سے خود بھی شامل تمام اقدامات (دریافت ، تجزیہ ، ڈیزائن ، خود کار ، پیمائش ، مانیٹر اور تجزیہ) سے ہے۔ آٹومیشن میکانزم کی حد کو سمجھنا ، کہ وہ کس طرح ایک دوسرے سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کو کس طرح جوڑا اور ہم آہنگ کیا جاسکتا ہے ، یہ ایک اہم توجہ ہے۔یہ رجحان روبوٹک پروسیس آٹومیشن (آرپی اے) سے شروع ہوا۔ تاہم ، تن تنہا آر پی اے ہائپر آٹومیشن نہیں ہے۔ ہائپر آٹومیشن کے لئے ٹولوں کا ایک مجموعہ درکار ہوتا ہے تاکہ انسان جہاں کسی کام میں شامل ہو وہاں کی نقل تیار کرنے میں مدد فراہم کرسکے۔
 
ملٹی تجربہ: 2028 کے دوران ، صارف کے تجربے میں اس میں نمایاں تبدیلی آئے گی کہ صارف ڈیجیٹل دنیا کو کس طرح جانتے ہیں اور وہ اس کے ساتھ کس طرح عمل کرتے ہیں۔ بات چیت کے پلیٹ فارمز اس انداز کو تبدیل کر رہے ہیں جس میں لوگ ڈیجیٹل دنیا کے ساتھ تعامل کرتے ہیں۔ ورچوئل ، بڑھاوا اور مخلوط حقیقت سبھی اس انداز کو تبدیل کر رہی ہیں جس میں لوگ ڈیجیٹل دنیا کو محسوس کرتے ہیں۔ تاثر اور بات چیت کے دونوں نمونوں میں یہ مشترکہ تبدیلی مستقبل کے کثیر حسی اور ملٹی موڈل تجربے کا باعث ہے۔
گارٹنر کے ریسرچ نائب صدر ، برائن برک کا کہنا ہے کہ "یہ ماڈل ٹکنالوجی سے تعلیم یافتہ افراد میں سے ایک لوگوں کو ایک خواندہ ٹیکنالوجی میں تبدیل کر دے گا۔ ترجمہ کرنے کا ارادہ کا بوجھ صارف سے کمپیوٹر میں چلا جائے گا۔" "بہت سارے انسانی حواس کے صارفین کے ساتھ بات چیت کرنے کی یہ صلاحیت مہذب معلومات کی فراہمی کے لئے ایک بہتر ماحول فراہم کرے گی۔"
 
مہارت کو جمہوری بنانا: اس میں لوگوں کو تکنیکی مہارت تک رسائی فراہم کرنا شامل ہے (مثال کے طور پر ، ایم ایل ، ایپلیکیشن ڈویلپمنٹ) یا کاروباری ڈومین مہارت (مثال کے طور پر ، فروخت یا معاشی تجزیہ) ایک آسان تر تجربہ کے ذریعے اور بغیر کسی وسیع اور مہنگے تربیت کی۔
"شہریوں تک رسائی" (مثال کے طور پر ، شہری اعداد و شمار کے سائنسدان ، شہری انٹیگریٹرز) ، اسی طرح شہریوں کی ترقی اور کوئی کوڈ ماڈل کا ارتقاء ، جمہوریت کی مثال ہیں۔
 
انسانی وسعت: اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ انسانی تجربے کے جزو کے طور پر علمی اور جسمانی بہتری کے ل deliver ٹکنالوجی کو کس طرح استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جسمانی بڑھاوا انسانوں کو جسمانی صلاحیتوں میں ان کے جسمانی صلاحیتوں کو تبدیل کرکے اپنے جسم پر ٹیکنولوجی عنصر ، جیسے پہننے کے قابل آلہ کی حیثیت سے تبدیل کرتے ہیں۔
"سمارٹ خالی جگہوں" میں روایتی کمپیوٹر سسٹمز اور ابھرتے ہوئے ملٹی تجربہ انٹرفیس پر اطلاعات تک رسائی حاصل کرنے اور ان کے استحصال کرنے والے اطلاقات کے ذریعے علمی اضافہ ہوسکتا ہے۔
اگلے 10 سالوں میں ، جسمانی اور علمی انسانی بڑھنے کی بڑھتی ہوئی سطح عام ہو جائے گی کیونکہ افراد ذاتی اضافہ کریں گے۔ یہ ایک نیا "صارفیت کاری" اثر پیدا کرے گا جہاں ملازمین اپنی ذاتی اضافہ - اور یہاں تک کہ ان میں توسیع - کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے دفتر کے ماحول کو بہتر بناتے ہیں۔
 
