Reporter SS
ایمزٹی وی(اسپورٹس)قومی ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کر دیا گیا ہے اور قومی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دورہ آسٹریلیا کیلئے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کی قیادت مصباح الحق کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں شرجیل خان، بابر اعظم، یونس خان، اظہر علی، سمیع اسلم، محمد عامر، یاسر شاہ، عمران خان، وہاب ریاض، سہیل خان، اسد شفیق، محمد نواز، محمد رضوان، راحت علی اور سرفراز احمد شامل ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم 15 دسمبر کو برسبین سے اپنے دورے کا آغاز کرے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 15 سے 19 دسمبر تک برسبین میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا میچ 26 دسمبر سے 30 دسمبر تک میلبورن کرکٹ گراﺅنڈ میں اور تیسرا ٹیسٹ میچ 3 جنوری سے 7 جنوری تک سڈنی کرکٹ گراﺅنڈ میں کھیلا جائے گا۔
ایمزٹی وی(راولپنڈی) آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں جنرل راحیل شریف کی خدمات پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت جی ایچ کیو میں الوداعی کورکمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت کور کمانڈرز اور پرنسپل اسٹاف افسروں نے بھی شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں کورکمانڈرز نے جنرل راحیل شریف کی خدمات پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا، جنرل راحیل شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف بنے پر مبارکباد دی اور بھرپورتعاون پر کور کمانڈرز کو سراہتے ہوئے کہا کہ کورکمانڈرز کے تعاون کے بغیر کامیابیوں کا حصول ممکن نہیں تھا جب کہ دنیا کی بہترین فوج کی قیادت پرفخرہے۔
ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی) جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر ایڈمیشن پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کے اعلامیہ کے مطابق بیچلرزاور ماسٹرز (مارننگ پروگرام ) میں اوپن میرٹ کی بنیاد پر داخلے پیر28 نومبرسے شروع ہورہے ہیں۔ بیچلرزپروگرام میں ایکچوریل سائنس اینڈ رسک مینجمنٹ، ایگریکلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ ،اپلائیڈ کیمسٹری اینڈ کیمیکل ٹیکنالوجی، عربی ،بنگالی ،بائیوکیمسٹری، باٹنی،کرمنالوجی ،کیمسٹری ،جنرل ہسٹری ،جغرافیہ،جیولوجی،ہیلتھ فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس سائنسز، اسلامک ہسٹری ،اسلامک لرننگ،میرین سائنس،پرشین، فلاسفی،فزکس ،فزیولوجی، پولیٹیکل سائنس، سائیکولوجی، اسکول آف لاء(بی اے / ایل ایل بی) ،سندھی، سوشل ورک، سوشیالوجی، اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اسٹیٹسٹکس، اُردو، اصول الدین، ویمن اسٹڈیز اور زولوجی میں اوپن میرٹ کی بنیاد پر داخلے دیئے جائینگے،
