Reporter SS
کراچی: سندھ میں میٹرک کی تدریس اور امتحانات کیلیے نئی اسکیم آف اسٹڈیز متعارف کرا دی گئی۔
صوبائی محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پورے صوبے میں میٹرک کی سطح پر نئی اسکیم آف اسٹڈیزکومنظورکرتے ہوئے سائنس کے تمام مضامین کونویں اوردسویں دونوں جماعتوں میں برابرتقسیم کردیا اوراسے نیشنل اسکیم آف اسٹڈیزکی طرز پر کرتے ہوئے سائنسی مضامین کے اسباق کودونوں سالوں میں تقسیم کیاگیاہے۔
اب یکم جولائی سے نئے تعلیمی سیشن 2020میں سندھ بھرکے سرکاری ونجی اسکولوں میں نویں اوردسویں دونوں سالوں میں ریاضی، طبعیات،کیمیا ،حیاتیات اورکمپیوٹرسائنس کے مضامین پڑھائے جائیں گے جبکہ سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز2021میں نویں جماعت اور 2022سے دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات نئی اسکیم آف اسٹڈیز کے تحت لیں گے جس میں طلبا کوسائنس کے تمام مضامین کے امتحانات بالترتیب نویں اوردسویں دونوں جماعتوں میں دینے ہونگے۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ نے اس فیصلے کانوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے موجودہ نصاب پر ہی سائنس کے تمام مضامین کی دو شاخی تقسیم کردی ہے، 2021 سے سندھ میں ملک کے دیگر صوبوں کی طرح میٹرک کے امتحانات کے کل مارکس 1100 ہوں گے جس میں سے 550 مارکس کا نویں جماعت جب کہ 550 مارکس کا دسویں جماعت کا پرچہ لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اب تک میٹرک کی سطح پر نویں اوردسویں کے مجموعی کل مارکس 850ہوتے ہیں جس میں 425/425مارکس کے دونوں سالوں کے پرچے ہوتے تھے۔
ذرائع کے مطابق نئی اسکیم آف اسٹڈیز میں سندھ میں نویں اوردسویں دونوں جماعتوں میں انگریزی کاپرچہ100/100مارکس کاکردیاگیاہے’’اردو، اسلامیات اورمطالعہ پاکستان‘‘کے 75/75مارکس کے پرچے لیے جائیں گے اس وقت بھی ان مضامین کے پرچے انھی مارکس کے ساتھ لیے جاتے ہیں۔
مزید برآں نویں جماعت میں ریاضی کاپرچہ 75مارکس اوردسویں میں بھی 75مارکس کاہوگافزکس ،کیمسٹری ،بیالوجی اورکمپیوٹرسائنس کے پرچے بھی اب نویں اوردسویں دونوں سالوں میں 75/75مارکس کے ہونگے جس میں ہرسال 60مارکس کی تھیوری اور15مارکس کے پریکٹیکل امتحانات لیے جائیں گے۔
کیمسٹری کے مضمون میں موجودہ کتاب سے نویں جماعت میں پہلے سے دسویں سبق تک جبکہ دسویں جماعت میں گیارہویں سے اٹھارویں سبق تک کی تدریس ہوگی،بیالوجی کے پرچے کے لیے نویں میں چیپٹر1سے 10اوردسویں میں 11سے 19ویں چیپٹرتک کی تدریس ہوگی فزکس کے پرچے کے لیے نویں جماعت میں چیپٹرنمبر11اوردسویں جماعت میں چیپٹرنمبر 9پڑھایاجائے گاجبکہ چیپٹر1سے 8 اور 10 واں چیپٹرنویں اسی طرح چیپٹر12سے 19پڑھائے جائیں گے۔
علاوہ ازیں نئی اسکیم آف اسٹڈیزکے مطابق نصاب کی تبدیلی اورنئے نصاب سے کتابیں فراہم کرنے کے حوالے سے جب ڈائریکٹوریٹ آف کریکلوم ،اسسمنٹ اینڈ ریسرچکے سربراہ اصغرمیمن سے رابطہ کیاتوانھوں نے واضح طورپربتایاکہ’’ ان کاادارہ نویں اوردسویں دونوں جماعتوں کانصاب تبدیل کرکے گزشتہ برس جون 2018میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے حوالے کرچکاہے۔ ان کاکہناتھااب انٹرسال اول کاکریکولم بھی تبدیل کرکے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ بھجوایاجاچکاہے تاہم یہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ ہی واضح کرسکتاہے کہ اس سال نئی اسکیم آف اسٹڈیز کے مطابق نیانصاب پبلش ہوپائے گایانہیں‘‘۔