شفافیت اور ٹریس ایبلٹی: صارفین تیزی سے آگاہ ہیں کہ ان کی ذاتی معلومات قابل قدر ہیں اور وہ کنٹرول کا مطالبہ کررہے ہیں۔ تنظیمیں ذاتی اعداد و شمار کے تحفظ اور ان کے انتظام کے بڑھتے ہوئے خطرے کو تسلیم کرتی ہیں اور حکومتیں ان کو یقینی بنانے کے لئے سخت قانون سازی کر رہی ہیں۔ شفافیت اور ٹریس ایبلٹیبلٹی ڈیجیٹل اخلاقیات اور رازداری کی ضروریات کی تائید کے لئے اہم عنصر ہیں۔
 
بااختیار کنارے: ایج کمپیوٹنگ کا مطلب ہے انفارمیشن پروسیسنگ اور مواد کو جمع کرنے اور ترسیل کے بارے میں اس معلومات کے ذرائع ، ذخیروں اور صارفین کے قریب رکھا گیا ہے۔ تاخیر کو کم کرنے ، کنارے کی صلاحیتوں کا استحصال کرنے اور زیادہ سے زیادہ خودمختاری کو قابل بنانے کے ل It یہ ٹریفک اور کارروائی کو مقامی رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔
مسٹر برک نے کہا ، "ایج کمپیوٹنگ عملی طور پر تمام صنعتوں میں ایک غالب عنصر بن جائے گی اور معاملات کو استعمال کرے گی کیونکہ اس کنارے کو تیزی سے نفیس اور خصوصی کمپیوٹنگ کے وسائل اور زیادہ ڈیٹا اسٹوریج کی طاقت حاصل ہے۔" "روبوٹ ، ڈرون ، خود مختار گاڑیاں اور آپریشنل سسٹم سمیت کمپلیکس ایج ڈیوائسز اس شفٹ کو تیز کریں گے۔"
 
تقسیم شدہ بادل: اس میں عوامی بادل خدمات کو مختلف مقامات پر تقسیم کرنا شامل ہے جبکہ عوامی بادل فراہم کرنے والا اصل میں خدمات کے آپریشن ، گورننس ، اپ ڈیٹ اور ارتقا کی ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ یہ زیادہ تر عوامی بادل خدمات کے مرکزی ماڈل سے ایک اہم تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔
 
خود مختار چیزیں: خود مختار چیزیں جسمانی آلہ ہیں جو مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال انسانوں کے ذریعہ انجام دیئے گئے افعال کو خودکار کرنے کے لئے کرتی ہیں۔ سب سے زیادہ قابل شناخت فارم روبوٹ ، ڈرون ، خود مختار گاڑیاں / جہاز اور سامان ہیں۔ ان کا آٹومیشن سخت پروگرامنگ ماڈلز کے ذریعہ فراہم کردہ سے آگے بڑھتا ہے ، اور وہ اعلی درجے کی طرز عمل کی فراہمی کے لئے AI کا استحصال کرتے ہیں جو اپنے ارد گرد کے لوگوں اور لوگوں کے ساتھ قدرتی طور پر بات کرتے ہیں
جیسا کہ ٹیکنالوجی کی صلاحیت میں بہتری آتی ہے ، ضابطے کی اجازت اور معاشرتی قبولیت میں اضافہ ہوتا ہے ، بے قابو عوامی جگہوں پر خود مختار چیزیں تیزی سے تعینات کی جائیں گی۔
 
