جمعرات, 28 نومبر 2024

کراچی: کے الیکٹرک کے زیرِ اہتمام منعقدہ”کراچی ایوارڈز“کی کٹیگری سسٹینی بیلیٹی اینڈانوارمنٹ میں جامعہ این ای ڈی نےپہلاایوارڈحاصل کرلیا۔

ڈین الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر سعد قاضی کاکہنا تھا کہ ہم نے جامعہ میں ماحول دوست اقدامات اپنا کر انفرادی سطح پربتایا ہے کہ یہ اقدامات اجتماعی سطح پر بھی سود مند ہیںاور شہربھر کے مختلف اسکول کالجزاور ادروں کواس پروجیکٹ میں شامل کیا تاکہ اس کے بہتر اثرات تمام شہر پر مرتب ہوسکیں۔

اس موقعے پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے کے الیکٹرک کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے بتایا کہ 2021 میں کاربن فُٹ پرنٹ کی تخفیف اور این ای ڈی یونی ورسٹی کے مکمل3 میگا واٹ پاور لوڈ کو بھی جلد سولر پر لے جاناہمارا اصل ہدف ہے۔

جامعہ ترجمان کے مطابق2021 جامعہ میں کاربن فُٹ پرنٹ کی تخفیف کے ذریعے، ہر جمعے مد ارتھ ڈے منایا جانا، جامعہ کو کاربن نیوٹرل بنانے کی کوششوں کے تحت سولرازیشن،متبادل ذرائع توانائی کی جانب رجحان کی منتقلی، میاواکی تکنیک کے استعمال کے ذریعے محدود جگہ پردس اربن فارسٹ کی تشکیل، آلودہ اور وضو کے پانی کی ری سائیکلنگ سمیت تھر موبیلٹی پروجیکٹ کی بنیاد پر این ای ڈی یونی ورسٹی نے یہ ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

یاد رہے کہ سو ایکٹر پر محیط جامعہ این ای ڈی میں اس وقت آٹھ ہزار سے زائد درخت ہیں جو ماحول کو خوش گوار بنارہے ہیں

لاہور: وزیرتعلیم پنجاب ڈاکٹرمرادراس نےپاکستان چیمبرآف ایجوکیشن کےوفدسےملاقات کی۔

ملاقات کے دوران وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ نجی سکولوں کے اساتذہ کو یکساں نصاب تعلیم کے اطلاق کے حوالے سے حکومت کی جانب سےمفت تربیت دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے شعبے سے وابستہ تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا ناگزیر ہے ۔

ملاقات میں صدر پاکستان چیمبر آف ایجوکیشن اشفاق وڑائچ،سیکرٹری جنرل پاکستان چیمبر آف ایجوکیشن علی رضاودیگر شریک تھے۔

پاکستان چیمبر آف ایجوکیشن کے وفد نے تمام اسکولوں میں یکساں نصاب تعلیم کےاطلاق کو بھرپور سراہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چیمبر آف ایجوکیشن بڑی تعداد میں موجود نجی سکولوں کی نمائندگی کرتی ہے۔

ضیاءالدین یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لاءکی جانب سے ’قرارداد مقاصد: انسانی حقوق کے لئے رکاوٹ یا فروغ‘ کے عنوان پر ویبنار کا انعقاد کیاگیا جسے یونیورسٹی کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر آن لائن نشر کیا گیا تھا۔ ویبنار کا مقصد نوجوان نسل کو قرارداد مقاصد کے اہل پہلووں سے آگاہ کرنا اور ملک بھر میں اقلیتوں کے حقوق پر روشنی ڈالنا تھا۔
 
مقررین میں ایسکس کورٹ چیمبرزاور یونیورسٹی آف لندن کے بیرسٹر پروفیسر ڈاکٹر مارٹن لاو، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیف سکریٹری ڈاکٹر حافظ اکرام الحق اور اسکامک اسکالر نعمان انصر شامل تھے جبکہ اس موقع پر سیشن کی میزبانی کے فرائض سید معاذ شاہ، ڈائریکٹر، سینٹر فار ہیومن رائٹس ، فیکلٹی آف لائ، ضیاءالدین یونیورسٹی نے ادا کیے ۔
 