دوسری جانب جب سندھ ٹٰیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین آغاسہیل پٹھان سے رابطہ کرکے اسکیم آف اسٹڈیز کے تحت نئے نصاب کے حوالے سے دریافت کیاگیاتوان کاکہناتھاکہ ہرصورت جولائی سے شروع ہونے والے نئے سیشن میں نویں اوردسویں کی سطح پر کتابیں نئے نصاب کے مطابق مارکیٹ میں ہوں گی۔
امریکی خلائی ادارے ناسا نے کہا ہے کہ اس کے سیارچے (سیٹلائٹ) ٹرانزیٹنگ ایگزوپلانٹ سروے سیٹلائٹ یعنی ٹی ای ایس ایس نے ایک نئی دنیا دریافت کی ہے جو کہ قابل رہائش ہو سکتی ہے۔
امریکی ریاست ہوائی کے دارلحکومت ہونولولو میں امریکن ایسٹرونومیکل سوسائٹی کی میٹنگ کے دوران ناسا نے نئی زمین کی دریافت کا اعلان کیا اور بتایا کہ اس کا نام "ٹی او آئی 700 ڈی "رکھا ہے اور یہ ہماری زمین سے قریب ترین یعنی صرف 100 نوری سال کے فاصلے پر ہے۔
یادرہے کہ زمین کے قریب ترین ستارہ کے نام "پراگزیما سنٹوری " ہے جو کہ ہماری زمین سے صرف چار نوری سال کے فاصلے پر ہے۔
ناسا کے فلکی طبیعیات(ایسٹروفزکس) ڈویژن کے ڈائریکٹر پال ہیرٹز کا کہنا ہے کہ سیٹ لائٹ "ٹی ای ایس ایس "کو بنانے اور لانچ کرنے کا مقصد ہی ایسے سیاروں کی تلاش کرنا ہے جو کہ اپنے قریب ترین ستاروں کےگرد چکر لگا رہے ہیں۔
ی ای ایس سی نے ابتدائی طور پر ستاروں کی غلط درجہ بندی کی جس کے مطابق سیارے اپنی اصل جسامت سے بڑے اور گرم دکھائی دیے۔ لیکن بعد میں ایک ہائی اسکول کے طالبعلم ایلٹن سپینسر سمیت کچھ جونیئر ماہرین فلکیات نے اس غلطی کی نشاندہی کی۔
یونیورسٹی آف شکاگو کی طالبہ امیلی گلبرٹ کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے ستاروں کے پیرامیٹرز کو درست کر دیا تو ستاروں کا حجم کم ہو ا اور سب سے بیرونی سیارہ زمین کی جسامت کے برابر اور رہائش کے قابل زون میں موجود تھا۔
اس تحقیق کی بعد ازاں اسپٹزر اسپیس ٹیلی اسکوپ نے بھی تصدیق کر دی۔
یاد رہے کہ اسی طرح کے کچھ سیاروں کی دریافت اس سے قبل کیپلر اسپیس ٹیلی اسکوپ بھی کر چکی ہے لیکن 2018 میں لانچ کی گئی ٹی ای ایس ایس کی جانب یہ پہلی دریافت ہے۔
ٹی ای ایس ایس نے مجموعی طور پر مدار میں تین سیاروں ٹی او آئی c ، b اور d کو دریافت کیا ہے۔ صرف ڈی اس زون میں موجود ہے جو کہ نہ تو زیادہ گرم ہے اور نہ ہی زیادہ ٹھنڈا ہے جس کا مطلب ہے کہ وہاں پانی موجود ہو سکتا ہے۔
ٹی او آئی ڈی ہماری زمین سے تقریباً 20 فیصد بڑا ہے اور 37 دن میں اپنے ستارے کے گرد چکر مکمل کرتا ہے اور یہ ہماری زمین کی نسبت 86 فیصد توانائی اپنےسورج سے لیتا ہے۔
اس سیارے کاایک حصہ ہر وقت سورج یعنی ستارے کے سامنے رہتا ہے جبکہ دوسری حصہ ہمیشہ تاریکی میں رہتا ہے ۔ یہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے ہم زمین پر بسنے والے چاند کے ایک سیاہ حصے کو کبھی نہیں دیکھ سکتے۔
اب متعدد ماہرین فلکیات اس سیارے کا دیگر آلات کے ساتھ مطالعہ کریں گے اور مزید ڈیٹا حاصل کرکے اس کا ناسا کی معلومات سے موازنہ کریں گے۔