عملی بلاکچین: بلاکچین اعتماد کو چالو کرنے ، شفافیت فراہم کرنے اور ویلیو ایکسچینج کو قابل بنانے،ممکنہ اخراجات کو کم کرنے، لین دین کے اوقات کو کم کرنے اور نقد بہاؤ کو بہتر بنانے کے ذریعے صنعتوں کی بحالی کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اثاثوں کو ان کی اصلیت کا پتہ لگایا جاسکتا ہے ، جس سے جعلی سامانوں کے متبادل کے مواقع کو نمایاں طور پر کم کیا جاتا ہے۔
مسٹر برک نے کہا ، "بلاکچین بہتری تکنیکی امور کی وجہ سے انٹرپرائز کی تعیناتیوں کے ل im لاگو نہیں ہے ،" مسٹر برک نے کہا۔ "ان چیلنجوں کے باوجود ، خلل اور آمدنی پیدا کرنے کے لئے قابل ذکر امکانات کا مطلب یہ ہے کہ تنظیموں کو بلاکچین کا اندازہ لگانا شروع کرنا چاہئے ، چاہے وہ قریبی مدت میں جارحانہ انداز اختیار کرنے کی توقع بھی نہ کریں۔"
اے آئی سیکیورٹی: انسانی فیصلہ سازی کو بڑھانے کے لئے اے اور ایم ایل کا اطلاق جاری رہے گا۔ اگرچہ اس سے ہائپر آٹومیشن کو قابل بنانے اور خود مختار چیزوں کو استعمال کرنے کے بہت سارے مواقع پیدا ہوتے ہیں ، لیکن اس سے سیکیورٹی ٹیم کے لئے حملے کے ممکنہ نکات میں بڑے پیمانے پر اضافے کے ساتھ اہم نئے چیلنجز پیدا ہوتے ہیں۔ توجہ تین اہم شعبوں پر مرکوز رکھنی چاہئے - اے آئی سے چلنے والے نظاموں کی حفاظت ، سیکیورٹی دفاع کو بڑھانے کے لئے اے آئی کا استعمال ، اور حملہ آوروں کے ذریعہ اے آئی کے ناجائز استعمال کی توقع کرناہے۔
 
 
 
 
 
 
کراچی: مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرپگارا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے جو وعدے کیے وہ پورے نہیں کیے۔
 
تفصیلات کےمطابق کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کنگری ہاؤس میں پیرپگارا سے ملاقات کی۔ پیرپگارا نے گورنر سندھ کے سامنے جی ڈی اے کے خدشات کا اظہار کیا۔
 
پیرپگارا نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے جو وعدے کیے وہ پورے نہیں کیے، جہانگیر ترین کے ساتھ بھی آپ آئے تھے وعدے پورے نہیں کیے۔
 
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تو پیپلزپارٹی کی ہے وفاق میں تو آپکی حکومت ہے، بجلی اور گیس کے محکمے تو وفاقی ہیں وہ کیوں نہیں سنتے۔
 
گورنر سندھ نے کہا کہ معاشی حالات خراب تھے اب کچھ بہتر ہوئے ہیں، وعدے پورے کریں گے، وزیراعظم کی طرف سے ساتھ دینے،صبرکرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
 
پیر پگارا کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں کو جھوٹے مقدمات کا سامناہے، سندھ میں کرپشن،اقربا پروری عروج پر ہے، احتساب کہاں گیا،
سندھ میں پیپلزپارٹی کے کرپٹ ٹولے کا کڑا احتساب چاہتے ہیں۔
 
 
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں وفاقی وزیر اسد عمر نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کو جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے، مشترکہ جدوجہد ہے۔
مسقط: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عمان کے نئے حکمران سلطان ہیثم سے ملاقات کی اور سابق فرمانروا سلطان قابوس کے انتقال پر تعزیت کی۔
 
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی عمان کے دارالحکومت مسقط پہنچے جہاں انہوں نے عمان کے نئے حکمران سلطان ہیثم بن طارق السید سے ملاقات کی۔
 
وزیر خارجہ نے صدر پاکستان، وزیر اعظم اور عوام کی طرف سے سلطان ہیثم کے پیش رو سلطان قابوس کے انتقال پر تعزیت کی۔ انہوں نے مرحوم سلطان قابوس کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے دعا کی۔
 
 
 
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام عمان کے مرحوم سلطان قابوس کے انتقال پر دل گرفتہ ہیں اور اس غم میں برابر کے شریک ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ مرحوم سلطان قابوس ایک زیرک، مدبر اور امن پسند حکمران کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کے دور حکومت میں عمان نے مثالی ترقی کی۔
 
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سلطان قابوس کے دنیا سے رخصت ہونے سے سلطنت عمان ایک ہر دلعزیز لیڈر اور پاکستان ایک مخلص، بااعتماد اور پرخلوص دوست سے محروم ہوا ہے۔
 