جبکہ ماسٹرز پروگرام میں اپلائیڈ کیمسٹری اینڈ کیمیکل ٹیکنالوجی، اپلائیڈ فزکس، عربی ،بنگالی ، بائیو کیمسٹری، بائیوٹیکنالوجی، باٹنی، کیمسٹری، کمپیوٹر سائنس،کرمنالوجی،جنرل ہسٹری، جینیٹکس، جغرافیہ، جیولوجی، ہیلتھ فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس سائنسز، انڈسٹریل اینڈ بزنس میتھمیٹکس ،انٹرنیشنل ریلیشنز، اسلامک ہسٹری، اسلامک لرننگ، لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنس، میرین سائنس، میتھمیٹکس، پاکستان اسٹڈیز، پرشین، پیٹرولیم ٹیکنالوجی، فلاسفی،فزکس، فزیولوجی،پولیٹیکل سائنس،سائیکولوجی،قرآن وسنہ، سندھی، سوشل ورک، سوشیولوجی،اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اسپیشل ایجوکیشن، اسٹیٹسٹکس، اُردو، اصول الدین، ویمنزاسٹڈیز اور زولوجی میں اوپن میرٹ کی بنیاد پر داخلے دیئے جائینگے۔
طلبہ کو سہولت فراہم کرنے کے لئے شہر کے13مقامات پر یوبی ایل بینک برانچز سے فارم دستیاب ہوں گے۔ داخلہ فارم بمعہ کتابچہ 1200/= روپے کے عوض12 دسمبر2016 ء تک صبح 9:00 تادوپہر3:00 بجے جبکہ جمعہ کے روز صبح 9:00 تادوپہر 12:30 بجے تک یوبی ایل کی مجوزہ شاخوں بشمول ناظم آباد چورنگی،یونیورسٹی روڈ(بالمقابل بیت المکر م مسجد)،حامد اسکوائر(گلشن اقبال)،شاہ فیصل کالونی (نزد اے ون ہسپتال)، سخی حسن ،لانڈھی انڈسٹریل ایریا،حیدری مارکیٹ ،ملیر ٹائون شپ (ٹنکی) ،محمود آباد ،بہادرآباد ،رحیم آباد،بنوری ٹائون اورراشد منہاس روڈسے حاصل اور جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
(گریس یا کنڈونیشن مارکس کے حامل طلبہ کے داخلے زیر غور نہیں لائے جائیں گے) ۔ایسے طلبہ جو پاکستان کے پبلک سیکٹر بورڈ یاجامعات کے مقابلے میں دیئے جانے والے سرٹیفیکٹ / ڈگری کی بنیاد پر داخلے کے خواہشمند ہیں انہیں جامعہ کراچی کی ایکویلینس کمیٹی یا IBCC کی جانب سے جاری کردہ ایکویلینس سرٹیفیکٹ داخلہ فہرست جاری ہونے سے تین دن قبل تک لازمی جمع کرانا ہوگا۔واضح رہے کہ داخلہ فارم جامعہ کراچی کی ویب سائٹ www.uok.edu.pk سے ڈائون لوڈ کرکے یوبی ایل بینک کی مجوزہ شاخوں میں 900/= روپے فیس (کیش ) کے ساتھ جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
ایمزٹی وی(کراچی)کراچی کے 736سرکاری سیکنڈری اسکولز اور 5000نجی اسکولوں میں ہیڈ ماسٹرز کی سیٹ کے لیے الگ الگ الیکشن کروائے جائیں کیونکہ اس کی وجہ سے نجی اسکولوں کے ایڈمنسٹریٹرز بھی ان عہدوں پر تعینات کر دیے جاتے ہیں جو معاملات خاطر خواہ طریقے سے حل نہیں کروا سکتے ۔
تعلیم بچائو ایکشن کمیٹی کے صدر عبدالرحمن خان نے میڈیاکو اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبا بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن سے نہم دہم کے امتحانات دیتے ہیں کیونکہ ان 5000 ہزار نجی تعلیمی اداروں کا الحاق بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ممبر آف بورڈ کے الیکشن میں نجی تعلیمی اداروں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے ان کا نمائندہ جیت جاتا ہے اور وہ معاملات کو حل نہیں کر پاتا۔
ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) سائنس دانوں نے اسمارٹ فونز اور لیپ ٹاپ کی چارجنگ کے مسئلے کا حل تلاش کرتے ہوئے ایسی بیٹری تیار کرلی جو سیکنڈوں میں چارج ہوجائے اور ایک ہفتے سے بھی زائد چلے گی، جسے سپر بیٹری یا سپر کیپیسٹر کا نام دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسمارٹ فون یا لیپ ٹاپ میں نصب بیٹری کی چارجنگ ختم ہونا اس وقت لوگوں کے نزدیک ایک اہم مسئلہ ہے، جس قدر اسمارٹ فون میں موجود اپیلی کیشن استعمال کی جائیں اتنا ہی جلد فون کی چارجنگ ختم ہوجاتی ہے حتی کے بہت سےلوگ دفاتر جاتے وقت بھی اسمارٹ فون کا چارجر ساتھ لے کر جاتے ہیں یا ایک چارجر دفتر میں اضافی رکھتے ہیں۔
