بدھ, 27 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: سرسید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام محفوظ موٹر سائیکل سواری کے موضوع پر منعقد ہونے والے دو روزہ سیمینار کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ طلباء کی حفاظت بہت ضروری ہے کیونکہ وہ ہمار ا مستقبل ہیں۔حادثات کا شکارہونے والوں میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہوتی ہے۔پالیسی سازی میں نوجوانوں کی نمائندگی نہیں ہوتی، اس لیے پالیسی بنانے والوں کو ان کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے ورنہ پالیسی کے ممکنہ نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔

سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے موٹرسائیکل کی محفوظ سواری کی آگاہی کے لیے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا اور اس موقع پر سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے بائیک رائڈنگ سیمولیٹر سافٹ ویئر کو بھی لانچ کیا۔یہ بائیک رائڈنگ سیمولیٹر سرسید یونیورسٹی کو دے دیا گیا ہے تاکہ شعبہ سول انجینئرنگ اور سافٹ ویئر انجینئرنگ کے فائنل ایئر کے طلباء اپنی تحقیقی سرگرمیوں میں اس سے استفادہ کریں اور اس کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کریں۔تقریب کے شرکاء میں ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈ آرکیٹکچر پروفیسر ڈاکٹر میر شبَّر علی، یونی لیور کے کارپوریٹ مینجر محمد سالک، اٹلس ہونڈا کے کنٹری مینجرافتخار احمد اور روڈ سیفٹی و مصنوعی ذہانت کے ماہر ڈاکٹر عمر قریشی و دیگر شامل تھے۔
افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی،کراچی کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر سیف الرحمن نے کہا کہ روڈ حادثات میں زیادہ تر 18سے 40سال کی عمر کے افراد کی اموات ہوتی ہیں۔حادثات کی وجوہات میں موٹر سائیکل سواروں کی جانب سے تیزرفتاری اور شعبدے بازیاں کے علاوہ ٹریفک قوانین سے لوگوں کی بے خبری بھی جان لیوا حادثات کا پیش خیمہ بنتی ہے۔لوگوں کو سمجھنا چاہئے کہ قوانین کی پابندی کرنے کے بڑے فائدے ہیں اور ٹریفک قوانین سے لاپرواہی آپ کی زندگی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

روڈ سیفٹی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ یہ یاد رکھنا بہت ضروری ہے کہ روڈ سیفٹی آپ کے محفوظ مستبقل کی ضمانت ہے۔روڈ سیفٹی کے فروغ کے لیے تعلیم اور آگاہی دونوں ضروری ہیں۔ روڈ حادثات سے بچنے کے لیے نوجوانوں کو علم اور مہارت دونوں سے آراستہ ہونا چاہئے۔ ٹریفک قوانین کی پابندی کریں، دیر سے پہنچنا، نہ پہنچنے سے بہتر ہے۔

ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈ آرکیٹکچر نے کہا کہCOTRETSایک کثیرالشعبہ جاتی ادارہ ہے۔حادثات کا سب سے زیادہ شکار ہونے والے افراد زیادہ تر نوجوان ہوتے ہیں۔چالیس فیصدخطرناک حادثات کاشکار موٹر سائیکل سوار ہوتے ہیں۔اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ سافٹ ویئر تیا رکیا گیاہے،

اس موقع پر یونی لیور کے کارپوریٹ مینجرمحمد سالک اور اٹلس ہونڈاکے کنٹری مینجیر افتخار احمد نے بھی خطاب کیا۔

کراچی: جامعہ این ای ڈی میں منعقدہ کنوونشن2023 میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نےشرکت کی۔

کنونشن سے وزیر اعلیٰ سندھ مرا دعلی شاہ ،وائس چانسلر ڈاکٹرسروش لودھی سمیت دیگر مقرر ین نے خطاب کیا۔

اس کنوینشن کا انعقاد اپنے سابقہ طالب علم سول انجینئربیج 1969/ سی ای او کمپیوٹر اینڈ اسٹرکچرز (سی ایس آئی) اشرف حبیب اللہ کی جامعہ کے لیے خدمات کے اعتراف میں کیا گیا۔

کنوینشن میں بڑی تعداد میں موجود نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر اشرف حبیب اللہ کا کہنا تھا کہ سابقہ طالب علم کی حیثیت سے ہر طالب اپنے اپنے ادارے کی بہتری میں کردار ادا کرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کامیابی کا راز کمفرٹ زون سے باہر نکلنے میں ہے۔کامیابی کا راز کمفرٹ زون سے باہر نکلنے میں ہے، سابقہ طالب علم کی حیثیت سے ہر طالب اپنے اپنے ادارے کی بہتری میں کردار ادا کرے، این ای ڈی المنائی انٹرنیشنل اپنی جامعہ کے لیے بے مثال کردار ادا کررہی ہے۔

وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، بانی ماں جی انڈومنٹ فنڈ آفتاب رضوی، صدر این ای ڈی انٹرنیشنل المنائی نیٹ ورک عاصم مرتضی، این ای ڈی انٹرنیشنل المنائی نیٹ ورک کے سیکریٹری عباس ساجد، صدر پاکستان انجینئرنگ کاؤنسل فرحت عادل اور چیف آرگنائزر این ای ڈیین کنوونشن انجینئر سہیل بشیر کا کہنا تھا کہ اشرف حبیب اللہ سمیت دیگر سابقہ طالب علموں نے ٹھانی ہے کہ جامعہ کے کلاس انفرااسٹکچر میں بہتری لائی جائے

مزید کہنا تھا کہ جامعہ میں موجود 100 میں سے قریبا 40 کلاسز کو اسمارٹ کلاس رومز میں تبدیل کردیا گیا ہے جب کہ مزید پر کام جاری ہےجبکہ اس موقعے پر شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں ایسے المنائی کسی دوسرے ادارے کو میسر نہیں۔

جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق انجینئر اشرف حبیب اللہ نے سی ایس آئی سوفٹ ویئر کو ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے دنیا بھر کی جامعات کو عطیہ کیا۔ اسکالر شپس سمیت انہوں نے دو سولر سسٹم 36 kw اور 70kw اپنی مادر علمی این ای ڈی میں لگوائیںجن کی مالیت 11.25ملین بتائی جاتی ہے جب کہ مزید بھی 100kwسولر سسٹم کی یقین دہانی کروائی۔اس
موقعے پر جامعہ این ای ڈی کی جانب سول ایوی ہال کو اشرف حبیب اللہ کے نام سے منسوب کرکے ان کی کاوشوں کو سراہا گیا۔

کراچی: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے زیرِاہتمام سالانہ جنرل باڈی کا اجلاس منعقد کیا گیا۔

جس میں ایسوسی ایشن کے ممبران کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔اجلاس میں گزشتہ سال کی کاروائی اورآڈٹ رپورٹ کی منظوری لی گئی۔

سالانہ جنرل باڈی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے قائم مقام صدر کموڈور(ر) سلیم صدیقی نے کہا کہ نامساعد حالات کے باوجود ہماری ٹیم نے ترقی کے گراف کو نیچے نہیں گرنے دیا۔منفی طرزِ عمل سے انسان اپنے لئے رنج اور دوسروں کے لئے رنجشیں پیدا نہ کرے۔مثبت سوچ کے ساتھ اپنے معاملات چلائیں، درگزر کی عادت ڈالیں اور ہر چیز میں تلخی ڈھونڈنے کی روش ترک کریں۔
اس موقع پر ایسوسی ایشن کے صدر اور سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوارنے اپنے پیغام میں کہا کہ کوویڈنے جہاں معاشی سرگرمیوں اور کاروباری معاملات کو بری طرح متاثرکیا لیکن الحمد اللہ ایسوسی ایشن اور اس سے منسلک ادارے انتظامی اور مالی لحاظ سے بڑی خوش اسلوبی سے چل رہے ہیں۔ نامساعد حالات کے باوجود ہماری ٹیم نے کارکردگی کے معیار کو متاثر ہونے نہیں دیا اور بڑی خوش اسلوبی سے معاملات نمٹائے۔ طویل مدت سے مختلف مد میں زیرِ التوا واجب الادا رقوم اور بقایا جات کی ادئیگیاں کی گئیں۔حتی کہ ایسوسی ایشن کے دفترواقع ایم آر کیانی کی99 سال کی لِیز حاصل کرلی گئی اورسرسید ٹاور اب مکمل طور پر اموبا کی ملکیت ہے۔

ایسوسی ایشن کے اعزازی سیکریٹری جنرل انجینئر محمد ارشد خان نے ایسوسی ایشن اور اس سے منسلک اداروں کی گزشتہ سالوں کی کارکردگی کی تفصیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سرسید یونیورسٹی ایک نظریاتی جامعہ ہے جو سرسید احمد خان کے فلسفے کی میراث ہے۔سرسید یونیورسٹی کا شمار پاکستان کی صف اول کی جامعات میں ہوتا ہے۔چارٹر ایوالیوشن سندھ کی درجہ بندی میں سرسید یونیورسٹی نجی سیکٹر میں سندھ کی اول نمبر کی انجینئرنگ یونیورسٹی قرار پائی ہے۔سرسید یونیورسٹی سے اب تک تقریباََ 24165 ہزار طلباء و طالبات فارغ التحصیل ہوچکے ہیں۔

برانڈڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے سرسید یونیورسٹی کو برانڈ آئیکون آف پاکستان 2022 تفویض کیا گیا۔سرسید یونیورسٹی میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈبوائزایسوسی ایشن کے سابق صدراور سرسید یونیورسٹی کے پہلے چانسلرانجینئر زیڈ اے نظامی چیئر اور ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری جنرل انجینئر محمد ذاکر علی خان چیئر قائم کی جائیں گی۔ سرسید احمد خان کا یادگاری سکہ، یادگاری پوسٹل ٹکٹ، 75روپے کے نوٹ پر سرسید احمد خان کی تصویر اور سرسید فلائی اوور ایسوسی ایشن کی کوششوں اور کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔اے آئی ٹی گراؤنڈ پر اسپورٹس کملیکس تیار کیا جارہاہے۔

لاہور : 34نیشنل گیمز جیولن تھرو فائنل میں پاکستان واپڈا کے ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیت لیا۔ارشد ندیم نے تیسری باری میں 78 پوائنٹس صفر دو میٹر دور جیولن تھرو کی۔

ارشد ندیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سرجری کے بعد صرف ایک ماہ ٹریننگ کی، نیشنل گیمز میں صرف گولڈ کی تیاری کی تھی، کامن ویلتھ گیمز اور اسلامک گیمز کے بعد سرجری کے عمل سے گزرا۔

انہوں نے کہا کہ سرجری کے بعد کم بیک کیا، اب گولڈ میڈل لینے سے حوصلہ ملا ہے، آئندہ ماہ ٹریننگ کے لیے جرمنی جارہا ہوں، اگست میں ورلڈ چیمپئن شپ پھر ایشین گیمز اور پیرس اولمپکس جیسے بڑے ایونٹ ہیں۔

قومی ایتھلیٹ نے کہا کہ ساری توجہ پیرس اولمپکس پر ہے، خود کو مکمل فٹ رکھنے کی بھرپور کوشش ہوگی۔

لاہور:  قومی آل راؤنڈر شاداب خان نے انجری کا شکار ہونے کے بعد ٹوئٹر پر اپنا پہلا بیان جاری کردیا۔

ٹوئٹر پر جاری پیغام میںشاداب نے لکھا ـ الحمدللہ میں بہتر ہوں اور اچھا محسوس کر رہا ہوں، میرے کنکشن ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔

آل راؤنڈرز نے مزید لکھا احتیاط کے طور پر میں کچھ دن آرام کروں گا، آپ سب کی تمام دعاؤں اور تعاون کا شکریہ۔

واضح رہےگزشتہ روز شاداب خان انگلینڈمیں ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں سسیکس کی جانب سے ڈیبیو میچ میں انجری کا شکار ہوگئے تھے۔

سمرسیٹ کے خلاف میچ میں ایک کیچ پکڑنے کی کوشش میں شاداب کی ساتھی فیلڈر ناتھن میک اینڈریو کے ساتھ شدید ٹکر ہو گئی، دونوں فیلڈرز نے ٹام کوہلر کیڈمور کا اونچا کیچ پکڑنے کی کوشش کی تھی۔

فیلڈرز کے ٹکرانے کی وجہ سے میچ 10 منٹ رکا رہا، سسیکس کے میڈیکل اسٹاف نے گراؤنڈ میں طبی امداد دے کر کھلاڑیوں کو کھڑا کیا، کنکشن پروٹوکولز مکمل کرنے کے بعد نیتھن میک اینڈریو نے اپنے چار اوورز مکمل کیے جبکہ شاداب خان پروٹوکول کی وجہ سے گراؤنڈ سے باہر چلے گئے تھے۔

 

نئی دہلی:بھارت نے ایک بار پھر متعصبانہ رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے علامہ اقبال سے متعلق مضمون نصاب سے نکال دیا

دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے جمعہ کے روز سیاسیات کے نصاب سے پاکستان کے قومی شاعر محمد اقبال کے باب کو ہٹانے کی قرارداد منظور کی، اس بات کی تصدیق قانونی ادارے کے ارکان نے کی۔

یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مضمون کو نصاب کو جدید بنانے کی مہم کے سلسلے میں حذف کیا گیا۔

