اتوار, 13 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 
 
 
 
 
کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر پر آل راؤنڈر محمد حفیظ نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ میں آنے والی بیروزگاری کی ذمہ داری کون لے گا۔
 
قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ نے نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر صرف 200 کھلاڑیوں کا خیال رکھ رہا ہے اور 1000 کے قریب کھلاڑی اور مینجمنٹ اسٹاف اس نئے فارمیٹ کی وجہ سے بیروزگار ہوگئے ہیں۔
 
واضح رہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس پر محمد حفیظ نے ردعمل دیا۔
 
ویڈیو میں ڈومیسٹک کرکٹر فضل سبحان کا کہنا تھا کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بند ہونے کی وجہ سے بھاڑے کی سوزوکی چلانے پر مجبور ہیں۔
 
 
 
فضل سبحان انڈر 19، پاکستان اے، 42 فرسٹ کلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں، فضل سبحان کا کہنا تھا کہ ہم نے کرکٹ کھیلنے کے لیے بہت محنت کی، ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بند ہونے سے بہت مشکل حالات ہیں، پہلے لاکھ روپے مل جاتے تھے اب 30 سے 35 ہزار میں سوزوکی چلا کر گزار کررہا ہوں۔
 
ڈومیسٹک کرکٹر فضل کا کہنا تھا کہ اور بھی بہت سے لڑکے ایسے ہیں جو بائیک چلا رہے ہیں، کمپنی میں دھکے کھار ہے ہیں، کھلاڑیوں کی مجبوری ہے گھر چلانے کے لیے یہ سب کرنا پڑے گا۔
 
یاد رہے کہ پی سی بی کی جانب سے نیا ڈومیسٹک اسٹرکچرمتعارف کرایا گیا تھا جس میں صرف 6 ریجن سے ٹیموں کا انتخاب کیا گیا تھا۔
 
خیال رہے کہ نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر پر سابق کھلاڑیوں نے بھی تنقید کی تھی، جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ ہم ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر بنے ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ بند ہونے سے آپ لوگوں سے روزگار چھین رہے ہیں۔
 
 
 
 
 
 
کراچی: شہرقائد کے تاجروں نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی کے علاقے طارق روڈ پر ریلی نکالی، اس دوران تاجروں نے انسانی ہاتھوں کی زنجیربھی بنائی۔
 
تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاجروں نے طارق روڈ پر لبرٹی چوک سے بہادر آباد چورنگی تک یوم یکجہتی کشمیر ریلی کا انعقاد کیا، اس موقع پر بھارتی جارحیت کے خلاف خوب نعرے بازی کی گئی۔
 
طارق روڈ ٹریڈرز الائنس کے صدر الیاس میمن نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر ایک طرف تو غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے اور دوسری طرف کشمیری مسلمانوں کی زندگیاں بد سے بد تر کرنے کے لیے تمام حربے استعمال کر رہا ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اس کا تحفظ ہر پاکستانی کا فرض ہے کیونکہ اسی میں پاکستان کی بقا ہے۔
 
ریلی میں موجود تاجروں کا کہنا تھا کہ بھارت کے ظلم و بربریت کو دنیا بھر کے سامنے لانے کے لئے یہ ثابت کرنا ضروری ہے کہ ہم ایک ہیں اور کشمیر ہمارا ہے، ہمارا صرف ایک ہی نعرہ ہے، “کشمیر بنے گا پاکستان”۔
 
مقبوضہ کشمیر : آزادی کے حق میں مظاہرہ، عمران خان کے حق میں نعرے
 
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں68 روز سے جاری کرفیو کے باوجود کشمیریوں نے احتجاج کیا اور نماز جمعہ کے بعد سڑکوں پر نکل آئے، فضا آزادی کے نعروں سے گونج اٹھی، کشمیریوں نے حمایت کرنے پر عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔
 