ویبنار میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر حافظ اکرام الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں اقلیتوں کو بھی اتنے ہی حقوق حاصل ہیں جتنے کہ مسلمانوں کو ہیں۔ تمام تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں اقلیتوں کا کوٹہ محفوظ ہے۔ انہیں انتخابات میں حصہ لینے ےا نہ لینے کی بھی پوری آزادی ہے۔ پاکستان میں جب بھی اقلیتوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ریاست نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا۔ یقینا ان تمام تر تربیت کا سہرا قائد اعظم محمد علی جناح کو جاتا ہے کیونکہ وہی ایک واحد شخصیت تھے جنہوں نے قرارداد پاکستان کی بنیاد رکھتے ہوئے سب سے پہلے اقلیتوں کے حقوق سامنے رکھے تھے اور آج ہمیں فخر ہے کہ ہم ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دنیا کیلئے ایک مثال بن چکے ہیں۔
 
اس موقع پر ایسکس کورٹ چیمبرزاور یونیورسٹی آف لندن کے بیرسٹر پروفیسر ڈاکٹر مارٹن لاو نے 1973 کے آئین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دراصل یہ آئین اسلامی تعلیمات، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام اور اسلامی و سماجی اصولوں پر مبنی وژن کے بارے میں بات کرتا ہے۔ قرارداد پاکستان کی تاریخ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین ساز اسمبلی کے غیر مسلم ممبران اس بات کے سخت خلاف تھے کہ مسلمانان ہند کے لیے ایک الگ ملک تشکیل دیا جائے جہاں تمام مسلمان اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار سکیں۔
 
اسلامی اسکالر نعمان انصر کا اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 11 اگست 1947 کے آئین ساز اسمبلی سے خطاب کے دوران قائد اعظم کی جانب سے جب تمام اقلیتوں کو اپنی عبادت گاہوں میں مکمل آزادی کے ساتھ عبادت کرنے کی اجازت دی گئی۔ اسی دن یہ بات ثابت ہوگئی تھی کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنایاجانے والا واحد ملک ہے جہاں اقلیتوں کو ان کے پورے حقوق حاصل ہونگے کیونکہ اسلام ایک انصاف پسند مذہب ہے اور اسلام کی پوری تاریخ نبی پاک ﷺ کی منصفانہ شخصت کے گرد گھومتی ہے۔
 
پاکستان بھر میں اقلیتوں کے تحفظ کے سوال پر جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا ماضی میں قائد اعظم نے بار ایسوسی ایشنز کے مختلف تقاریر میں متعدد بار اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ کے بارے میں بات کی تھی۔ وہ ہمیشہ سے اقلیتوں کے مسائل سے متعلق بہت پریشا ن رہتے تھے اور آج پاکستان بھر میں اس بات خاص خیال رکھا جاتا ہے کے مذہبی، معاشی، سیاسی ، لسانی، کسی بھی اعتبار سے اقلیتوں کو کم نہ جانا جائے اور ان کے حقوق± کا پورا خیال ررکھا جائے۔ اگر کبھی کہیں کوئی ایسا شخص یا گروہ نظر آئے جو اقلیتوں کے ساتھ زور زبردستی کرتا ہوا پایا جائے تو ریاست نے ایسے تمام مسائل کے حل کے لئے قانونی طور پر سزا ئیں مرتب کر رکھی ہیں
کراچی: سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی کی جانب سے ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی، ثاقب جاوید کے اعزاز میں ایک یادگار الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا.
 
جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، رجسٹرار سید سرفراز علی کے علاوہ ڈین، مختلف شعبہ جات کے سربراہان سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ تقریب کے اختتام پر ثاقب جاوید کو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین کی جانب سے ایک اعزازی شیلڈ دی گئی ۔
 