'ماڈرن انڈین پولیٹیکل تھاٹ کے عنوان سے باب بی اے کے چھٹے سمسٹر کے پیپر کا حصہ ہے، حکام نے کہا کہ اب یہ معاملہ یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا جو حتمی فیصلہ کرے گی۔

کراچی : جامعہ این ای ڈی کے تحت 205ویں سنڈیکیٹ اجلاس کاانعقاد وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کی صدارت میں منعقد ہوا۔

جس میں تعلیمی، انتظامی اور مالی اُمور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس اجلاس میں گیمنگ اینڈ اینی میشن پروگرام کے آغاز کی منظوری، سالانہ بجٹ کی سفارشات کی منظوری سمیت 5 چیئرمین کے تقرری کی توثیق اور دو پی ایچ ڈیز کی بھی منظوری دی گئی۔

جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق سنڈیکیٹ اجلاس میں ایک جانب ڈاکٹر عرفان احمد کو شعبہ فزکس، ڈاکٹر علی اسماعیل کو کمپیوٹر سسٹم انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹر نزہت ارشد کو کیمسٹری، پروفیسر ڈاکٹر علی داد چانڈیو کو شعبہ مٹلرجی اور ڈاکٹر عاطف مصطفے کی چیئرمین انوارمینٹل انجینئرنگ کی حیثیت سے تقرری کی توثیق کی منظوری دی گئی۔

دوسری جانب ثنا عالم شعبہ کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ساجدہ شیخ شعبہ میٹریل انجینئرنگ کی پی ایچ ڈی کی منظوری دی گئی، ان پی ایچ ڈی اسکالرز کو اس سال اکتوبر میں منعقد ہونے والے کانووکیشن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا جائے گا۔

اسی اجلاس میں فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے ماہر کے لیے طارق حسین جب کہ سینڈیکیٹ کی جانب سے صفی احمد زکائی کے نام کی منظوری بھی دی گئی۔ اس سینڈیکیٹ میں آئی پی پالیسی، بائیو میڈیکل ماسٹرز میں ڈیجیٹل ہیلتھ پروگرام کی منظوری سمیت سینٹر آف کوانٹم اسٹڈیز کے قیام کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری بورڈز و جامعات مرید راحموں، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل اور سنڈیکیٹ /رجسٹرار سید غضنفر حسین سمیت 20 اراکین نے شرکت کی۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی جانب سے جامعہ این ای ڈی کے شعبہ کوالٹی انہاسمنٹ سیل (کیوای سی) کادورہ کیاگیا، یہ دورہ کیوای سی اے سی یونٹ کو فعال بنانے کے لیے تھا۔

ٹیم کو دورہ کرواتے ہوئے ڈائریکٹر کیو ای سی این ای ڈی یونی ورسٹی ڈاکٹر واصف کا کہنا تھا کہ کوالٹی انہاسمنٹ سیل دنیا میں متعارف ہونے والے نئے نظام، معیاراور نئی تکنیکی صلاحیتوں کا احاطہ کرتا ہے۔

جامعہ ترجمان فروا حسن کے مطابق اس موقعے پر ایچ ای سی اسلام آباد سے آئے کوالٹی اشورنس ایجنسی ایچ ای سی کے ڈائریکٹر آغا محمد رضا، کنسلٹنٹ اکیڈمکس ڈاکٹر ارشد اور کنسلٹنٹ افضال احمد کا کہنا تھا کہ کیو ای سی ای سی یونٹ کی بدولت علمی و تحقیقی معیار کی بہتری کا عمل جاری رکھنا یہی ہماری بنیادی کوشش ہے۔مزید کہا کہ ایچ ای سی انجینئرنگ سیکٹر میں خدمات کے حوالے سے این ای ڈی کی کاوشوں کو سراہتی آئی ہے۔

اس موقعے پر ایچ ای سی آئے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھاکہ ہماری کوشش ہے کہ انجینئرنگ جامعات کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالا جائے، جب کہ الحاق شدہ کالجز اور انسٹی ٹیوٹ کے معیار کی بہتری بھی ہماری ذمے داری ہے۔اُن کا مزیدکہنا تھاکہ مطمع نظر،الحاق شدہ کالجز اور انسٹی ٹیوٹ کی بہتری ہے جس کے لیے این ای ڈی اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیئے گئے۔

جس کے تحت این آئی سی ایچ کو جے ایس ایم یو لیب سےٹیسٹ کروانے پر 40 فیصد تک رعایت دی جائے گی جس سے بچوں کی نگہداشت کرنیوالے اسپتال کے مالی بوجھ میں کمی آئیگی۔