سلطان ہیثم نے شاہ محمود قریشی کی آمد اور تعزیت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ عمان کی حکومت مرحوم سلطان کے زریں اصولوں کو مشعل راہ بناتے ہوئے امن اور سلامتی کے فروغ کے لیے کوشاں رہے گی۔
 
انہوں نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ آنے والے دنوں میں عمان اور پاکستان کے مابین تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔
 
خیال رہے کہ 10 جنوری کو عمان کے سلطان، سلطان قابوس 79 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔ سلطان قابوس کافی عرصے سے علیل تھے۔ سلطان قابوس کو مسقط میں سپرد خاک کیا گیا۔
 
سلطان قابوس کے انتقال کے بعد ان کے چچا زاد بھائی ہیثم بن طارق کو عمان کا نیا سلطان بنایا گیا۔ سلطان قابوس کی کوئی اولاد نہ ہونے کے سبب عمان کے شاہی خاندان نے ہیثم بن طارق کی تخت نشینی پر اتفاق کیا۔
 
 
 
 
 
 
 
کراچی: گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے مہنگائی کی ایک نئی سطح سامنے آ گئی ہے، ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال ختم ہو گئی ہے تاہم اس کے آفٹر شاکس تا حال جاری ہیں۔
 
مارکیٹ ذرایع نے کہا ہے کہ گندم کی 100 کلو گرام کی بوری اوپن مارکیٹ میں 400 روپے اضافے کے بعد 5200 روپے کی ہو گئی ہے، گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے آٹے کی قیمتوں کو آگ لگ گئی ہے۔
 
مارکیٹ ذرایع نے کہا ہے کہ چکی والوں کے لیے گندم کی 100 کلو گرام کی بوری 500 روپے اضافے کے بعد 5500 روپے تک پہنچ گئی، جب کہ سندھ حکومت نے آٹے کے ایکس مل پرائس 43 روپے فی کلو مقرر کیے ہوئے ہیں۔ شہر میں فائن آٹا 58 سے 60 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے، فائن آٹے کی قیمت میں 4 سے 6 روپے فی کلو اضافہ کر دیا گیا ہے، چکی آٹے میں بھی 4 سے 6 روپے فی کلو اضافہ کیا جا چکا ہے، جس کے بعد چکی آٹا 64 سے 66 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔
 
مارکیٹ ذرایع نے بتایا کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے گندم کی ترسیل ایک ہفتے سے بند ہے، چکی والوں کے پاس گندم کا اسٹاک ختم ہونے کے قریب ہے، فلور ملز کے پاس بھی گندم کے ذخائر کم رہ گئے ہیں۔
 
محکمہ خوراک، سندھ حکومت اور انتظامیہ 4 دسمبر کو سرکاری قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کر کے اپنی ذمہ داری سے سبک دوش ہو چکی ہے، جب کہ منافع خور مافیا سرگرم ہے، سندھ حکومت کی جانب سے سرکاری گندم کی فراہمی کے لیے کوئی لائحۂ عمل تیار نہیں کیا گیا، ادھر مارکیٹ ذرایع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گندم کی فراہمی جلد ممکن نہ بنائی گئی تو فائن آٹے اور چکی کے آٹے کی قیمت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
 
خیال رہے کہ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی ہڑتال گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ساتھ کام یاب مذاکرات کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔ ہڑتال کے باعث ملک بھر میں سامان کی ترسیل مکمل بند رہی، کارخانوں اور بندرگاہوں پر تقریباً 45000 درآمدی اور برآمدی کنٹینرز رکے رہے، پھل سبزیوں کی ایکسپورٹ معطل رہی، جس سے 15 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا، کینو، آلو اور پیاز کے 1400 کنٹینرز بندرگاہوں تک نہ پہنچ سکے، ایکسپورث آرڈرز منسوخ اور بھارت کی جانب منتقل ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہوا۔ ہڑتال نے ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے کی جانے والی سال بھر کی کوششوں پر پانی پھیر دیا۔
 
 
 
 
گوادر: بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے ایئر پورٹ پر مسافروں کا سامان لے جانے کا طریقہ دیکھ کر غیر ملکی حیران رہ گئے۔
 