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ بدلتی دنیا کے ساتھ پورا سماجی ڈھانچہ بدل رہا ہے ۔ عصرِ حاضر ٹیکنالوجی کا دور ہے جس کی محور انفارمیشن ٹیکنالوجی ہے ۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کسی بھی معاشرے اور ملک کی ترقی میں مرکزی کردار ادا کرتی ہے ۔ آئی ٹی کی اسی اہمیت و افادیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سرسید یونیورسٹی نے اس شعبے پر خصوصی توجہ دی اور اسے جدید تقاضوں کے مطابق فعال بنانے اور دیرپا و دورس نتاءج حاصل کرنے کے لیے ثاقب جاوید کی ماہرانہ خدمات بطور ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی بلامعاوضہ حاصل کیں جنھوں نے ڈیڑھ سال کی مختصر مدت میں اپنی مہارت و قابلیت سے اس شعبے کو نہ صرف متحرک کیا بلکہ اسے عالمی تیز رفتار ترقی سے ہم آہنگ کردیا ۔ انھوں نے اپنے ہونے کا احساس اپنے عمل سے کروایا ۔
 
ثاقب جاوید کے لیےنیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ موجودہ دور میں ٹیکنالوجی کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ۔ جولائی 2019ء میں جب میں نے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا چارج سنبھالا تھا تو میں اکیڈمک سے زیادہ آئی ٹی کے بارے میں فکر مند تھا کیونکہ میں جانتا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دئے بغیر ترقی ناممکن ہے ۔ یہ ایک بہت بڑا چیلنج تھا لیکن یہ ہماری خوش قسمتی تھی کہ ہ میں جلد ہی ثاقب جاوید جیسا آئی ٹی ایکسپرٹ میسر آگیا جنھوں نے ہنگامی اقدامات کے ذریعے اپنی لیاقت اور مہارت سے ہماری توقعات سے بڑھ کر بہترین نتاءج دئے ۔
رجسٹرار سید سرفراز علی نے خیر مقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ ثاقب جاوید نے اپنے کام سے بے انتہا متاثر کیا ہے اور ایسے سسٹم متعارف کرائے جس کی وجہ سے جامعہ کی کارکردگی پر نمایاں اثر پڑا ۔
 
اس موقع پر شرکاء نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ثاقب جاوید کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ۔ ڈین فیکلٹی آف کمپیوٹنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز، پروفیسر
ڈاکٹر عقیل الرحمن نے کہا کہ ثاقب جاوید اپنے کام سے اس حد تک جنونی لگاءو رکھتے تھے کہ انھیں وقت کا احساس ہی نہیں ہوتا تھا ۔ انھوں نے شب و روز کی انتھک محنت اور لگن سے جامعہ میں ایک بہترین انفارمیشن ٹیکنالوجی سسٹم کی تنصیب میں کلیدی اور اہم کردار ادا کیا ۔ انھوں نے سوشل میڈیا پالیسی دی ۔
شعبہ بائیونفارمیٹکس کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ایم اے حلیم نے کہا کہ یہ بات انتہائی اہمیت کی حامل اور قابلِ توجہ ہے کہ دورِ حاضر میں ثاقب جاویدنے اعزازی طور پر ڈائریکیٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی حیثیت سے ایک سال سے زائد عرصے تک بلامعاوضہ خدمات انجام دیں ۔
 
ثاقب جاوید کی جگہ تقرر کئے جانے والے نئے ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی، شہزاد احمد نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی کی بنیادی وجہ شناخت ٹیکنالوجی ہے اور ہماری پوری کوشش ہوگی کہ اسے ایک ورلڈ کلاس یونیورسٹی بنا دیں ۔
 
آخر میں ثاقب جاوید نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میری شروع ہی سے یہ کوشش رہی کہ میری ٹیم کا ہر فرد پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے لیے ہمہ وقت متحرک رہے ۔ میں نے اسے جاب نہیں سمجھا بلکہ ایک مقدس مشن کے طور اپنی خدمات انجام دیں اور ایک بہترین لیڈر شپ کی مثال قائم کرنے کی کوشش کی ۔

کراچی: جامعہ این ای ڈی اورترکش معارف فاؤنڈیشن کے مابین ترک زبان سیکھنے اور سکھانے سے متعلق Memorandum of Intent (ایم او آئی) پر دستخط کیے گئے۔

استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے ترک کاؤنسل جزل تلگا اوجاک کا کہنا تھا کہ زبان کو جاننا یقیناًدونوں ممالک کے عوام میں قربت کا ذریعہ ہوگا۔
اس موقع پر شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ مختلف زبان و بیان پر عبور ترقی کی ضمانت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ترک زبان کو اختیاری حیثیت دی جائے گی، بعد ازاں ضرورت و اہمیت کے مدنظر اسے لازمی بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔ ترک حکومت اور بالخصوص ترک کاؤنسل جزل تلگا اوجاک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ زبان، قربت کا ذریعہ ہے لہذا میں چاہتا ہوں کہ مختلف زبانوں کو سیکھنے اور سکھانے کے حوالے جامعہ این ای ڈی کو جدید بنیادوں پر اُستوار کروں تا کہ کمیونیکشن گیپ کو ختم کیا جاسکے۔ مزید کہا کہ ہم پاکستان کی پہلی یونی ورسٹی ہیں جہاں چینی زبان کی تعلیم کوبھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

میزبانی کے فرائض انجام دیتے ہوئے ٹیکنیکل اسسٹنٹ ٹو دی وائس چانسلر دانش الرحمان خان کا کہنا تھا کہ ترک زبان سیکھنا اور سکھانا پاکستانیوں کے لیے یقیناً خوش آئند ہوگااس موقعے پرتمام مہمانانِ گرامی حضرات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف آرکیٹکچر اینڈ مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر نعمان احمد(تمغہ امتیاز)اور چیئرمین ترکش معارف فاؤنڈیشن بیرول اخگن نے ایم اوآئی پر دستخظ کیے

اس موقعے پرپاکستان اور ترکی کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔ ترکش معارف فاؤنڈیشن کے ممبر آف ٹرسٹیزپروفیسر ڈاکٹر جہات ڈیمیرلی، کنٹری ڈائریکٹر ہارون کوچاکلاداگی، ریجنل ڈائریکٹر اہمت سمیع بھی موقعے پر موجود تھے۔

کےپی کےاسکولوں کےلئےامتحانات کےانعقادکاشیڈول تیارکرلیاگیا

وزیر تعلیم برائے خیبر پختون خواہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ صوبے بھر میں میٹرک کے امتحانات 21 مئی 2021 سےہوں گے
جبکہ ہائر سیکنڈری کے امتحانات 17 جون 2021 کو ہوں گے

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایبٹ آباد ، بنوں ، ڈی آئی خان ،کوہاٹ ، مالاکنڈ ، مردان اور پشاور کے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈریایجوکیشن نےامتحانات کےحوالےسےایجنڈاپیش کیاجس میں امتحانات ہالوں ، طلباء کے سہولت مراکز اور نگران عملے کے لئے آن لائن ڈیٹا کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں پر مشتمل
فہرست ایجنڈے میں شامل ہیں۔
وزیرتعلیم کےپی کے شاہرام خان نےمعیار تعلیم کےلئے سہولیات کی فراہمی کو تیزکرنے کی یقین دہانی کرائی ہے

کراچی:سندھ کی تمام پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کی مشترکہ ہنگامی پریس کانفرنس طلب کرلیا۔

سندھ کی تمام پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کی مشترکہ ہنگامی پریس کانفرنس کل مورخہ 7 اپریل بروز بدھ دو پہر 2 بجےکراچی پریس کلب میں منعقد کی جا رہی ہے۔

تمام صحافی بھائیوں سے شرکت کی درخواست ہے تاکہ ہم پرائیویٹ تعلیمی ادارے اپنا موقف آپ کے سامنے بیان کر سکیں۔

کراچی: وزیر تعلیم سعید غنی کاکہنا ہے کہ ۔اس وقت سندھ میں کوئی مخصوص ضلع متاثر نہیں ہےسندھ کے تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز کی شرح2.6فیصد ہے۔

کورونا وباء کی تیسری لہر کے باعث تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کےاجلاس کے بعد وزیر تعلیم سعید غنی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ محکمہ تعلیم سندھ نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ یکم سے آٹھویں جماعت تک میں عملی طور پر تدریسی عمل معطل کر دیا گیا ہے۔