مقبوضہ کشمیرمیں کرفیوکا آج 69 واں دن ہے، مسلسل کرفیو کے باعث مختلف علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
 
 
 
 
 
 
 
 
تہران: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان ایران سے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، پاکستان خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات جاری ہے، ایک ماہ میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دوسری ملاقات ہو رہی ہے۔
 
ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، زلفی بخاری اور دیگر حکام بھی موجود ہیں۔
 
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایران سے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، پاکستان خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
 
وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے
 
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان اور ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ،زلفی بخاری و دیگراعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
 
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا اس سال ایران کا یہ دوسرا دورہ ہے، وزیر اعظم کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر بھی ایرانی صدر سے ملاقات ہوئی تھی۔
 
وزیراعظم عمران خان دورہ ایران سے واپسی کے بعد منگل کو سعودی عرب بھی جائیں گے۔
 
 
 
 
تہران : وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر نے سعودی عرب کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کو ختم کرنے اور مذاکرات کرنے کا اشارہ دے دیا،وزیراعظم عمران خان نے پیش کش کی کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازعات کو حل کرنے کے لیے اسلام آباد میزبانی کرنے کے لیے تیار ہے جبکہ حسن روحانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے جذبہ خیر سگالی کو سراہتے ہیں۔
 
تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ پاک ایران تعلقات میں بہتری کے لیے کوشاں ہیں، پاکستان اور ایران برادر دونوں پڑوسی اور دوست ملک ہیں۔
 
اُن کا کہنا تھا کہ ایران اورپاکستان ملکرخطےکےاستحکام کیلئےکاوشیں اور بہتری کے لیے کام کرسکتے ہیں۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ خطے میں جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے تیار ہیں، ہم یمن میں جنگ بندی کے خواہش مند ہیں۔
 
حسن روحانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے نزدیک خطے کا امن مذاکرات سےہی ممکن ہے، ہم وزیراعظم عمران خان کوجذبہ خیرسگالی کا جواب اسی جذبے سے دیں گے، حالیہ واقعات خصوصاًخلیج فارس اور دیگر معاملات پر عمران خان سے تفصیلی گفتگو ہوئی، سیکیورٹی اورامن سےمتعلق صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا جبکہ جوہری ڈیل سے متعلق امور پر بھی تفصیلی اور اہم نکات زیر غور آئے، ہم نے زور دیا کہ امریکا جوہری ڈیل سے متعلق مذاکرات کرے۔
 
 
ایرانی صدر نے اپنے ملک آمد پر عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امن کے لیے پاکستان کے جذبہ خیر سگالی کے اقدام کو سراہتے ہیں، وزیراعظم عمران خان کےدورہ ایران کوقدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس دورے کے مثبت اثرات آئیں گے۔
 
وزیراعظم عمران خان کی گفتگو
 
بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدرحسن روحانی سے تیسری بار ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تجارت اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر اٹھانے پرحسن روحانی اورایرانی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
 
عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت نے 80لاکھ کشمیریوں کو مقبوضہ وادی میں قید رکھا ہے، ایران دورے کا مقصد خطے میں ہر قسم کے تنازعات کا خاتمہ ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 70ہزارجانیں قربان کیں، سعودی عرب اور ایران کے تنازع کو سنجیدگی سے دیکھ رہےہیں، دونوں ممالک کو تنازع کاحل مذاکرات کے ذریعے نکالنا ہوگا۔
 
اُن کا کہنا تھا کہ ایران پڑوسی اور دوست ملک جبکہ سعودی عرب ہمارے بہت قریب ہے، دونوں ممالک کے تنازع کی وجہ سے خطے اور دنیا کو نقصان ہوگا کیونکہ تیل کی قیمتیں بڑھیں گی اور پھر دیگر ممالک پیسے کو لوگوں پر خرچ کرنے کے بجائے تیل خریدنے پر لگائیں گے۔
 