اسلام آباد: پاک ترک معارف انٹر نیشنل اسکول و کالج فار ایشیا پیسیفک کے ریجنل کو آرڈینیٹر کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد نے بدھ کے روز جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے اُن کے دفتر میں ملاقات کی ، دورانِ ملاقات مختلف اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں پاک ترک انٹر نیشنل اسکول اینڈ کالج کی جانب سے یہ تجویز پیش کی گئی کہ وہ جامعہ کراچی کے تعاون سے جامعہ کراچی میں ایک اسکول و کالج قائم کرنا چاہتے ہیں ، جس کا بنیادی مقصد پاکستانی طلبہ کو اعلیٰ معیاری تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ عصرِ حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے وفد کو بتایا کہ وہ اس سلسلے میں سنڈیکیٹ کے آئندہ ہونے والے اجلاس میں ممبران کو اس تجویز سے آگاہ کریں گے اور تمام ممبران کی باہمی مشاورت سے کیے جانے والے فیصلے سے آپ کو آگاہ کردیا جائے گا۔ ڈاکٹر خالد عراقی نے جامعہ کراچی کی مختلف کلیہ جات میں ہونے والی تدریسی و تحقیقی سر گرمیوں اور طلباو طالبات کو دی جانے والی سہولیات اور اسکالر شپس کے حوالے سے بھی وفد کو آگاہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ جامعہ کراچی میں زیرِ تعلیم طلبہ کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنا میری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
علاوہ ازیں وفد نے ووکیشنل ٹریننگ شروع کرنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی جس پر ڈاکٹر خالد عراقی نے وفد کو بتایا کہ جامعہ کراچی اگلے سیمسٹر میں ترکی زبان کے سرٹیفکیٹ اور ڈپلومہ کورسز کا آغاز کر سکتی ہے اور اس سلسلے میں ہمیں ترکی زبان کے ماہرین کی جلد از جلد فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ ہر وقت سرٹیفکیٹ اور ڈپلومہ کورسز کے آغاز کو یقینی بنایا جاسکے ۔ وفد نے شیخ الجامعہ کو بتایا کہ اگلی ملاقات میں تمام دستاویزی کارروائی مکمل کرکے منظوری کے لیے پیش کردی جائے گی ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر شعبہ تصنیف و تالیف و ترجمہ جامعہ کراچی ڈاکٹر ندیم محمود بھی موجود تھے ۔
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان آج نوجوانوں کیلئے ایک اور اہم منصوبے ’ہنرمند جوان پروگرام‘ کا آغاز کر رہے -وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے کنونشن سنٹر میں پروگرام لانچنگ کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ نوجوانوں کا خصوصی ترانہ بھی ریلیز کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے اطلاعات فراہم کرتے ہوئے بتایاکہ ہنرمند جوان پروگرام کے تحت لاکھوں نوجوانوں کو فنی تربیت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت 50 ہزار نوجوانوں کو جدید ترین صلاحیتیوں پر مبنی تربیت دی جائے گی جس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس، روبوٹکس، کلاﺅڈکمپیوٹنگ کےعلوم شامل ہوںگے اور ہنر مند جوان پروگرام میں 70 مدارس میں بھی تکنیکی تعلیم کی فراہمی کیلئے انتظام کیا جائے گا جبکہ دوست ممالک کے اشتراک سے سنٹر آف ایکسیلینس بھی قائم کیے جائیں گے۔
عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ہنر یافتہ نوجوانوں کو عالمی اداروں کے خصوصی سرٹیفیکیٹس دیئے جائیں گے جبکہ روزگار کیلئے انہیں آسان قرضے بھی فراہم کئے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت ملک میں نیشنل اکریڈیٹیشن کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