اسی طرح لیپ ٹاپ رکھنے والے ایک بیٹری اضافی اپنے بیگ میں رکھنے پر مجبور ہوجاتے ہیں یا انہیں جہاں کنکشن ملے وہ وہیں لیپ ٹاپ چارجنگ پر لگا کر کام کرنے لگتے ہیں۔
یونیورسٹی آف سینٹرل فلوریڈا کے محققین نے مسلسل تجربات کے بعد ان مسائل کا حل دریافت کرلیا ہے اور ایک ایسی بیٹری ایجاد کی ہے جو چند سیکنڈز میں مکمل چارج ہونے کے بعد ہفتے بھر تک آپ کی ڈیوائس کو توانائی فراہم کرسکتی ہے۔
سائنس دانوں نے اس بیٹری کو سپر کیپیسٹر کا نام دیا ہے، اس کی تیار ی میں گرافین کی طرز پر نینو مٹیریل اور ٹو ڈی مٹیریل کا استعمال کیا گیا ہے جس کے باعث یہ بیٹری انتہائی سرعت کے ساتھ توانائی کو اپنے اندر جذب کرلیتی ہے لیکن اس میں موجود توانائی ختم ہونے میں ہفتوں لگے جاتے ہیں۔
محققین کے مطابق یہ بیٹری انتہائی طویل عمر کی حامل ہے، یہ 30ہزار بار چارج ہونے کے بعد بھی کام کرتی ہے جب کہ دیگر بیٹریاں چند ہزار بار چارج ہونے پر ہی اپنی کارکردگی کم کرنے لگتی ہیں اور ان کی لائف بھی کم ہوتی ہے۔
لیکن یہ بات زیر غور رہے کہ یہ بیٹری ابھی تجرباتی عمل سے گزر رہی ہے اور اسے مارکیٹ میں لانے کے لیے ایک طویل وقت درکار ہوگا کیوں کہ دنیا پر ملٹی نیشنل فرمز کا راج ہے، ممکن ہے ملٹی نیشنل فرمز ایسی بیٹریوں کو صارفین کے لیے بازار میں لانے کی مخالفت کریں کیوں کہ یہ کمپنیاں اپنی پالیسی کے تحت ٹیکنالوجی صارفین کو ایک دم منتقل نہیں کرتیں بلکہ برسوں میں تھوڑی تھوڑی تبدیلی کرکے آلات مارکیٹ میں لاتی ہیں تاہم صارفین سے زیادہ سے زیادہ رقم کمائی جاسکے۔
ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) آپ میں سے بہت سے افراد نے متعدد بار ہوائی جہاز میں سفر کیا ہوگا اور آپ ہوائی سفر کے بارے میں کئی اہم باتوں سے واقف ہوں گے لیکن ہوائی جہاز کے بارے میں کچھ خفیہ معلومات ایسی ہیں جنہیں بہت ہی کم افراد جان پاتے ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ ہر ہوائی جہاز سے سال میں کم سے کم ایک مرتبہ آسمانی بجلی ضرور ٹکراتی ہے لیکن پھر ان جہازوں کے ساتھ ہوتا کیا ہے؟ یا پھر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند مخصوص جہازوں میں خفیہ کمرے بھی بنائے جاتے ہیں؟ جی ہاں ایسا ہوائی جہازوں میں ہوتا ہے لیکن ہم ان جیسی بہت سے باتوں سے انجان ہوتے ہیں۔ آج ہم کچھ ایسے ہی پوشیدہ حقائق سے پردہ اٹھار ہے ہیں جن سے اب تک بہت کم لوگ واقف ہیں۔
ہوائی جہازوں کو ایک ایسی خاص مہارت کے ساتھ ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ آسمانی بجلی ان پر اثر نہیں کرتی- آسمانی بجلی ہر ہوائی جہاز سے سال میں کم سے کم ایک مرتبہ ضرور ٹکراتی ہے لیکن اسے نقصان نہیں پہنچا پاتی۔