22 اپریل سے سندھ بھر میں عملی طور پر تعلیمی عمل بحال ہوگااگر خدانخواستہ صوبے کے کسی اضلاع میں کوروناوائرس کے کیسز میں اضافہ ہوتا ہے تو وہاں کی ضلعی انتظامیہ اس اضلاع کے حوالے سے فیصلہ کرسکتی ہے۔

وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ الحمدللہ اس وقت صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال کنٹرول میں ہے۔اس وقت سندھ میں کوئی مخصوص ضلع متاثر نہیں ہےسندھ کے تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز کی شرح6.2فیصد ہے۔

بورڈ کے امتحانات کے حوالےسے انہوں نے بتایاکہ نویں سے بارہویں جماعت تک کا تعلیمی عمل بلا تعطل جاری رہے گا

نویں جماعت سے بارہویں جماعت کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہونگےبغیر امتحانات کے کسی کو پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک کے کورونا سے متاثرہ اضلاع میں پہلی سے آٹھویں تک کلاسز 28 اپریل اور 9 ویں سے 12 ویں تک کلاسز 18 اپریل تک بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

کورونا وباء کی تیسری لہر کے باعث تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی و صوبائی وزرائے تعلیم و صحت شریک ہوئے۔

اجلاس میں تعلیمی اداروں کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے اور ساتھ ہی امتحانات کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کوروناسےمتاثرہ اضلاع میں پہلی سے8 ویں جماعت تک کلاسیں 28 اپریل تک بند رہیں گی، 28 اپریل کو دوبارہ اجلاس ہوگا جس میں اسکول کھولنے یا عید تک بند رکھنے سے متعلق جائزہ لیں گے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ نویں سے بارہویں تک کلاسز 19 اپریل سے کھل جائیں گی اور طلبا سخت ایس او پیز کے ساتھ اسکول آئیں گے اور امتحانات کی تیاری کریں گے، متاثرہ اضلاع میں یونیورسٹیز بھی بند رہیں گی اور آن لائن کلاسیں جاری رہیں گی، لیکن جو اضلاع متاثر نہیں ہیں وہاں جامعات کھلی رہیں گی۔

شفقت محمود نے کہا کہ نویں سے بارہویں جماعت کے 40 لاکھ طلبہ ہیں، جن کے امتحانات مئی کے تیسرے ہفتے میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مختلف صوبوں نے اپنے اپنے ٹائم ٹیبل بنائے ہیں، کچھ امتحانات جون اور کچھ جولائی میں بھی ہوں گے، اس لیے یونیورسٹیز سے داخلہ ٹیسٹ کی تاریخیں بڑھانے کا کہا ہے، اے اور او لیول کے 85 ہزار طلبہ ہیں جن کے امتحانات مکمل ایس او پیز کے ساتھ اپنے وقت پر مئی میں ہوں گے جس کی تاریخ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

لاہور:وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹرمرادراس کاکہناہےکہ نویں سےبارہویں جماعت اوراے/اولیول کےامتحانات شیڈول کےمطابق ہونگے۔

این سی او سی کے اجلاس کے بعدوزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹرمرادراس نےپنجاب کے لاہورسمیت13اضلاع میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک تعلیمی ادارے عیدتک بند رکھنےکااعلان کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹرپرٹوئیٹ کیاہےکہ کوروناسےمتاثرہ پنجاب کے 13 اضلاع میں پہلی سےآٹھویں جماعت تک تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارےعید تک بند رہیں گے۔

ان اضلاع میں لاہور،راولپنڈی،گجرات،گوجرانوالہ،ملتان،بھاولپور،سیالکوٹ،سرگودہا،فیصل آباد،ٹی ٹی سنگھ ،رحیم یارخان،ڈی جی خان اور شیخوپورہ شامل ہیں۔

ان 13متاثرہ اضلاع میں نویں تابارہویں جماعت کی کلاسز کا دوبار ہآغاز19 اپریل سے ہوگا کلاسز صرف پیر اور جمعرات کو ہونگی

انہوں نے مزید کہا ہے کہ دو ہفتوں بعد فیصلے پرپھرمشاورت کی جائے گی۔

امتحانات کےحوالے سے ان کاکہنا ہےکہ پنجاب میں نویں تا بارہویں اور او لیول کے امتحانات جاری کردہ شیڈول کے مطابق ہونگے۔