گوادر ائیر پورٹ پر مسافروں کا سامان ہاتھ گاڑی کے ذریعے منتقل کرنے کا انکشاف ہوا ہے، غیر ملکی اس دیسی طریقے سے سامان کی منتقلی دیکھ کر حیران و پریشان رہ گئے۔
 
ہاتھ گاڑی کے ذریعے سامان منتقلی کی ویڈیو بھی اے آر وائی نیوز کو موصول ہو گئی، جس میں سخت سردی میں ایک شخص کو ہاتھ گاڑی کھینچتے دیکھا جا سکتا ہے، ائیر پورٹ عملے کے دو ملازم ہاتھ گاڑی کو پیچھے سے دھکا دیتے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
 
 
ایئر پورٹ پر ہاتھ گاڑی کا استعمال بین الاقوامی لیبر قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تربت اور پنجگور ایئر پورٹ پر بھی ہا تھ گاڑی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
 
سامان کراچی سے گوادر پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 504 میں منتقل کیا جا رہا تھا، خیال رہے کہ لگیج اَن لوڈنگ اور لوڈنگ کی ذمہ داری ائیر لائن اور سول ایوی ایشن کی ہوتی ہے، دونوں ادارے پابند ہوتے ہیں کہ جدید کارگو گاڑیاں استعمال کی جائیں۔
 
ائیر پورٹ پر ہاتھ گاڑی چلتے دیکھ کر چینی مسافر نے بھی تمسخرانہ انداز اپنایا، واضح رہے کہ ایئر پورٹ پر ہاتھ گاڑی کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی سخت خلاف ورزی ہے۔
 
اسلام آباد : عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فیچ نے پاکستان کی ریٹنگ بہترکر کےبی منفی کر دی ، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ فیچ نےحکومت کے اصلاحاتی اقدامات کو درست سمت میں قراردیا ہے۔
 
عالمی ریٹنگز ایجنسی فیچ نے پاکستان کی ریٹنگ جاری کر دی، جس میں پاکستان کی ریٹنگ بی اور آؤٹ لک مستحکم قرار دے دیا، وزارت خزانہ نے فیچ کی جانب سےپاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا فیچ نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم تسلیم کرتے ہوئے ریٹنگ میں بہتری کی اور حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کو درست سمت میں قراردیا۔
 
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا فیچ کے مطابق گزشتہ سال کا4.9 فیصد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ امسال2.1 فیصد رہے گا اور آئندہ مالی سال تک کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ محدود ہوکر 1.9 فیصد تک ہو جائے گا۔
 
وزارت خزانہ کے مطابق ریٹنگ ایجنسی نے لچکدار ایکس چینج ریٹ اختیار کرنے اور حکومت کی ٹیکس بیس بڑھانے، ٹیکس وصولیوں میں اقدامات کی تعریف کی جبکہ حکومت کے معاشی استحکام اور ڈسپلن کیلئے اقدامات کو بھی سراہا۔
 
یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں موڈیز نے پاکستان کاآؤٹ لک منفی سے مستحکم کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان کے بڑے چیلنج کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں مزید بہتری ہوگی، مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی آؤٹ لک میں بہتری حکومتی کوششوں پراعتماد کا اظہار ہے۔
 
یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں عالمی معاشی ریٹنگ کے ادارے فچ ریٹنگز پاکستان پاکستان سے متعلق رپورٹ جاری کی تھی ، جس کے مطابق عالمی بینک کے ایزآف ڈوئنگ بزنس میں پاکستان کی بہتری قابل ستائش ہے۔
 
ریٹنگ ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکومت کو درکار فنانسنگ میں بھی کمی آئی ہے، پاکستان نے ایز آف ڈوئنگ انڈیکس میں 28 درجے بہتری دکھائی، پاکستان کا شمار سب سے زیادہ بہتری دکھانے والے 10ممالک میں ہوا۔
 
 
 
 
 
 
 
اسلام آباد : چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا ہےکہ ، پی آئی اے ملازمین نے جعلی ڈگریاں لے رکھی ہیں اور طیارے چلارہے ہیں، جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کو ایک ایک کرکے نکالیں گے۔
 
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پی آئی اے نجکاری خسارہ کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں ملازمین کی جعلی ڈگری سے متعلق مقدمات کی تفصیل طلب کرلی گئی۔
 