جہاز کی کوئی بھی سیٹ محفوظ نہیں ہوتی‘ فرق صرف اتنا ہوتا ہے کہ جہاز کے آخری حصے میں موجود درمیانی سیٹوں پر بیٹھے مسافروں کے حادثے کا شکار ہونے کی شرح دیگر سیٹوں بیٹھے مسافروں کے مقابلے میں کم ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ چند ہوائی جہازوں میں ایک خفیہ کمرہ بھی ہوتا ہے جس سے بہت کم مسافر واقف ہوتے ہیں؟ یہ کمرہ دراصل طویل سفر کی حامل فلائٹس کے دوران ہوائی جہاز کے عملے آرام کرنے لیے بنایا جاتا ہے- یہ عموماً 16 گھنٹے یا اس سے زیادہ کے ہوائی سفر کے دوران استعمال کیا جاتا ہے۔
ہوائی جہاز کے ٹائر 38 ٹن تک کا وزن برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کے ساتھ ہوائی جہاز کو متوازن انداز میں کھڑا بھی رکھتے ہیں۔جب جہاز زمین پر اترتا ہے تو اس کی رفتار 170 میل فی گھنٹہ ہوتی ہے اور یہ ٹائر اس تیز رفتاری کے ساتھ ہی زمین سے ٹکراتے ہیں لیکن پھر بھی انہیں کچھ نہیں ہوتا۔
جب کبھی رات کے وقت کوئی جہاز ائیرپورٹ پر اترتا ہے عملہ مسافروں کے اترنے سے قبل جہاز کی اندرونی روشنی کم کردیتا ہے٬ آپ جانتے ہیں ایسا کیوں کیا جاتا ہے؟ ایسا اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ مسافر جہاز سے باہر نکل کر رات کے اندھیرے میں آسانی سے دیکھ سکیں کیونکہ جب روشنی سے یکدم اندھیرے میں آتے ہیں تو آپ کو اس وقت تک تھوڑا بہت بھی نظر نہیں آتا جب تک کہ آپ کی آنکھیں اندھیرے سے مانوس نہ ہوجائیں۔.
ہوائی جہاز میں دو انجن نصب ہوتے ہیں لیکن تمام کمرشل طیارے ایک انجن کی مدد سے بھی اڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں- اس طرح ہوائی جہازوں کو اڑایا بھی جارہا ہے اور اس سے ایندھن بچایا جاتا ہے اور جہازوں کو اس صورتحال کے لیے خاص طور ڈیزائن کیا جاتا ہے‘ لیکن یہ کوئی خطرنااک طریقہ نہیں ہے۔
اکثر جہاز میں فراہم کیے جانے والے کھانوں کی شکایت کی جاتی ہے کہ وہ بہت بدذائقہ ہوتے ہیں- لیکن اس میں قصور کھانے کا نہیں بلکہ جہاز کے اندرونی ماحول کا ہوتا ہے جو کھانے کا ذائقہ برقرار نہیں رہنے دیتا- جہاز کے اندر موجود ری سائیکل شدہ خشک ہوا میں نمی بہت کم ہوتی ہے جو کہ کھانے کو بدذائقہ بنا دیتی ہے۔
جب ہوائی سفر کا آغاز ہوتا ہے تو ائیرہوسٹس کی جانب سے آکسیجن ماسک کے استعمال کے حوالے سے ضرور معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔لیکن عملہ یہ کبھی نہیں بتاتا کہ یہ آکسیجن ماسک صرف 15 منٹ تک قابلِ استعمال ہوتے ہیں اور اس کے بعد کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
تو آپ کے لئے اس میں کونسی بات انوکھی تھی؟۔اسٹوری کے نیچے کمنٹ میں اپنی رائے کا اظہار کیجئے اور اپنے دوستوں کو ٹیگ کیجئے۔
ایمز ٹی وی (صحت) انار ایک بے پناہ فوائد کا حامل پھل ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جنت کا پھل انار ہے ۔
حضرت علی سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے انار کھایا اللہ تعالیٰ نے اس کے دل کو روشن کر دیا ۔ قرآن مجید نے انار کو جنت کا میوہ قرار دے کر مختلف مقامات پر ذکر کیا ہے۔
انار دنیا کے قدیم ترین پھلوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ توریت کے مطابق حضرت سلیمان کے پاس اناروں کے باغات تھے۔