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی قسم کی جارحیت کی حمایت نہیں کریں گے، ایران اور سعودی عرب میں جنگ نہیں چاہتے، جنگ کی صورت میں خطے میں غربت میں اضافہ ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاکستان خود ثالث بنا کیونکہ ہم دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کا تنازع نہیں چاہتے اور اس معاملے کے حل کیلئےسہولت کار کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
 
 
اُن کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی اسلام آبادمیں سعودی عرب، ایران میں بات چیت کرائی تھی، یہ سنجیدہ اور تشویشناک صورتحال ہے مگر اس کا حل ممکن ہے، پاکستان نے ماضی میں بھی دونوں ممالک کو ملانے کیلئے میزبانی کا کرداراداکیا، ٹرمپ نے بھی ایران سے معاملات حل کرانے کے لیے پاکستان کو ثالث کےکردارکاکہا، ہم امریکا اور ایران کےدرمیان معاملات حل کرانے میں مدد کو تیار ہیں۔
 
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں امریکا اور ایران میں دوبارہ جوہری معاہدے کی راہ ہموار ہو، ایرانی صدر حسن روحانی کا شکریہ اداکرتاہوں، اب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کے لیے جارہا ہوں۔ عمران خان نے پیش کش کی کہ سعودی عرب ،ایران کے لیے اسلام آباد میں ایک بار پھرمیزبانی کو تیار ہیں، دونوں ممالک کے دورے کا فیصلہ پاکستان کا اپنا ہے۔
 
 
 
 
کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے درمیان باہمی احترام کا رشتہ ہے، حکومت مینڈیٹ کا احترام کرتی ہے۔
 
فواد چوہدری کی ایم کیو ایم پر تنقید کے بعد وفاقی حکومت نے مداخلت کی اور وزیراعظم کی ہدیات پر گورنر سندھ نے ایم کیو ایم کے کنونیئر اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا۔
 
گورنر سندھ نے دورانِ گفتگو وفاقی وزیر کو عمران خان کا پیغام بھی پہنچایا۔ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے درمیان باہمی احترام کا رشتہ ہے اور حکومت ایم کیو ایم پاکستان کے مینڈیٹ کا احترام بھی کرتی ہے۔
 
اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف مستقبل میں بھی ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد کے ساتھ چلنا چاہتی ہے، وزیراعظم عمران خان دورۂ ایران سے واپسی پر ایم کیو ایم کی قیادت سے ملاقات کریں گے۔
 
 
دوسری جانب خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ امید ہےپی ٹی آئی وزرا اآئندہ ایسےبیانات دینے سےگریزکریں گے، ہمارے جوتحفظات تھےوہ وزیراعظم تک پہنچائےتھے، ایسےبیانات سےسیاسی ماحول اور حکومتی پوزیشن کمزور ہوتی ہے۔
 
یاد رہے کہ تین روز قبل وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے نجی چینل سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی وجہ سے پہلی بار کراچی وفاقی سطح پر آیا، آئندہ انتخابات میں ایم کیو ایم دور دور تک نظر نہیں آرہی۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم وفاق میں حکومت کی اتحادی جماعت ہے اور وزیراعظم نے خالد مقبول، بیرسٹر فروغ نسیم کو وزارتیں بھی دی ہوئی ہیں۔
پی ایس ایل فرنچائزز نے مالی ذمہ داریاں پوری کر دیں جب کہ اسلام آباد یونائٹیڈ نے بینک گارنٹی جبکہ 4دیگر ٹیموں نے بعد کی تاریخوں والے چیک مقررہ تاریخ تک بورڈ کے پاس جمع کرا دیے۔
 
پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز میں سب سے بڑا تنازع بینک گارنٹی کا ہی تھا، قوانین کے تحت ہر ایڈیشن سے 6ماہ قبل ٹیموں کو مکمل فیس کے مساوی رقم کی بینک گارنٹی جمع کرانا ہوتی ہے، البتہ ٹیم مالکان اس کیلیے تیار نہ تھے، اس پر گذشتہ دنوں بورڈ نے 10 روزکی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے عدم ادائیگی پر سنگین نتائج کی دھمکی بھی دے دی تھی، معاملہ میڈیا میں آنے پر حکام کے رویے میں لچک آئی اور گورننگ کونسل میٹنگ میں تنازع کو حل کر لیا گیا۔
 
 
 
پی سی بی نے فرنچائزز کو اختیار دیا کہ وہ چاہیں تو بعد کی تاریخوں کا چیک دے دیں۔ ادائیگی کیلیے 10 اکتوبر تک کا وقت دیا گیا تھا،ذرائع نے بتایا کہ بیشتر فرنچائزز نے بورڈ کی شرط پوری کردی ہے، اسلام آباد یونائٹیڈ نے بینک گارنٹی ہی جمع کرا دی،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز،لاہور قلندرز،کراچی کنگزاور پشاور زلمی نے بھی چیک بورڈ کو بھیج دیے ہیں۔
 
میڈیا کے رابطے پر ندیم عمر (کوئٹہ گلیڈی ایٹرز)، جاوید آفریدی (پشاور زلمی) سلمان اقبال (کراچی کنگز) شعیب نوید (اسلام آباد یونائٹیڈ) اور ثمین رانا (لاہور قلندرز) نے تصدیق کی کہ انھوں نے معاہدے کے مطابق ادائیگی کر دی ہے۔
 
البتہ ملتان سلطانز کے حوالے سے کوئی معلومات سامنے نہیں آئیں، ٹیم اونر علی ترین نے رابطے پر کہا کہ وہ صرف پلیئرز ڈیولپمنٹ کے معاملات دیکھ رہے ہیں فیس وغیرہ کا علم نہیں، ٹیم کے جی ایم حیدراظہر نے کال ریسیو نہیں کی۔
 
بینک گارنٹی کے حوالے سے استفسار پر پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے کہا کہ بورڈ فرنچائزز کے ساتھ مختلف امور پر متواتر رابطے میں رہتا ہے، مگریہ بات چیت اور اس کے نتائج عوامی سطح پربیان نہیں کیے جا سکتے۔ واضح رہے کہ پی سی بی فرنچائزز کے چیک 11 نومبرکو استعمال کر لے گا جس دن فیس واجب الادا ہوگی۔
لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ جن 6 افراد کی بات کرتا ہوں تو ان میں سے 4 گرفتار ہوچکے اور جلد پکڑے جانے والوں میں سے ایک مولانا فضل الرحمان کا بندہ ہے۔
 
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کس ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں یہ اللہ کو پتا ہے، ان کے آگے کنواں پیچھے کھائی ہے، پہلے بھی مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کو مروایا اب بھی مروائیں گے، 26 اکتوبر کو بتاؤں گا مولانا فضل الرحمان کس ایجنڈے پر کام کررہے ہیں ، شہباز شریف کبھی ادھر ہیں تو کبھی اُدھر ہے، مولانا فضل الرحمان اور شہبازشریف کی کوئی چیز فائنل نہیں، سیاست، جنگ اور محبت میں وقت کا بہت اہم کردار ہے، نوازشریف کو مروانے میں مریم نواز کا کلیدی کردار ہے، اب دیکھیں حسن اور حسین نواز کیا کرتے ہیں۔ عمران خان 6 آدمی رہا کردیں تو اپوزیشن کی ساری تحریک ٹھس ہوجائے گی۔ جن 6 افراد کی بات کرتا ہوں تو ان میں سے 4 گرفتار ہیں اور 2 ہونے والے ہیں۔ ان 2 میں ایک مولانا فضل الرحمان کا بندہ بھی شامل ہے۔
 