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا جعلی ڈگری کے مقدمات یہاں سنیں گے، جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین ایک ایک کرکےنکالیں گے، پی آئی اے ملازمین نے الخیر یونیورسٹی سے ڈگریاں لے رکھی ہیں، الخیر یونیورسٹی اسناد فروخت کرتی ہے، جعلی ڈگری والے طیارےچلارہے ہیں۔
 
وکیل پی آئی اے نے بتایا سندھ ہائی کورٹ نے موجودہ ایم ڈی ارشد محمود کو کام سے روک دیا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الااحسن کا کہنا تھا کہ ارشد محمود کے خلاف درخواست کو عدالت عظمیٰ نے پذیرائی نہیں دی۔
 
وکیل پی آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ نئی انتظامیہ پی آئی اےکی بحالی اورخسارہ کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، پی آئی اے پر 426 ارب کا قرض ہے ، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا پی آئی اے کی بساط نہیں تھی تو قرض کیوں لیا؟ پی آئی اےکی نجکاری کی خبریں قومی ادارے کے ساتھ مذاق ہے، نظریں پی آئی اے کی نجکاری پرنہیں بلکہ نیویارک پرہیں۔
 
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کیاپی آئی اے کو ادارہ چلانا آتا ہے یا نہیں ، ایک طیارے کے لیے 700ملازم کام کرتے ہیں، جس پر وکیل کا کہنا تھا پی آئی اے کی بحالی کا یہ آخری موقع ہے تو جسٹس گلزار احمد نے کہا آخری موقع کیوں؟پی آئی اےکیوں نہیں چل سکتی؟ ریاستی ادارے کو بند ہونے نہیں دیں گے۔
 
جسٹس اعجازالااحسن کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو ملنے والا بیل آوٹ پیکج مہینوں میں ختم ہوجاتا ہے، جس پر وکیل شجاعت عظیم نے کہا مؤکل نےبیان حلفی میں آڈٹ رپورٹ کے الزامات کو مسترد کیا۔
 
چیف جسٹس نے کہا اٹارنی جنرل آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لے کر آئندہ سماعت پرمعاونت کریں اور استفسار کیا پی آئی اے نئے طیارے خرید رہی ہے یا نہیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ پی آئی اےکے پاس پیسے ہوں گے تو طیارےخریدے گی، جب ضرورت ہو گی شجاعت عظیم حاضر ہو جائیں گے،نوٹس روک دیا جائے۔
 
بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت 4ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی۔
 
 
 
 
 
 
واشنگٹن: سعودی ایئرفورس افسر کے ہاتھوں 3 امریکی فوجیوں کے قتل کے بعد حکام نے سعودی اہلکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
 
سعودی عرب کے درجنوں فوجی اہلکار امریکا میں تربیتی مشن پر تھے۔ تربیت کے دوران اہلکار محمد الشرمانی نے تین امریکی فوجیوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا جبکہ 8 زخمی بھی ہوئے تھے۔
 
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ گزشتہ ماہ ’’نیول ایئراسٹیشن فلوریڈا‘‘ میں پیش آیا جہاں درجنوں سعودی فوجی تربیتی مشن پر تھے۔ اس واقعے کے بعد امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے سعودی عرب کی فضائیہ کے افسران کے تربیتی پروگرام پر نظرثانی کرتے ہوئے انہیں ملک سے نکال دینے کا فیصلہ کیا۔
 
الشرمانی نے فائرنگ سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’’امریکا شیطانوں کی قوم‘‘ ہے۔ فلوریڈا کے ایک سینیٹر رک اسکاٹ کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے اور ایسے اہلکاروں کو امریکا میں تربیت نہیں دینے چاہیئے جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہوں۔
 
مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے امریکی اہلکاروں کی طرف سے مسلسل مذاق کا نشانہ بنانے پر یہ قدم اٹھایا تھا، سعودی عرب کا 21برس کا افسر سیکنڈ لیفٹیننٹ ہے۔ امریکی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سعودی اہلکار انتہاپسندانہ خیالات کا مالک ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ تربیتی سیشن میں 5 ہزار کے قریب غیرملکی فوجی اہلکار شامل تھے جن میں سے 850 کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