گزشتہ روز جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ ( این آئی سی ایچ) کا دورہ کیا، اس دورے کا مقصد دونوں اداروں کے درمیان تعلقات کومزید مضبوط بنانا اور بچوں کی صحت کی دیکھ بھال اور تحقیق کو فروغ دینے میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے اپنے کلیدی خطاب میں این آئی سی ایچ کے ڈاکٹرز اور فیکلٹی ارکان کے کام کو سراہا اور انہیں تجویز دی کہ عوام میں این آئی سی ایچ کے مثبت پہلوئوں کو اجاگر کرنے کیلئے مختلف میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کیا جائے۔ انہوں نے فیکلٹی کو تحقیقی منصوبوں پر اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور اسپتال میں کوالٹی انہانسمنٹ سیل، ریسرچ ڈپارٹمنٹ، میڈیا سیل، پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹر اور لیگل ڈپارٹمنٹ سمیت اہم شعبوں کے قیام کی تجویز دی۔

تقریب کے دوران جے ایس ایم یو کے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان اور این آئی سی ایچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ناصر سلیم سدل نے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن اور دونوں اداروں کے سینئر حکام کی موجودگی میں ایم او یو پر دستخط کیے۔ ایم او یو کے تحت جے ایس ایم یو لیب این آئی سی ایچ کو تمام معمول کے ٹیسٹ پر 40 فیصد رعایت اور تمام خصوصی ٹیسٹ پر 30فیصد رعایت فراہم کرے گی، اس سے این آئی سی ایچ پر مالی بوجھ میں کمی آئے گی۔

ایم او یو پر دستخط کے بعد خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اعظم خان نے کہا کہ یہ ایم او یو جے ایس ایم یو اور این آئی سی ایچ کے درمیان مضبوط تعاون کا ثبوت ہے۔

لیب منیجر حسنین عباس کے مطابق جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ڈائیگناسٹک لیبارٹری اور بلڈ بینک کو انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف اسٹینڈرڈائزیشن، برطانیہ کی جانب سے 2021-2024 کی مدت کے لیے دوسری مرتبہ آئی ایس او سرٹیفیکیشن 9001:2015 دیا جا چکا ہے۔تقریب کے اختتام پر پروفیسر محسنہ نور ابراہیم نے شکریہ کلمات ادا کئے۔ پروفیسر ناصر سلیم سدل نے مہمان خصوصی پروفیسر امجد سراج میمن کوایک یادگاری تحفہ بھی پیش کیا۔

ایک عالمی تحقیقی ادارے کے محققین کو 24 مئی کو مریخ سے ایک ایلین میسج موصول ہوگا۔

یہ پیغام امریکا کے SETI انسٹیٹیوٹ کا ایک تجربہ ہے جس کا مقصد انسانوں کو مستقبل میں زمین سے باہر کی زندگی سے تعلق کی کوشش کے لیے تیار کرنا ہے۔

مریخ کے گرد گردش کرنے والے ایک یورپی آربٹر ٹریس گیس کی جانب سے کوڈڈ میسج بھیجا جائے گا اور عوام کو اسے ڈی کوڈ کرنے کی دعوت دی جائے گی۔

اسے سائن ان اسپیس پراجیکٹ کا نام دیا گیا ہے اور ماہرین کے مطابق کسی خلائی تہذیب کی جانب سے ایک پیغام کا موصول ہونا پوری انسانیت کو بدل دینے والا تجربہ ثابت ہوگا۔زمین پر 3 ریڈیو آبزرویٹریز یہ کوڈڈ میسج موصول کریں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس پراجیکٹ کے ذریعے اس مرحلے کی تیاری میں مدد ملے گی۔

اس میسج کو ایک آرٹسٹ Daniela de Paulis اور ان کی ٹیم نے تیار کیا ہے جس کے مواد کو ابھی سامنے نہیں لایا گیا، کیونکہ ماہرین کو توقع ہے کہ عوام اسے ڈی کوڈ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

یہ پیغام پاکستانی وقت کے مطابق رات 12 بجے آربٹر کی جانب سے بھیجا جائے گا اور 16 منٹ بعد زمین تک پہنچ جائے گا۔
پیغام ملنے کے بعد اسے عوام کے لیے جاری کیا جائے گا تاکہ وہ اس کے مفہوم کو سامنے لاسکیں۔

اس حوالے سے لوگوں کو پراجیکٹ کی ویب سائٹ پر جاکر ایک فارم میں اپنے خیالات کو درج کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں سائنسدان دہائیوں سے زمین سے باہر زندگی کے آثار تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر اب تک کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