انار میں بے شمار فوائد ہیں ، انار قدرت کا شاندار تحفہ ہے، اس کے درخت کی چھال، پھول، پھل کا چھلکا اور یہاں تک کہ پتیاں بھی مفید ہیں، پرانی کھانسی میں بھی سفوف استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔ انار کے پھولوں کے جوشاندے میں تھوڑی سی پھٹکری ملا کر اس سے غرارے کرنا گلے کی خرابی کا بہترین علاج ہے۔
ماہرین کے مطابق روزانہ انار کا جوس پینے سے کمر کے اردگرد چربی کا خاتمہ ہوتا ہے جبکہ ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لیے بھی انار کے جوس کو بہترین ٹانک قرار دیا گیا ہے۔
انار میں فولاد اور ہائیڈ رو کلورک ایسڈ موجود ہوتے ہیں، انار کھانے سے بھوک کھل کر لگتی ہے، انار میں موجود نمک کا تیزاب معدے کو طاقت دیتا ہے اور غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ انار دل کو طاقت دیتا ہے اور جسم میں صاف خون پیدا کرتا ہے ۔
انار ورم جگر ‘ یرقان ‘ تلی کے امراض ‘ گرم ‘ کھانسی ‘ سینے میں درد ‘ بھوک میں کمی ‘ ٹائیفائیڈ کے لئے مفید ادویاتی اور قدرتی غذا ہے ۔
انار کے رس میں شہد کا اضافہ کیا جائے تو بڑھاپے میں کمی ہوتی ہے، انار پھیپھڑوں سے بلغم نکال کر طاقت دیتا ہے ۔ اس میں وٹامن سی ‘ فاسفورس ‘ سوڈیم ‘ کیلشیم ‘ سلفر ‘ آئرن جیسے اجزاء بھی وافر پائے جاتے ہیں ۔ یہ مختلف امراض کے بعد کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
انار کا پھل دل و دماغ کو اس حد تک فرحت اور تازگی دیتا ہے کہ ایک پیغمبرانہ قول کے مطابق اس کے استعمال سے انسان میں نفرت اور حسد کا مادہ زائل ہو جاتا ہے ۔ انار کے چھلکے کے بھی فوائد ہیں ۔
خصوصاً حاملہ خواتین کے لئے تو یہ ایک نعمت ہے، جو دوران حمل فولاد کی کمی، متلی، قے، بدہضمی کی کیفیت اورمٹی کھانے کی عادت کو دور کرتا ہے۔ انار خونی بواسیر یا کسی اور طریقے سے خون کے ضائع ہونے سے پیدا ہونے والی کمزوری کو فوری طورپردورکرکے قوت بحال کرتا ہے۔
اس کے علاوہ ملیریا، ڈینگو بخار اور خون کے سرطان جیسے مریضوں کے لئے اکسیر ہے، جن کے خون کے سرخ ذرات کم ہوگئے ہوں اور شدید کمزوری بھی لاحق ہو۔ جگر میں صفراءکی زیادتی، گرمی، خون کی خرابی، یرقان اور دیگرامراض جگر کے لئے انار کا استعمال مفید ہے۔
ایمز ٹی وی (صحت) موسمِ سرما کی آمد کے ساتھ ہی پاکستان بالخصوص لاہور میں ڈینگی بخار ایک بار پھر سراٹھانے لگا‘ 24 گھنٹوں میں 11 نئے کیسز رپورٹ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق موسمِ سرما کی آمد کے ساتھ ہی پنجاب ایک بار پھر ڈینگی کی زد میں ہے ‘ رواں سال پنجاب میں مجموعی طور پر رپورٹ کیے جانے والے کیسز کی تعداد2300 سے تجاوز کرگئی ہے۔
صوبائی محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق لاہور میں ڈینگی کے 950 کیسز جبکہ راولپنڈی میں اس وبا کے 1100 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مجموعی طور پر11 نئے کیسز سامنے آگئے ہیں۔
دوسری جانب اب تک ڈینگی کے موذی مرض سے اٹک اور اسلام آباد میں ایک ایک مریض بھی جاں بحق ہو چکا ہے۔ دوسری جانب سندھ میں بھی رواں ماہ کے وسط تک 2000 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں سے زیادہ تر کراچی میں ہوئے ہیں۔