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سابق حکمران مہنگائی حق مہر میں چھوڑ گئے، عمران خان نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے اور روپے کی قدر کو استحکام دیا ہے۔ عمران خان نے مودی کو پھنسا دیا، اب مودی کی نہ جان چھوٹ سکتی ہے نہ بچ سکتی ہے، پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر جنگ ہوئی تو آخری ہوگی، دنیا کو سمجھ ہونی چاہیے ہمارے پاس گنوانے کو کچھ نہیں لیکن بھارت کے پاس کھونے کو بہت کچھ ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، مقبوضہ وادی میں کرفیو اٹھے گا تو کشمیری جان ہتھیلی پر رکھ کر نکلیں گے، عمران خان نے جس طرح چین میں کشمیر کا مقدمہ لڑا کسی نے نہیں لڑا، چین نے برملا کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے.
لاہور: مسلم لیگ (ن) نے حکومت سے نجات کیلئے بھرپور مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
 
لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوا۔ بعدازاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اجلاس میں شہباز شریف نے نوازشریف کا خط پڑھ کر سنایا جس میں پارٹی کے لیے آئندہ کی حکمت عملی کی تفصیلات دی گئی ہیں۔
 
احسن اقبال نے بتایا کہ نواز شریف کی ہدایت ہے کہ بھرپور مہم کا آغاز کیا جائے تاکہ حکومت سے نجات حاصل کی جاسکے، ان کی ہدایات کی پارٹی نے تائید کی ہے، کل ہمارا وفد جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کرے گا اور انہیں نواز شریف کے خط کے مندرجات سے آگاہ کرے گا، ملاقات میں آزادی مارچ کے حوالے سے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔

اسلام آباد: ملک میں آئندہ عام انتخابات میں بھی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دھاندلی سے پاک، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق 2 سال قبل وزارت پارلیمانی امور کو رپورٹس ارسال کی تھیں۔ الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹس میں شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے سفارشات بھی دی تھیں، رپورٹس میں الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک اور بائیومیٹرک ووٹنگ مشینوں کی خصوصیات بیان کی تھیں۔

وزارت پارلیمانی امور کی نااہلی کے باعث اب تک رپورٹس پر بحث نہ کی جاسکیں کیونکہ الیکشن کمیشن کو آئندہ عام انتخابات کی تیاری کے لئے تین سال کا عرصہ درکار ہوگا، جس کے باعث اب آئندہ انتخابات میں بھی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کھٹائی میں پڑگیا ہے۔

لاہور :سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان نے فاش غلطیاں کیں اور ان کا خمیازہ بھگت لیا۔

 اپنے کالم میں عامر سہیل نے کہا کہ احمد شہزاد اور عمراکمل کو کم بیک کروانے کا موزوں وقت نہیں تھا، ٹی ٹوئنٹی میچ میں بیٹسمین ایک گیند ضائع ہونے پر ہی دباؤ میں آجاتا ہے، اس فارمیٹ میں کم بیک نہیں کروائے جاتے، سیریز تو ہار ہی گئے تھے، ان کو تیسرا موقع بھی دے دیتے،پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ بھی غلط تھا،ہیڈکوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کی ناتجربہ کاری کھل کر سامنے آگئی۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ پی سی بی نے ان کو دہری ذمہ داریاں سونپ کر بہت بڑی غلطی کی ہے، ایک ایسا شخص جس کو کوچنگ کا کوئی تجربہ ہی نہیں اس کو ساتھ دوسرا عہدہ بھی سونپ دینا کہاں کی دانشمندی ہے، اگر کھلاڑی کو کوئی مسئلہ ہے تو وہ کوچ سے ہی رابطہ کرتا ہے، یہی کوچ سلیکٹر بھی ہو جو اس کو ڈراپ کرسکتا یے تو پلیئر ہچکچاہٹ کا شکار ہوگا، پی سی بی نے جو سنگین غلطی کی یے،  اس کے منفی نتائج بھی سامنے آئیں گے۔