پاکستان ڈینگی کے شکار سرفہرست 10 ممالک میں سے ایک ہے اور خشک موسم میں ان مچھروں کی افزائش بڑھ جاتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس دنیا بھر میں تقریباً 4 کروڑ افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوئے۔
ایمز ٹی وی (صحت) اگر آپ اپنی زندگی میں تشدد پسندی کے منفی رجحان سے بچنا چاہتے ہیں تو ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کو ایک صحت مند طرز زندگی اپنانے کی سخت ضرورت ہے۔
برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق وہ افراد جو ایک صحت مند طرز زندگی گزارتے ہیں، یا اپنی غیر صحت مندانہ عادات کو چھوڑ کر متوازن زندگی کا آغاز کرتے ہیں ان میں تشدد پسندی کا رجحان پیدا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ صحت مند طرز زندگی دماغی کارکردگی میں بھی اضافہ کرتا ہے اور ایسے افراد اپنی زندگی میں طے کیے ہوئے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔
اس ضمن میں برطانوی ماہرین نے متوازن غذاؤں جیسے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال، تلی ہوئی اشیا اور جنک فوڈ سے پرہیز اور ورزش پر زور دیا۔
ماہرین نے واضح کیا کہ اس معمول پر کاربند افراد کی ذہنی صلاحیتوں میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا ہے، یہ مختلف حالات میں خود پر قابو رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں، ان میں تشدد پسندی کے رجحان میں کمی واقع ہوتی ہے جبکہ یہ زندگی میں پیش آنے والے مختلف مسائل کو سمجھدرای سے حل کرنے کے قابل بنتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق خوش آئند بات یہ ہے کہ یہی اثرات ان افراد میں بھی نظر آتے ہیں جو عمر کے کسی بھی حصے میں غیر صحت مند طرز زندگی کو چھوڑ کر صحت مند طرز زندگی اختیار کرتے ہیں۔ ایسے افراد تا عمر صحت مند رہتے ہیں اور ان کا دماغ فعال اور چاق و چوبند رہتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر متحرک رہنے سے نہ صرف جسم چاق و چوبند رہتا ہے بلکہ دماغ بھی اس مصروفیت میں شامل ہوجاتا ہے یوں اس کی غیر فعالیت کے باعث اس کی بوسیدگی کا امکان کم ہوتا ہے، اور یہ منفی خیالات کی طرف متوجہ ہونے سے پرہیز کرتا ہے۔
ماہرین نے تجویز کیا کہ مقررہ وقت پر ورزش کے علاوہ بھی مختلف جسمانی حرکات کو معمول بنایا جائے جیسے سیڑھیاں چڑھنا، چہل قدمی کرنا، گھر کے کام کاج کے دوران حرکت کرنا وغیرہ، یہ افعال جسم میں خون کی روانی کو معمول کے مطابق رکھیں گے یوں امراض قلب سمیت کئی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوسکے گا۔
ایمزٹی وی(پنجاب) پنجاب کابینہ میں شامل کئے گئے 11 نئے وزرا نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ میں شامل نئے وزرا کی تقریب حلف برداری گورنر ہاؤس لاہور میں ہوئی، حلف اٹھانے والوں میں جہانگیر خانزادہ، نغمہ مشتاق، امانت اللہ خان شادی خیل، شیخ علاؤ الدین، منشااللہ بٹ، مہر اعجاز احمد، زعیم قادری، نعیم اختر بھابھہ، سید رضا علی گیلانی، احمد یار ہنجر اور خواجہ سلمان رفیق شامل ہیں۔ گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے وزراءسے حلف لیا۔
اس کے علاوہ پنجاب کابینہ میں 3 مشیروں اور 2 معاونین خصوصی بھی شامل کئے گئے ہیں جن کے عہدے وزرا ہی کے مساوی ہوں گے۔